کچھ مطالعہ سیکولرزم کا بھی فرما لیتے جو ایک معروف اصطلاح ہے اور جس کا ایک فکری و تاریخی پس منظر ہے ........اللہ تعالی کا فرمان آپ کے عقائید کی نفی کرتا ہے ۔ عموماً یہ نظریہ ان لوگوں کی طرف سے پیش کیا جاتا ہے جو اپنے آپ کے فتوے باز یعنی قانون ساز یا دوسرے لفظوں میں خود ساختہ مفتی کہلاتے ہیں۔
دین اللہ تعالی نے نازل کیا ہے اور اس کے اصول قران حکیم میں بیان فرما دئے ہیں۔ رائے دینے یعنی باہمی مشورے سے فیصلہ کرنا خالص طور پر دین اسلام کا حصہ ہے۔
سورۃ شوریٰ کی آئت نمبر 38 دیکھئے
42:38 اور جو لوگ اپنے رب کا فرمان قبول کرتے ہیں اور نماز قائم رکھتے ہیں اور اُن کا فیصلہ باہمی مشورہ سے ہوتا ہے اور اس مال میں سے جو ہم نے انہیں عطا کیا ہے خرچ کرتے ہیں۔
اس سے ثابت ہوتا ہے کہ جب مسلمان اپنے فیصلے یعنی قانون سازی باہمی مشورے سے کرتے ہیں تو وہ دین اسلام کا ایک اہم اصول استعمال کرتے ہیں۔
پھر سیکولر ازم بھی خالص طور پر دین اسلام کا ایک اصول ہے۔
سورۃ 109 آیت 6
تمہارا دین تمہارے لئے اور میرا دین میرے لئے ہے
قرآن حکیم کا مطالعہ اس قسم کے عقائید میں افاقہ کا باعث بنے گا۔
والسلام
جیسا مناسب محسوس ہو " سر " تسلیم خم ہے ..حسیب صاحب چونکہ آپ کا اسی موضوع پر ایک اور تھریڈ بھی چل رہا ہے اور دونوں ایک جیسے ہیں سو ان کو ضم کر رہا ہوں۔
سعید صاحب۔ امریکہ اور ویسٹ پر اعتراض کرنے سے قبل یہ سوچیں کہ کیا ہم قرآن مجید پر عمل پیرا ہیں؟امریکہ اور مغرب کی لا دینی کا ثبوت یہ ہے کہ امریکی اور مغرب میں ہر وہ بداخلاقی عروج پر ہے ، جس کی بائبل بھی سخت مخالف ہے
بحث کو اصولوں اور اصولوں کی بنیادوں تک رکھا جائے تو کسی کا نقطہ ء نظر بہترہو نے کا امکان رہتا ہے ۔اور موضوع تک رہنے میں نہ جانے صبر کیوں نہیں ہوتا ۔
ویلنٹا ئن ۔چھپکلی ۔کمیونزم کیپٹلزم ۔شلوار قمیص وغیرہ ! کیا ہی متنوع فکر ی موضوعات ہیں ۔
تیری میری عادات و اطوار اور غیر متعلقہ باتوں سے تو دلائل بھی کمزور پڑتے ہیں کچھ حاصل بھی نہیں ہوتا ۔ بلکہ" کچھ " کھو ہی جاتا ہے۔
چھپکلی کا مسئلہ کافی ضمنی ہے مگر مضمون نگار کا محبوب کہ دو تحریروں میں ذکر کیا ہے۔ سچی بات ہے کہ یہ سب سے دلچسپ معاملہ بھی ہے۔بحث کو اصولوں اور اصولوں کی بنیادوں تک رکھا جائے تو کسی کا نقطہ ء نظر بہترہو نے کا امکان رہتا ہے ۔اور موضوع تک رہنے میں نہ جانے صبر کیوں نہیں ہوتا ۔
ویلنٹا ئن ۔چھپکلی ۔کمیونزم کیپٹلزم ۔شلوار قمیص وغیرہ ! کیا ہی متنوع فکر ی موضوعات ہیں ۔
تیری میری عادات و اطوار اور غیر متعلقہ باتوں سے تو دلائل بھی کمزور پڑتے ہیں کچھ حاصل بھی نہیں ہوتا ۔ بلکہ" کچھ " کھو ہی جاتا ہے۔
درست فرمایا لباس کا معاملہ میری تحریر کا حصہ ہے ......چھپکلی کا مسئلہ کافی ضمنی ہے مگر مضمون نگار کا محبوب کہ دو تحریروں میں ذکر کیا ہے۔ سچی بات ہے کہ یہ سب سے دلچسپ معاملہ بھی ہے۔
لباس کا معاملہ حسیب کی ویلنٹائن کے خلاف بنیادی دلیل سے جڑا ہوا ہے۔
عالمگیریت اور کیپٹلزم پر گفتگو بھی مضمون نگار کی مرہون منت ہے۔
اسلامی لباس کے حوالے سے ایسے بے تکے سوالوں سے بہتر ہے ، کچھ مطالعہ کیا جائے
شکوہ بے جا بھی کرے کوئی تو لازم ہے شعور۔۔
بحث کو اصولوں اور اصولوں کی بنیادوں تک رکھا جائے تو کسی کا نقطہ ء نظر بہترہو نے کا امکان رہتا ہے ۔اور موضوع تک رہنے میں نہ جانے صبر کیوں نہیں ہوتا ۔
ویلنٹا ئن ۔چھپکلی ۔کمیونزم کیپٹلزم ۔شلوار قمیص وغیرہ ! کیا ہی متنوع فکر ی موضوعات ہیں ۔
تیری میری عادات و اطوار اور غیر متعلقہ باتوں سے تو دلائل بھی کمزور پڑتے ہیں کچھ حاصل بھی نہیں ہوتا ۔ بلکہ" کچھ " کھو ہی جاتا ہے۔
اصل موضوع سے صرف نظر کر کے ضمنی موضوعات میں پاؤں الجھانا یہی تو طریقہ چل رہا ہے آج کل
تحریر میں موجود بھانت بھانت کے دلائل اور صاحب مراسلہ کی کل گفتگو پڑھ لیں تو آپ کو ان اعتراضات کی نوبت نہ آئے۔
جو شخص اپنی تحریر میں کسی نکتہ کا دفاع تو الگ وضاحت بھی نہ کر سکے تو اسے یہ نکات محض طوالت کی غرض سے گفتگو میں شامل نہیں کرنے چاہییں۔
صاحب مراسلہ کا موقف ہے کہ انگریزی لباس پہننا یا مغربی تہوار منانا اس بات کی علامت ہے کہ مسلمان غیر مسلمانوں کی شناخت اختیار کر رہے ہیں جو ان کے نزدیک غلط ہے۔ لہذا اس سلسلے میں تمام سوالات عین موضوع پر ہی ہیں۔ لہذا صبر سے کام لیں اور وکالت کرنے سے پہلے صاحب مراسلہ کو وضاحت کا وقت دیں۔
محترم اس مضمون کا شدت سے انتظار رہے گادراصل تحریر پر موجود تنقید پڑه کر محسوس ہوا کہ ناقد primary موضوعات سے ہی واقف نہیں جیسا کہ جب استعمار و عالمگیریت کا تعلق ڈاکٹر مبارک علی جیسے معتبر مورخ کے حوالے سے بیان کیا گیا تو معترض کے سر سے گزر گیا ...
جہاں تک سوال ہے لباس کے حوالے سے اسلام کے اصول و مبادی کا تو قرآن و سنت کو ماننے والوں کیلئے دلائل موجود ہیں ہاں جن احباب کو لباس سے متعلق اسلام کے اصولوں سے اختلاف ہے انکیلئے ایک اصولی مضمون پیش کرنے کا ارادہ ہے...
کیا آپ کو علم ہے کہ ڈاکٹر مبارک علی کے عالمگیریت یا گلوبلائزیشن کے متعلق کیا نظریات ہیں؟ جتنا میں نے مبارک علی کو پڑھا ہے وہ عالمگیریت کو برا نہیں سمجھتے جب کہ آپ اسے ہر برائی کی جڑ قرار دے رہے ہیں۔جب استعمار و عالمگیریت کا تعلق ڈاکٹر مبارک علی جیسے معتبر مورخ کے حوالے سے بیان کیا گیا تو معترض کے سر سے گزر گیا ...
میں ڈاکٹر مبارک علی کا مقلد نہیں۔ تقلید آپ کا خاصہ ہے۔ اگر اعتقاد کے دائرے سے باہر آپ سادے سے اٹھائے گئے سوالات کے جوابات دینے سے قاصر ہیں تو فریقین کو لتاڑنا کیا معنی؟ اپنی بات اپنے الفاظ میں بیان کرنے کی کوشش کیجیے۔دراصل تحریر پر موجود تنقید پڑه کر محسوس ہوا کہ ناقد primary موضوعات سے ہی واقف نہیں جیسا کہ جب استعمار و عالمگیریت کا تعلق ڈاکٹر مبارک علی جیسے معتبر مورخ کے حوالے سے بیان کیا گیا تو معترض کے سر سے گزر گیا ...
جہاں تک سوال ہے لباس کے حوالے سے اسلام کے اصول و مبادی کا تو قرآن و سنت کو ماننے والوں کیلئے دلائل موجود ہیں ہاں جن احباب کو لباس سے متعلق اسلام کے اصولوں سے اختلاف ہے انکیلئے ایک اصولی مضمون پیش کرنے کا ارادہ ہے...
یعنی کسی شعبے کے ماہر کی بات تسلیم کرنا تقلید ہے .......میں ڈاکٹر مبارک علی کا مقلد نہیں۔ تقلید آپ کا خاصہ ہے۔ اگر اعتقاد کے دائرے سے باہر آپ سادے سے اٹھائے گئے سوالات کے جوابات دینے سے قاصر ہیں تو فریقین کو لتاڑنا کیا معنی؟ اپنی بات اپنے الفاظ میں بیان کرنے کی کوشش کیجیے۔
اگر آپ نے انہیں پڑھا ہے تو آپ بہتر انداز میں سمجھ سکینگے آپ سے گفتگو آگے بڑھاتے ہیںکیا آپ کو علم ہے کہ ڈاکٹر مبارک علی کے عالمگیریت یا گلوبلائزیشن کے متعلق کیا نظریات ہیں؟ جتنا میں نے مبارک علی کو پڑھا ہے وہ عالمگیریت کو برا نہیں سمجھتے جب کہ آپ اسے ہر برائی کی جڑ قرار دے رہے ہیں۔