ان سبھی احباب کا شکریہ جن کے مبارکباد کے پیغام اس ناچ گانے کے ہنگامے کی نذر ہو گئے۔
اور زینب بٹیا کے لئے یہ پیغام ہے کہ ان کی شکایتوں کی بابت گفتگو اب یا تو بالمشافہ ہوگی یا بذریعہ لفافہ۔
ہم کو باوثوق ذرائع سے پہلے ہی معلوم ہو چکا تھا کہ اپنے سعید بھیا گھوڑی چڑھنے والے ہیں۔ ظاہر ہے کہ سرحد کے اس پار بھی ہمارے آدمی موجود ہیں۔ تاہم خبر ہم کو سرحد کے اس پار سے دی گئی۔
جہاں ہم ابن سعید کو اس پر مسرت موقع پر گرمجوشی سے مبارکباد دینا چاہیں گے وہاں ہمارے سینے میں پنہاں دل ناتواں کی گہرائيوں میں گھوڑی کے لیے بھی ہمدردی کے جذبات موجزن ہیں۔
ہم سعید بھیا کی شادی میں شرکت کے لیے چلے بھی چلتے تاہم رام چند پاکستانی دیکھ کر سہمے ہوئے ہیں کہ قدم ذرا بھٹکے نہیں اور ہم کو مار مار کر رام چند تو کیا دو چند بلکہ سہ چند پاکستانی نہ بنا دیا جائے۔
ایک مفت مشورہ یہ بھی ہم دیں گے کہ کچھ عرصے کے لیے اردو محفل سے پرہیز کیجئے کہ بٹیا اور اپیا کی گردان حجلہ عروسی تک نہ جا پہنچے۔ سو احتیاط واحد علاج ہے۔ باقی سب لا علاج ہے۔
طوالت کلام ہمارا شیوہ نہیں سو آمد بر سر مطلب کہ چھوہارے، مٹھائی اور پانچسو روپیہ سکہ رائج الوقت محفوظ م ملفوف ہم کو ارسال کر دیجئے۔ گو سلامی دینا تو ہمارا بنتا ہے تاہم ہم ذرا روایت شکن واقع ہوئے ہیں امید ہے اس زحمت کو خاطر میں نہیں لائيں گے۔
والسلام،
احقرالعباد (دوسرے تمام حقیر ہیں)
بے ایمانی ہے مہندی ابھی آئ نہیں ویسے یہ گانا میں نے سوچ رکھا تھا !
مع السلام
میں لے کر آ گئی نہ مہندی تو بس آگئی ۔۔۔