کھانے پینے کی قلت ہوئی تو افرا تفری پھیل سکتی ہے، وزیراعظم
ویب ڈیسک ایک گھنٹہ پہلے
کھانے پینے کی اشیاء کی قلت نہیں ہونی چاہئے، وزیر اعظم عمران خان فوٹو: فائل
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک میں گڈز ٹرانسپورٹ کی نقل وحرکت کو یقینی بنایا جائے اگر کھانے پینے کی قلت ہوئی تو افرا تفری پیدا ہو سکتی ہے۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے نمٹنابڑے ممالک کے لئے بھی آسان نہیں، امریکا نے 2 ہزار ارب روپے کا ریلیف پیکج دیا ہے، جب پاکستان میں کورونا وائرس کا مسئلہ آیا تو صوبوں کا مختلف رویہ سامنے آیا، کورونا کے خلاف جنگ حکومت اکیلے نہیں جیت سکتی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگرہم نے ایک دم لاک ڈاؤن کردیا تو دیہاڑی پر کام کرنے والوں کے لئے سخت مسئلہ ہوگا، ہمیں سوچ سمجھ کرلاک ڈاؤن کے فیصلے پر عمل کرنا چاہیے، مجھے خدشہ تھا کہ اگر ایک دم لاک ڈاؤن ہوا تو غریب طبقہ مشکل میں آجائے گا۔ ،
عمران خان نے کہا کہ چاروں صوبوں نے مشترکہ طور پر گڈز ٹرانسپورٹ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، ہم چاہتے ہیں لوگوں کو کھانے پینے کی اشیا میں کمی نہ ہو، پہلے بھی ٹرانسپورٹ کو روکنے سے کئی جگہوں پر آٹا مہنگا ہو گیا، لیکن اب ملک بھر میں گڈز ٹرانسپورٹ پر کوئی پابندی نہیں ہو گی، کھانے پینے کی چیزیں بنانے والی فیکٹریاں اورانرجی سیکٹر کام کرتا رہے گا، سامان کی نقل و حرکت کیلئے گڈز ٹرانسپورٹ کی مکمل اجازت ہوگی، چاہتے ہیں لوگوں کو کھانے پینے کی اشیاء پہنچانے میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔
قبل ازیں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ اشیائے ضروریہ اور ضروری سامان کی ترسیل کے لیے ٹرانسپورٹ جاری رہے گی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ریلوے فریٹ کے نظام کو جاری رکھے گی، وزیر مواصلات ملک میں گڈز ٹرانسپورٹ کی دستیابی یقینی بنائیں گے اور گڈزٹرانسپورٹ کا عملہ وزارت صحت کی ہدایات پر عمل کرے گا اور ٹرانسپورٹ کے لیے کم سے کم عملہ استعمال کیا جائے گا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک میں گڈز ٹرانسپورٹ کی نقل وحرکت کو یقینی بنایا جائے اور کھانے پینے کی اشیاء کی قلت نہیں ہونی چاہئے، کھانے پینے کی قلت ہوئی تو افرا تفری پیدا ہو سکتی ہے، اشیاء ضروریہ کی فراہمی کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں۔