بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلام علیکم
انا للہ و انا الیہ راجعون اللہ ان بے گناہ لوگوں کی معفرت فرمائے اور ان لوگوں کو ہدایت نصیب فرمائے جو مسلمان ہو کر بھی مسلمانوں کو مارتے ہیں چاہے وہ واہ کینٹ کے شہداء ہوں باجوڑ ، سوات ، یا دوسرے قبائلی علاقوں کے مسلمان ہوں ( کیا قبائلی علاقوں سے تعلق رکھنے والے انسان نہیں ان کی بیویاں نہیں یا بچے نہیں یا والدین نہیں ) میرا دل تو خون کے آنسو رو رہا ہے کہ مسلمان ہی مسلمان کو کیوں مار رہیں ڈالر کی وجہ سے انتقام کی وجہ سے یا لسانی ، فرقہ وارانہ تشدد کی وجہ سے ابھی لاکھوں ہی اپنے ملک میں مہاجر کی زندگی گذار رہے ہیں رب کعبہ کی قسم کل بھی میں نے اپنے آفس میں ایک نوجوان کو دیکھا اپنے ہاتھ ایک پرچی تامے ہوئے تھا اور لکھا " باجوڑ مہاجر " یعنی ہم یہاں ہجرت کرکے یہاں پر آئے ہیں اب کھانے پینے کا کوئی بندوبست نہیں اچھے خاصے گھر تھے سب ویران ہو گئے تو ان کے دل پر کیا بیتے کیا یہ رات کو اپنے گھر کو یاد نہیں کریں گے کیا رات کو ان کے انسو نہیں بہیں گے کسی کا بیٹا نہیں کسی کا بھائی نہیں کسی کا شوہر نہیں سب ایمر جنسی میں اپنے گھروں سے نکل گئے ۔ ہر فورم پر یہ آواز اٹھانا چاہئے کہ آخر ہماری فوج کس کے لیے ہیں کہ ہرروز پندرہ بیس مزائل گر کر میرے مسلمان بھائیوں کو شہید کیا جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اللہ اکبر کبیرا
واجد حسین (شہید انشاء اللہ )
جب فتنے پیدا ہوتے ہیں، اور انکا قلع قمع کرنے کی بجائے انکی حمایت میں انہیں دودھ پلا کر پالا پوسا اور بڑا کیا جاتا ہے تو قوم ایسے ہی سانحات اور خاک و خون سے دوچار ہوتی ہے۔
عرصہ گذر گیا آپ طالبان کے سپورٹرز کے سامنے یہ سوال اٹھاتے اٹھاتے کہ کیا وجہ تھی کہ طالبان کے قوت پکڑنے سے پہلے یہ قتل عام، یہ خون خرابے، یہ خود کش حملے کہیں نہیں ہوتے تھے؟
اور آج جب طالبان ان سب خود کش حملوں اور قتل عام میں ملوث ہے تو الٹا الزام لگا رہے ہیں کہ یہ طالبان نہیں بلکہ پاک فوج ہے جو خون کی پیاسی ہے اور صرف اپنی خونی پیاس بجھانے کے لیے ہی فاٹا میں طالبان کو قتل عام سے روکنے کے لیے آپریشن کر رہی ہے۔
/////////////////////////
از پیاسا:
یہ ایک کالم ہے۔ ۔ ۔ ۔ "
خود کش حملوں کا واحد حل" ذرا اسے بھی دیکھ لیں
یہ جذباتی کالم کبھی اصل حقائق تک نہیں پہنچ سکتے بلکہ آنکھوں کی راہ میں جذباتی پردے ڈالنے کی کوشش ہے۔
نہ صرف خود کش حملوں، بلکہ طالبان کے میدان میں آنے کے بعد پیدا ہونے والے ہر ہر فتنے کا واحد اور واحد حل یہ ہے کہ پاک فوج ان جہلاء سے اپنے علاقوں کا کنٹرول واپس لے اور قرانی حکم کے مطابق ان تمام خود کش حملہ آور پیدا کرنے والے فتنوں کو اُس وقت تک مارے جبتک یہ ختم نہ جائیں یا پھر اپنے فتنے سے توبہ کر کے باز نہ آ جائیں۔
جیسے ہی یہ فتنہ ختم ہو گا، حالات پھر ویسے ہی ہو جائیں گے جیسا کہ طالبان کے میدان میں آنے سے قبل تھے کہ جہاں نہ کوئی خود کش حملہ ہوتا تھا اور نہ پاک فوج کو پاک زمین پر کوئِ ذبح کرتا تھا اور نہ پاک فوج کو اپنی ہی پاک زمین پر کوئی آپریشن کرنے کی ضرورت پڑتی تھی۔