سیدہ شگفتہ
لائبریرین
خالی اظہارِ افسوس تھا یا کچھ بانٹا بھی گیا!پاکستان 21 رنز سے میچ ہار گیا۔
صفِ ماتم کا وقت ہوا چاہتا ہے۔ احباب باری باری آ کے اظہارِ افسوس کریں
خالی اظہارِ افسوس تھا یا کچھ بانٹا بھی گیا!پاکستان 21 رنز سے میچ ہار گیا۔
صفِ ماتم کا وقت ہوا چاہتا ہے۔ احباب باری باری آ کے اظہارِ افسوس کریں
یعنی عصرِ حاضر کے اعتبار سے سوال یوں ہونا چاہیے:
حالانکہ عصرِ حاضر کے اعتبار سے اس جملے میں اچھی خاصی اردو موجود ہے۔
خالی اظہارِ افسوس تھا یا کچھ بانٹا بھی گیا!
اگر یہ جملہ/ بیان امتحانی پرچہ کے لیے منتخب کیا جائے تو سوال کچھ اس طرح ہونا چاہیے:
سوال: دیے گئے جملے میں اردو الفاظ کی نشاندہی کیجیے۔
عبداللہ بھائی آپ نے اس مراسلے میں ٹیگ کیا ہوا ہے / کیا تھا؟محفل پر بھی پھپولے پھوڑے جا رہے وہ کچھ یوں ہیں
اگر آج بھی ہم کہتے کہ قومی ٹیم آئی ایس آئی کیطرح نمبر ون ہے-
کتنے تھے اور کون کونجی، نمک پارے اور سموسے بھی پیش کئے گئے تھے۔ کچھ نے نظر بچا کر دو دو لفافے بھی وصولے تھے۔
کتنے تھے اور کون کون
اور طالبان اور داعش؟بلڈی سویلینز کو فوج سے ملا دیا؟ شکر کریں محفل پر اس وقت راحیل شریف نہیں ہے
پہلے اعتبار واضح کرنا ہو گا "عصرِ حاضر" یا "عصرِ قدیم" کس اعتبار سے یہ معاملہ دیکھا جائےیعنی نوعیت کے اعتبار سے بیانِ مذکورہ پاکستان کے قومی ترانے سے متماثل ٹھہرا۔
جی ایک تو میں خود ہی تھا، باقی کا یاد کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔
میں یہ عرض کرنا چاہ رہا تھا کہ قومی ترانے کی بابت بھی سوال کیا جاتا ہے کہ اس میں سے اردو کا لفظ ڈھونڈ کے دکھائیں۔پہلے اعتبار واضح کرنا ہو گا "عصرِ حاضر" یا "عصرِ قدیم" کس اعتبار سے یہ معاملہ دیکھا جائے
وہاں صرف ایک غلطی تھی جبکہ یہاں ایک سے زائد الفاظ شامل کر دیے گئے ہیں
نا امیدی سے بھی؟صد شکر،، اب کی بار کی معافی اور آئندہ سے تائب ہوتا ہوں۔
ناامیدی ان کی دیکھا چاہئےنا امیدی سے بھی؟
مشکل کہاں ہے، ڈھونڈنے والے ایک لفظ ڈھونڈ ہی لاتے ہیں یاز بھائی، اسی لیے کہا کہ وہاں ایک غلطی تھی جبکہ یہاں ایک سے زائد ہیںمیں یہ عرض کرنا چاہ رہا تھا کہ قومی ترانے کی بابت بھی سوال کیا جاتا ہے کہ اس میں سے اردو کا لفظ ڈھونڈ کے دکھائیں۔
اور یہ کافی مشکل سوال سمجھا جاتا ہے۔
امید ہے کہ اب بات واضح ہو گئی ہوگی ۔
کس کس کومبارک ہو
اظہر من الشمس ہےناامیدی ان کی دیکھا چاہئے
وغیرہ
غالباً موخر الذکر
مشکل ہے جی، میں اتنا متغزل ہو سکتا تو اور کیا چاہئے تھا ۔اظہر من الشمس ہے
ویسے یاز بھائی اس مطلع پر غزل بھی لکھ ڈالیے