پاکستان بمقابلہ آسٹریلیا:میلبرن ٹیسٹ

دن کے اختتامی اسکور کارڈ کو دیکھ کر ایسا لگتا کہ مصباح نے درست فیصلہ لیا جلد اننگ نہ ڈیکلئیر کر کے۔
لیکن میں ابھی بھی سمجھتا ہوں کہ علی الصبح اوور کاسٹ کنڈیشن میں جس طرح سٹارک کو مدد مل رہی تھی۔ پاکستانی باؤلرز کے پاس بہتر موقع تھا کینگروز کے ٹاپ آرڈر کو "انڈر دی پریشر تھلے" کرنے کا۔

اب حالات تو یہی کہتے کہ یہاں سے کینگروز کا ہارنا مشکل ہے۔یہاں سے ایک ہی ٹیم ہار سکتی ہے اور وہ آپ جانتے ہی ہیں۔۔۔
 
اب حالات تو یہی کہتے کہ یہاں سے کینگروز کا ہارنا مشکل ہے۔یہاں سے ایک ہی ٹیم ہار سکتی ہے اور وہ آپ جانتے ہی ہیں۔۔۔
عبد اللہ بھائی اتنی مشکل میں تو نہ ڈالا کریں ۔۔۔ پلیز کو ئی اشارہ دے دیں ٹیم کے نام کا پہلا لفظ وغیرہ :lol:
 

یاز

محفلین
اب حالات تو یہی کہتے کہ یہاں سے کینگروز کا ہارنا مشکل ہے۔یہاں سے ایک ہی ٹیم ہار سکتی ہے اور وہ آپ جانتے ہی ہیں۔۔۔

ہمیں بھی کچھ ایسا ہی لگتا ہے۔ خصوصاً آسٹریلیا میں پاکستان نے ایسے ایسے میچ بھی ہار کر دکھائے ہیں، جن میں ہار بظاہر ناممکن کہی جا سکتی تھی۔ آپ سمجھ تو گئے ہی ہوں گے کہ کن کن میچز کی بات ہو رہی ہے۔
 
ویسے جلد350،370 پر اننگ ڈیکلئیر کرنے کے متعلق آپکی کیا رائے تھی؟
ہمیں بھی کچھ ایسا ہی لگتا ہے۔ خصوصاً آسٹریلیا میں پاکستان نے ایسے ایسے میچ بھی ہار کر دکھائے ہیں، جن میں ہار بظاہر ناممکن کہی جا سکتی تھی۔ آپ سمجھ تو گئے ہی ہوں گے کہ کن کن میچز کی بات ہو رہی ہے۔

او ہ اچھا آپ 2010 کے اس سڈنی ٹیسٹ کی بات کر رہے۔۔:D
 
اللہ خیر کرے. آج کل بڑے ڈان کی واپسی کی خبریں چل رہی ہیں.
آہا جناب رئیسانی نے اس موقع کے لئے کیا خوب فرمایا ہے کہ
"ڈان، ڈان ہوتا ہے، خواہ چھوٹا ہو یا بڑا"
میرے ذاتی خیال میں یہ تخصیص اب نہیں ہونی چاہئیے اگر نکا ڈان واپس آ سکتا تو وڈے بھی آ سکتا- وغیرہ
 

یاز

محفلین
ویسے جلد350،370 پر اننگ ڈیکلئیر کرنے کے متعلق آپکی کیا رائے تھی؟
میری ذاتی رائے تو یہ ہے کہ 443 پر بھی ڈکلیئر نہیں کرنا چاہئے تھا۔

ڈکلیئر کرنے کے متعلق میری دیرینہ رائے یہ ہے کہ اس کو میتھس یعنی ریاضی کی رو سے دیکھا جانا چاہئے۔ اس کی وضاحت کے لئے ایک سچویشن فرض کریں کہ ایک ٹیم پہلی اننگز میں اچھی بیٹنگ کر رہی ہے اور دوسرے دن کے چائے کے وقفے کے قریب اس نے 550 رنز کے قریب سکور کر لیا ہے۔ ایسے میں سب کمنٹیٹرز اور ٹی وی کے سپورٹس تجزیہ کاروں وغیر ہ کی چیخیں شروع ہو جاتی ہیں کہ جلدی جلدی ڈکلیئر کریں، دیر کیوں کر رہے ہیں۔ وغیرہ وغیرہ۔ اب دیکھا جائے تو اگر چائے کے وقفے پہ ڈکلیئر کر دیا جائے تو ابھی بھی سوا تین دن کا کھیل باقی ہے، اور اگر دوسری ٹیم اپنی دونوں اننگز میں کل ملا کر اڑھائی دن بھی کھیل گئی تو بھرپور امکانات ہیں کہ وہ 550 سے کہیں زیادہ رنز کر لے گی۔ اور اگر رن ریٹ کچھ زیادہ ہو تو پہلی ٹیم کو میچ ہارنے کی سچویشن پیدا کرنے کے لئے ایک چھوٹا موٹا کولیپس کرنے کی ضرورت ہے۔ دوسرے لفظوں میں اگر آپ اس ٹیم کو اڑھائی دن میں دو بار آؤٹ نہیں کر سکتے تو میچ نہیں جیت سکیں گے، تو کیوں نہ اس کو وقت ہی اڑھائی دن کے قریب قریب دیا جائے۔

اس کی ایک مشہور مثال ایڈیلیڈ ٹیسٹ 2005 کے کیس میں دیکھی جا سکتی ہے۔ میں اس کو سراسر غلط ڈکلیریشن کا نتیجہ قرار دوں گا۔ حال ہی میں پاکستان بھی ویسٹ انڈیز سے یہ میچ ہارتے ہارتے بچا تھا، جبکہ میرے خیال میں مزید 100 سے 150 رنز کرنے کے بعد ڈکلیئر کرنا چاہئے تھا۔ آج کے دوسرے میچ میں جنوبی افریقہ کی بابت بھی تیسرے دن کے اختتام پر ہی ڈکلیئر کرنے کی بات بھی کی جا رہی ہے جبکہ ابھی ان کی لیڈ 450 رنز کی بھی نہیں ہوئی۔ اب اگر وہ اسی مقام پہ ڈکلیئر کر دیں تو سری لنکا کو 6 تو کیا 5 سیشن میں بھی آؤٹ کرنے میں ناکام رہیں تو 90 فیصد امکان ہے کہ ٹارگٹ ہی چیز ہو جائے گا۔
امید ہے کہ میں اپنا موقف سمجھا پایا ہوں۔
 
آخری تدوین:

یاز

محفلین
اعدادوشمار یہ بھی بتاتے ہیں کہ آسڑیلیا کی سرزمین پر پاکستان نے آخری دفعہ 400 سے زیادہ کا مجموعہ 1983 کے باکسنگ ڈے ٹیسٹ میں بنایا تھا۔ اب 33 سال بعد پاکستانی ٹیم مسلسل دو اننگز میں 400 سے زیادہ رنز بنا چکی ہے۔
 
اعدادوشمار یہ بھی بتاتے ہیں کہ آسڑیلیا کی سرزمین پر پاکستان نے آخری دفعہ 400 سے زیادہ کا مجموعہ 1983 کے باکسنگ ڈے ٹیسٹ میں بنایا تھا۔ اب 33 سال بعد پاکستانی ٹیم مسلسل دو اننگز میں 400 سے زیادہ رنز بنا چکی ہے۔

جب پاکستان جیت جاوے تب بتانا
 
سٹارک کو شاید سہیل خان والی ذمہ داری دی گئی ہے جو آتے ہی یاسر شاہ کو چھکا دے مارا ۔۔ یا پھر بدلہ لیا جا رہا ہے ۔۔ لیکن جو کچھ بھی ہے بہرحال میچ میں دلچسپی موجود ہے اب بھی ۔
 
Top