پاکستانی کب پاکستان کے وفادار اور عوام کے خیرکوا بنیں گے؟ سول ایوی ایشن نے پچھلے کئی سال سے محنت اور وعدے کر کے فارن ائیرلائنز کو اٹریکٹ کی اہے پاکستان میں اس سے ملک کو زرمبادلہ ٹیکس کی صورت میں ملتا ہے اور ملک میں مقابلے کی فضا پیدا ہوتی ہے جس سے کسٹمرز کو بہتر سہولیات اور چوائسز ملتی ہیں ۔
اب اس خبر کو دیکھیں
بات دراصل یہ ہے کہ خبریں کے پیسے خور کم ظرفوں کو کسی پاکستانی ائیر لائن نے اس منفی اور من گھڑت بکواس کے پیسے دیے ہیں جس سے وہ ایک فارن ائیر لائن کے خلاف محاذ کھڑا رہا ہے پچھلے کئی دنوں میں کئی خبریں نشر کی گئیں ہیں اس ائیر لائن کے خلاف ۔
اس خبر کی سرخی ہے فلائی دبئی کھٹارا طیارہ حادثے کا خطرہ
ظاہر ہے جو بھی یہ پڑھے گا وہ ڈر جائے گا ۔ سچ یہ ہے کہ فلائی دبئی کے جہاز پاکستان کے ہر جہاز سے نئے ہیں یعینی پاکستانی تمام ائیر لائنز میں جتنا بھی فلیٹ ہے اس سے نئے ہیں یہ جہاز بوئنگ-737 کے جدید ترین 800 ماڈل کے ان جہازوں کو فلائی دبئی نے 2008 مین خریدا اور پہلا جہاز 10-07 -2009 کو ملا جو کہ 3 سال 8 مہینے پرانا ہے اور آخری 4 مہینے پہلے ملا ہے مطلب ایک فریش فلیٹ ہے جہازوں کا جس کی اوسط عمر 3 سال سے کم جہاز اور آدھا فلیٹ برانڈ نیو جہازوں پر مشتمل ہے ۔ ہم ان جدید جہازوں کو کھٹارا کہیں گے تو اپنے متوسط عمر کے فلیٹ کو کیا کہیں جس میں 5 سال سے لے کر 25 سال پرانے جہاز شامل ہیں ؟؟؟؟
یہ دوسری بکواس
یہ تیسری