پاکستان عام انتخابات 2018ء ٭ تبصرے، صورتحال، نتائج

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
مجھے اصل دکھ بس ایک بات کا ہوا جو جا ہی نہیں رہا کہ سراج الحق صاحب پی ٹی آئی کے کسی محمد بشیر سے ہار گئے!!!

دکھ کی کوئی خاص وجہ مریم؟ انتخابات میں ہار جیت کچھ بھی ہوسکتا ہے۔

ویسے ایک بات نے مجھے بھی آج دکھی کیا فضل الرحمن نے آج پاکستان دشمنی میں جب لن ترانی فرمائی، موصوف کے عین پیچھے سراج الحق بھی کھڑے ہوئے تھے۔ افسوس ہوا دیکھ کر!
 

الیکشن سے پہلے ایک لائن مشہور ہوئی تھی-
Vote for PML N is vote for INDIA.

مریکا میں 30 سال سے مقیم تحریکی کزن نے بھی اسکا حوالہ دیتے ہوئے بلے پر نشان لانے کو کہا؟ میں نے پوچھا ایسا کیونکر؟
جواب :
If you don’t believe vote for PMLN, current Indian PM said he actively worked at the time of BD separation
But please vote for PMLn so you will be happy

میں فئیر لا دتی شیر تے مہر - :p
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
ایسا ہی ہے شگفتہ۔ ہر کسی کا اپنا تجربہ ہے۔ یہ خاتون سوشل میڈیا کے زیر اثر بھی ہو سکتی ہیں لیکن میرا اپنا مشاہدہ بھی کچھ ملتا جلتا تھا تو مجھے ان کی بات میں مبالغہ محسوس نہیں ہوا۔ عملہ یقینا خوش اخلاق تھا۔ موبائل اندر لے جانے کی اجازت نہیں تھی۔ بالکل ٹھیک۔ سب نے پابندی بھی کی لیکن کیا ایک اتنے بڑے لیڈر کے لیے اس پابندی کو توڑنا اور پھر فخر کے ساتھ سب کو دکھانا درست ہے؟
میں نے اسی لیے اپنے ووٹ ڈالنے کا ذکر کرتے ہوئے پولنگ سٹیشن پر اپنا تجربہ بیان کرنے سے احتراز کیا تھا کہ کسی کو ایسا نہ محسوس ہو کہ محض تنقید برائے تنقید ہو رہی ہے۔
خیر میں ذاتی تجربے کا ذکر تو ابھی بھی نہیں کروں گی لیکن مشاہدہ ضرور بتاوں گی۔
میرے سامنے دو بزرگ خواتین جو بہت بیمار لگ رہی تھیں اور کسی کے سہارے چل رہی تھیں، ان کے ساتھ کسی کو اندر جانے نہیں دیا گیا۔ جب کہ اسی دوران تحریک انصاف کی خواتین دھڑلے سے دو دو تین تین کے گروہ میں اندر تشریف لے گئیں اور جب کچھ دیر بعد میری باری آئی تو ہ ہنوز وہیں موجود تھیں اور ووٹ ڈالنے کے بعد وہیں گپ شپ میں مصروف تھیں۔ وہ تو مجھ سے رہا نہیں گیا تو میں بھائی فوجی جوان سے جان کی امان طلب کرتے ہوئے عرض کی کہ کیا اب کوئی خلاف ورزی نہیں ہو رہی؟ تو انھوں نے ان خواتین کو وہاں سے باہر بھیجا۔
یار یہ آپ سب نجانے کہاں کہاں جا کے ووٹ دے آئے ہیں، میری طرف آ جانا تھا، اتنا پرسکون ماحول تھا یہاں۔ واپسی پر افسوس بھی ہوا کہ کوئی شور شرابا نہیں، ذرا سی تو کوئی ہلچل ہو جاتی :D

ویسے فرحت آپ کی بات سے اندازہ ہو رہا ہے کہ تحریک انصاف والے بھی کم نالائق نہیں ہیں۔
 
یہاں میں بھی اپنا تجربہ شئیر کرنا چاھوں گا کہ میں والدہ کو وہیل چئیر پر پولنگ اسٹیشن(مکمل عورتوں کے لئے مخصوص) لیکر ساتھ بھابھی تھیں-
سکول کے داخلی مقام سے عمارت تک کافی فاصلہ ہے- اینٹرنس پر پنجاب پولیس کا جوان تھا، میں نے کہا وہاں تک لیکر جاؤں گا بلڈنگ میں داخل نہیں ہوں گا- اس نے کہا ٹھیک ہے- بلڈنگ تک گیا وہاں ریمپ سے اکیلا چڑھانے لگا تو ناکام ہوا- وہاں تعینات جوان دیکھ کر خودی مدد کو آیا- پھر اس نے کہا ٹھیک ہے تم ہی آگے لے جاؤ- میں تھوڑا آگے گیا تو پنجاب پولیس کے افسر نے کہا واپس چلے جاؤ- میں نے ایک دفعہ اجازت چاہی انہوں نے کہا میں واپس بلڈنگ کی اینٹرینس پر سیڑھیوں پر بیٹھ گیا- پولیس جوان سے کہا جب امی فارغ ہو جائیں بتا دینا- اور اس نے بتا دیا میں واپس لے آیا-
(شاید فوجی مین اینٹرینس پر ہوتا تو داخلہ نہ ملتا اور اگر ملتا تو ریمپ پر ملنے والی مدد کو لیکر سوشل میڈیا پاک فوج کھپے وغیرہ کے نعرے لگاتا لیکن پنجاب پُلس کے بہترین رویے کے باوجود اسکو ٹھلا ہی کہا- #عمومی رویہ)

پھر اسی سالہ تایا ابو کو لیکر ووٹ ڈالنے گیا- اس وقت ڈیڑھ بج چُکے تھے اور حبس شدید تھی- پانی گاڑی میں ہی بھول گئے- اگرچہ وہاں پانی موجود تھا تاہم تایا ابو باہر کا پانی استعمال نہیں کرتے- لسٹ میں اس انکا ووٹ ڈھونڈ کر میں باہر گاڑی سے پانی لینے چلا گیا- پانی لایا تو تب تک وہ ووٹ ڈالنے کے لئے اندر جا چُکے تھے- مجھے پتہ تھا کہ پانی نہ ملا تو بزتی ہونی- میں نے فوجی جوان کا ترلا کیا کہ اندر پانی پکڑا دیں- پہلے تو وہ انکار کرنے لگا تھے لیکن پھر بزرگ دیکھ کر کہتا نام کیا ہے انکا- میں نے بتایا، اس نے اونچی آواز میں نام پُکارا تو تایا ابو نے کہا جی- جس پر اس نے وہاں موجود لڑکے کو کہا یہ بوتل انکل کو دے دو-
وغیرہ وغیرہ


میرے سامنے دو بزرگ خواتین جو بہت بیمار لگ رہی تھیں اور کسی کے سہارے چل رہی تھیں، ان کے ساتھ کسی کو اندر جانے نہیں دیا گیا۔ جب کہ اسی دوران تحریک انصاف کی خواتین دھڑلے سے دو دو تین تین کے گروہ میں اندر تشریف لے گئیں اور جب کچھ دیر بعد میری باری آئی تو ہ ہنوز وہیں موجود تھیں اور ووٹ ڈالنے کے بعد وہیں گپ شپ میں مصروف تھیں۔ وہ تو مجھ سے رہا نہیں گیا تو میں بھائی فوجی جوان سے جان کی امان طلب کرتے ہوئے عرض کی کہ کیا اب کوئی خلاف ورزی نہیں ہو رہی؟ تو انھوں نے ان خواتین کو وہاں سے باہر بھیجا۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
میرے انصافی دوستوں کا فیس بُک پر جواب ہے کہ "برابری پر تعلقات اچھی بات ہے" اور یہی صاحب فوراً سے بیشتر چاہتے تھے کہ نواز شریف کلبھوشن کی پھانسی پر عملدرآمد کروائے-
خیر یہ یقیناً خوش آیند بات ہے روابط بہتر اور تجارت زیادہ ہونی چاہئیے-
کب ہو گی اس کی پھانسی؟ اس نے ہمارے کتنے گھرانے برباد کیے ہیں!
 
Top