یہ جناب کا حسنِ نظر ہے کہ وہ ہر جگہ دوسروں کو بے وفا قرار دے رہے ہیںلیکن ان تمام پیغامات میں میں "بے وفائی" کا تذکرہ کہاں ہے؟
اجی حضرت، عشق ہوتا ہے تو ہوتا ہے، یا ہوتا ہی نہیںمیں نے تو صرف دوسرے شہر سے محبت کا اظہار کیا اور عشق سے محبت یا کرش کا لقب پایا، دوسرے سے تیسرے کا تذکرہ کرتا تو ہلکی ہلکی الفت یا دل لگی کی بات سننے کو ملتی۔ آپ کی اتنی محبتوں کے بعد آپ کو بے وفا کا ہی لقب ملے گا۔ نہیں یقین آتا تو خود پوچھ لیں قیصرانی بھائی سے۔
بالکل! میں نے بھی یہی محسوس کیا۔۔۔ اور ذرا سلمان حمید بھائی کی پوسٹ کا پوسٹ مارٹم کیا جائے تو یہ جملے حقیقت تک پہنچانے کو کافی ہیں کہ۔۔۔ہیں جی؟ لاہور جیسے شہر سے بے وفائی کا جرم آپ سے سرزد ہوا، سرِ عام اس کو قبول آپ نے فرمایا، اور نبٹا مجھ سے جائے؟
یہاں سے اپنی بے وفائی کی داستان شروع کرتے ہیں محترم اور بات بنانے کے لیے کیا خوب آغاز کیا ہے۔اور جناب ایک دن پھر یوں ہوا کہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور یہاں چھ الفاظ کے ایک ہی جملے میں لاہور کی ایسی کی تیسی کر ڈالی۔مجھے لاہور کا نعم البدل مل گیا۔
اور نہ صرف بے وفائی بلکہ بقول شخصے چوری اوپر سے سینہ زوری ملاحظہ ہو کہ دھڑلے سے اقرار بھی کر رہے ہیں کہ چونکہ میری آنکھیں بلی جیسی ہیں لہٰذا بے وفائی تو مجھ میں ہونا ہی تھی۔ہاں میری آنکھیں بلی جیسی ہیں
ساتھ ساتھ بزرگوں کا فرمان بھی بطور ثبوت پیش کر ڈالےاور شاید میرے والد صاحب ٹھیک فرماتے تھے
اب یہاں پہنچ کر شاید کہیں سے تھوڑا سا احساسِ ندامت بھی در آیا اور اس پر قارئین سے رکنے کا ارشاد ہوتا ہے کہ ذرا رکیے، ہمیں بے وفا مت کہیےلیکن رکیے،
اور سوچیں تو سہی کہ منطق کیا پیش کی اپنی بے وفائی کی میری جگہ آپ ہوتے تو یہی کرتے لیکن اس کے ساتھ ""کیا پتہ" کا سابقہ یہ ثابت کرتا ہے کہ سلمان بھائی کو اپنی یہ منطق خود بھی قابل قبول اور سولڈ نہیں لگ رہیکیا پتہ میری جگہ آپ بھی ہوتے تو یہی کرتے!!!
پوسٹ کا مارٹم حسبِ توقع جاندار ہےبالکل! میں نے بھی یہی محسوس کیا۔۔۔ اور ذرا سلمان حمید بھائی کی پوسٹ کا پوسٹ مارٹم کیا جائے تو یہ جملے حقیقت تک پہنچانے کو کافی ہیں کہ۔۔۔
یہاں سے اپنی بے وفائی کی داستان شروع کرتے ہیں محترم اور بات بنانے کے لیے کیا خوب آغاز کیا ہے۔
اور یہاں چھ الفاظ کے ایک ہی جملے میں لاہور کی ایسی کی تیسی کر ڈالی۔
اور نہ صرف بے وفائی بلکہ بقول شخصے چوری اوپر سے سینہ زوری ملاحظہ ہو کہ دھڑلے سے اقرار بھی کر رہے ہیں کہ چونکہ میری آنکھیں بلی جیسی ہیں لہٰذا بے وفائی تو مجھ میں ہونا ہی تھی۔
ساتھ ساتھ بزرگوں کا فرمان بھی بطور ثبوت پیش کر ڈالے
اب یہاں پہنچ کر شاید کہیں سے تھوڑا سا احساسِ ندامت بھی در آیا اور اس پر قارئین سے رکنے کا ارشاد ہوتا ہے کہ ذرا رکیے، ہمیں بے وفا مت کہیے
اور سوچیں تو سہی کہ منطق کیا پیش کی اپنی بے وفائی کی میری جگہ آپ ہوتے تو یہی کرتے لیکن اس کے ساتھ ""کیا پتہ" کا سابقہ یہ ثابت کرتا ہے کہ سلمان بھائی کو اپنی یہ منطق خود بھی قابل قبول اور سولڈ نہیں لگ رہی
بالکل! میں نے بھی یہی محسوس کیا۔۔۔ اور ذرا سلمان حمید بھائی کی پوسٹ کا پوسٹ مارٹم کیا جائے تو یہ جملے حقیقت تک پہنچانے کو کافی ہیں کہ۔۔۔
یہاں سے اپنی بے وفائی کی داستان شروع کرتے ہیں محترم اور بات بنانے کے لیے کیا خوب آغاز کیا ہے۔
اور یہاں چھ الفاظ کے ایک ہی جملے میں لاہور کی ایسی کی تیسی کر ڈالی۔
اور نہ صرف بے وفائی بلکہ بقول شخصے چوری اوپر سے سینہ زوری ملاحظہ ہو کہ دھڑلے سے اقرار بھی کر رہے ہیں کہ چونکہ میری آنکھیں بلی جیسی ہیں لہٰذا بے وفائی تو مجھ میں ہونا ہی تھی۔
ساتھ ساتھ بزرگوں کا فرمان بھی بطور ثبوت پیش کر ڈالے
اب یہاں پہنچ کر شاید کہیں سے تھوڑا سا احساسِ ندامت بھی در آیا اور اس پر قارئین سے رکنے کا ارشاد ہوتا ہے کہ ذرا رکیے، ہمیں بے وفا مت کہیے
اور سوچیں تو سہی کہ منطق کیا پیش کی اپنی بے وفائی کی میری جگہ آپ ہوتے تو یہی کرتے لیکن اس کے ساتھ ""کیا پتہ" کا سابقہ یہ ثابت کرتا ہے کہ سلمان بھائی کو اپنی یہ منطق خود بھی قابل قبول اور سولڈ نہیں لگ رہی
آپ کا پیغام پڑھ کر بے اختیار آپ کے شہر کے لیے دل سے دعا نکل گئی کہ اللہ تعالیٰ ہمارےسارے ملک اور بالخصوص شہر کراچی میں امن و امان کا بول بالا کر دے اور ہمارے وہ بزرگ جو اپنی جوانی میں کراچی جیسے امن کے گہوارے میں رہا کرتے تھے وہ اپنی زندگیوں میں ہی دوبارہ کراچی کو ویسا ہی خوبصورت اور پرامن دیکھ سکیں۔ آمینبہت ہی عمدہ تحریر ہے جناب سلمان حمید صاحب، ہم سے پوچھیے تو ہمارا کراچی ہمارے دل میں بستاہے، یہی اپنوں کے ہاتھوں زخم خوردہ اور لہو لہان کراچی۔ میں نے اس شہر کو کبھی بھی پر امن نہیں دیکھا، بس بزرگوں سے اس کے قصے سنے ہیں کہ کبھی یہاں بھی امن ،محبت اور پیار کے دیے جلتے تھے، کچھ کچھ یادیں بچپن کی مجھے بھی یاد ہیں، واقعی بہت پیار تھا دلوں میں، میں اس شہر کا کسی دوسرے شہر سے موازنہ نہیں کر سکتا، میں اسے یکتاہی سوچتاہوں، وقت بدلے گا انشا اللہ وہ دن بھی آئے گا کہ یہاں کے باسی امن کی فضا میں سانس لیں گے، پھر سے راتوں کو بے فکری کی نیند سوئیں گے، آپ کبھی یہاں کی خاموش راتوں میں سنسان سڑکوں پر چلے ہوں تو آپ کو پتاہو نہ کہ یہ یہاں کی ٹھنڈی ہوا میں کتنا کیف ہوتاہے، یہاں کی شامیں کتنی رومان پرور اور صبحیں کتنی امید افزا ہوتی ہیں، لیکن یہ سب کچھ تو امن کے زمانے میں محسوس کیا جاسکتاہے، یہاں تو امن دو لاشوں کے گرنے کے درمیانی وقفے کا نام ہے۔ بندوق سے نکلنے والی گولی تیری آواز کس قدر منحوس ہے۔ دعا کیجیے گا اس شہر کے لیے۔
ہوجائے گابے ساختہ اس تحریر کو پڑھ کررشک کیا ہے آپ پر سلمان حمید ... کہ اپنے شہر کا نعم البدل مل جانا بھی نعمت ہوا کرتا ہے .....
اگر ہوم سوئیٹ شہر ........ میرے لیے ہو تو وہ کراچی ہے ............ بہت سے لوگ جب اس کے ساتھ خوف دہشت گردی لاقانونیت کی مثال دیتے ہیں تو مجھے آج بھی اولین دن کیطرح برا لگ جاتا ہے
یہ شہر اس کی گلیاں ... اسکول کالج یونیورسٹی کی خوبصورت یادیں لیے دل میں بستا ہے .............. اپنے شہر سے جڑی یادیں بہت بے کل کرتی ہیں انسان کو بطور خاص جب شادی کے بعد کسی اور شہر بسیرا ہوجائے........
بہت سےلوگوں کے خوابوں اور یادوں سے جڑے شہر لاہور میں رہنا اگر میری آخری چوائس بھی ہوتا تو میں اختیار نہ کرتی ....
کیا کبھی یہ میرے لیےبھی اتنا اہم ہوجائے گا؟؟؟؟؟
ارے واقعی؟؟ تو پھر طریقے سے کب مستفید کروا رہی ہیں؟؟؟بالکل موجود ہیں .......
اچھی بھلی سیدھی تحریر تھی، فاتح بھائی نے پوسٹ مارٹم کر کے ٹیرھی ثابت کر دیاگر یہ سیدھی ہیں تو گھما پھرا کر کیسی باتیں کرتا ہوگا۔۔۔ ۔
اتنی پیاری تحریر
سلمان بھائی مجھے تیگ کیوں نہیں کیا تھا
واقعی آپ نے خوب لکھا ہے ۔۔
لیکن اپنے شہر کی جو بات ہوتی ہے اس کا متبادل ملتا کہاں ہے بھائی ۔
فاتح کے پوسٹ مارٹم کی روشنی میں تو آپ کا ہر بیان ٹیڑھا ثابت ہو گیااچھی بھلی سیدھی تحریر تھی، فاتح بھائی نے پوسٹ مارٹم کر کے ٹیرھی ثابت کر دی
سچ کہا آپ نے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ یہ صرف تحریر سے تو واضح ہو سکتا ہے، درحقیقت ایسا کچھ نہیں ہےفاتح کے پوسٹ مارٹم کی روشنی میں تو آپ کا ہر بیان ٹیڑھا ثابت ہو گیا
آپ کو چاہیے تھا کہ فاتح سے ڈیل کر لیتے تحریر کی اشاعت سے پہلےسچ کہا آپ نے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ یہ صرف تحریر سے تو واضح ہو سکتا ہے، درحقیقت ایسا کچھ نہیں ہے
اب پچھتائے کیا ہوت جب فاتح بھائی چُگ گئے کھیتآپ کو چاہیے تھا کہ فاتح سے ڈیل کر لیتے تحریر کی اشاعت سے پہلے
پہلی بات تو ایک لطیفہ:لیں جی، لا کھڑا کیا مجھے ہی کٹہرے میں آپ دونوں صاحبان نے۔ یعنی کہ الٹا چور، کوتوال کو ڈانٹے
مطلب یہ کہ ایک تو فاتح بھائی جان جس جس شہر میں گئے، محبتوں کو ضرب دیتے گئے اور دل میں پورا ملک بسا لیا تو ٹھیک ہے، اور میں نے لاہور کو تھوڑا ایک جانب کر کے ایک دوسرے شہر سے انسیت کیا پالی، آپ نے ہمارا ہی پوسٹ مارٹم کر ڈالا گو کہ آپ کے باتوں میں دم ہے جس نے میری ناک میں دم کر دیا ہے اور مجھے بھی کچھ کچھ اپنا آپ قصوروار سا لگنے لگا ہے لیکن الفاظ کو ہرگز میری سوچوں کا سو فیصد عکس نہ سمجھا جائے کیونکہ میں لکھنے کے معاملے میں ابھی طالبعلم ہوں اور اکثر اغلاط سے بھرپور تحریر آپ تمام حضرات کی جانب اچھال دینے کے بعد سوچتا ہوں کہ یہ میں نے کیا کیا
تو وہ کیا کہتے ہیں کہ لڑائی لڑائی معاف کرتے ہیں اور اللہ کا گھر صاف کرتے ہیں اور صلح کر لیتے ہیں کہ مجھے قوی امکان ہے کہ آپ دو منجھے ہوئے محفلین کے ہاتھوں رہی سہی مات بھی آخر میں میری ہی ہونی ہے
دیکھیں ایک جانب کیے بغیر (دل سے نکالنا نہیں ہے، صرف جگہ بنانی ہے) کسی دوسری محبت کو دل میں کیسے بسایا جا سکتا ہے؟ یہ کوئی قربانی کی کھالیں تو ہیں نہیں جن کو ایک کے اوپر ایک رکھ کر ڈھیر لگا دیا جائےپہلی بات تو ایک لطیفہ:
ایک ڈاکٹر سے عدالت میں پوچھا گیا کہ آپ ہی مُردوں کے پوسٹ مارٹم کرتے ہیں، جواب ملا جی ہاں، زندہ انسان کھپ بہت ڈالتے ہیں
دوسرا لطیفہ:
ایک ڈاکٹر سے عدالت میں پوچھا گیا کہ کیا آپ کو پورا یقین ہے کہ پوسٹ مارٹم شروع کرتے وقت مسمی فلاں پوری طرح مر چکا تھا؟ جواب ملا کہ جی، اگر نہ بھی مرا ہوتا تو بھی پوسٹ مارٹم کے اختتام تک مر ہی چکا ہوتا
آپ کی بنیادی غلطی اوپر نیلے رنگ میں شوخ کر دی ہے
اس پر وہ گلی سڑی مثال یاد آ رہی ہے جو اکثر "مومنین" دوسری، تیسری اور چوتھی شادی کے لئے پیش کرتے ہیں کہ جی دل میں چار خانے اللہ نے اسی لئے رکھے ہیں کہ ہر خانے میں ایک بیوی۔ اگر ان سے غیر شرعی سوال کر لیا جائے کہ بیوی کے دل میں بھی تو چار خانے پائے جاتے ہیں، تو پھر اسے براہ راست "ایمانیات" پر حملہ سمجھ لیا جاتا ہےدیکھیں ایک جانب کیے بغیر (دل سے نکالنا نہیں ہے، صرف جگہ بنانی ہے) کسی دوسری محبت کو دل میں کیسے بسایا جا سکتا ہے؟ یہ کوئی قربانی کی کھالیں تو ہیں نہیں جن کو ایک کے اوپر ایک رکھ کر ڈھیر لگا دیا جائے
میرے تو دل کا پرائمری خانہ اکلوتی بیگم کے لیے مخصوص ہے، باقی یہ شہروں کی محبت والی بات تو دوسرے خانے کی ہو رہی ہے جہاں پر ساری "دوسری تیسری" محبتیں پائی جاتی ہیں۔ باقی دو خانے ابھی فی الحال مقفل ہیں اور ان کے بارے میں کچھ کہہ نہیں سکتااس پر وہ گلی سڑی مثال یاد آ رہی ہے جو اکثر "مومنین" دوسری، تیسری اور چوتھی شادی کے لئے پیش کرتے ہیں کہ جی دل میں چار خانے اللہ نے اسی لئے رکھے ہیں کہ ہر خانے میں ایک بیوی۔ اگر ان سے غیر شرعی سوال کر لیا جائے کہ بیوی کے دل میں بھی تو چار خانے پائے جاتے ہیں، تو پھر اسے براہ راست "ایمانیات" پر حملہ سمجھ لیا جاتا ہے