ایچ اے خان
معطل
یہ موقف میرا نہیں بلکہ لانگ مارچ کے حامی اخبار کے ایڈیٹر کا ہے
(جسارت)
کسی حد تک درست ہے۔وکلا برادری اپنے پیٹ کی خاطر ہی سب کچھ کر رہی ہے ۔ اس سے پاکستان کو کچھ ملنے والا نہیں ۔۔ کیا ججز بحال ہونے سے پاکستانی مسلمانوں کے تمام مسائل حل ہو جایئں گئے ۔۔؟؟؟ ہر گز نہیں ۔۔ اور یہ بات سب جانتے ہیںاپنے بھی پرائے بھی ۔ مقصد جز کو بحال کرانا نہیں بلکہ کہ پاکستان میں بد امنی کی فضا کو برقرار رکھنا ہے ۔
گالیاںتو میںبھی نکال سکتا ہوں ۔
اپ ہی مان کے نہیںدے رہے میںتو دلیلیںدے دے کر تھک گیا ہوں۔قبلہ میں نے کوئی بھی حرف دشنام نہیں کہا ۔۔ آپ خاطر جمع رکھیئے۔۔۔
باقی اب آپ سے بحث وقت کا زیاں ہے کہ ۔۔ آپ پی پی پی کی برائی بھی اچھائی میں
شمار فرماتے ہیں ۔۔ زمینی حقائق اور ہیں ۔۔۔ خیر آپ کو حق حاصل ہے کہ کسی
بھی بات میں ۔۔۔۔ اپنی مرضی کے نتائج مرتب کریں ۔۔ ہمیں کیا پڑی ۔۔۔ کہ وضاحتیں
دے دے کر ہلکان ہوتے پھریں۔۔:::
ایک بچہ گھر آیا اور اپنی ماں سے کہا اماں میں نے شرط لگائ ہے کہ کوا سفید ہوتا ہے
ماں نے کہا بیٹا تم ہار جاؤ گے ۔۔ کوا تو کالا ہوتا ہے ۔۔۔ بیٹا : اماں میں مانوں گا تب نا ں۔۔۔۔
یہ موقف میرا نہیں بلکہ لانگ مارچ کے حامی اخبار کے ایڈیٹر کا ہے
(جسارت)
اپ ہی مان کے نہیںدے رہے میںتو دلیلیںدے دے کر تھک گیا ہوں۔
لوگ لانگ مارچ نکال کر ھزاروںلوگوں کا سڑک پر اور لاکھوںکا ٹی وی کے اگے وقت ضائع کررہے ہیں ۔ میں نے اگر انکھیںکھلوانے کے لیے کچھ وقت لگایا ہے تو انشاللہ ضائع نہیں ہوا۔
باقی اپ کی مرضی۔اپ مانے نہ مانیں۔ہم تو حق واضح کیے جاتے ہیں
یہ غلط ہے کہ ہندوستان سے برٹش کے جانے کا باعث وکلا تھے۔ وکلا تو تاج برطانیہ کو رواںرکھنے کا ایک پرزہ تھے۔ ہندوستان سے برطانیہ کے جانے کا سبب ایک طویل عمل تھا جس میں دوسری جنگ عظیم اور جاپان کے حملے اور جرمنی کی فتوحات تھیں جن کا مقابلہ کرتے ہوئے برطانیہ کی عملداری اپنی کالونیز پر کمزور ہوگئی۔ لہذا اپنی طاقت کو برقرار رکھنے کے لیے برطانیہ نے اپنی سلطنت محدود رکھنی مناسب سمجھی۔عرض ہے
ہندوستان سے برٹش کو بھگانے والے وکیل ہی تھے اور اگر دوسرے لفظوں میں کہوں تو وکیلوں کی کاوش تھی۔
گاندھی وکیل تھے۔
جواہر لال نہر وکیل تھے۔
محمد علی جناح وکیل تھے
حضرت چودھری رحمت علی کا انتقال کس ملک میں ہوا تھا؟پاکستان کا نام تجویز کرنے والے ایک وکیل تھے
چودھری رحمت علی
محمد علی جناح ایک سیاسی پارٹی کی قائد تھے۔ ظاہر ہے سیاسی قائد کا ہونے کے لیے وکیل ہونے کی پابندی نہیںتھی۔ ورنہ اس دور کا ہر مسلمان وکیل قائد اعظم ہوتا۔پاکستان بنانے میں بنیادی کردار ادا کرنے والے ایک وکیل تھے
قائد اعظم محمد علی جناح
تاریخ ہر لمحہ تحریر ہوری ہے۔تاریخ تحریر ہو رہی ہے
کسی حد تک درست ہے مگر اس کو صرف ایک شخص کی جرات بھی کہا جاسکتا ہے جو اپنی انا بچانے کے لیے ہو(وکیل) چیف جسٹس نے آمر کے آنکھوں میں آنکھ ڈالی
مظلوموں کی آواز بنا
امین۔وکلا تحریک چلی
ہماری دعا ہے کہ خدا اس پر امن تحریک کے مثمر نتائج نکالے
آمین ثم آمین
راسخ بہ وجوہ اس وقت میںنے اپ کی پوسٹ کا جواب نہیںدیا تھا۔
کیونکہ یہ ایک دوسری بحث کا عنوان بنتی۔
مگر مجھے اپکی رائے سے اختلاف ہے اور چونکہ میری رائے اس معاملہ میںمتنازعہ ہے لہذا میں نے اس وقت جواب نہیںدیاتھا۔ اب جب کہ یہ تھریڈ ختم ہو چکی ہے لہذا اپکی پوسٹ کا جواب دے رہا ہوں
یہ غلط ہے کہ ہندوستان سے برٹش کے جانے کا باعث وکلا تھے۔ وکلا تو تاج برطانیہ کو رواںرکھنے کا ایک پرزہ تھے۔ ہندوستان سے برطانیہ کے جانے کا سبب ایک طویل عمل تھا جس میں دوسری جنگ عظیم اور جاپان کے حملے اور جرمنی کی فتوحات تھیں جن کا مقابلہ کرتے ہوئے برطانیہ کی عملداری اپنی کالونیز پر کمزور ہوگئی۔ لہذا اپنی طاقت کو برقرار رکھنے کے لیے برطانیہ نے اپنی سلطنت محدود رکھنی مناسب سمجھی۔
یہ وکلا بشمول محمد علی جناح اسی تاج برطانیہ کی پرزے تھے۔
حضرت چودھری رحمت علی کا انتقال کس ملک میں ہوا تھا؟
محمد علی جناح ایک سیاسی پارٹی کی قائد تھے۔ ظاہر ہے سیاسی قائد کا ہونے کے لیے وکیل ہونے کی پابندی نہیںتھی۔ ورنہ اس دور کا ہر مسلمان وکیل قائد اعظم ہوتا۔
تاریخ ہر لمحہ تحریر ہوری ہے۔
کسی حد تک درست ہے مگر اس کو صرف ایک شخص کی جرات بھی کہا جاسکتا ہے جو اپنی انا بچانے کے لیے ہو
امین۔
شکریہ بھائی۔پہلی بات یہ کہ آپ اپنی یاداشت کو درست کریں او بھائی کیوں تاریخ کی ایسی کم تیسی کرتے ہو اپنی بات کو بچانے کے لئے،قائد اعظم لیڈر بعد میں بنے تھے اور وکیل پہلے بنے تھے اور رحمت علی خان اپنوں کی بے حسی کی وجہ سے انگلستاں میں فوت ہوئے۔ آپ آج قائد پر انگلیاں اٹھا رہے ہو ایسا ہر دور کے میر جعفر کرتے ہیں۔
آپ ایسے بندے کو انگریزوں کا ایجنٹ کہہ رہے ہو جس نے ان کے ہاتھوںسے ملک چھین کر ہمیں دیا۔
خدا کے لئے کسی کی وکالت کرتے ہوئے اندھے مت ہو جائیے کے بعد میں پچھتانے میں بھی شرم آئے