واہ کینٹ میں خود کش حملہ

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
واہ کینٹ کا حملہ افسوسناک ہے !!!! مگر ایک افسوسناک بات یہ بھی ہے کہ ہمارے الفاظ عموما ہمارے شدید جذبات کو بیان کرنے سے قاصر رہتے ہیں اور چھوٹے ہوجاتے ہیں اب اس حملے پر کوئی کیا کہے اور کس طرح اپنے جذبات کو اظہار کرے کیا ان مجرموں کو ان پایہ انسانیت سے ساقط لوگوں کو برا بھلا کہنے سے اس سانحے کا حق ہم ادا کر سکیں گئیں نہیں بلکہ ہمارے مہذب الفاظ کم پڑ جاتے ہیں گالیاں ہم دے نہیں سکتے کہ ہمارا شیوہ نہیں لیکن بس اللہ سے دعا ہے کہ ہر دہشت گرد ملک، گروہ جماعت، تنظیم ف،رقے ،افراد اور فرد سے اس ملک کے رہنے والے ہر باسی کو، تمام مسلمانوں کو اور امن و سلامتی کے ہر قائل کو محفوظ رکھے آمین۔
واہ کینٹ پرحملہ کا تیسرا ملزم گرفتار ہو گیا تھا اخباری اطلاع کے مطابق اس شخص کا نام حمید اللہ تھا اس سے ابھی تفتیش جاری ہے تاہم اس حملے سے بعض غیر ملکی اور ملکی اخباروں اور صحافیوں نے کچھ معلومات ہم سے شیئر کی ہیں کچھ وقت اور گزرے گا تو شاید صورت حال مزید واضح ہو جائے
پہلی خبر جنگ کی ہے
http://search.jang.com.pk/search_details.asp?nid=299999
اسلام آباد :… سیکورٹی کے اداروں نے ایک بڑی پیش رفت کے طور پر جمعرات کو واہ کینٹ میں ہونے والے بم حملوں کی تحقیقات میں اہم معلومات حاصل کر لی ہیں۔ موقع سے گرفتار ہونے والا تیسرا خودکش حملہ آور حکام کے ساتھ تعاون کر رہا ہے اور اس نے اپنے نیٹ ورک سے متعلق بہت سی تفصیلات فراہم کی ہیں اور ان تفصیلات سے افغانستان میں بھارت کے کردار کے متعلق کچھ اور سوالات اٹھے ہیں۔ ممکنہ خود کش بمبار حمید اللہ خان کا تعلق خیبر ایجنسی سے ہے۔ اس نے تحقیقات کے دوران انکشاف کیا کہ اس کا نیٹ ورک مستقبل قریب میں پشاور، کوہاٹ اور نوشہرہ میں اہم تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوشش کریگا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ حمید اللہ کا تعلق سوات یا باجوڑ سے نہیں ہے جہاں سیکورٹی فورسز آپریشن کر رہی ہیں اور اس بات کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ وہ باجوڑ یا سوات میں آپریشن کا انتقام لے رہا تھا۔ اسے یقین ہے کہ دیگر دو خودکش حملہ آوروں کا تعلق بھی خیبر کے علاقے سے تھا۔ سیکورٹی ایجنسیوں کو تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان مولوی عمر کے اس دعوے پر شک ہے جس میں انہوں نے جمعرات کے بم حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ ان کے دعوے کو حکومت کو بلیک میل کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جارہا ہے ۔ جمعرات کے واقعے کی نگرانی کرنے والے حکام اس بات پر یقین کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں کہ حمید اللہ خان جنوبی وزیرستان، سوات یا باجوڑ میں متحرک گروپوں میں سے کسی کا حصہ ہے۔ اس نے اپنا زیادہ تر وقت خیبر میں دیگر بمباروں کے ہمراہ مکمل تنہائی میں گزارا۔ وہ باجوڑ میں ہونے والے آپریشن کی تفصیلات سے آگاہ نہیں تھا کیونکہ اسے خیبر میں اس کی خفیہ کمین گاہ سے ایک ماہ تک باہر آنے کی اجازت نہیں تھی۔ اس کے سرپرستوں نے اسے بتایا تھا کہ پاک فوج اسلام دشمنوں کے ساتھ مل کر اپنے ہی مسلمانوں کو قتل کر رہی ہے لہذا پاک فوج پر حملہ کرنا جہاد ہے۔ اس نے بدھ کو علی الصباح خیبر سے مہمند ایجنسی کا سفر کیا اور ایک رات وہاں گزاری۔ اگلے روز انہیں ایک سیاہ رنگ کی ٹیوٹا کرولا کار میں مہمند سے پی او ایف ہدف کو نشانہ بنانے کیلئے لایا گیا۔ 20 برس کے حمید اللہ خان نے جمعرات کو پاکستان آرڈیننس فیکٹری واہ کے سامنے دوپہر کو اپنی ڈیڈ لائن سے چند منٹ قبل اپنا ذہن تبدیل کیا۔ اس نے دیگر دو خود کش حملہ آوروں کے ہمراہ قبائلی علاقوں میں آپریشن کرنے والے فوجی جوانوں پر حملے کیلئے مہمند ایجنسی سے واہ کینٹ تک کا سفر کیا۔ تینوں خود کش حملہ آوروں کو ایک رات قبل ہدایت کی گئی تھی کہ وہ بارود سے بھری اپنی جیکٹیں اس وقت اڑا دیں جب کافروں سے تعاون کرنے والے بڑی تعداد میں باہر آئیں۔ انہیں بتایا گیا تھا کہ یہ لوگ وہ ہتھیار بناتے ہیں جنہیں قبائلی علاقوں میں مسلمانوں کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے۔ دوپہر میں ڈھائی بجے جب پی او ایف کے کارکن باہر آنا شروع ہوئے تو نوجوان حمید اللہ خان نے یہ اندازہ لگایا کہ اس کا ہدف فوج کے جوان نہیں بلکہ عام شہری ہیں۔ اس کے دو دیگر ساتھی اپنے ہدف کے قریب پہنچ گئے تھے لیکن اس نے اپنا ذہن تبدیل کیا اور قریبی مسجد پہنچ گیا۔ اس نے مسجد کے بیت الخلا میں اپنی خود کش جیکٹ اتاری اور ایک ٹیکسی میں بچ نکلنے کی کوشش کی لیکن پولیس نے ہلاکت خیز بم دھماکوں کے چند منٹ کے اندر اسے گرفتار کر لیا۔ معلوم ہوا ہے کہ حمید اللہ خان بہت مطمئن ہے کہ اس نے اپنے کسی برادر مسلمان کو قتل نہیں کیا۔ اسے یہ بھی یقین ہے کہ دیگر خود کش بمبار جنت نہیں بلکہ جہنم میں جائیں گے کیونکہ انہوں نے صرف غریب مزدوروں کو قتل کیا ہے۔ وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو پیش کی جانے والی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق کابل میں بھارتی سفارت خانہ پاکستان کے اندر کچھ دہشتگرد گروپوں کو چلا رہا ہے۔ ان گروپوں نے گزشتہ برس اپنی سرگرمیوں کا آغاز کیا تھا اور قبائلی علاقوں سے ان متعدد برہم نوجوانوں کو بھرتی کیا تھا جن کے خاندان قبائلی علاقوں میں فوجی آپریشن کی وجہ سے بہت زیادہ متاثر ہوئے تھے۔ ایک گروپ سابق وزیر داخلہ آفتاب احمد خان شیر پاؤ کے خلاف 2 خود کش حملوں میں بھی ملوث تھا۔ گزشتہ سال گرفتار ہونے والے اس گروپ کے دو افراد نے اعتراف کیا تھا کہ ان کے کابل میں بھارتی سفارت خانے کے حکام کے ساتھ رابطے ہیں۔ جمعرات کو واہ کینٹ میں بمباری پر وزیر اعظم کو پیش کی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ خود کش حملے اس سال جولائی میں کابل میں بھارتی سفارت خانے پر ہونے والے خود کش حملے میں پاکستان کے مبینہ طور پر ملوث ہونے پر بھارت افغان انتقام کا منصوبہ ہو سکتے ہیں۔ رپورٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ بھارتی ایجنسی ”را“ نے خیبر ایجنسی میں قائم گروپ کو کراچی، یا اسلام آباد کے بجائے پشاور، کوہاٹ اور نوشہرہ میں حملے منظم کرنے کا ہدف دیا ہے اور اس کی منطق یہ ہے کہ بڑے شہروں میں حملوں سے انگلیاں براہ راست بھارت کی جانب اٹھیں گی جبکہ فاٹا کے قریبی علاقوں میں حملوں کو آسانی سے طالبان کی سرگرمی سمجھا جا سکتا ہے۔

ایک اور خیبر جو Aisa Times کی ہے اس میں بھی اس حملے کا انتساب پاکستانی حقیقی طالبان سے نہیں جوڑا گیا ہے
Thursday's attack at Wah is a portend of what lies in store for the country. That attack, although claimed by the Pakistan Taliban, was carried out by Pakistani criminal gangs with religious orientations and allied with the Takfiris.

درحقیقت یہ پورا تجزیہ جو اس وقت پاکستانی صورت حال کو مد نظر رکھتے ہوئے لکھا گیا ہے اور اس میں امریکی مفادات جو پاکستانی نقصانات ہیں کو بھی بیان کیا گیا ہے، پڑھنے کے قابل چیز ہے
http://www.atimes.com/atimes/South_Asia/JH23Df01.html
 

مہوش علی

لائبریرین
یہ آرٹیکل حامد میر کا ہے جو کہ مکمل طور پر طالبان کا حمایتی اور حقائق کو توڑ مڑوڑ کر پیش کرنے کا ماہر ہے۔ خیبر ایجنسی میں طالبان کھل کر اپنی کاروائیاں کر رہے ہیں اور مکمل طور پر منظم ہیں۔

حامد میر نے خیبر ایجنسی سے ہونے اور باجوڑ و سوات سے نہ ہونے اور ایک مہینے سے الگ تھلگ ہونے کے بارے میں صرف ایک مفروضہ قائم کیا ہے اور اس مفروضے کی بنیاد پر طالبان کی مکمل برات اور تمام الزام صرف انڈین را پر ڈالنے کی کوشش کی ہے [اور اسکے متعلق ایک بھی حوالہ پکڑے جانے والے شخص نے نہیں دیا ہے بلکہ حامد میر کھینچ تان کر اسے اس سے ملا رہا ہے]

طالبان کے کسی بھی خود کش حملہ آور کو اسلام کے نام پر برین واش کیا جاتا ہے اور اسکے لیے ضروری نہیں کہ اس کا تعلق باجوڑ یا سوات سے ہی ہو اور ان پر ہونے والے آپریشن کے بعد ہی وہ حرکت میں آئے۔ بلکہ انکو برین واش کرنے والے خود کش حملوں کے تبلیغی ملا پہلے سے ہی انہیں خود کش حملے کے لیے تیار کر چکے ہیں اور ضرورت پڑنے پر کسی وجہ کے یا بلاوجہ کہیں بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ اور ہو سکتا ہے کہ خود کش حملہ آور بذات خود ایک مہینے سے الگ تھلگ ہوں مگر انکو برین واش کرنے والے تبلیغی ملا الگ تھلگ نہیں بلکہ مکمل آزاد ہیں اور انہیں باجوڑ و سوات کے حالات کا مکمل علم ہے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
آجکل طالبان کے حمایتی طالبان کو معصوم ثابت کرنے کے لیے اور ان دہشت گرد کاروائیوں سے منزہ ثابت کرنے کے لیے میڈیا میں ایسے ہی جھوٹی خبریں پھیلا کر قوم کو غلط فہمیوں کا شکار کرنا چاہ رہے ہیں تاکہ وہ ایسی کنفیوزڈ ہو کر رہ جائے کہ اس سے کوئی فیصلہ کرنا ممکن ہی نہ ہو سکے۔ بدقسمتی سے ہمارے میڈیا میں اور خصوصا اردو اخبارات وغیرہ میں انتہا پسندوں کے یہ حمایتی جڑوں میں گھس کر بیٹھ چکے ہیں۔

مثلا آج ہی کے ڈان نیوز پیپر اور دیگر اخبارات میں انہوں نے جھوٹی خبریں پھیلا دیں کہ پاڑاچنار کو کوئی مسئلہ نہیں ہے بلکہ افغانستان نے اپنے 6000 افغانی فوجی [بمع یونیفارم] کے پاکستان میں تخریبی کاروائیاں کرنے کے لیے گھسا دیے ہیں۔ مثلا خود دیکھ لیجئے یہاں پر Dawn کی خبر:
‘6,000 Afghan Troops In Kurram’


Kohat, Aug 22: Two Afghan Soldiers Have Admitted That Their Government Has Sent 6,000 Troops For Fighting Against One Of The Warring Groups In Kurram Agency.

Musa Khan, Of Tanai In The Khost Province, And Ikramuddin, Of Gurbaz In The Same Province, Were Produced By Local Tribesmen At A Press Conference Held At An Unspecified Place. A Video Of The Press Conference Obtained By This Correspondent Shows The Soldiers In Afghan Army Uniforms.

They Told Journalists That Some Elders Of The Toori Tribe In Kurram Agency Had Met The Afghan President A Few Months Ago And Requested Him To Help Them With Manpower And Arms And Ammunition In Their Fight Against Bangash Tribesmen.the Afghan President, Who Had Been Accusing Pakistani Intelligence Agencies Of Being Involved In Suicide Attacks In His Country, Promised To Support Them.

Security Officials Here Said The Statement Of The Two Detained Soldiers Had Proved That The Afghan Government Was Actively Involved In Terrorist Activities In The Tribal Areas.— Correspondent

-dawn.com

اس خبر کے اڑنے کے بعد کھلبلی مچ گئی۔ مگر یہ ایسی بوگس خبر تھی اور اس میں اتنے جھول تھے کہ جھوٹ فورا پکڑا جا رہا تھا [مثلا یہ بے وقوفی کہ خفیہ تخریب کاری کرنے کے لیے یہ فوجی اپنی افغان یونیفارم پہن کر آ گئے، پھر ان دو افغان فوجیوں کو اتھارٹیز کا کوئی علم نہیں اور نہ ہی انکے حوالے کسی کو کیا گیا،، اور یہ کہ پاکستانی ایجنسیز ان چھ ہزار یونیفارم والے افغان فوجیں کی پاکستان میں آمد و کاروائیوں سے بالکل بے خبر، اور پھر یہ ویڈیو بنائی جاتی ہے بالکل غیر معلوم مقام پر۔۔۔۔۔ وغیرہ وغیرہ]

یہ جھوٹ جب اتنا بڑا ہو گیا کہ سمیٹنا مشکل ہوا اور محسوس ہوا کہ اس طرح تو اپنی بدنامی ہو گی تو پھر ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کو اسکی تردید شائع کرنا پڑی۔

app: No Afghan Troops Arrested


Parachinar, August 22 (app): The Political Authorities Of Kurram Agency While Denying The Arrests Of Afghan Or Nato Soldiers In The Agency said The Administration Has Started Investigations Against The Elements Spreading Baseless News.

Assistant Political Agent Shahab Hamid Told Journalists Here That An Unfounded News Was Released About The Arrest Of The Afghan And Nato Troops In The Agency And Said That There Was No Truth Whatsoever In It. “we Have Made Foolproof Security Arrangements On Our Side Of The Border And Question Does Not Arise About The Infiltration Of The Afghan And Nato Troops In The Agency,” He Explained .

He Said The False Propaganda Was Being Probed And The Responsible Elements Would Be Brought To Book.


http://www.app.com.pk/en_/index.php?option...23&itemid=2


کہتے ہیں کہ جھوٹ بولنے کے لیے بھی عقل کی ضرورت ہوتی ہے۔ [بالکل اسی طرح جس طرح نقل کے لیے عقل کی ضرورت ہے]

مگر حامد میر وہ سازشی کردار ہے جس میں حقائق کو توڑنے مڑوڑنے اور سازشی افواہیں پھیلانے کی مکمل عقل موجود ہے اور اس لیے یہ انتہائی خطرناک کردار ہے اور طالبان کے ملا عمر سے کہیں زیادہ نقصان پاکستان کو یہ شخص اور میڈیا میں موجود طالبان کے ایسے دوسرے حامی پہنچا جائیں گے۔

حامد میر کی چالاکی دیکھئیے کہ طالبان کو کھل کر [چاہے وہ پاکستان ملا عمر ہو یا افغانستان کا ملا عمر یا القاعدہ کا الظہواری] خود کش حملوں کی ترغیب دیتے ہیں اور دے رہے ہیں اور کھل کر دھمکیاں دے رہے ہیں اور کھل کر اعتراف کر رہے ہیں کہ وہی ہیں جو ان خود کش حملہ آوروں کا برین واش کر کے اس غیر انسانی فعل پر آمادہ کرنے والے ہیں اور جب یہ بموں میں لوگ مرتے ہیں تو کھل کر اس کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔ مگر حامد میر ہے کہ کس صفائی اور چالاکی سے ان تمام تر جرائم کر رخ طالبان سے یکسر موڑ کر اور انہیں مکمل فرشتہ ثابت کرتے ہوئے تمام الزامات کا رخ انڈیا پر موڑ دیتا ہے۔

اگر یہ پاکستان و افغانی ملا عمر، ایمن الظہواری، محسود واقعی فرشتے ہیں اور ان تمام جرائم سے مبراء ہیں تو کیوں انکی اپنی زبانیں ایک مرتبہ یہ نہیں پھوٹتی کہ:

1۔ طالبان ان تمام تر خود کش حملوں کو ابلیسی عمل سمجھتے ہیں۔
2۔ طالبان کے تمام ماننے والوں کو پیغام ہے کہ وہ کسی ایسے گروہ کی باتوں میں نہ آئیں جو انہیں طالبان کے نام پر خود کش حملے کرنے کے لیے کہیں۔

تو کیا ان دو نکاتی پیغام کو بھیجتے ہوئے پوری طالبان قیادت کا دم نکل جاتا ہے یا پھر زبانیں گنگ ہو جاتی ہیں کہ جو یہ دو لائنوں کا پیغام نہ اپنے ایف ایم ریڈیو سے نشر کرتے ہیں نہ مسجدوں میں تبلیغ کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔ بلکہ اگر انکے ایم ایم ریڈیو سے کچھ نکلتا ہے تو یہ نکلتا ہے کہ فخریہ طور پر اعلان کرتے ہیں کہ آج کا خود کش حملہ ہم نے کیا ہے اور یہ ہم ہیں جنہوں نے اتنے لوگوں کو مار دیا ہے، اور یہ ہم ہیں کہ اگر حکومت وقت نے گھٹنے ٹیک کر اپنے آپ کو ہمارے ہاتھوں یرغمال نہ بنایا تو ہم سینکڑوں ایسے اور خود کش حملے کریں گے جن کے لیے تربیت یافتہ خود کش حملہ آور پہلے سے ہی پاکستان کے ہر شہر کے ہر ہر مقام پر پہنچا دیے گئے ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔بلا بلا بلا
 
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلام علیکم
بھائی جنرل حیمدگل بھی پاگل حامد میر بھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک صاحب فرما رہے تھے ۔ کہ ایک عورت کی شادی ہوئی تو جب وہ بہو تھی تو اس کی ساس برُی تھی لیکن جب وہی خاتون ساس بن گئی تو پھر اس کی بہو خراب تو وہ ہمارے مفتی صاحب فرما رہے تھے ارے چڑیل یہ سارا کمال تو تم میں ہے جب بہو تھی تو ساس بری اور جب ساس ہوگئ تو بہو بری اب کل ہی افعانستان میں دہشت گرد امریکہ کی بمباری سے 76 افراد شہید ہوئے :mad: کسی نے آواز آٹھایا کیا وہ انسان نہیں تھے مسلمان تھے اس لیے اور کس نے مارا مہذہب دہشت گرد امریکہ یاد رکھوں یہود و نصریٰ تم سے کبھی بھی خوش نہیں ہوں گے جس طرح مشرف اور صدام سے خوش نہیں ہوئے اسی طرح تم بھی کتنی ہی ان کی چاپلوسی کروگے دین اور آخرت دونوں برباد ہوں گے ۔ کرو گے کیوں نہیں جب سارا دن اور رات انہی کے ماحول میں رہ کر ان کو جی جناب اور شکر گزار رہتے ہوں Thanks and yes Sir کے ساتھ اس فورم پر دیکھے جتنے بھی لوگ انہی یہود و نصریٰ کے اٹھک بیٹھیک کے لوگ ہیں اور انہی کی بولی بولتے ہیں اور اپنے اپ مہذب کہتے ہیں اور مسلمان کو دہشت گرد ۔ بھائی ہم تو ہر نماز اور دعا میں یہود و نصری سے پناہ مانگتے ہیں اور آپ لوگ ان کی پناہ مانگتے ہیں کیونکہ وہ مہذب ہے
اب جب ہم دعوت جہاد دیتے ہیں ان دہشت گردو سے لڑو تو یہ بنی اسرائیل کی اولاد کہتے ہیں کہ ہم ان کا مقابلہ کس طرح کرسکتے ہیں بھائی قرآن اٹھا کے دیکھو کیا کہتا ہے
جب موسیٰ علیہ اپنے قوم کو جہاد کے لیے دعوت دیتا ہے توقوم انکار کرتا ہے کہ وہ تو بڑی زبردست قوم ہے طاقتور ہے ہم ان کے ساتھ کس طرح لڑ سکتے ہیں ابھی ہمارے یہ جیالے بھی کہتے ہیں کہ نہیں امریکہ جبارین ایڈوانس ہے ان کے پاس طاقت ہے ٹیکنالوجی ہے ہم کس طرح ان کا مقابلہ کرسکتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ارے خدا کے بندے تمارے پاس رب کائنات ہے

میں یہاں کسی سے بحث نہیں کرنا چاہتا اور دوسرے دوستوں کو بھی مشورہ دونگا کہ صرف اپنے خیالات کا آظہار کریں کیونکہ آپ ان لوگوں ہزاروں نہیں لاکھوں دلائل دے دیں کچھ فائدہ نہیں یہ تجربہ اپ دوسرے دھاگوں سے حاصل کرسکتے ہیں لاحاصل بحث اور وقت کا ضائع اور آخر میں دھاکہ بند ;)



اللہ اکبر کبیرا

واجد حسین ( شہید انشاء اللہ )
 
حامد میر کا بزنس تو طالبان کے وجود سے شروع ہوا، حامد میر جب اوصاف میں تھا تو اس وقت تک کوئی اس کو جانتا بھی نہ تھا مگر جب اس نے بن لادن کا انٹرویو کیا تو اس کا بڑا نام ہوگیا اور ایک دن میں ایک کروڑ کمالیا۔ ظاہر ہے جہاں سے اس کا عروج ہوا ان ہی کی خاموشی سے مدح و ثنا کرے گا۔
ہم تو شاہد مسعود کی ثنا کرتے تھے مگر اس نے سرکاری میڈیا کو جوائن کیا تو عقدہ کھلا نہ باپ نہ بھیا سب سے بڑا روپیہ۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
محترمہ۔صنف نازک کے منہ سے ایسی ثقیل باتیں ہضم ہونے میں نہیں آتیں۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یا پھر چولی(نام)کے پیچھے کیا ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ کی طرح کا کویی مسلہ لگتا ہے۔ ۔ ۔ ۔ محترمہ ۔ ۔ ۔ طالبان کو نہ بلاییں ۔ ۔ اگر وہ آگے تو پھر آپ نظر نہیں آییں گی۔ ۔ ۔ ۔ کیونکہ وہ انٹر نیٹ پر بھی پابندی لگا دیتے ہیں۔ ۔ ۔۔ ۔ اور جب نیٹ پر پابندی لگے گی تو آپ ۔ ۔ ۔ ۔اپنے ' ۔ ۔ فلسفیانہ ۔ ۔ اور روشن و تابناک ۔ ۔ ۔ خیالات ۔ ۔ کیسے سناییں گی۔ ۔ ۔ ۔ کیونکہ ہمیں تو آپ کے خیالات کا بڑا مزا(ہنسی سے لوٹ پوٹ ہو جانا) آتا ہے ۔ ۔ ۔ ۔دوسروں کو شدت پسند کہنا آسان ہوتا ہے۔ ۔ ۔ لیکن آپ نے جو لہجہ اپنایا ہے۔ ۔ ۔ وہ کافی سے زییادہ مہذب ہے۔ ۔ ۔ ۔ میرے خیال سے یہی عوتوں کا حقیقی لہجہ ہوتا ہے۔ ۔ ۔ ۔ جیسے مادری زبان بھی کہتے ہیں



کیسے ؟ ؟ ؟



 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
پیاسا ،

ایک تو یہ بتائیں کہ اوپر جو آپ کا بیان ہے یہ دھمکی ہے یا کیا ہے ؟

دوسری بات یہ کہ ایسا کس طرح کیا جاتا ہے اور کس طرح کیا جائے گا ؟ طالبان کی حکمت عملی اور طریق کار کیا ہوتا ہے یہ سب کرنے کے لیے ؟


 

پیاسا

معطل
پیاسا ،

ایک تو یہ بتائیں کہ اوپر جو آپ کا بیان ہے یہ دھمکی ہے یا کیا ہے ؟

دوسری بات یہ کہ ایسا کس طرح کیا جاتا ہے اور کس طرح کیا جائے گا ؟ طالبان کی حکمت عملی اور طریق کار کیا ہوتا ہے یہ سب کرنے کے لیے ؟



دھمکی . . . . ؟ توبہ توبہ میں اور دھمکی. . . . . .؟
طالبان ہی بتا سکتے ہیں. . . میں کیا جانو. . .
حکمت عملیاں کوئی اس طرح بتا ہے بھلا. . . . . ؟
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
دھمکی . . . . ؟ توبہ توبہ میں اور دھمکی. . . . . .؟
طالبان ہی بتا سکتے ہیں. . . میں کیا جانو. . .حکمت عملیاں کوئی اس طرح بتا ہے بھلا. . . . . ؟


ٹھیک ہے اگر یہ دھمکی نہیں تھی تو یہ بتائیں کہ کس عنوان کے تحت آپ نے یہ مذکورہ بالا بیان دیا تھا ؟


اگر آپ نہیں جانتے تو کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ یہاں طالبان کی نمائندگی نہیں کر رہے ؟

اگر ہاں تو پھر آپ کو یہاں طالبان کا نام لینے کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی ؟


حکمت عملیاں اگر اس طرح نہیں تو پھر کس طرح ۔ ۔ ۔ ؟
 

پیاسا

معطل
ٹھیک ہے اگر یہ دھمکی نہیں تھی تو یہ بتائیں کہ کس عنوان کے تحت آپ نے یہ مذکورہ بالا بیان دیا تھا ؟


اگر آپ نہیں جانتے تو کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ یہاں طالبان کی نمائندگی نہیں کر رہے ؟

اگر ہاں تو پھر آپ کو یہاں طالبان کا نام لینے کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی ؟


حکمت عملیاں اگر اس طرح نہیں تو پھر کس طرح ۔ ۔ ۔ ؟

مجھے پہلے یہ بتاییں کیا طالبان کا نام لینا فورم پر منع ہے. . . . . ؟
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
مجھے پہلے یہ بتاییں کیا طالبان کا نام لینا فورم پر منع ہے. . . . . ؟


یہاں فورم پر طالبان کے حوالے سے بے شمار موضوعات اور دھاگوں کی موجودگی میں آپ کو یہ سوال کرنے کی ضرورت پیش آنی تو نہیں چاہیے تھی تاہم اگر آپ اتنے ہی بے خبر ہیں یا اپنے آپ کو اس درجہ بے خبر ظاہر کرنا چاہ رہے ہیں تو فورم کے مختلف زمرہ جات میں جا کر دیکھ سکتے ہیں ۔


مجھے فورم پر طالبان کا نام لینے کی مناہی نظر نہیں آئی کسی جگہ ۔ اگر کسی جگہ موجود ہے تو کوئی رکن اس کی نشاندہی کر دیں ۔ شکریہ


سوال کے جواب میں سوال اسی وقت کرنا چاہیے جب ایسا کرنا ناگزیر ہو ورنہ سوال کے جواب میں سوال نہیں کرنا چاہیے کیونکہ بلا وجہ سوال کرنا پسندیدہ نہیں قرار پا سکتا ۔ بہر حال اس سوال کے جواب کے بعد امید ہے کہ آپ مزید سوالات یہاں لکھنے کی بجائے ان سوالات کے جواب لکھیں گے جو آپ سے یہاں کیے گئے ہیں ۔

 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین

آپ کی سہولت کے لیے سوالات دوبارہ یہاں درج ہیں :






دھمکی . . . . ؟ توبہ توبہ میں اور دھمکی. . . . . .؟
طالبان ہی بتا سکتے ہیں. . . میں کیا جانو. . .حکمت عملیاں کوئی اس طرح بتا ہے بھلا. . . . . ؟


ٹھیک ہے اگر یہ دھمکی نہیں تھی تو یہ بتائیں کہ کس عنوان کے تحت آپ نے یہ مذکورہ بالا بیان دیا تھا ؟


اگر آپ نہیں جانتے تو کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ یہاں طالبان کی نمائندگی نہیں کر رہے ؟

اگر ہاں تو پھر آپ کو یہاں طالبان کا نام لینے کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی ؟


حکمت عملیاں اگر اس طرح نہیں تو پھر کس طرح ۔ ۔ ۔ ؟
 

پیاسا

معطل
بھیی جب نام لینا منع نہیں ہے تو پھر کہیں بھی کسی کا بھی نام لیا جا سکتا ہے۔ ۔ ۔ ۔ آپ کو اس میں کیا پریشانی ہے۔ ۔ ۔ ۔ دوسرے آپ پوچھ کر کیا کریں گی ۔ ۔ ۔ ۔ جب جن کو جواب دیا گیا ہے ۔ ۔ ۔ انہوں نے نہیں پوچھا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ویسے مین آپ کی تسلی کے لیے جواب دے سکتا ہوں لیکن ضرورت محسوس نہیں کرتا۔ ۔ ۔ ۔ ۔ کیون کہ یہ بحث براے بحث بن جاے گی اور ۔ ۔ ۔ میں اتنا فارغ نہیں ہوں ۔ ۔ ۔ ۔ کیا سمجھیں
 

مہوش علی

لائبریرین
محترمہ۔صنف نازک کے منہ سے ایسی ثقیل باتیں ہضم ہونے میں نہیں آتیں۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یا پھر چولی(نام)کے پیچھے کیا ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ کی طرح کا کویی مسلہ لگتا ہے۔ ۔ ۔ ۔ محترمہ ۔ ۔ ۔ طالبان کو نہ بلاییں ۔ ۔ اگر وہ آگے تو پھر آپ نظر نہیں آییں گی۔ ۔ ۔ ۔ کیونکہ وہ انٹر نیٹ پر بھی پابندی لگا دیتے ہیں۔ ۔ ۔۔ ۔ اور جب نیٹ پر پابندی لگے گی تو آپ ۔ ۔ ۔ ۔اپنے ' ۔ ۔ فلسفیانہ ۔ ۔ اور روشن و تابناک ۔ ۔ ۔ خیالات ۔ ۔ کیسے سناییں گی۔
سسٹر شگفتہ،
یہ اللہ کی طرف سے ہے کہ پیاسا صاحب کی قلم سے خود طالبان کی سفاک وحشی بھیڑئیے خصلت کے متعلق حق بات نہ چاہتے ہوئے بھی کسی نہ کسی بہانے نکلتی رہے گی۔
اور جس طرح تیر نکل جانے کے بعد واپس نہیں آتا اس طرح پیاسا صاحب کبھی بھی خود اپنے لکھے کے متعلق جواب نہ دے سکیں گے اور اسی طرح آئیں بائیں شائیں کرتے ہوئے اپنی بغل میں منہ ڈالے کھڑے رہیں گے۔

طالبان اگر یہاں انٹرنیٹ کی دنیا میں بھی طاقت میں آ گئے تو یہ یقینی بات ہے کہ اپنی خونی خصلت کو یہاں بھی نہ چھوڑیں گے اور جس طرح افغانستان و پاکستان کے مظلوموں کو لاکھوں کی تعداد میں اپنا طالبانی اسلام نہ ماننے پر قتل و ذبح کر چکے ہیں اسی طرح کا خون و قتل و غارت یہ انٹرنیٹ پر جانی والی مخلوق کا بھی کریں گے۔
 

پیاسا

معطل
سسٹر شگفتہ،
یہ اللہ کی طرف سے ہے کہ پیاسا صاحب کی قلم سے خود طالبان کی سفاک وحشی بھیڑئیے خصلت کے متعلق حق بات نہ چاہتے ہوئے بھی کسی نہ کسی بہانے نکلتی رہے گی۔
اور جس طرح تیر نکل جانے کے بعد واپس نہیں آتا اس طرح پیاسا صاحب کبھی بھی خود اپنے لکھے کے متعلق جواب نہ دے سکیں گے اور اسی طرح آئیں بائیں شائیں کرتے ہوئے اپنی بغل میں منہ ڈالے کھڑے رہیں گے۔

طالبان اگر یہاں انٹرنیٹ کی دنیا میں بھی طاقت میں آ گئے تو یہ یقینی بات ہے کہ اپنی خونی خصلت کو یہاں بھی نہ چھوڑیں گے اور جس طرح افغانستان و پاکستان کے مظلوموں کو لاکھوں کی تعداد میں اپنا طالبانی اسلام نہ ماننے پر قتل و ذبح کر چکے ہیں اسی طرح کا خون و قتل و غارت یہ انٹرنیٹ پر جانی والی مخلوق کا بھی کریں گے۔

مہوش علی صاحبہ' ذرا پیار سے (مہذب طریقے سے)بات کریں ۔ ۔ ۔ صنف نازک ہو کر "پرویزی" لہجے میں باتیں نہ کیجیے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ (بچارہ مشرف)۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یہ ایک فیملی سایٹ ہے نہ کہ "ہاییڈ پارک"۔ ۔ ۔ امید ہے غصہ نہیں کریں گی . . . . .
 

مغزل

محفلین
پیاسا صاحب۔
مدلل گفتگو کیجئے ، اینکی بینکی کیوں کر رہے ہیں۔ دراصل آپ کی "طالبانی" ذہنیت کی
عکاسی ہے جو آپ صنفِ نازک سے صحیح اور سچ سن کر اپنی جھوٹی انا کی تسکین کیلئے
پرویزی لہجے اور ثقیل باتوں اور ہائڈرپارک کی پخ لگارہے ہیں۔
میری ان بہنوں نے کوئی ایسی غیر شائستہ بات نہیں کی ، کہ آپ ٹھٹھول فرماتے پھریں۔
موضوع سے مت ہٹیئے اور فورم کے اراکین کو طنز و تضحیک کا نشانہ بنانے سے گریز برتیں۔
اگر آپ کو اتنا ہی شوق ہے تو ایک نیازمرہ بنالیتے ہیں ۔۔ میں آپ کو مناظرہ کی دعوت دیتا ہوں۔ (چیلینج)
آپ اور آپ کے حواری تشریف لائیں اور طالبان نام کے ظالمان اور منافقین کے دہشت گردانہ عمل کو قرآن و حدیث
سے استدلال کرتے ہوئے صحیح ثابت کیجئے ۔اگر آپ ایسا کرنے میں کامیاب ہوگئے تو یقین مانیئے میں آپ کے
ساتھ اور ظالمان کے ساتھ ملکی نہتی فاقوں سے مرتی بے گناہ عوام کو ’’ جہنم‘‘ رسید کرنے اور خود کو’’ جنت‘‘ کا حقدار بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑوں گا۔

آئیے بسم اللہ کیجئے ۔۔ مجھ جیسے سخت ’’کافر ‘‘ کو اپنے جیسا ’’ مسلمان ‘‘ کیجئے۔

والسلام و علیکم ورحمۃ اللہ
وما علینا الالبلاغ المبین

نیاز مند
محمد محمود مغل ( ھوالمعروف : م۔م۔مغل)
 

مغزل

محفلین
پیاسا صاحب۔
مجھے بھی تو پتہ چلے کے فورم پر ایک نابغہ روزگار ہستی موجود ہے۔ اپنے علم کو آزمائیے ۔۔ ارے میں پوچھتا ہوں کیا پڑھا ہے آپ نے آج تک ، ؟؟ کیا قرآن کی ایک آیت کا ترجمہ کرسکتے ہیں ؟؟ مفتے نما مفتیوں کے فتووں سے الگ ہوکر بات کیجئے ؟؟ پہلے مکمل انسان تو بن جائیے ۔۔ بعد میں جنت کے حقدار بنیئے گا اور طالبان کی کاسہ لیسی اختیار کیجئے گا۔ اتنا ہی اعلی عمل ہے تو بسم اللہ پہلے اپنے گھر میں خود کش دھماکہ کیجئے۔
وہ بھی شہید آپ بھی شہید، مزا دو آتشہ ہوجائے گا، ایک ٹکٹ میں دو دو مزے۔ کیا خیال ہے۔؟؟
یا پھر مناظرے کیلئے تیار ہیں :
میں منتظر ہوں۔
مع السلام
م۔م۔مغل
 
مغل بھائی ذرا ہاتھ ہلکا رکھیں اور اپنی خیر منائیں آپ کو شاید یاد ہوماضی چارسدہ سے تعلق رکھنے والے مولانا حسن جان نے خودکش حملوں کو غیراسلامی فعل قرار دیا تو اس وجہ طالبان نے اس بچارے عالم دین کو شہید کردیا تھا یہ علمی زبان اگر جانتے ہوتے تو شاید دونوں سسٹر س سے اس طرح بات نہ کرتے۔
 

پیاسا

معطل
پیاسا صاحب۔
مجھے بھی تو پتہ چلے کے فورم پر ایک نابغہ روزگار ہستی موجود ہے۔ اپنے علم کو آزمائیے ۔۔ ارے میں پوچھتا ہوں کیا پڑھا ہے آپ نے آج تک ، ؟؟ کیا قرآن کی ایک آیت کا ترجمہ کرسکتے ہیں ؟؟ مفتے نما مفتیوں کے فتووں سے الگ ہوکر بات کیجئے ؟؟ پہلے مکمل انسان تو بن جائیے ۔۔ بعد میں جنت کے حقدار بنیئے گا اور طالبان کی کاسہ لیسی اختیار کیجئے گا۔ اتنا ہی اعلی عمل ہے تو بسم اللہ پہلے اپنے گھر میں خود کش دھماکہ کیجئے۔
وہ بھی شہید آپ بھی شہید، مزا دو آتشہ ہوجائے گا، ایک ٹکٹ میں دو دو مزے۔ کیا خیال ہے۔؟؟
یا پھر مناظرے کیلئے تیار ہیں :
میں منتظر ہوں۔
مع السلام
م۔م۔مغل

محترم ' آپ غلط فہمی میں مبتلا ہیں . . . . . میں مجاہدین کا حامی ہوں (ان مجاہدین کاجو اللہ اور اسے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے طریقوں پر جہاد کرتے ہیں)
میں نا تو وطن عزیز میں خود کش حملے اور بم دھماکوں کرنے والوں کا طرف دار ہوں اور نہ کسی ایسے شحص کا جو ان کو اچھی نظر سے دیکھتا ہے. . . . . مجھے ایسے افرادسے جو یہ "مذموم "کام کرتے ہیں انتہائی شدید نفرت ہے جس کے نتیجے میں اب تک سینکڑوں بے گناہ مارے جاہ چکے ہیں . . . . . میں اگر جہاد کے متعلق کوئی بات کرتا ہوں تو یہ ان لوگوں کے ذہنوں کا فتور ہے جو اس سے غلط مطلب اخذ کرتے ہیں . . . . اآپ کہیں سے ثابت کر سکتے ہیں کہ میں نے آج تک اس طرح کے حملے کرنے والوں کی تعریف یا مد ح سرائی کی ہو. . . .
کسی پے بے جا الزامات عائد کرنے سے پہلے کچھ ثبوت بھی ہونے چاہیں کہ اگر ملزم ان الزامات سے انکار کرے تو اس دکھا کر جھوٹ اور سچ کو واضع کیا جاسکے. . . . . اگر کوئی ثبوت ہے آپ کے پاس تو سامنے لا کر مجھے الزام دیں . . . . ورنہ اپنیے کہے پر شرمندگی ظاہر کریں. . . . .شکریہ
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top