آصف اثر
معطل
اگر آپ کے کہنے کی آپ ہی کے نزدیک اتنی وقعت نہیں تو بھائی آپ اب تک زندہ کیسے ہیں۔۔۔۔یہ معمہ شائد میرا پیچھا کبھی نہ چھوڑے۔میرے کہنے پر 1970ء کا سال لینے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، کیونکہ آپ کے جھوٹے دعوے کے دو اجزاء تھے:
اور آپ کا 1970ء کے سال کو لینا کسی بھی طرح سے اس مسئلے کو حل نہیں کرتا۔
- سال 1972ء
- آبادی 58 ملین
خدایا۔۔۔ کیسے بندے سے واسطہ پڑگیا ہے!
- حلق پھاڑ پھاڑ کر "ڈیڑھ ارب" کا جعلی عدد بار بار چلانے کے
- جو 6.4 ارب، صدی کی راؤنڈنگ کو مسترد کرنے کے باوجود آ رہا ہے اس کو یکسر نظر انداز کرنے کے
ڈیڑھ ارب یار۔۔۔ ڈیڑھ ارب۔ مراسلہ تو ویسے بھی آپ نے بطورِ انا کے کیا ہے نہ کہ اپنا مؤقف ثابت کرنے کے لیے، اس لیے اس کی حیثیت ردی سے زیادہ کچھ نہیں لیکن پھر بھی آپ کے فراڈیے کی ”فرسودہ ترین اور مضحکہ خیز ڈیٹا“ سے زیادہ درست ترین پیمائش ایک بار پھر کرتے ہیں۔ اس کے بعد آپ یقینا یہ چیخنا چلانا جاری رکھے کہ میں نے پرویز ہود کی طرح عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے بجائے درست ترین کیلکولیشن کرکے کیوں یہ جعل سازی مزید واضح کردی۔آپ کی ڈھٹائی کو فاروق درویش بھی سلام پیش کرتا ہو گا۔ ابھی تک ڈیڑھ ارب کے جعلی عدد پر اصرار ہے۔
ابتدائی ڈیٹا 33.7 اور مارچ، 2017ء تک کا اصل ڈیٹا لیتے ہوئے(نہ کہ پرویز ہود کا فراڈ ڈیٹا، تو) گروتھ ریٹ بنتا ہے :
0.02715314459۔
اس حساب سے 2017 کے 25 سال بعد آبادی ہوئی 398.7896۔ مزید 100 سال بعد آبادی ہوئی 6025.4546084 ملین۔
7.46 ارب سے 6025.4546084 نکالنے پر یہ پھر بن گئے ڈیڑھ ارب۔ اب میں کیا کروں یار۔
چلیں اس کو صرف 15 افراد مانتے ہیں۔۔ بس؟ اب تو خوش ہیں نا آپ۔۔۔ یا اب بھی ناراضگی ہے؟
اوہوہوہو۔۔۔۔ توبہ توبہ۔۔۔ اتنا پرانا ڈیٹا استعمال کیا؟ ویسے کتنا پرانا ڈیٹا استعمال کیا؟
2017 - 2014 = 3
استغفر اللہ! پورے تین سال پرانا ڈیٹا؟
چلیں آپ کو مارجن دیتے ہوئے 2013ء سے گنتے ہیں۔
استغفر اللہ ! پورے چار سال پرانا ڈیٹا؟
او یار۔ شرم کرو۔ اتنا عرصہ تو پرنٹ میں موجود کسی بھی مٹیریل کو ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچتے آسانی سے ہو جاتا ہے۔ اب ہر کوئی یہ تو نہیں کر سکتا کہ گوگل پر پہلا عدد جو بھی ملے اس کو اندھا دھند اٹھا لے۔ اس کے نتائج آپ پاکستان کے رقبے کے متعلق اپنی "ماہرانہ" گوگل سرچ کے دوران دیکھ ہی چکے ہیں۔
یار کیوں آپ نے اپنے مرشد کو اور آپ کے مرشد نے آپ کو رسوائی کی گھاٹی میں اتروانا ہے؟ یہ بات ابھی تک سمجھ نہیں آئی۔ کہ یہ چکر کیا ہے۔ کہیں آپ دانستہ اپنے مرشد کو رسوا تو نہیں کررہے نا؟لازمی نہیں کہ صرف دو تین سال پہلے بھی وہ اتنی ہی آسانی کے ساتھ دستیاب رہے ہوں۔ مثال کے طور پر، کیا آپ کے ذہن میں یہ سوال آیا کہ اقوام متحدہ کی جس ڈیڈیکیٹڈ ویب سائٹ سے ہم اتنا استفادہ کر رہے ہیں، کیا وہ 2017ء کے مارچ میں موجود بھی تھی یا نہیں؟
خوش قسمتی سے آرکائیو ایک ایسا پراجیکٹ ہے جو یہ جاننے میں ہماری کچھ مدد کر سکتا ہے۔
Wayback Machine
جس میں سب سے پرانا ریکارڈ نومبر 2018ء کا ہے۔
تو جناب، آپ ایک ایسی سہولت کے عدم استعمال کا گلہ کیسے کرتے ہیں جو ماضی بعید تو کیا، ماضی قریب میں بھی دستیاب نہیں رہی؟
لیکن پھر یہ بات سمجھ نہیں آتی کہ آپ کے مرشد نے جو doom اور holocaust is only some years away کے الفاظ استعمال کرکے آپ کی بےعزتی کا سامان کیا ہے، اس کا کیا مطلب؟
ذرا اپنے اس جملے کو پڑھیے اور ابھی تک تو آپ غیرت سے نہیں مرے، تو اب بھی خود کو نہیں مروانا۔ آپ نے تو ابھی دیکھا ہی کیا ہے۔
ہائے بڑا کمزور حافظہ ہے ہمارے فراڈ سپورٹر کا۔پرویز ہودبھائی نے دنیا کی آبادی کا پرانا ڈیٹا اٹھایا کیونکہ اقوام متحدہ کے ڈیٹا کے مطابق 2013ء اور 2014ء کے دوران دنیا کی آبادی یہی تھی۔
درست کیلکولیشن۔۔۔ہممم۔ اوپر تو دیکھ لیا ہوگا۔۔۔! اس کے بعد تو مذکورہ مراسلے پر کفِ افسوس ہی مل سکتے ہیں۔ذرا غور کیجیے گا۔
- یہ کسی بھی طرح کالم میں موجود کیلکولیشن کو رد نہیں کرتی۔ مصنف نے خود اپنی میتھڈالوجی واضح کر کے لکھی ہوئی ہے کہ اس کی کیلکولیشن کیا فرض کرتے ہوئے چل رہی ہے اور یہ بھی واضح لکھا ہے کہ حقیقی گروتھ ریٹ کم ہو رہا ہے۔
- جو چیز انتہائی واضح کر کے لکھی ہوئی ہو، وہ فراڈ نہیں ہوتی۔ یہ محض آپ کا بغض اور دلیل کی کمی کے سبب پڑے ہوئے عزت کے لالے ہیں جو چور مچائے شور کے مصداق آپ کو فراڈ فراڈ چلانے پر مجبور کر رہے ہیں۔
- آپ کا اعتراض کالم کی کیلکولیشن پر ہے اور یہ کیلکولیشن کالم لکھنے کے وقت پر لاگو نہیں ہوتی کیونکہ 2017ء کا آبادی کا عدد اس وقت تخمینے پر مبنی تھا۔
- کالم کا عدد تخمینے پر مبنی ہونے کے باوجود حقیقی ڈیٹا کے بہت قریب ہے، جو کہ کالم کی میتھڈالوجی کو اچھا خاصا وزن دیتا ہے۔
- کیلکولیشن میں ہیر پھیر کرنے کے بعد بھی آپ اس سے برآمد ہونے والے فرق پر اکتفاء نہیں کر رہے، بلکہ 1.4 ارب کو ڈیڑھ یعنی 1.5 ارب بنا کر پیش کر رہے ہیں۔
- پہلے آپ دانستہ غیر متعلقہ قدریں استعمال کرتے ہوئے ایک کیلکولیشن کرتے ہیں تاکہ جو فرق اصل میں 1 ارب آنا ہے، وہ 1.4 ارب آئے۔
- پھر آپ اس میں بھی 0.1 ارب خود سے بڑھا دیتے ہیں تاکہ وہ اور بھی زیادہ محسوس ہو۔ اس پر میں اعتراض کیوں کر رہا ہوں؟ کیونکہ آپ خود راؤنڈنگ کو دانستہ جعل سازی قرار دیتے آ رہے ہیں چنانچہ آپ کی منطق کے حساب سے یہ تو پکی پکی جعل سازی ہوئی۔
- یہ بھی مت بھولیے گا کہ آپ کی سہولت کے لیے درست کیلکولیشن میں کر چکا ہوں جہاں فرق 1.4 ارب بھی نہیں آ رہا بلکہ 1 ارب آ رہا ہے جسے آپ دانستہ ایک بار نہیں بلکہ دو بار جعل سازی کر کے زبردستی 1.5 ارب پر پہنچا رہے ہیں تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ محسوس ہو۔
- یعنی کہ آپ کل ملا کر 0.5 ارب کی دانستہ جعل سازی کر رہے ہیں۔
- اس سب کے باوجود رونا آپ کا یہ ہے کہ مصنف کا ڈیٹا 0.26 ارب کے مارجن کے ساتھ آؤٹ آف ڈیٹ کیوں ہے؟
آخری تدوین: