پاکستان عام انتخابات 2018ء ٭ تبصرے، صورتحال، نتائج

یاز

محفلین
باقی سب تو دنیا داری کے معاملات تھے لیکن ان میں ایک شق ایسی تھی جسے پڑھ کر بیک وقت ہنسی بھی نکلی اور رونا بھی آیا۔ وہ تھی اسلام آباد کے نئے آباد ہونے والے سیکٹرز جی 13 اور جی 14 میں چار مساجد کا انتظام مولانا کے مسلک والوں کے حوالے کرنا ۔ :)
جیسے فاٹا کے ایم این ایز کی سب سے بڑی مانگ اپنے علاقے میں قریبی عزیز کو پولیٹیکل ایجنٹ لگوانا ہوتا تھا۔
 

زیک

مسافر
تین سے ساڑھے چار لاکھ تک۔
ویسے تو ووٹرز کی کل تعداد کو 272 سے تقسیم کر کے ایک mean حاصل کیا جا سکتا ہے، تاہم حلقوں کو ضلعوں اور صوبوں کی جغرافیائی حدود کے اندر بھی پابند کرنا ہوتا ہے تو کچھ اونچ نیچ قرین قیاس سمجھی جا سکتی ہے، لیکن چھ لاکھ بہت زیادہ ہیں۔ اتنے میں تو اٹک کا ایک اور حلقہ بننا چاہئے تھا۔
یہ تازہ ترین مردم شماری اور اس کے نتیجے میں ہونے والی ریوائزڈ حلقہ بندیوں کا شاخسانہ ہے، جس میں پنجاب کی 10 کے قریب سیٹیں کم ہو گئی ہیں۔
حلقے ووٹرز کی تعداد پر نہیں بلکہ آبادی کی بنیاد پر بنتے ہیں۔ ممکن ہے یہاں بچوں کی تعداد کم ہو۔

ضلعی حدود میں رہنے سے کافی فرق ہو سکتا ہے حلقے کی آبادی کا۔ یہ اچھا آئیڈیا نہیں ہے
 

محمد وارث

لائبریرین
2018ء الیکشنز کو 1977ء الیکشنز کی کاپی کہنے والے اور اپنے اپنے گھروں میں شکست خوردہ عناصر کی ملک میں ایک اور بحران پیدا کرنے کی کوشش بظاہر ناکام۔

اے پی سی میں تیسرے نمبر کی نشستیں حاصل کرنے والی پیپلز پارٹی نے شرکت ہی نہیں کی اور دوسرے نمبر پر نون لیگ نے حلف نہ اٹھانے کی تجویز پر شائستہ طریقے سے معذرت کر لی۔
 

یاز

محفلین
2018ء الیکشنز کو 1977ء الیکشنز کی کاپی کہنے والے اور اپنے اپنے گھروں میں شکست خوردہ عناصر کی ملک میں ایک اور بحران پیدا کرنے کی کوشش بظاہر ناکام۔

اے پی سی میں تیسرے نمبر کی نشستیں حاصل کرنے والی پیپلز پارٹی نے شرکت ہی نہیں کی اور دوسرے نمبر پر نون لیگ نے حلف نہ اٹھانے کی تجویز پر شائستہ طریقے سے معذرت کر لی۔
یہ صرف ان پارٹیوں کا شو لگ رہا ہے جن کو اپنی بقا کا خدشہ لاحق ہو گیا ہے، جیسے اے این پی، فضل الرحمٰن والی جمیعت وغیرہ۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
ایم کیو ایم کی جانب سے چار چھ سال پرانا شغل شروع ہو چکا ہے۔
ایک جانب خبر آتی ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔ پھر خبر آتی ہے کہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ شرکت نہ کرنے کا فیصلہ نہ کیا جائے۔ خالد مقبول صدیقی کچھ اور فرما رہے ہیں اور فاروق ستار کچھ اور۔
ابھی مزید بھی بہت کچھ چلے گا۔
فاروق ستار ھوراں تو تشریف لے جا بھی چکے اے پی سی میں :D
 
آج کے تین واقعات جو میڈیا میں رپورٹ نہیں ہوئے۔

سیالکوٹ چھاؤنی کی ایک میس میں فائرنگ سے ایک آفیسر ہلاک اور تین شدید زخمی۔ فائرنگ کرنے والا فوجی جوان ہی تھا۔

مانسہرہ میں ری کاوئٹنگ کا مطالبہ کرنے والے ہجوم پر فائرنگ۔ ایک ہلاک

مری میں گنتی روک دینے کے معاملے پر فوج اور عوام آمنے سامنے۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
آج کے تین واقعات جو میڈیا میں رپورٹ نہیں ہوئے۔

سیالکوٹ چھاؤنی کی ایک میس میں فائرنگ سے ایک آفیسر ہلاک اور تین شدید زخمی۔ فائرنگ کرنے والا فوجی جوان ہی تھا۔

مانسہرہ میں ری کاوئٹنگ کا مطالبہ کرنے والے ہجوم پر فائرنگ۔ ایک ہلاک

مری میں گنتی روک دینے کے معاملے پر فوج اور عوام آمنے سامنے۔
آپ کو کیسے معلوم ہوا؟
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
ایک ٹرینڈ کافی امید افزا لگا ہے کہ زیادہ جگہوں پہ چھوٹے گروپوں یا پارٹیوں یا آزاد امیدواروں کی بجائے بڑی پارٹیوں کے درمیان ہی مقابلہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔

ان سب چھوٹے بڑوں کو ختم کر کے صرف دو پارٹیاں ہوں بس۔ پورا جنجال پورہ بنا ہوا ہے۔ :D
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
ایک یا دو جماعت اگر دھاندلی کا رونا روتی تو الگ بات تھی لیکن یہاں تو پانچ جماعتوں نے دھاندلی کا نعرہ لگانا شروع کر دیا ہے، اگر سچ میں ایسا ہے تو پھر ایک بات واضح ہے الیکشن نہیں سلیکشن کروائی گئی ہے
وہ جو دوسرے ملکوں سے پاکستان میں انتخابات دیکھنے آئے تھے اب تو انھوں نے بھی رپورٹ دی ہے کہ انتخابات شفاف ہوئے ہیں۔
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
لوگوں کے خیالات سن کر اور ان کے رجحانات دیکھ کر ہی صاف معلوم ہو رہا تھا کہ اس بار جیت کس کی ہوگی..
اور نتیجہ بالکل توقعات کے مطابق نکلا....پتا نہیں پھر یہ دھاندلی کا شور کس بنیاد پر ہے..
 
آج کے تین واقعات جو میڈیا میں رپورٹ نہیں ہوئے۔

سیالکوٹ چھاؤنی کی ایک میس میں فائرنگ سے ایک آفیسر ہلاک اور تین شدید زخمی۔ فائرنگ کرنے والا فوجی جوان ہی تھا۔

مانسہرہ میں ری کاوئٹنگ کا مطالبہ کرنے والے ہجوم پر فائرنگ۔ ایک ہلاک

مری میں گنتی روک دینے کے معاملے پر فوج اور عوام آمنے سامنے۔

مری میں ری کاوئٹنگ جاری تھی اور خاقان عباسی کی لیڈ واضح ہونا شروع ہو گئی۔ ایسے میں ایک کرنل نے گنتی یہ کہہ کر بند کروا دی کہ باقی کل ہو گی۔ اور ساتھ ہی اپنے فوجی عملے کو کہا کہ تھیلے اٹھا لو جس پر جھگڑا ہو گیا۔ عوام کا ایک ہجوم مری کچہری میں اکٹھا تھا جنھوں نے گنتی کے اگلے دن ہونے پر کوئی اعتراض نہیں کیا لیکن تھیلے نہیں لے جانے دئیے۔ تھیلے لے جانے اور نا لے جانے پر ہوئی کشمکش پر پانچ گھنٹے ڈیڈلاک کے بعد کرنل تھیلے آر او آفس میں چھوڑ کر چلے گئے۔ اس سے پہلے یہ طے ہوا کہ دونوں اطراف کے 8، 8 افراد تھیلوں والے کمرے پر پہرہ دیں گے۔
 
Top