پالتو جانور

سعادت

تکنیکی معاون
بچپن میں ایک بلی پالی تھی، جو کچھ عرصے کے بعد غالباً بور ہو کر بھاگ گئی۔ بے تکلفی کا یہ عالم تھا کہ جو شخص بھی کہیں بیٹھا نظر آ جاتا تو چھلانگ مار کر اس کی گود میں چڑھ جایا کرتی تھی۔ امی جی اُس کی اِس عادت سے سخت عاجز رہا کرتی تھیں۔

چھوٹے بھائی کو بھی بچپن میں چوزے پالنے کا شوق تھا۔ چوزوں کی ایک جوڑی کو پال پوس کر بڑا بھی کیا؛ مرغی بیچاری تو شریف النفس تھی، لیکن مرغا کچھ ایسا جنگجو نکلا کہ صحن میں جانے والا ہر شخص اپنی حفاظت کی خاطر ہاتھ میں وائپر لے کر جایا کرتا تھا۔ بالآخر تنگ آ کر ایک دن ان دونوں کو حلال کر دیا گیا۔

آج کل امی جی نے طوطوں کی ایک جوڑی پال رکھی ہے۔
 

لاریب مرزا

محفلین
والدہ نے کئی سالوں سے ایک غصیل اور اصیل مرغا پالا ہوا تھا۔ گھر کے افراد کو کاٹتا پھرتا تھا، ایک بار میرے کچھ سال کے بیٹے کو کاٹ لیا۔ آنکھ کے قریب زخم تھا، میں نے خیر حادثہ سمجھ کر نظر انداز کر دیا لیکن میری بیوی تو جیسے مرغیوں کی جانی دشمن ہو گئی۔ پہلے تو اُس نے مرغے کو تیسری منزل پر بند کروایا پھر کچھ دن بعد وہ بلی کی نذر ہو گیا۔ والدہ نے مرغے کی موت کا سارا ملبہ میری بیوی پر ڈال دیا۔اب میری حالت سوچیے ذرا، میری بیوی کو میری ماں کے مرغے کی موت سے زیادہ میرے بیٹے کی چوٹ کا دکھ تھا، میری ماں کو میرے بیٹے کی چوٹ سے زیادہ میرے والد کی نشانی مرغے کی موت کا دکھ تھا، میں تو بس ان کے درمیان چوزہ ہی بن گیا تھا، پاگل ہونے کے قریب تھا کہ ایک دن ایک مرغ مسلم کی ہڈیوں کے اوپر ان کی صلح کروا ئی تو مرغے کا غم غلط ہوا :)
بچپن میں ایک بلی پالی تھی، جو کچھ عرصے کے بعد غالباً بور ہو کر بھاگ گئی۔ بے تکلفی کا یہ عالم تھا کہ جو شخص بھی کہیں بیٹھا نظر آ جاتا تو چھلانگ مار کر اس کی گود میں چڑھ جایا کرتی تھی۔ امی جی اُس کی اِس عادت سے سخت عاجز رہا کرتی تھیں۔

چھوٹے بھائی کو بھی بچپن میں چوزے پالنے کا شوق تھا۔ چوزوں کی ایک جوڑی کو پال پوس کر بڑا بھی کیا؛ مرغی بیچاری تو شریف النفس تھی، لیکن مرغا کچھ ایسا جنگجو نکلا کہ صحن میں جانے والا ہر شخص اپنی حفاظت کی خاطر ہاتھ میں وائپر لے کر جایا کرتا تھا۔ بالآخر تنگ آ کر ایک دن ان دونوں کو حلال کر دیا گیا۔
لگتا ہے کہ ایک غصیل مرغا ہر گھر میں موجود ہوتا تھا۔ ہمارے گھر بھی تھا۔ :)
 

علی چشتی

محفلین
بہت طرح کے جانور پالے ۔۔ لیکن مچھلیاں اور کتے رکھنے کا بہت شوقین ہوں ۔۔ آجکل جگہ کی کمی کی وجہ سے فی الحال کچھ بھی نہیں پالا ہوا
 

کعنان

محفلین
السلام علیکم

جی جب بچے چھوٹے تھے تب انہیں مچھلیوں کا شوق ہوا تو ایک فش ٹینک کے ساتھ بہت خوبصورت مچھلیاں بھی ان کے لئے خریدیں جو دو سال تک زندہ رہیں، اس دن صبح ٹینک میں تمام مچھلیاں مردہ پائی گئیں، اس پر تحقیقات شروع ہوئی تو چھوٹا بیٹا جو اس وقت 4 سال کا تھا اس نے بتایا کہ ماں جو فوڈ انہیں رات کو تھوڑا سا ڈالتی تھی وہ مجھے نہیں ملا تو میں نے اس جیسی بڑی لیکوئیڈ کی بوتل سے فوڈ ڈالا تھا، آف وہ ڈش واشر تھا، بینگ!

ابھی انہیں سانپ رکھنے کا شوق پیدا ہوا ہوا ہے جس پر ان کی والدہ راضی نہیں ہو رہی۔

والسلام
 

کعنان

محفلین
السلام علیکم

بلی گھر چھوڑ کر نہیں بھاگتی، اس پر ایسا ہے کہ یا تو چوری ہو گئی ہو یا گلی و سڑک پر چلتے کسی گاڑی کے نیچے کچلی گئی ہو۔

والسلام
 

عثمان

محفلین
بچپن میں ایک طوطا پالا تھا۔ ایک دن ہمیں شک ہوا کہ بلی کھا گئی ہے۔
وہ تمام گرمیاں میں اور میرا کزن بلی کے تعاقب میں رہے۔
 
طوطے، کبوتر، چھوٹے طوطے جنھیں یہاں آسٹریلیا کی نسبت سے یاد فرمایا جاتا ہے، فاختائیں، قمریاں، finches (خدا جانے انھیں اردو میں کیا کہتے ہیں؟)، مرغیاں، بکریاں، بھینسیں، گائیں، کتے۔۔۔ بس کریں میرے خیال میں۔ :LOL::LOL::LOL:
گھوڑے بزرگ پالتے تھے۔ بہت آرزو رہی۔ مگر ہم سے زیادہ مہنگے ہیں۔ خرگوشوں کا شوق بچپن میں رہا۔ چند فرمائشوں کے بعد ہمیں اپنے کان بھی خرگوشوں جتنے معلوم ہونے لگے تو جانے دیا۔
بلیوں سے دلچسپی البتہ نہیں رہی۔ مرد ذات کس کس کے ناز اٹھائے؟ :shameonyou::shameonyou::shameonyou:
 

فہیم

لائبریرین
گھر میں رکھے جانے والے جانوروں کی تین اقسام ہوتی ہیں۔
ایک وہ جن کو کسی فائدے کے لیے رکھا جاتا ہے۔
جیسے مرغیاں بطور پولٹری، گائے، بھینس یا بکریاں بطور ڈیری کی ضروریات کے لیے۔

دوسرے وہ جن کو بطور کھلونا رکھا جاتا ہے۔ جیسے بلی یا کتا۔

تیسرے وہ غریب جن کو بس شو پیس رکھا جاتا ہے اور ان کی زندگی بس پنچرے کی حد تک ہوتی ہے۔ جیسے طوطے اور دیگر پرندے۔

کیا یہ سب پالتوں جانوروں کے زمرے میں آتے ہیں؟
 
گھر نیا شفٹ کیا ہے اس میں جگہ کم ہے اس لیے چھوٹے بیٹے کی فرمائش پر موبائل میں طوطا ، بطخ اور دو مختلف قسم کی بلیاں ڈاون لوڈ کر لی ہیں :)
بلی اور بطخ کو تو باقاعدہ کھانا کھلانا پڑتا ہے اور تو اور گیم بھی کھلانی پڑتی ہے اور سوتی بھی خوب ہے ٹیبل لیمپ تک آف کر کے :) :) :)
 
Top