سندھ میں مسلسل دوسرے جمعے بھی مذہبی اجتماعات پر مکمل پابندی
ویب ڈیسک جمعرات 9 اپريل 2020
جمعے کو تین گھنٹے کے لیے لاک ڈاؤن سے مستثنی کاروبار بھی بند رہیں گے، محکمہ داخلہ سندھ۔ فوٹو، فائل
کراچی: سندھ میں کورونا وائرس کی روک تھام کےلیے لاک ڈاؤن میں جمعہ کو 3 گھنٹے کے لئے مزید سختی کے احکامات جاری کردیے گئے ہیں اور نماز جمعہ کے اجتماعات بھی محدود رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔
محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے کے مطابق جمعہ کےروز لاک ڈاون کے دوران پابندیوں کا اطلاق مزید سخت ہوگا۔دوپہر بارہ بجے سے سہ پہر تین بجے تک تمام کاروباری سرگرمیاں بند رہیں گی جبکہ عوامی نقل وحرکت مکمل محدود ہوگی۔
حکم نامے کے مطابق جمعے کو دوپہر 12 بجے سے تین بجے تک پابندی سے مستثنی کاروبار بھی بند رہیں گے۔ مساجد میں نماز جمعہ کے محدود اجتماعات ہوں گے اور صرف پیش امام، موذن اور خدام سمیت پانچ افراد شریک ہوسکیں گے۔
لاک ڈاؤن میں سب سے پہلی نرمی مساجد کے لیے ہوگی، وزیر اطلاعات سندھ
دریں اثنا صوبائی وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ آج تمام شہری جمعہ کی نماز گھروں پر ادا کریں، لاک ڈاؤن میں سب سے پہلے نرمی مساجد کے لیے ہوگی، عمران خان کورونا کے معاملے پر صرف سیاست کررہے ہیں۔
اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ جس طرح شب برأت میں 99 فیصد لوگوں نےگھروں پررہ کر ہی عبادت کی اسی طرح عوام آج بھی سندھ حکومت سےتعاون کریں، 14 اپریل کے بعد لوگ محدود تعداد میں مساجد میں آئیں گے تاہم بچے اور بزرگ مساجد نہیں آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 12 سے 3 بجے مکمل لاک ڈاؤن کے دوران اسپرے کیا جائے گا، 2 روز سے لاک ڈاؤن میں مزیدسختی کی گئی ہے، اس حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ نے سیکیورٹی اداروں کو ہدایات دیں تھیں، ہمیں لوگوں کو محدود رکھ کر محفوظ بنانا ہے۔
وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے ریلیف کمیٹی میں یوسیز چیئرمینز کو بھی شامل کیا ہے، وفاقی حکومت کورونا سے متعلق سنجیدگی دکھارہی، لاک ڈاؤن کا اصل مقصد رش کم کرنا اور لوگوں کو محدود کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وفاق کی جانب سے ہماری طلب کے مطابق ٹیسٹ کٹس فراہم نہیں کی گئیں، ہم چیزوں کو متنازع نہیں بنانا چاہتے مگر وزیر اعظم کورونا کے معاملے پر سیاست کررہے ہیں، ان کا مقصد سستی شہرت حاصل کرنا ہے اور وہ اب تک کنٹینر والی سیاست کررہے ہیں۔
لاک ڈاؤن کے 18 روز میں 2378 افراد گرفتار
شہر میں جاری لاک ڈاؤن کے 18 ویں روز بھی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری رہا۔پولیس نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے الزام میں 2378 افراد کو گرفتار کر کے 103 موٹر سائیکلوں اور 3 کاروں کو بھی تحویل میں لے لیا۔