اِس بارے میں فوج کو کچھ کرنا چاھئیے بلوچستان اور سندھ کی عوام کے لئےیہ تو مجھے نہیں معلوم کہ وہاں کس جماعت کی حکومت ہے۔
البتہ وہاں کا یہ معاملہ ہے کہ وہاں کی سیاسی جماعتیں نوابوں اور وڈیروں کے ہاتھوں میں ہیں۔ اور گزشتہ ادوار میں ہوتا یہ رہا ہے کہ وفاق سے ملنے والے فنڈز عوامی فلاح و بہبود پر نہیں لگائے جاتے اور عوام کی محرومیوں کو وفاق سے جوڑ دیا جاتا ہے۔ واللہ اعلم
سندھ کا بھی کم و بیش یہی حال ہے۔
جنوبی پنجاب کی دریائے سندھ کی نواحی بیلٹ تونسہ، راجن پور اور ڈیرہ غازی خان اور صوبہ بلوچستان کے کئی علاقوں میں اس قدر شدید سیلاب آیا کہ سیلاب میں بہہ جانے والی لاشوں, انسانوں اور جانوروں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے.
فوج اور دیگر ادارے جتنی مدد ہوسکتی ہے، کررہے ہیں، لیکن تباہی بہت بڑی ہے اور امدادی کارروائیاں بہت محدود ہیں.
سیاسی جماعتوں اور مین سٹریم میڈیا کے لیے اور بہت سے اہم ایشوز ہیں.
ہم سب کو چاہیے کہ مصیبت کی اس گھڑی میں ان دکھی انسانوں کی مدد کریں.
کسی خاص جماعت یا تنظیمی گروہ کا نام نہیں لیتے, آپ لوگوں کو جو جماعت, تنظیم یا این جی او مناسب لگے ان کے ذریعے یا خود کوہ سلیمان, تونسہ, راجن پور کے علاقوں میں ٹینٹ , کپڑے, صاف پانی اور راشن بھیجنے کی کوشش کیجئے.
مشکل کی گھڑی ہے اور وہاں دکھوں سے چور لوگ مدد کےمنتظر ہیں. ایک دوسرے کے کام آنا لازم ہے. تمام مسلمان ایک جسم کی مانند ہیں، جسم کے کئی حصے شدید تکلیف میں ہیں۔
اللہ سب کی مشکلات آسان فرمائے۔ مدد اور آسانیاں عطا کرے۔
اور اللہ ہمارا حامی و ناصر ہو.
آمین!
ثم آمین!
کیا بلوچستان ملک کا حصہ نہیں ہے؟بلوچستان کا حال بھی بہت ابتر ہے۔
وہاں کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ وہاں سے خبر ہی نہیں پہنچتی اور ہماری حکومتیں بھی بلوچستان کو کوئی اہمیت نہیں دیتیں۔
میں عموماً انٹر نیشنل نیوز کور کرتاہوں، میں یہی دیکھ رہا ہوں کہ شہباز گل ، شہباز شریف اور عمران خان ہی میڈیا پر چھائے ہوئے ہیں ۔بلوچستان ڈوب رہا ہے پنجاب سندھ ہر جگہ بدترین حالات ہیں ۔
مگر میڈیا سے لیکر سوشل میڈیا تک سب سے اہم مسئلہ شہباز گل ۔۔۔۔
حکومت سے لیکر عوام تک کی بے حسی۔۔۔
ان بڑے لوگوں کو چھینک بھی آ جائے تو بریکنگ نیوز بنتی ہے۔ اور عوام الناس کو قبریں بھی میسر نہ ہوں تو کوئی بڑی بات نہیں ہے۔میں عموماً انٹر نیشنل نیوز کور کرتاہوں، میں یہی دیکھ رہا ہوں کہ شہباز گل ، شہباز شریف اور عمران خان ہی میڈیا پر چھائے ہوئے ہیں ۔
یہ وہی میڈیا ہے جو دعا زہرا کے نام پر ٹی آر پی بٹورتا ہے ؛لیکن بلوچستان کے عوام کے لیے آواز انہیں اُٹھا سکتے ،لعنت ہے !!!
آمینمسلسل بارش سے حالات مزید خراب ہوتے جا رہے ہیں۔اللہ پاک ہمارے حال پر رحم فرمائے
اصل مسئلہ تو زیادہ بارش ہی ہے۔مسلسل بارش كى وجه سے اس قدر تباہ کن اور بلا خیز سیلاب آیا ہے یا پھر کسی اور وجہ سے ؟
میں نے ایک ویڈیو فیس بک پر دیکھا جس میں ایک شخص کہہ رہا ہے کہ ’’یہ دیکھو! زیادہ بارش ہونے کی وجہ سے انڈیا کا پانی پاکستان کی طرف سرحد پار کرکے جا رہا ہے؟ ‘‘ اس کی کیا حقیقت ہے؟
کیا سچ مچ انڈیا کی طرف سے پانی زیادہ چھوڑا گیا ہے، یا پھر مسلسل بارش کی وجہ سے یہ صورتحال قائم ہوئی ہے۔ ؟؟
انڈیا بھی ایسی حرکتیں کرتا رہتا ہے لیکن اس مرتبہ تو مسلسل بارش نے حالات خراب کر دیے۔ اور یہ حالات ان علاقوں میں زیادہ ابتر ہیں جہاں سے دریا اور نہریں گزر رہی ہیں یا پھر جو پہاڑی علاقے ہیں۔مسلسل بارش كى وجه سے اس قدر تباہ کن اور بلا خیز سیلاب آیا ہے یا پھر کسی اور وجہ سے ؟
میں نے ایک ویڈیو فیس بک پر دیکھا جس میں ایک شخص کہہ رہا ہے کہ ’’یہ دیکھو! زیادہ بارش ہونے کی وجہ سے انڈیا کا پانی پاکستان کی طرف سرحد پار کرکے جا رہا ہے؟ ‘‘ اس کی کیا حقیقت ہے؟
کیا سچ مچ انڈیا کی طرف سے پانی زیادہ چھوڑا گیا ہے، یا پھر مسلسل بارش کی وجہ سے یہ صورتحال قائم ہوئی ہے۔ ؟؟
اگر ڈیم بنادئیے جاتے تو آج یہ بارش زحمت نا بنتیمسلسل بارش سے حالات مزید خراب ہوتے جا رہے ہیں۔اللہ پاک ہمارے حال پر رحم فرمائے
اُلٹے ہاتھ پر جو بھیڑ کھڑا ہوا ہے بیچارہ وہ بھی پلاسٹک میں آنا چاہ رہا ہے اللہ پاک آسانی پیدا فرمائے آمینانڈیا بھی ایسی حرکتیں کرتا رہتا ہے لیکن اس مرتبہ تو مسلسل بارش نے حالات خراب کر دیے۔ اور یہ حالات ان علاقوں میں زیادہ ابتر ہیں جہاں سے دریا اور نہریں گزر رہی ہیں یا پھر جو پہاڑی علاقے ہیں۔
ہمارا علاقے میں مشرقی طرف دریائے سندھ ہے اور کچھ فاصلے پر دریائے چناب گزر رہا ہے۔ اور مغربی جانب دو بڑی بڑی نہریں۔ اور تھوڑا اور مغرب میں جائیں تو کوہ سلیمان کا پہاڑی سلسلہ شروع ہو جاتا ہے۔ جہاں سے رود کوہیوں کا مسئلہ درپیش رہتا ہے۔ ہر طرف سے سیلاب کا پانی تو آ ہی رہا ہے اوپر سے بادل بھی اپنا قہر برسا رہے ہیں۔ مسلسل بارشیں، جن کے گھر ڈھے گئے ہیں۔ وہ کھلے آسمان تلے بیٹھے ہیں اور اوپر سے بارش۔۔۔۔
نہیں بھائی! اس مرتبہ تو بارش کی وجہ سے اکثر جگہوں پر حالات خراب ہیں۔اگر ڈیم بنادئیے جاتے تو آج یہ بارش زحمت نا بنتی
سیلاب کے سلسلے میں ہندوستان پر مکمل ذمہ داری ڈال دینا غلط ہو گا ۔ اول تو یہ کہ یہ بارشیں ہمارے عمومی طور پر اس موسم کی بارشوں کا تین سے چار گنا ہیں جنہیں سنبھالنے کے لیئے بنیادی ڈھانچہ تیار ہی نہیں ہے ۔ دوسرے ہندوستان سے آنے والا پانی کم از کم قانونی مدت کے نوٹس یعنی چھتیس گھنٹے کے نوٹس پر چھوڑا گیا ہے ۔ یقینا ادھر بھی بارشوں کا یہی سپیل ہوگا جو ڈیموں کے لئے خطرہ ہو سکتا ہے۔ ایسے میں وہ پانی روک کر رکھیں گے تو اپنے ڈیمز کو ایک سلسلہ وار تباہی کے خطرے سے دوچار کرتے ہیں ۔لہذا ہندوستان پر الزام نہیں دھرا جا سکتا ۔ اگر کوئی مجرم ہے تو سندھ ، بلوچستان اور وفاق کی حکومتیں ہیں جو مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کر رہی ہیں ۔ اس کے علاوہ بڑی حد تک سرکاری ذمہ داران کی کرپشن ، وڈیرہ شاہی ، سرداری نظام بھی اس میں ذمہ دار ہے ۔ کیونکہ اپنے علاقوں میں ان کے اثر و رسوخ سے کام رک جاتے ہیں مطلب ایسی جگہ زندگی کو پنپنے ہی نہیں دیا جاتا جہاں ان میں سے کسی کا بھی مفاد عوامی مفاد سے ٹکرا رہا ہو۔مسلسل بارش كى وجه سے اس قدر تباہ کن اور بلا خیز سیلاب آیا ہے یا پھر کسی اور وجہ سے ؟
میں نے ایک ویڈیو فیس بک پر دیکھا جس میں ایک شخص کہہ رہا ہے کہ ’’یہ دیکھو! زیادہ بارش ہونے کی وجہ سے انڈیا کا پانی پاکستان کی طرف سرحد پار کرکے جا رہا ہے؟ ‘‘ اس کی کیا حقیقت ہے؟
کیا سچ مچ انڈیا کی طرف سے پانی زیادہ چھوڑا گیا ہے، یا پھر مسلسل بارش کی وجہ سے یہ صورتحال قائم ہوئی ہے۔ ؟؟