پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد

کل ہی یہاں سورۃ النساء کی اس آیت پر بات ہو رہی تھی۔

یا أَیُّها الَّذِینَ آمَنُوا أَطیعُوا اللّهَ وَأَطیعُوا الرَّسُول وَأُولی الأمرِ مِنْکُمْ

یہاں اولی الامر کی اطاعت کا جو حکم دیا گیا ہے اس کی روح کو ٹھیک سے سمجھنے کی ضرورت ہے۔ انسان ایک فردِ واحد کی حیثیت سے تنِ تنہا کسی ویران جزیرے پر زندگی بسر نہیں کرتا۔ گھر، دفتراور معاشرے میں سینکڑوں انسانوں سے اسے سابقہ پیش آئے گا۔ ان تعلقات اور معاملات میں اگر کوئی نظم قائم نہ ہو تو انسانوں اور جانوروں میں کیا فرق باقی رہ جاتا ہے؟ ایک گھر میں اولاد والدین کی بات نہ مانے، ایک ادارے کا ملازم اپنے باس کے سامنے تن کر کھڑا ہو جائے، ایک طالب علم استاد کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالنے لگے، ایک تنظیم کے کارکن اپنے رہنماؤں سے بغاوت پر اترنے لگیں، ایک ریاست کے عوام حکومتی فیصلوں کی دھجیاں بکھیرنے لگیں تو پھر اس دنیا کے معاملات ایک لمحے کو بھی آگے نہیں بڑھ سکتے۔

ایک ریاست کے ذمے دار شہری کے طور پراولی الامر (حکمرانوں) کے فیصلوں کو ماننا ہر شخص کا فرض ہے۔ اگر ہم کسی فیصلے کو ٹھیک نہیں سمجھتے تو اپنا نقطہ نظر پیش کرنا اور حکمرانوں کو توجہ دلانے کا ہمیں پورا حق ہے۔ لیکن اجتماعی نظم کو خراب کرنے کی اجازت کبھی نہیں دی جا سکتی۔
متفق۔
البتہ مسجد کے مقفل کرنے کے معاملے میں جیساکہ محمد تابش بھائی نے وضاحت فرمائی یہاں حکمِ حاکم ابھی ہے ہی نہیں۔
ابھی تو صرف سوشل میڈیا وغیرہ پر یار لوگ حکم حاکم کا فریضہ سرانجام دے رہے ہیں۔ :)
البتہ "فر من المجذوم فرارک من الاسد" (جذام زدہ شخص سے یوں بھاگو جیسے شیر سے) وغیرہ احادیث کی روشنی میں مکمل اور انتہائی احتیاط کی مسلسل درخواست کی جارہی ہے۔
 
البتہ "فر من المجذوم فرارک من الاسد" (جذام زدہ شخص سے یوں بھاگو جیسے شیر سے) وغیرہ احادیث کی روشنی میں مکمل اور انتہائی احتیاط کی مسلس

اس وائرس کی علامات جلد ظاہر نہیں ہوتیں، گویا تقریبآ ہر شخص ممکنہ مریض یا کیریئر ہوسکتا ہے۔ ایسی حالت میں لازم ہے کہ ہر شخص دوسرے سے دور رہے۔ کیا ایسی حالت میں صرف اس شخص پر مریض کا شرعی حکم نافذ ہوگا جس کی ناک بہہ رہی ہو، کھانسی آرہی ہو، بخار میں پھنک رہا ہو یا ہر ایک سے احتیاط کرنی چاہیے؟
 

جاسم محمد

محفلین
ملک بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 1130تک پہنچ گئی
ویب ڈیسک جمعرات 26 مارچ 2020
2025640-image-1585214203-507-640x480.jpg

کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال پر قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس طلب


ملک بھر میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 1130تک پہنچ گئی ہے جب کہ وائرس سے 9 مریض جاں بحق اور 21 صحت یاب ہوچکے ہیں۔

وفاقی حکومت کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 1130 تک پہنچ گئی ہے۔

سندھ میں اب تک 421، پنجاب میں 345، بلوچستان میں 131، گلگت بلتستان میں 84، خیبر پختونخوا میں 123جب کہ اسلام آباد میں 25 اور آزاد کشمیر میں ایک مریض میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

کورونا وائرس کے باعث ملک بھر میں اب تک 9 افراد جاں بحق اور 21 صحت یاب ہوچکے ہیں جب کہ 5 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔

قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزرائے اعلیٰ نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی جب کہ اجلاس میں عسکری اور سول اداروں کے اعلیٰ حکام سمیت مشیر خزانہ، وزیر منصوبہ بندی، وفاقی وزراء، معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا، معاونین خصوصی اطلاعات چئیرمین این ڈی ایم اے بھی شریک ہوئے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں کورونا سمیت ملکی معیشت کا جائزہ لیا گیا جب کہ معاون خصوصی ظفر مرزا نے کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ بھی دی۔ اجلاس میں حکومتی ریلیف پیکج پر بھی مشاورت ہوئی اور جزوی لاک ڈاؤن کے بعد ملک میں معاشی استحکام کے اقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی۔

وزیراعظم عمران خان؛

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ افراتفری اور خوف پیدا نہیں ہونے دینا، لوگ ازخود احتیاط کریں، عوام کی آسانی کو یقینی بنانے کے لئے متعلقہ ادارے متحرک ہیں جب کہ اس وقت توجہ غریبوں کے راشن اور کھانے پینے کے انتظام پر ہے۔

سندھ میں کرفیو لگانے کی تجویز؛

سندھ کے وزیر ٹرانسپورٹ سید اویس قادر شاہ نے صوبے میں کرفیو لگانے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ میں لاک ڈاؤن کے باوجود اس کی خلاف ورزی کی شکایات آرہی ہیں اور یہاں تک کہ دیہات میں اجتماعات منعقد کیے جارہے ہیں، اس لیے وزیر اعلیٰ سندھ سے گزارش کروں گا اور تجویز کروں گا کہ جتنے سخت اقدامات کرنا ہے کریں اگر کرفیو لگانا پڑتا ہے تو لگادیں۔

سندھ میں لاک ڈاؤن کا چوتھا روز؛

سندھ بھر میں کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے چوتھے روز بھی لاک ڈاؤن جاری ہے اور لوگ گھروں تک محدود ہیں جب کہ کاروبار زندگی مفلوج ہو چکاہے۔ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والوں کو گرفتار اور مقدمات بھی درج کیے جارہے ہیں لیکن اس کے باوجود لیاری، بلدیہ، سرجانی، کیماڑی سمیت مختلف علاقوں میں کچھ شہری لاک ڈاؤن کو سنجیدہ نہیں لے رہے ہیں۔

پنجاب میں تیسرے روز بھی لاک ڈاؤن؛

کورونا وائرس کی وجہ سے لاہور سمیت پنجاب بھر میں لاک ڈاؤن تیسرے روز بھی جاری ہے، سٹی ٹریفک پولیس کی طرف سے شہر کے 14 داخلی اور خارجی پوائنٹس پر ناکے لگائے گئے ہیں جب کہ صرف سبزی، پھل، دودھ کی دکانیں، میڈیکل اسٹور، بیکریاں، گوشت اور کریانہ کی دکانیں کھلی ہیں۔

اسلام آباد میں عوام کا داخلہ بند؛

اسلام آباد میں پولیس نے لوگوں کا شہر میں داخلہ بند کردیا ہے، ترجمان موٹروے کے مطابق لاک ڈاؤن کے لئے تمام موٹر ویز کو آج سے بند کیا جارہا ہے تاہم مال بردار گاڑیوں، تیل کی ترسیل والی گاڑیوں اور ضروری اشیاء خورونوش والی گاڑیوں کو کم سے کم عملے کے ساتھ داخلہ کی اجازت ہوگی۔

باجماعت نماز اور جمعہ کے اجتماعات کو محدود کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد میں کورونا وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں حکومتی اقدامات سے متعلق پریس کانفرنس میں وفاقی وزیر مذہبی امور کا کہنا تھا کہ آج مساجد اور نماز جمعہ سے متعلق چند اہم فیصلے کیے گئے ہیں اور علمائے کرام کے ساتھ باہمی مشاورت سے نماز جمعہ کے اجتماعات اور نمازِ باجماعت کو محدود رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نماز جمعہ میں انتظامیہ اور محدود تعداد میں نمازی مسجد آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ علما سے درخواست کی ہے کہ لوگوں کو گھروں میں رہ کر عبادات کا اہتمام کرنے کی ترغیب دی جائے۔ ہم مساجد کو بند نہیں ہونے دیں گے، وہاں ذکر اذکار ، تلاوت اور اذان و نماز کے معمولات جاری رہیں گے تاہم وبا کے پیش نظر مساجد میں نمازیوں کی حاضری محدود رکھنے کی اپیل کی گئی ہے۔

چین کا طبی ماہرین پاکستان بھیجنے کا اعلان

چینی سفارتخانے کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق چینی حکومت پاکستان کو کورونا وائرس سے لڑنے میں مدد کے لئے طبی ماہرین بھیجے گی۔

چین نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے پاکستان کو کورونا وائرس سے نمٹنے میں اپنے تجربے سے متعلق بتایا اور پاکستان میں وبا پھیلنے کے فوری بعد اس بیماری کی روک تھام سے متعلق معلومات سے بھی آگاہ کیا۔

چین پاکستان کو طبی سامان فراہمی کرنے کی تیاری کررہاہے اور آئسولیشن کےلیے ایک عارضی اسپتال بنانے میں بھی مددکرے گا۔ چینی نائب وزیرخارجہ کا کہنا ہے کہ بیجنگ حکومت کے ساتھ ساتھ چینی کمپنیاں بھی اس مہلک وبا کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مدد کر رہی ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
البتہ مسجد کے مقفل کرنے کے معاملے میں جیساکہ محمد تابش بھائی نے وضاحت فرمائی یہاں حکمِ حاکم ابھی ہے ہی نہیں۔

حکومت کا باجماعت نماز اور جمعہ کے اجتماعات کو محدود کرنے کا فیصلہ
ویب ڈیسک 2 گھنٹے پہلے
2025758-namazejumafinal-1585233056-379-640x480.jpg

علمائے کرام سے مشاورت کی روشنی میں فیصلے کیے گئے ہیں، وفاقی وزیر مذہبی امور۔ فوٹو، فائل


اسلام آباد: وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے کہا ہے کہ علمائے کرام کی مشاورت سے مساجد میں باجماعت نماز اور نماز جمعہ کے اجتماعات کو محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اسلام آباد میں کورونا وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں حکومتی اقدامات سے متعلق پریس کانفرنس میں وفاقی وزیر مذہبی امور کا کہنا تھا کہ آج مساجد اور نماز جمعہ سے متعلق چند اہم فیصلے کیے گئے ہیں اور علمائے کرام کے ساتھ باہمی مشاورت سے نماز جمعہ کے اجتماعات اور نمازِ باجماعت کو محدود رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نماز جمعہ میں انتظامیہ اور محدود تعداد میں نمازی مسجد آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ علما سے درخواست کی ہے کہ لوگوں کو گھروں میں رہ کر عبادات کا اہتمام کرنے کی ترغیب دی جائے۔ ہم مساجد کو بند نہیں ہونے دیں گے، وہاں ذکر اذکار ، تلاوت اور اذان و نماز کے معمولات جاری رہیں گے تاہم وبا کے پیش نظر مساجد میں نمازیوں کی حاضری محدود رکھنے کی اپیل کی گئی ہے۔

نورالحق قادری نے بتایا کہ علمائے کرام نے کورونا سے متعلق اقدامات کا اختیار صدر مملکت کو دیا ہے اور اسی مشاورت کی روشنی ہی میں فیصلے کیے گئے ہیں۔ علمائے کرام نے بھرپور تعاون کیا ہے اور مدارس میں تدریس، امتحانات اور دیگر سرگرمیاں معطل کردی گئی ہیں۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ حج انتظامات سے متعلق سعودی عرب نے انتظامات سے متعلق معاہدوں سے روکا ہے تاہم حج سے متعلق حتمی فیصلہ سعودی فرماں رواں شاہ سلمان کریں گے ، اس سے پہلے حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا۔
 

جاسم محمد

محفلین
ایک اور اچھی خبر:
کورونا وائرس؛ پنجاب بھر کی جیلوں سے قیدیوں کی رہائی کا حکم
ویب ڈیسک جمعرات 26 مارچ 2020
2025718-lahorehighcourt-1585217878-346-640x480.jpg

فیصلے کا اطلاق تمام خواتین، کم عمر اور معمولی جرائم میں گرفتار قیدیوں پر ہوگا

لاہور ہائیکورٹ نے صوبے بھر کی تمام جیلوں میں قیدیوں کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

لاہور ہائیکورٹ نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے تمام خواتین، کم عمر اور معمولی جرائم میں قید قیدیوں کی رہائی کا حکم جاری کردیا۔ ڈی جی ڈائریکٹوریٹ آف ڈسٹرکٹ جوڈیشری نے صوبے بھر کے تمام سیشن ججز کو مراسلہ ارسال کردیا۔

مراسلہ میں کہا گیا کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے متعلقہ سپرنٹنڈنٹس جیلز کو معمولی نوعیت کے مقدمات میں قید ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں دائر کرنے کی ہدایت کی جائے، متعلقہ سیشن ججز ضمانت کی درخواستیں متعلقہ ٹرائل میں سماعت کیلئے مقرر کریں، 7 سال سے کم قید والے، کم عمر اور خواتین قیدیوں کی ضمانت کی درخواستیں ترجیحی بنیادوں پر منظور کی جائیں، 7 سال سے زائد قید والے ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں جیل سپرنٹنڈنٹس براہ راست لاہور ہائی کورٹ میں دائر کریں۔

لاہور ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ رہا ہونے والے قیدیوں کو مکمل تنہائی میں رہنے کا حکم دیا جائے، جیلوں میں داخل ہونے والے نئے قیدیوں کو بھی مکمل تنہائی میں رکھا جائے، متعلقہ ڈی پی او ان قیدیوں کے عام افراد میں ملنے پر نظر رکھیں گے، انسداد دہشت گردی کی خصوصی دفعات کے تحت قید ملزمان پر ان ہدایات کا اطلاق نہیں ہوگا۔
 

جاسم محمد

محفلین
پاکستان
26 مارچ ، 2020
422_094157_reporter.JPG
ویب ڈیسک
سعودی حکومت نے پاکستان کو حج معاہدوں سے روک دیا
217068_2696260_updates.jpg

سعودی حکومت کی اطلاع پر حکومت نے معاہدوں پر کام روک دیاہے، ترجمان مذہبی امور،فوٹو:فائل

سعودی حکومت نے کورونا وائرس کے خدشات کے پیش نظر پاکستان کو حج معاہدوں سے روک دیا، سعودی وزیر حج کا کہنا ہے کہ اگر ممکن ہو سکا تو حج ضرور ہوگا۔

سعودی وزیر حج کی جانب سے وزارت مذہبی امور پاکستان کو مراسلہ بھیجا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کے پیش نظر فی الحال حج معاہدہ نہ کریں۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سعودی حکومت صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے،صورتحال بہتر ہوتے ہی آگاہ کریں گے۔

ترجمان مذہبی امورعمران بشیر صدیقی کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت کی اطلاع پر حکومت نے معاہدوں پر کام روک دیاہے، وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے سعودی وزیر حج سے رابطہ بھی کیا ہے۔

ترجمان کے مطابق سعودی وزیر حج نے یقین دلایا ہے کہ اگر ممکن ہو سکا تو حج ضرور ہو گا، سعودی حکام حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور مشاورت جاری ہے۔

اس سے قبل دور روز پہلے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے حج انتظامات روکنے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں کی تردید کی تھی۔

اپنے بیان میں وزیر مذہبی امورکا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر حکومت کی جانب سے حج انتظامات روکنے کی خبر میں کوئی صداقت نہیں۔

پیرنورالحق قادری نے بتایا کہ سعودی حکام ایسے اعلان سے پہلے بڑے مسلم ممالک سے مشاورت کریں گے، سعودی وزارت حج نے ٹرانسپورٹ، ہوٹل، بلڈنگ کا حتمی معاہدہ فی الحال مؤخر کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

'امید ہے حج کے ایام تک صورتحال بہتر ہو جائے گی'
انہوں نے واضح کیا کہ فی الحال حج نہ ہونے کی بات قبل از وقت ہے، امید ہے حج کے ایام تک صورت حال بہتر ہو جائے گی۔

خیال رہے کہ دنیا بھر کی طرح سعودی عرب میں بھی کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور وہاں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 900 ہوگئی ہے جب کہ 2 افراد جاں بحق بھی ہوچکے ہیں۔

سعودی حکومت نے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کررکھا ہے جب کہ ملک بھر میں خصوصاً دارالحکومت ریاض، مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں مقررہ اوقات میں کرفیو کا نفاذ کیا گیا ہے۔

دنیا بھر مین اس وقت کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 4 لاکھ 86 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ ہلاکتوں کی کل تعداد 22 ہزار سے زائد ہوچکی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
پاکستان
26 مارچ ، 2020
422_094157_reporter.JPG
ویب ڈیسک
نمازِ جمعہ ، باجماعت نماز اور دیگر اجتماعات روک دیے جائیں، مجلس وحدت مسلمین
217087_1479103_updates.jpg

کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو ناقابل تلافی نقصان ہوسکتا ہے، علامہ باقر عباس زیدی— فوٹو: فائل

مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم) سندھ کے رہنما علامہ باقر عباس زیدی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کیخلاف احتیاطی تدبیر کے طور پر نمازِ جمعہ ، باجماعت نماز اور دیگر مذہبی و سماجی اجتماعات روک دیے جائیں۔

رہنما ایم ڈبلیو ایم علامہ باقر عباس زیدی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فتویٰ مراجع و فقہائے امامیہ کے مطابق نمازجمعہ، با جماعت نماز اور دیگر اجتماعات روک دیے جائیں۔

ان کا کہنا تھا ایم ڈبلیو ایم کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے میدان عمل میں موجود ہے، مجلس ڈیزاسٹر منیجمنٹ سیل قائم کردیا ہے جس نے کراچی اور سندھ بھر میں اپنی رضاکارانہ سرگرمیاں شروع کردی ہیں جبکہ آگاہی مہم اور بلا تفریق کراچی کے عوام میں راشن کی تقسیم کا عمل جاری ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ مشکل گھڑی میں حکومت کے شانہ بشانہ خدمات سرانجام دیں ہیں، کورونا وائرس جیسی وبا پر قابو پانے کے لیے اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو یہ ناقابل تلافی نقصان کا سبب بن سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس مرض کے ممکنہ پھیلاؤ کی روک تھام صرف حکومتی ذمہ داری نہیں بلکہ ہر شہری پر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ وہ اپنی استطاعت و اہلیت کے مطابق اپنے حصے کی ذمہ داری ادا کرے۔

انہوں نے سکھر قرنطینہ سے کراچی ودیگر شہروں میں گھروں کو لوٹنے والے زائرین اور بہترین انتظامات کرنے پر ایم ڈبلیو ایم کے رضاکاران کو مباکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ تمام مسافروں نے طویل زحمت کا سامنا کیا اور مشکل وقت گزارا ہے قرنطینہ کے عمل سے گزرنے والے زائرین 22 کروڑ پاکستانیوں کی جان کے تحفظ کے ضامن بنے ہیں۔

خیال رہے کہ آج صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے علمائے کرام پر زور دیا ہے کہ وہ مصر کی جامعہ الازہر کے فتوے کی روشنی میں اپنا کردار ادا کریں اور لوگوں کو درس دیں کہ وہ گھروں میں نماز ادا کریں۔

اسلام آباد میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی زیرصدارت کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے حوالے سے ویڈیو کانفرنس کا انعقاد ہوا جس میں صوبوں کے گورنر اور مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔

تبلیغی جماعت کا رائے ونڈ اجتماع منسوخ
دوسری جانب کورونا کے پیش نظر تبلیغی جماعت کا رائے ونڈ اجتماع بھی منسوخ کردیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک ہزاروں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں اور کئی مسلمان ممالک بشمول سعودی عرب، ترکی، ایران اور متحدہ عرب امارات مساجد میں نماز کی ادائیگی پر پابندی عائد کرچکے ہیں ۔

پاکستان میں کورونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 1131 تک جا پہنچی ہے جب کہ 8 افراد وائرس سے جاں بحق ہوچکے ہیں۔
 

ابن توقیر

محفلین
سندھ وفاق سے چند قدم آگے ہی چل رہا ہے کہ وفاق سے جتنی امیدیں تھیں وہ فی الحال پوری ہوتی نظر نہیں آرہیں۔خیر میرے حساب سے دیر تو ہر صوبہ ہی کررہا ہے مگر وفاق کی ایسی کونسی مصلحت اندیشی ہے جو اسے شش و پنج میں ڈالے ہوئے ہے۔ یہ اگر اسی طرح چلتے رہے تو خدا نہ کرے کہیں زیادہ دیر نہ کردیں۔
یہ تو چند ایسے سخت فیصلے کرتے ہوئے بھی خود کو آزاد نہیں پارہے جو کافی عرصہ سے باقی دنیا کے ساتھ ساتھ "مسلم دنیا" بھی کرچکی ہے۔
حکومت ایک بات میں تو کلیئر ہے کہ اگر مکمل لاک ڈاؤن ہوگیا تو غربت کی چکی میں پسا طبقہ کیا کرے گا مگر ان گراؤنڈ ریالٹیز کو یکسر نظر انداز کر رہی ہے کہ غریب پہلے ہی بے بس ہوچکا ہے۔تین میں نہ تیرہ میں والا حال بنا ہے اور لاپرواہی اس حد تک ہے کہ کچھ "مخصوص اجتماعات" تک کو عارضی طور پر ہی سہی مگر روکا نہیں جارہا۔
 

زاہد لطیف

محفلین
سندھ وفاق سے چند قدم آگے ہی چل رہا ہے کہ وفاق سے جتنی امیدیں تھیں وہ فی الحال پوری ہوتی نظر نہیں آرہیں۔خیر میرے حساب سے دیر تو ہر صوبہ ہی کررہا ہے مگر وفاق کی ایسی کونسی مصلحت اندیشی ہے جو اسے شش و پنج میں ڈالے ہوئے ہے۔ یہ اگر اسی طرح چلتے رہے تو خدا نہ کرے کہیں زیادہ دیر نہ کردیں۔
یہ تو چند ایسے سخت فیصلے کرتے ہوئے بھی خود کو آزاد نہیں پارہے جو کافی عرصہ سے باقی دنیا کے ساتھ ساتھ "مسلم دنیا" بھی کرچکی ہے۔
حکومت ایک بات میں تو کلیئر ہے کہ اگر مکمل لاک ڈاؤن ہوگیا تو غربت کی چکی میں پسا طبقہ کیا کرے گا مگر ان گراؤنڈ ریالٹیز کو یکسر نظر انداز کر رہی ہے کہ غریب پہلے ہی بے بس ہوچکا ہے۔تین میں نہ تیرہ میں والا حال بنا ہے اور لاپرواہی اس حد تک ہے کہ کچھ "مخصوص اجتماعات" تک کو عارضی طور پر ہی سہی مگر روکا نہیں جارہا۔
اس حکومت میں ہر بندہ اپنے آسرے پر ہے سو آپ بھی رہیے۔
 
Top