وادیِ سون، کٹاس ٹیمپل اور کھیوڑہ

یاز

محفلین
s137.jpg

s138.jpg
 

یاز

محفلین
سڑک پر دور ترین مقام جہاں سے جھیل دکھائی دے سکتی تھی۔ تاہم سورج زدہ ہونے کی وجہ سے مزیدار تصویر نہیں آ سکی۔
s141.jpg

s142.jpg
 

یاز

محفلین
اور اس کے ساتھ ہی واپسی کا سفر شروع۔ وادیء سون سے کلر کہار پہنچتے پہنچتے رات ہو گئی۔ خیر کلرکہار پہنچ کے وہیں رات گزاری اور اگلی صبح کٹاس راج ٹیمپل کی راہ لی۔
کلر کہار جھیل کے ساتھ سے گزرتا رستہ
s145.jpg

s146.jpg
 

یاز

محفلین
کلرکہار سے کٹاس تک کا راستہ تقریبا 35 کلومیٹر ہے، لیکن یہ بہت ہی شاندار سڑک ہے۔ اس کی زیادہ بڑی وجہ یہاں تین بڑی بڑی سیمنٹ فیکٹریز کی موجودگی ہے۔ کلرکہار سے کٹاس پہنچنے میں ہمیں بمشکل آدھا گھنٹا ہی لگا ہو گا۔

کٹاس مندر کا تالاب جو کہ ہندو عقیدے کے مطابق شِو دیوتا کے آنسوؤں سے وجود میں آیا تھا، اس میں پانی بہت نچلے لیول پہ تھا۔ بقول گائیڈ کے، ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ پانی اتنا نیچے تک چلا گیا ہو۔
s147.jpg
 

یاز

محفلین
کٹاس راج ٹیمپل میں کئی مندر ہیں، جن کے بارے میں گائیڈ تفصیلات بتاتا رہا۔ لیکن وہ سب تفصیلات ہمیں یاد نہیں رہیں، لہٰذا فقط تصاویر ہی پیشِ خدمت ہیں۔
s149.jpg

s150.jpg
 

یاز

محفلین
مندر کے بیک گراؤنڈ میں کچھ فاصلے پر سیمنٹ فیکٹری کی چمنیاں بھی دیکھی جا سکتی ہیں۔ یہ بیسٹ وے سیمنٹ فیکٹری ہے۔
s161.jpg

s163.jpg
 

یاز

محفلین
سڑک کے دوسری جانب مندر کی طرزِ تعمیر پہ کسی نے میرج ہال بھی بنایا ہوا ہے۔ یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ ابھی تک یہ جلاؤ گھیراؤ سے بچا ہوا ہے اور شاید چل بھی رہا ہے۔
s165.jpg
 
آخری تدوین:
Top