پاکستان : عام انتخابات 2018 (الیکشن)

دراصل ان کو باندھ کر رکھنے والا اب کوئی نہیں ہے۔ اور وہ جو یہ پارٹیاں بنا رہے ہیں وہ چاہتے ہی نہیں کہ ان میں اتحاد ہو۔

اب کے سے اُنہوں نے اپنا وزن زرداری کے پلڑے میں ڈال دیا ہے۔ ورنہ کون سوچ سکتا تھا کہ آئندہ انتخابات میں پی پی پی جیسی بدنام جماعت کو بھی گنا جا سکے گا۔ کم از کم شہری علاقوں میں پی پی کی کوئی گنجائش نہیں تھی۔ تاہم سیلیکشن کرنے والے الیکشن میں ووٹ ڈالنے والوں کو گھاس نہیں ڈالا کرتے۔
احمد بھائی سینٹ الیکشن میں ن لیگ کی اکثریت روکنے کے لیے یہ ڈرامہ کھیلا گیا تھا ۔عام انتخابات میں ری پلے کی امید نہیں ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
احمد بھائی سینٹ الیکشن میں ن لیگ کی اکثریت روکنے کے لیے یہ ڈرامہ کھیلا گیا تھا ۔عام انتخابات میں ری پلے کی امید نہیں ہے۔

ممکن ہے۔ میری تو سمجھ نہیں آتا کہ یہ کیا چاہتے ہیں۔

ہاں اتنا سمجھ آتا ہے کہ ان کے فائدے میں سب کا فائدہ نہیں ہے۔
 

زیک

مسافر
فوجی مداخلت ہمارے ملک کی مجبوری بن گئی ہے کیونکہ آج کے دور کے سیاستدان باتوں کے بھوت ہیں ،کام کے وقت یہ اپنی جیبیں بھرنے سے مطلب رکھتے ہیں ،انھیں ملک مفادات سے کوئی غرض نہیں ،باحالت مجبوری فوج کو مداخلت کرنی پڑتی ہے اور جو کسر باقی رہے جاتی ہے وہ جرنیل کرنل آ کر پوری کردیتے ہیں ۔
کیا 1958، 1969، 1977 اور 1999 میں بھی ایسا ہی تھا؟ پھر ملک بنانے کی کیا ضرورت تھی؟
 

زیک

مسافر
ویسے مجھے جماعتِ اسلامی اچھی لگنے لگی ہے۔ اگر یہ اپنا نظریاتی قبلہ یکسو کر سکیں تو ان کے بارے میں سوچا جا سکتا ہے کہ عوامی مسائل کی بات اور عوامی خدمت کا کام یہ لوگ بہت اچھا کرتے ہیں۔

تاہم انہیں خود نہیں پتہ ہوتا کہ اگلے الیکشن میں یہ کس کے شانے سے شانہ ملا کر کھڑے ہوں گے۔
لگتا ہے آپ کے کالج میں جمیعت نہیں تھی
 

محمداحمد

لائبریرین
لگتا ہے آپ کے کالج میں جمیعت نہیں تھی

جمیعت اور جماعت میں فرق ہے۔

مزے کی بات یہ ہے کہ جماعتِ اسلامی والے بھی اکثر جمعیت سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہیں۔

پھر دیگر جماعتوں کو کیا تکلیف ہے کہ وہ عوام کے حقیقی مسائل پر بات کرنا اپنی توہین سمجھتے ہیں۔
 

فرقان احمد

محفلین
آپ اس سب پیشگوئی میں سے اصل چیز بھول رہے ہیں، جو کہ اہلیانِ نظر کر کر رہیں گے۔ اور وہ ہے نون لیگ کا ٹوٹنا۔ اس کام کے بعد باقی کا کام آسان ہو جائے گا۔
نون لیگ میں کسی حد دراڑیں تو پڑ چکی ہیں تاہم اس کے باوجود اس جماعت کا شیرازہ اب تک تو مکمل طور پر بکھر نہ پایا ہے۔ اب ایک کڑا امتحان ان کے سر پر تب آن پڑے گا جب عدالتیں شریف خاندان کو سزائیں سنائیں گی۔ ایک بات طے شدہ ہے کہ نون لیگ حکومت میں نہ آ سکی تو مضبوط اپوزیشن جماعت کے طور پر سامنے آ جائے گی اور ہمیں ایک بار پھر نوے کی دہائی کے ٹریلر دیکھنے کو ملیں گے۔ اسٹیبلشمنٹ کو اس خطرے کا تدارک بھی کرنا پڑے گا۔ عدالتیں اپنے دائرہء کار سے تجاوز کر کے سزائیں نہیں سنا سکتیں۔
 

فرقان احمد

محفلین
اسٹیبلشمنٹ نے فرنٹ فٹ پر آکر کھیلنا شروع کر دیا ہے:
4_E9_FDCAD-_D041-4_B9_B-88_E1-_E8_E5_FCE653_CE.jpg
خان صاحب نے اس موقع پر بیان دے کر ایک بار پھر اس تاثر کو تقویت پہنچائی ہے کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کے سہارے سیاست جاری رکھے ہوئے ہیں۔بدقسمتی سے ایسا فرد کبھی عظیم رہنماؤں کی صف میں شامل نہیں ہو سکتا۔
 

شاہد شاہ

محفلین
مان لیں بھائی۔۔۔۔۔ کہ زیک بھائی درست فرماتے ہیں۔
زیک بھائی اپنے امریکی الیکشن کی پیشگوئی تو درست کر نہیں پائے بہرحال پاکستان میں بھی کوشش کرکے دیکھ لینے دیں
آج الیکشن ہے۔ ایسٹ کوسٹ پر ووٹنگ شروع ہو چکی ہے۔

  • ہفنگٹن پولسٹر کے مطابق کلنٹن کو اب 5.2 فیصد کی لیڈ ہے۔
  • 538 کے مطابق کلنٹن کو 3.5 فیصد کی لیڈ ہے اور اس کے جیتنے کے امکان 71.6 فیصد ہیں
  • نیو یارک ٹائمز کے مطابق کلنٹن کے جیتنے کے امکان 84 فیصد ہیں
  • پریڈکٹ وائز کے مطابق کلنٹن کے جیتنے کا امکان 88 فیصد ہے۔
 

یاز

محفلین
کافی سادہ ہے بے چارہ زکربرگ۔۔۔۔ اس کو علم نہیں کہ اس کی فیس بک بک آخری چیز ہو گی جو الیکشن پہ اثرانداز ہو سکتی ہے۔ یہاں تو پہلے ہی درجنوں عناصر قطار اندر قطار کھڑے ہیں الیکشن پہ اثرانداز ہونے کے لیے۔
 
Top