سعادت
تکنیکی معاون
بچپن میں ایک بلی پالی تھی، جو کچھ عرصے کے بعد غالباً بور ہو کر بھاگ گئی۔ بے تکلفی کا یہ عالم تھا کہ جو شخص بھی کہیں بیٹھا نظر آ جاتا تو چھلانگ مار کر اس کی گود میں چڑھ جایا کرتی تھی۔ امی جی اُس کی اِس عادت سے سخت عاجز رہا کرتی تھیں۔
چھوٹے بھائی کو بھی بچپن میں چوزے پالنے کا شوق تھا۔ چوزوں کی ایک جوڑی کو پال پوس کر بڑا بھی کیا؛ مرغی بیچاری تو شریف النفس تھی، لیکن مرغا کچھ ایسا جنگجو نکلا کہ صحن میں جانے والا ہر شخص اپنی حفاظت کی خاطر ہاتھ میں وائپر لے کر جایا کرتا تھا۔ بالآخر تنگ آ کر ایک دن ان دونوں کو حلال کر دیا گیا۔
آج کل امی جی نے طوطوں کی ایک جوڑی پال رکھی ہے۔
چھوٹے بھائی کو بھی بچپن میں چوزے پالنے کا شوق تھا۔ چوزوں کی ایک جوڑی کو پال پوس کر بڑا بھی کیا؛ مرغی بیچاری تو شریف النفس تھی، لیکن مرغا کچھ ایسا جنگجو نکلا کہ صحن میں جانے والا ہر شخص اپنی حفاظت کی خاطر ہاتھ میں وائپر لے کر جایا کرتا تھا۔ بالآخر تنگ آ کر ایک دن ان دونوں کو حلال کر دیا گیا۔
آج کل امی جی نے طوطوں کی ایک جوڑی پال رکھی ہے۔