زیک
مسافر
متفقاحمد بھائی کا مؤقف صحیح ہے۔۔
متفقاحمد بھائی کا مؤقف صحیح ہے۔۔
قتل و غارتگری زیادہ بعد میں ہوئی لیکن شروع چند ماہ پہلے ہی ہو چکی تھیقائد اعظم نے اپنے کمالِ حسنِ تدبر سے خون کا ایک قطرہ بہائے بغیر پاکستان بنایا تھا۔۔۔
یہ جو قتل و غارت گری ہوئی یہ پاکستان بننے کے بعد کی بات ہے، جس کے مختلف عوارض تھے!!!
کون جانے اس کا مطلب؟؟؟ڈگیا کھوتے توں تے غصہ کمہار تے
یہ کشیدگی تو ہندو اور مسلمانوں کے درمیان عرصے سے جاری تھی ۔اس کے لیے فروری 1938 میں قائد اعظم اور گاندھی کے درمیان اس مذہبی کشیدگی کو دور کے لیے مذاکرات بھی ہوئے جو ناکامی پر منتج ہو ئے۔۔۔قتل و غارتگری زیادہ بعد میں ہوئی لیکن شروع چند ماہ پہلے ہی ہو چکی تھی
پنجاب میں تقسیم کے فسادات کا آغاز اکثر مارچ 1947 کے راولپنڈی فسادات سے مانا جاتا ہےیہ کشیدگی تو ہندو اور مسلمانوں کے درمیان عرصے سے جاری تھی ۔اس کے لیے فروری 1938 میں قائد اعظم اور گاندھی کے درمیان اس مذہبی کشیدگی کو دور کے لیے مذاکرات بھی ہوئے جو ناکامی پر منتج ہو ئے۔۔۔
لیکن پاکستان بننے کے بعد اچانک سکھوں کی طرف سے جو کارروائی ہوئی اس کا تصور تو شاید ہندوؤں کو بھی نہیں تھا!!!
اس کا ذکر ہوگیا کہ فسادات کے عوارض الگ تھے!!!پنجاب میں تقسیم کے فسادات کا آغاز اکثر مارچ 1947 کے راولپنڈی فسادات سے مانا جاتا ہے
ہومیو پیتھک حل۔تحریک انصاف کا مقصد سول اداروں کو اتنا مضبوط کرنا ہے کہ فوج کو سیکیورٹی مداخلت کی ضرورت نہ رہے گی
3 جون 1947 کو تقسیم کے لیئے کھینچی گئی لائن کے مطابق مشرقی پنجاب بھی پاکستان کے حصے میں آنا تھا مگر ہندو اور انگریز کی سازش کے تحت سکھوں کو بلووں پر اکسایا گیا انہیں ایک الگ سکھ ملک کا لالچ دے کر یہ کہہ کر کہ اگر پنجاب پاکستان کے زیر قبضہ چلا گیا تو سکھ کبھی اپنا الگ ملک نہیں بنا سکیں گےیہ کشیدگی تو ہندو اور مسلمانوں کے درمیان عرصے سے جاری تھی ۔اس کے لیے فروری 1938 میں قائد اعظم اور گاندھی کے درمیان اس مذہبی کشیدگی کو دور کے لیے مذاکرات بھی ہوئے جو ناکامی پر منتج ہو ئے۔۔۔
لیکن پاکستان بننے کے بعد اچانک سکھوں کی طرف سے جو کارروائی ہوئی اس کا تصور تو شاید ہندوؤں کو بھی نہیں تھا!!!
جاسم محمد صاحب یہ لاوہ الیکشن سے پہلے کا پک رہا ہے خومخواہ ہر بات میں الیکشن مت گھسیٹیںوجوہات معلوم ہیں۔ نگران سیٹ اپ سابقہ حکومت نے بنایا۔ الیکشن کمیشن میں لوگ سابقہ حکومت نے لگائے۔ فوج الیکشن کمیشن کے حکم پر آئی۔ البتہ تحریک انصاف کی جیت کی ذمہ دار صرف فوج ہے۔
ڈگیا کھوتے توں تے غصہ کمہار تے
کہوٹہ سے ابتدا ہوئی تھی۔پنجاب میں تقسیم کے فسادات کا آغاز اکثر مارچ 1947 کے راولپنڈی فسادات سے مانا جاتا ہے
مزاح میں بات کرنا اپنی جگہ لیکن ایسا وعدہ قران مجید میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے۔نیا پاکستان تو بن گیا ،دودھ اور شہد کی ندیاں کب بہیں گی؟
خیر مبارکمبارک ہو۔
مبینہ دھاندلی کیخلاف احتجاج، دھرنے سب ٹھس۔ ہر جماعت تحریک انصاف نہیں ہوتیاگر یہ خبر سچ ہے تو خوش آئند ہے!
خصوصا نمبر 2 کی؟
۲۔ خان صاحب کو مبارک باد دیتے ہوئے ان کی سابقہ اہلیہ محترمہ جمائمہ نے بھی ایک وعدہ یاد دلایا ہے۔ وہ وعدہ کیا رہا ہوگا؟ ہوسکتا ہے کو ئی ایسا وعدہ نہ رہا ہو جس کی بھنک حکیم سعید شہید کو ملی تھی لیکن پھر بھی تجسس تو بنتا ہے!
وہ تقریر 11 اگست 1947 کوقائد اعظم نے کی تھی جہاں سیکولر ، آزاد مملکت بنانے کا کہا گیا تھاسننے میں عمران کی حلف برداری کی تاریخ 11 اگست آ رہی ہے۔ بعض سیکیولر لوگ اس تاریخ کو قائد اعظم کی ایک سیکیولر تقریر سے منسوب کرتے ہیں اور اب پاکستان کے مستقبل کے نظام سے۔ کیا یہ حقیت ہے کہ افسانہ؟
No power can hold another nation, and specially a nation of 400 million souls in subjection; nobody could have conquered you, and even if it had happened, nobody could have continued its hold on you for any length of time, but for this. Therefore, we must learn a lesson from this. You are free; you are free to go to your temples, you are free to go to your mosques or to any other place or worship in this State of Pakistan. You may belong to any religion or caste or creed that has nothing to do with the business of the State.