ذہن ماؤف ہے۔ انتہائی دکھ اور صدمے کی خبر ہے۔ زندگی سے زیادہ ناقابلِ اعتبارکوئی شے نہیں۔ کون، کب ، کیسے اچانک چلا جائے، کچھ بھی علم نہیں۔ان کا یوں اچانک دنیا سے رخصت ہو جانا، یقیناً اردو محفل کے لیے بھی ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے۔ حکمِ الہی کے سامنے انسان قطعی بے بس ہے۔ بےشک ہر ذی روح کو موت کا ذائقہ چکھناہے۔
تعزیت کے چند رسمی جملے لکھنا بذاتِ خود انتہائی تکلیف دہ ہے۔ بس یہی کہا جا سکتا ہےکہ اللہ تعالیٰ ان کے ساتھ بہترین سے بہترین معاملہ فرمائیں اور اس مشکل وقت میں انکے لواحقین کے حامی و ناصر ہوں۔ آمین۔