تم بھی لکھنا تم نے اس شب کتنی بار پیا پانی تم نے بھی تو چھجّے اوپر دیکھا ہوگا پورا چاند
ر راجہ صاحب محفلین فروری 9، 2009 #61 تم بھی لکھنا تم نے اس شب کتنی بار پیا پانی تم نے بھی تو چھجّے اوپر دیکھا ہوگا پورا چاند
پ پیاسا صحرا محفلین فروری 28، 2009 #62 یہ کون دست و گریباں رہا ہے موجوں سے یہ کیسے نشاں ہیں پانی پہ انگلیوں جیسے جاوید قاسم
شمشاد لائبریرین فروری 28، 2009 #63 پانی پانی کر گئی قلندر کی یہ بات تُو جھکا غیر کے آگے تن تیرا نہ من
ر راجہ صاحب محفلین مارچ 1، 2009 #64 شست و شو کا اُس کے پانی جمع ہو کر مہ بنا اور منھ دھونے کے چھینٹوں سے ستارے دیکھیے
شمشاد لائبریرین جولائی 4، 2010 #65 گہری خموش جھیل کے پانی کو یوں نہ چھیڑ چھینٹے اّڑے تو تیری قبا پر بھی آئیں گے (محسن نقوی)
ر راجہ صاحب محفلین اگست 5، 2010 #66 ضعف سے گریہ مبدّل بہ دمِ سرد ہوا باور آیا ہمیں پانی کا ہوا ہو جانا غالب
شمشاد لائبریرین جون 23، 2011 #67 حیراں ہے کوئی روز سے ٹھہرا ہوا پانی تالاب میں اب کیوں کوئی کنکر نہیں گرتا (قتیل شفائی)
ر راجہ صاحب محفلین جون 23، 2011 #68 آگ سے پانی میں بجھتے وقت اٹھتی ہے صدا ہر کوئی در ماندگی میں نالے سے ناچار ہے غالب
شمشاد لائبریرین جون 23، 2011 #69 پانی میں روز بہاتا ہے اک شخص دئیے اُمیدوں کے اور اگلے دن تک پھر ان کے ہمراہ بھنور میں رہتا ہے (امجد اسلام امجد)
پانی میں روز بہاتا ہے اک شخص دئیے اُمیدوں کے اور اگلے دن تک پھر ان کے ہمراہ بھنور میں رہتا ہے (امجد اسلام امجد)
ر راجہ صاحب محفلین جون 26، 2011 #70 پانی پر بھی زادِ سفر میں پیاس تو لیتے ہیں چاہنے والے ایک دفعہ بن باس تو لیتے ہیں نامعلوم
شمشاد لائبریرین جون 26، 2011 #71 کارِ فرہاد سے یہ کم تو نہیںجو ہم نے آنکھ سے دل کی طرف موڑ دیا پانی کو (سعد اللہ شاہ)
ر راجہ صاحب محفلین جون 26، 2011 #72 میں اب بھی گرتے ہوئے پانیوں کی قید میں ہوں اک آبشار میرے چار سو ابھی تک ہے فرحت عباس شاہ
شمشاد لائبریرین جون 27، 2011 #73 کارِ فرہاد سے یہ کم تو نہیںجو ہم نے آنکھ سے دل کی طرف موڑ دیا پانی کو (سعد اللہ شاہ)
ر راجہ صاحب محفلین جون 29، 2011 #74 وہ ٹھہرا ٹھہرا سا پانی وہ سلجھا سلجھا سا موسم میں الجھا الجھا سا شاعر ، میں ٹھہرا پاگل اۤوارہ
شمشاد لائبریرین جون 29، 2011 #75 سب شور شہر خاک کا ہے قرب آب سے پانی نہ ہو تو شہر کا جینا محال ہو (منیر نیازی)
ر راجہ صاحب محفلین جون 30، 2011 #76 ناؤ تو پانیوں کی تہوں میں اتر گئی پتوار ‘ بادبان کے سہارے کدھر گئے فاخرہ بتول
شمشاد لائبریرین جون 30، 2011 #77 کارِ فرہاد سے یہ کم تو نہیںجو ہم نے آنکھ سے دل کی طرف موڑ دیا پانی کو (سعد اللہ شاہ)
ر راجہ صاحب محفلین جولائی 1، 2011 #78 یہ پانی خامشی سے بہہ رہا ہے اسے دیکھیں کہ اس مین ڈوب جائیں احمد مشتاق
شمشاد لائبریرین جولائی 6، 2011 #79 آسمانوں کی طرف جیسے الٹ جائیں مکان عکس ایسے ہی نظر آئے مجھے پانی میں (عدیم ہاشمی)
ر راجہ صاحب محفلین جولائی 6، 2011 #80 لبوں پہ جیسے دراڑیں ، کٹے پھٹے رخسار کسی فراق کے پانی کا رِسم ایسا تھا