فیصل آج بھی وہیں ہے جہاں اج سے دس سال پہلے تھا ۔ البتہ افسران کو نطر کم کم آتا ہےاب کہاں ہوتے ہیں فیصل بھائی
آپ کی محبّت فیصل عظیم فیصل بھائیاپنوں سے ناراض کون ہوتا ہے ۔ نقطہ نظر کا فرق ہوتا ہے جسے بیان کرنے میں کوئی متشدد ہوتا ہے اور کوئی متلون بہرحال میں ہرگز ناراض نہین ہوں اور اپ سے تو خصوصا نہیں
اگر کوئی سیکھنا چاہے تو کیا ، کیا جائےسچی بات تو یہ ہے کہ آجکل مشقیں کرانے کا مزاج ہی نہیں ہے ۔ باقی بہانے لگانے کو جتنے مرضی لگا دیں ۔
آن لائن مشقیں زیادہ تر وقت کا ضیاع ہوتی ہیں ۔ خصوصا ایسی مشقیں جن میں مسلسل نگرانی اور اصلاح کی ضرورت ہو
محترم فیصل عظیم بھائیسچی بات تو یہ ہے کہ آجکل مشقیں کرانے کا مزاج ہی نہیں ہے ۔ باقی بہانے لگانے کو جتنے مرضی لگا دیں ۔
آن لائن مشقیں زیادہ تر وقت کا ضیاع ہوتی ہیں ۔ خصوصا ایسی مشقیں جن میں مسلسل نگرانی اور اصلاح کی ضرورت ہو
صبر کرے اور کسی کامل استاد کو پکڑے تاکہ درست سمت میں سفر کا آغاز ہو ۔ مجھ نکمے سے کسی کو کیا ملے گااگر کوئی سیکھنا چاہے تو کیا ، کیا جائے
نگاہ کا جمنا اگر مرکز تربیت ہو تو صرف نگاہ ہی جمے گی ۔ اور اگر ارتکاز سوچ کی اصلاح و تمیئز ہو تو بہتری اس جانب ہوگیمحترم فیصل عظیم بھائی
کہتے ہیں کہ خیال خوانی ایسا علم ہے جو " مشق " سے نہیں ملتا ۔
یہ تو اک "عطا " ہوتی ہے جو کہ " توجہ کے خالص " ہونے پر ملتی ہے ۔
ذاتی تجربہ تو کچھ ایسا رہا کہ ٹکٹکی باندھ کسی باریک " نقطے " کو دیکھنے میں محو رہنا ۔ یا صبح کے وقت سورج پر نظر جمانا ۔ موم بتی کے شعلے پر نگاہ مرکوز رکھنی ۔ان سے نگاہ تو جمنے لگتی ہے ۔ مگر " توجہ " مرکوز ہونے کی بجائے منتشر ہونے لگتی ہے ۔
اگر وہ استاد آپ ہی ہوئے تو ِ؟؟؟؟؟؟صبر کرے اور کسی کامل استاد کو پکڑے تاکہ درست سمت میں سفر کا آغاز ہو ۔ مجھ نکمے سے کسی کو کیا ملے گا
میری مجبوری میرا مستقل مزاج ہو کر آن لائن نہ ہونا ہے ۔ اس وجہ سے میں جب توجہ نہ دے پاؤں گا تو تلامیذ بدظن ہونگے اور انکا حرج ہوگا ۔ اس وجہ سے میں اس خدمت سے قاصر ہوںاگر وہ استاد آپ ہی ہوئے تو ِ؟؟؟؟؟؟
میرا خیال ہے کہ اس معاملہ میں شاگرد کو مستقل مزاج رہنا دیادہ بہتر ہےمیری مجبوری میرا مستقل مزاج ہو کر آن لائن نہ ہونا ہے ۔ اس وجہ سے میں جب توجہ نہ دے پاؤں گا تو تلامیذ بدظن ہونگے اور انکا حرج ہوگا ۔ اس وجہ سے میں اس خدمت سے قاصر ہوں
فیصل عظیم فیصل صاحب اس سوال کا مجھے بھی جواب بتائیں ۔فیصل بھائی کیا ٹیلی پیتھی سے بیگم کو قابو کیا جاسکتا ہے؟
یہ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے مذاق میں نہ لیا جائے۔۔۔
آپ کی قسم کی ضرورت نہیں ہے ۔ البتہ قابو والی بات کا جواب دیا جا چکا ہے ۔ جسے قابو کرنا پڑے اس کے لیئے ٹیلی پیتھی فضول ہے ۔فیصل عظیم فیصل صاحب اس سوال کا مجھے بھی جواب بتائیں ۔
کیا قسم اٹھا کر بتائوں کہ میں سنجیدہ ہوں۔اس سوال پر ۔۔۔ ۔
اگر آپ مستقل مزاج ہی نہیں ہیں تو پھر استاد تو ہو ہی نہیں سکتے۔ جہاں تک ٹیلی پیتھی کا تعلق ہے تو اسے سیکھنے کی ضرورت ہی نہیں۔ ہاں وہ ٹیلی پیتھی جس پر دیوتا کے نام سے کاغذات کا انبار لگایا گیا ہے۔ ایک لا یعنی بات ہے۔میری مجبوری میرا مستقل مزاج ہو کر آن لائن نہ ہونا ہے ۔ اس وجہ سے میں جب توجہ نہ دے پاؤں گا تو تلامیذ بدظن ہونگے اور انکا حرج ہوگا ۔ اس وجہ سے میں اس خدمت سے قاصر ہوں