یاز
محفلین
کافی اچھا نتیجہ آیا ہے۔ بقول شخصے
سہج پکے سو میٹھا ہو۔
کافی اچھا نتیجہ آیا ہے۔ بقول شخصے
یہ تو نیا کٹا کھول دیا ہے صحافی صاحب نے۔ایک صحافی کی پوسٹ
مولانا فضل الرحمن کو ایک اور موقع؟
الیکشن کمیشن کے قوانین کے مطابق جن حلقوں میں خواتین کے ووٹ کی شرح 10 فیصد سے کم ہوگی، وہاں نتائج کالعدم قرار دئیے جائیں گے۔ ابھی الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ دیکھی تو معلوم ہوا کہ چار حلقے ایسے ہیں جہاں الیکشن کمیشن کے اس قانون کو نافذ کیا جائے تو تحریک انصاف کو دو، ن لیگ کو ایک اور ایک آزاد اُمیدوار کو اپنی نشستوں سے ہاتھ ھونا پڑسکتے ہیں۔
این اے 10 شانگلہ سے پاکستان مسلم لیگ کے اُمیدوار کامیاب قرار پائے جبکہ یہاں خواتین کے ڈالے گئے ووٹوں کی شرح 7 اعشاریہ 81 فیصد رہی۔
این اے 39، ڈیرہ اسماعیل خان ہے جہاں یہ شرح صرف 3 فیصد رہی جبکہ اس حلقے سے مولانا فضل الرحمن کو شکست ہوئی ہے اور تحریک انصاف یہاں سے کامیابی سے ہمکنار ہوئی ہے۔
این اے 44 خیبر ایجنسی ہے جہاں خواتین کے ڈالے گئے ووٹ کی شرح 9 اعشاریہ 49 فیصد ہے، جبکہ اس حلقے سے فتح پاکستان تحریک انصاف کا مقدر ٹھہری ہے۔
اسی طرح این اے 48 ہے جہاں یہ شرح 8 اعشاریہ 19 فیصد ہے جبکہ کامیاب اُمیدوار محسن داوڑ ہیں جو آزاد حیثیت سے الیکشن جیت چکے ہیں۔
پہلے سے زیادہ ووٹوں سے مولانا ڈیزل کو ہرانے کی گنجائش پیدا کی جائےمولانا فضل الرحمن کو ایک اور موقع؟
جزاک اللہیہ سب کچھ کہنے کے بعد بھی ہم مزید یہ کہنا چاہتے ہیں کہ مسلمان عام طور پر اپنے اوپر مسلط کیے گئے کسی بھی حکمران کو اللہ کی مشیت سمجھ کر قبول کرتا آیا ہے اور اب بھی یہی ہونا چاہیے۔
سوشل میڈیا پر اس قسم کی کافی خبریں گردش کر رہی ہیں جو انتخابات کے نتائج پر سوالیہ نشان ڈالنے کی کوشش ہے۔ حتمی نتیجہ الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر موجود ہے اور جہاں گنتی دوبارہ ہوگی وہاں کے حتمی نتائج بھی وہیں جائیں گے۔سننے میں آ رہا ہے کہ ذوالفقار کھوسہ دوبارہ گنتی میں ہار گیا ہے۔
الیکشن کے ابتدائی نتائج کے بعد اب تک درج ذیل حلقوں کی دوبارہ گنتی کے بعد کا نیا نتیجہ:
دِیر NA-5 سے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے بعد MMA کے امیدوار صاحبزادہ طارق اللہ جیت گئے، تحریک انصاف کے صاحبزادہ صبغت اللہ ہارے
ایبٹ آباد NA-15 پر دوبارہ گنتی، PMLN امیدوار جاوید مرتضی عباسی کامیاب اور تحریک انصاف کے علی اصغر ہارے
کھاریاں NA-71 پر دوبارہ گنتی، PMLN امیدوار عابد رضا کامیاب اور PTI کے الیاس چوہدری ہارے
سیالکوٹ NA-73 پر دوبارہ گنتی میں PML N امیدوار خواجہ آصف کامیاب اور PTI کے فیصل ڈار ہارے
فیصل آباد NA-106 پر دوبارہ گنتی میں PML N امیدوار رانا ثناء اللہ کامیاب اور PTI کے نثار احمد ہارے
ڈیرہ غازی خان NA-190 پر دوبارہ گنتی میں امیدوار PMLN امجد فاروق کھوسہ کامیاب اور PTI کے سردار عرفان اللہ کھوسہ ہارے
کراچی NA-248 پر دوبارہ گنتی میں PPP امیدوار عبدالقادر پٹیل کامیاب اور PTI کے سردار عزیز ہارے
مانسہرہ NA-13 پر دوبارہ ووٹوں کی گنتی 28 جولائی کو ہو گی جہاں PMLN کے سردار شاہجہاں یوسف کے مقابلے میں آزاد امیدوار کو کامیاب قرار دیا گیا ہے
مری NA-57 پر دوباری گنتی جاری ہے جہاں شاہد خاقان عباسی کے مقابلے میں تحریک انصاف کے امیدوار کو کامیاب قرار دیا گیا تھا
آپ نے جو لسٹ مقتبس کی ہے، اس میں پہلے میں ووٹ کا فرق ضرور بہت کم ہوا ہے، یعنی طارق اللہ صاحب کی 20 ہزار ووٹس کا اضافہ ہوا ہے دوبارہ گنتی میں۔ مگر پھر بھی ہار گئے ہیں۔ اور یہ نتیجہ الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر اپڈیٹڈ ہے۔سوشل میڈیا پر اس قسم کی کافی خبریں گردش کر رہی ہیں جو انتخابات کے نتائج پر سوالیہ نشان ڈالنے کی کوشش ہے۔ حتمی نتیجہ الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر موجود ہے اور جہاں گنتی دوبارہ ہوگی وہاں کے حتمی نتائج بھی وہیں جائیں گے۔
خدا دشمن کو بھی ایسی سوشل میڈیا ٹیم نہ دےجہانگیر خان ترین نے آزاد نمائندوں سے روابط تیز کر دئے ہیں اور اپنے نجی جہاز میں بھر بھر کر بنی گالہ کا چکر لگوایا جا رہا ہے۔
جلد ہی اکثریت تحریک کا حصہ بن جائے گی اور حکومت سازی میں معاون ثابت ہوگی
کیا پاکستان میں باقاعدہ قانون نہیں ہے کہ پہلے دو نمبر پر آنے والوں میں کتنا فرق ہو تو دوبارہ گنتی ہو گی؟این اے 57 سے ری کاؤنٹنگ منع کر دی گئی ہے-
کیا پاکستان میں باقاعدہ قانون نہیں ہے کہ پہلے دو نمبر پر آنے والوں میں کتنا فرق ہو تو دوبارہ گنتی ہو گی؟
یہاں دس ہزار کا فرق ہے جو میرے خیال سے کافی زیادہ ہے
قانون موجود ہے پر عمل ایسے ہی ہوتا آیا ہے۔ عمران خان نے 2013 الیکشن کے بعد 4 حلقے کھولنے کا مطالبہ کیا تھا اور ایک طویل قانونی جنگ کے بعد شاید 3 کھل گئے تھے۔ چوتھے پر سعد رفیق 5 سال اسٹے لیکر براجمان رہاکیا پاکستان میں باقاعدہ قانون نہیں ہے کہ پہلے دو نمبر پر آنے والوں میں کتنا فرق ہو تو دوبارہ گنتی ہو گی؟
قانون موجود ہے پر عمل ایسے ہی ہوتا آیا ہے۔ عمران خان نے 2013 الیکشن کے بعد 4 حلقے کھولنے کا مطالبہ کیا تھا اور ایک طویل قانونی جنگ کے بعد شاید 3 کھل گئے تھے۔ چوتھے پر سعد رفیق 5 سال اسٹے لیکر براجمان رہا
جن حلقوں میں گنتی کی درخواستیں مسترد ہو رہی ہیں وہاں قانونی راستہ اپنانا چاہئے۔ خان صاحب کو تو یہی مشورہ دیا گیا تھا۔ آگے سے جیتنے والے کے پاس یہ قانونی راستہ ہے کہ 5 سال اسٹے لیکر بیٹھا رہا۔کپتان نے تو حلقے کھولنے کا کہا تھا یہاں ری کاؤنٹنگ بھی مرضی کے حلقوں میں ہو رہی ہے وہ بھی فوج کی موجودگی میں-
جن حلقوں میں گنتی کی درخواستیں مسترد ہو رہی ہیں وہاں قانونی راستہ اپنانا چاہئے۔ خان صاحب کو تو یہی مشورہ دیا گیا تھا۔ آگے سے جیتنے والے کے پاس یہ قانونی راستہ ہے کہ 5 سال اسٹے لیکر بیٹھا رہا۔
وہ معلوم ہے۔ اس فیصلے کے خلاف الیکشن ٹریبونل، ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ تک جانا پڑ سکتا ہے۔ ویسے یہ قانون بھی کافی عجیب ہے کہ دوبارہ گنتی کو جیتا ہوا امید وار پٹیشن ڈال کر روک سکتا ہے۔ری کاؤنٹنگ کا لےلئے قانونی طریقے سے ہی درخواست دی گئی تھی صاحب- البتہ آر او نے کس قانون کے تحت ریجیکٹ کی وہ معلوم نہیں
دس فیصد کا ہے غالباً-
اور 12 ہزار کا فرق آ جاتا ہے دس فیصد میں-