ویلین ٹاین ڈے کے حوالے سے لکھا گیا ایک تحقیقی مضمون وَمَا عَلَيْنَآ اِلَّا الْبَلَاغُ الْمُبِيْنُ

محمد وارث

لائبریرین
حسیب صاحب چونکہ آپ کا اسی موضوع پر ایک اور تھریڈ بھی چل رہا ہے اور دونوں ایک جیسے ہیں سو ان کو ضم کر رہا ہوں۔
 
اللہ تعالی کا فرمان آپ کے عقائید کی نفی کرتا ہے ۔ عموماً یہ نظریہ ان لوگوں کی طرف سے پیش کیا جاتا ہے جو اپنے آپ کے فتوے باز یعنی قانون ساز یا دوسرے لفظوں میں خود ساختہ مفتی کہلاتے ہیں۔
دین اللہ تعالی نے نازل کیا ہے اور اس کے اصول قران حکیم میں بیان فرما دئے ہیں۔ رائے دینے یعنی باہمی مشورے سے فیصلہ کرنا خالص طور پر دین اسلام کا حصہ ہے۔

سورۃ شوریٰ کی آئت نمبر 38 دیکھئے
42:38 اور جو لوگ اپنے رب کا فرمان قبول کرتے ہیں اور نماز قائم رکھتے ہیں اور اُن کا فیصلہ باہمی مشورہ سے ہوتا ہے اور اس مال میں سے جو ہم نے انہیں عطا کیا ہے خرچ کرتے ہیں۔

اس سے ثابت ہوتا ہے کہ جب مسلمان اپنے فیصلے یعنی قانون سازی باہمی مشورے سے کرتے ہیں تو وہ دین اسلام کا ایک اہم اصول استعمال کرتے ہیں۔

پھر سیکولر ازم بھی خالص طور پر دین اسلام کا ایک اصول ہے۔

سورۃ 109 آیت 6
تمہارا دین تمہارے لئے اور میرا دین میرے لئے ہے

قرآن حکیم کا مطالعہ اس قسم کے عقائید میں افاقہ کا باعث بنے گا۔ :)
والسلام
کچھ مطالعہ سیکولرزم کا بھی فرما لیتے جو ایک معروف اصطلاح ہے اور جس کا ایک فکری و تاریخی پس منظر ہے ........

پھر اسے قرآن کریم سے ثابت فرمانے کی کوشش کرتے مذکورہ بالا آیات (Islamic jurisprudence) کے شعبے (consensus) سے متعلق ہیں ......

شکریہ .
 
امریکہ اور مغرب کی لا دینی کا ثبوت یہ ہے کہ امریکی اور مغرب میں ہر وہ بداخلاقی عروج پر ہے ، جس کی بائبل بھی سخت مخالف ہے
 
آخری تدوین:
امریکہ اور مغرب کی لا دینی کا ثبوت یہ ہے کہ امریکی اور مغرب میں ہر وہ بداخلاقی عروج پر ہے ، جس کی بائبل بھی سخت مخالف ہے
سعید صاحب۔ امریکہ اور ویسٹ پر اعتراض کرنے سے قبل یہ سوچیں کہ کیا ہم قرآن مجید پر عمل پیرا ہیں؟
 
اسلامی لباس کے حوالے سے ایسے بے تکے سوالوں سے بہتر ہے ، کچھ مطالعہ کیا جائے
شکوہ بے جا بھی کرے کوئی تو لازم ہے شعور۔۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
بحث کو اصولوں اور اصولوں کی بنیادوں تک رکھا جائے تو کسی کا نقطہ ء نظر بہترہو نے کا امکان رہتا ہے ۔اور موضوع تک رہنے میں نہ جانے صبر کیوں نہیں ہوتا ۔
ویلنٹا ئن ۔چھپکلی ۔کمیونزم کیپٹلزم ۔شلوار قمیص وغیرہ ! کیا ہی متنوع فکر ی موضوعات ہیں ۔
تیری میری عادات و اطوار اور غیر متعلقہ باتوں سے تو دلائل بھی کمزور پڑتے ہیں کچھ حاصل بھی نہیں ہوتا ۔ بلکہ" کچھ " کھو ہی جاتا ہے۔
 

ربیع م

محفلین
بحث کو اصولوں اور اصولوں کی بنیادوں تک رکھا جائے تو کسی کا نقطہ ء نظر بہترہو نے کا امکان رہتا ہے ۔اور موضوع تک رہنے میں نہ جانے صبر کیوں نہیں ہوتا ۔
ویلنٹا ئن ۔چھپکلی ۔کمیونزم کیپٹلزم ۔شلوار قمیص وغیرہ ! کیا ہی متنوع فکر ی موضوعات ہیں ۔
تیری میری عادات و اطوار اور غیر متعلقہ باتوں سے تو دلائل بھی کمزور پڑتے ہیں کچھ حاصل بھی نہیں ہوتا ۔ بلکہ" کچھ " کھو ہی جاتا ہے۔

اصل موضوع سے صرف نظر کر کے ضمنی موضوعات میں پاؤں الجھانا یہی تو طریقہ چل رہا ہے آج کل :):):)
 

زیک

مسافر
بحث کو اصولوں اور اصولوں کی بنیادوں تک رکھا جائے تو کسی کا نقطہ ء نظر بہترہو نے کا امکان رہتا ہے ۔اور موضوع تک رہنے میں نہ جانے صبر کیوں نہیں ہوتا ۔
ویلنٹا ئن ۔چھپکلی ۔کمیونزم کیپٹلزم ۔شلوار قمیص وغیرہ ! کیا ہی متنوع فکر ی موضوعات ہیں ۔
تیری میری عادات و اطوار اور غیر متعلقہ باتوں سے تو دلائل بھی کمزور پڑتے ہیں کچھ حاصل بھی نہیں ہوتا ۔ بلکہ" کچھ " کھو ہی جاتا ہے۔
چھپکلی کا مسئلہ کافی ضمنی ہے مگر مضمون نگار کا محبوب کہ دو تحریروں میں ذکر کیا ہے۔ سچی بات ہے کہ یہ سب سے دلچسپ معاملہ بھی ہے۔

لباس کا معاملہ حسیب کی ویلنٹائن کے خلاف بنیادی دلیل سے جڑا ہوا ہے۔

عالمگیریت اور کیپٹلزم پر گفتگو بھی مضمون نگار کی مرہون منت ہے۔
 
چھپکلی کا مسئلہ کافی ضمنی ہے مگر مضمون نگار کا محبوب کہ دو تحریروں میں ذکر کیا ہے۔ سچی بات ہے کہ یہ سب سے دلچسپ معاملہ بھی ہے۔

لباس کا معاملہ حسیب کی ویلنٹائن کے خلاف بنیادی دلیل سے جڑا ہوا ہے۔

عالمگیریت اور کیپٹلزم پر گفتگو بھی مضمون نگار کی مرہون منت ہے۔
درست فرمایا لباس کا معاملہ میری تحریر کا حصہ ہے ......
عالمگیریت اور کیپٹلزم اس گفتگو کی شاخیں ہیں .......

لیکن ہر دو کے حوالے سے ضرورت اس امر کی محسوس ہوتی ہے کہ مستقل مضمون پیش کیے جائیں
 

عثمان

محفلین
اسلامی لباس کے حوالے سے ایسے بے تکے سوالوں سے بہتر ہے ، کچھ مطالعہ کیا جائے
شکوہ بے جا بھی کرے کوئی تو لازم ہے شعور۔۔
بحث کو اصولوں اور اصولوں کی بنیادوں تک رکھا جائے تو کسی کا نقطہ ء نظر بہترہو نے کا امکان رہتا ہے ۔اور موضوع تک رہنے میں نہ جانے صبر کیوں نہیں ہوتا ۔
ویلنٹا ئن ۔چھپکلی ۔کمیونزم کیپٹلزم ۔شلوار قمیص وغیرہ ! کیا ہی متنوع فکر ی موضوعات ہیں ۔
تیری میری عادات و اطوار اور غیر متعلقہ باتوں سے تو دلائل بھی کمزور پڑتے ہیں کچھ حاصل بھی نہیں ہوتا ۔ بلکہ" کچھ " کھو ہی جاتا ہے۔
اصل موضوع سے صرف نظر کر کے ضمنی موضوعات میں پاؤں الجھانا یہی تو طریقہ چل رہا ہے آج کل :):):)

تحریر میں موجود بھانت بھانت کے دلائل اور صاحب مراسلہ کی کل گفتگو پڑھ لیں تو آپ کو ان اعتراضات کی نوبت نہ آئے۔
جو شخص اپنی تحریر میں کسی نکتہ کا دفاع تو الگ وضاحت بھی نہ کر سکے تو اسے یہ نکات محض طوالت کی غرض سے گفتگو میں شامل نہیں کرنے چاہییں۔
صاحب مراسلہ کا موقف ہے کہ انگریزی لباس پہننا یا مغربی تہوار منانا اس بات کی علامت ہے کہ مسلمان غیر مسلمانوں کی شناخت اختیار کر رہے ہیں جو ان کے نزدیک غلط ہے۔ لہذا اس سلسلے میں تمام سوالات عین موضوع پر ہی ہیں۔ لہذا صبر سے کام لیں اور وکالت کرنے سے پہلے صاحب مراسلہ کو وضاحت کا وقت دیں۔
 
آخری تدوین:
جب پہلی ہی بات سمجھ نہ آئے تو یہ توقع بے سود ہےکہ دوسرے اعتراض کو سمجھا جائے گا.
بات سمجھنے کیلئے تحمل کی ضرورت ہوتی ہے. جس کا شدید فقدان نظر آتا ہے.
کسی اور کے اعتراض کو بھلے توجہ نہ دیں ، کم از کم خود تو ایسی بات کی جائے جو قابلِ فہم ہو.
 
مدیر کی آخری تدوین:
تحریر میں موجود بھانت بھانت کے دلائل اور صاحب مراسلہ کی کل گفتگو پڑھ لیں تو آپ کو ان اعتراضات کی نوبت نہ آئے۔
جو شخص اپنی تحریر میں کسی نکتہ کا دفاع تو الگ وضاحت بھی نہ کر سکے تو اسے یہ نکات محض طوالت کی غرض سے گفتگو میں شامل نہیں کرنے چاہییں۔
صاحب مراسلہ کا موقف ہے کہ انگریزی لباس پہننا یا مغربی تہوار منانا اس بات کی علامت ہے کہ مسلمان غیر مسلمانوں کی شناخت اختیار کر رہے ہیں جو ان کے نزدیک غلط ہے۔ لہذا اس سلسلے میں تمام سوالات عین موضوع پر ہی ہیں۔ لہذا صبر سے کام لیں اور وکالت کرنے سے پہلے صاحب مراسلہ کو وضاحت کا وقت دیں۔

دراصل تحریر پر موجود تنقید پڑه کر محسوس ہوا کہ ناقد primary موضوعات سے ہی واقف نہیں جیسا کہ جب استعمار و عالمگیریت کا تعلق ڈاکٹر مبارک علی جیسے معتبر مورخ کے حوالے سے بیان کیا گیا تو معترض کے سر سے گزر گیا ...

جہاں تک سوال ہے لباس کے حوالے سے اسلام کے اصول و مبادی کا تو قرآن و سنت کو ماننے والوں کیلئے دلائل موجود ہیں ہاں جن احباب کو لباس سے متعلق اسلام کے اصولوں سے اختلاف ہے انکیلئے ایک اصولی مضمون پیش کرنے کا ارادہ ہے...
 
مدیر کی آخری تدوین:

ربیع م

محفلین
دراصل تحریر پر موجود تنقید پڑه کر محسوس ہوا کہ ناقد primary موضوعات سے ہی واقف نہیں جیسا کہ جب استعمار و عالمگیریت کا تعلق ڈاکٹر مبارک علی جیسے معتبر مورخ کے حوالے سے بیان کیا گیا تو معترض کے سر سے گزر گیا ...

جہاں تک سوال ہے لباس کے حوالے سے اسلام کے اصول و مبادی کا تو قرآن و سنت کو ماننے والوں کیلئے دلائل موجود ہیں ہاں جن احباب کو لباس سے متعلق اسلام کے اصولوں سے اختلاف ہے انکیلئے ایک اصولی مضمون پیش کرنے کا ارادہ ہے...
محترم اس مضمون کا شدت سے انتظار رہے گا
جزاک اللہ خیرا
 

زیک

مسافر
جب استعمار و عالمگیریت کا تعلق ڈاکٹر مبارک علی جیسے معتبر مورخ کے حوالے سے بیان کیا گیا تو معترض کے سر سے گزر گیا ...
کیا آپ کو علم ہے کہ ڈاکٹر مبارک علی کے عالمگیریت یا گلوبلائزیشن کے متعلق کیا نظریات ہیں؟ جتنا میں نے مبارک علی کو پڑھا ہے وہ عالمگیریت کو برا نہیں سمجھتے جب کہ آپ اسے ہر برائی کی جڑ قرار دے رہے ہیں۔
 
آخری تدوین:

عثمان

محفلین
دراصل تحریر پر موجود تنقید پڑه کر محسوس ہوا کہ ناقد primary موضوعات سے ہی واقف نہیں جیسا کہ جب استعمار و عالمگیریت کا تعلق ڈاکٹر مبارک علی جیسے معتبر مورخ کے حوالے سے بیان کیا گیا تو معترض کے سر سے گزر گیا ...

جہاں تک سوال ہے لباس کے حوالے سے اسلام کے اصول و مبادی کا تو قرآن و سنت کو ماننے والوں کیلئے دلائل موجود ہیں ہاں جن احباب کو لباس سے متعلق اسلام کے اصولوں سے اختلاف ہے انکیلئے ایک اصولی مضمون پیش کرنے کا ارادہ ہے...
میں ڈاکٹر مبارک علی کا مقلد نہیں۔ تقلید آپ کا خاصہ ہے۔ اگر اعتقاد کے دائرے سے باہر آپ سادے سے اٹھائے گئے سوالات کے جوابات دینے سے قاصر ہیں تو فریقین کو لتاڑنا کیا معنی؟ اپنی بات اپنے الفاظ میں بیان کرنے کی کوشش کیجیے۔
 
میں ڈاکٹر مبارک علی کا مقلد نہیں۔ تقلید آپ کا خاصہ ہے۔ اگر اعتقاد کے دائرے سے باہر آپ سادے سے اٹھائے گئے سوالات کے جوابات دینے سے قاصر ہیں تو فریقین کو لتاڑنا کیا معنی؟ اپنی بات اپنے الفاظ میں بیان کرنے کی کوشش کیجیے۔
یعنی کسی شعبے کے ماہر کی بات تسلیم کرنا تقلید ہے .......
 
کیا آپ کو علم ہے کہ ڈاکٹر مبارک علی کے عالمگیریت یا گلوبلائزیشن کے متعلق کیا نظریات ہیں؟ جتنا میں نے مبارک علی کو پڑھا ہے وہ عالمگیریت کو برا نہیں سمجھتے جب کہ آپ اسے ہر برائی کی جڑ قرار دے رہے ہیں۔
اگر آپ نے انہیں پڑھا ہے تو آپ بہتر انداز میں سمجھ سکینگے آپ سے گفتگو آگے بڑھاتے ہیں
 
Top