پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد

شمشاد خان

محفلین
آج کی خبروں سے علم ہوا ہے کہ بہت سے ممالک نے لاک ڈاؤن میں بہت نرمی کی ہے۔ ایران میں تو سرکاری دفاتر تک کھل گئے ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
وزیراعظم نے لاک ڈاؤن میں 2 ہفتے کی توسیع کردی
ویب ڈیسک 4 گھنٹے پہلے
2032130-imrankhan-1586868345-332-640x480.jpg

ذخیرہ اندوزوں کیخلاف سخت آرڈینس لا رہے ہیں، وزیراعظم عمران خان (فوٹو: فائل)

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے لاک ڈاؤن میں دو ہفتوں کی توسیع کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر کے تعلیمی ادارے بدستور بند رہیں گے جب کہ عوامی مقامات پر بھی لاک ڈاؤن برقرار رہے گا تاہم معیشت میں گراوٹ اور بیروگاری کے خدشے کے پیش نظر کنسٹرکشن سمیت چند صنعتوں کو کھولنے کا فیصلہ ہوا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن میں دو ہفتوں کی توسیع کردی ہے جس کے تحت اسکول کالجز اور عوامی مقامات بدستور بند رہیں گے۔

وزیراعظم مزید کہا کہ مجھے لاک ڈاؤن سے دیہاڑی دار اور روز کمانے والوں کی پریشانیوں کا اندازہ ہے، لوگ بڑی تعداد میں بیروزگار ہو رہے ہیں اس لیے کنسٹرکشن سمیت کچھ صنعتوں کو کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ تعمیرات کا شعبہ سب سے زیادہ روزگار فراہم کرتا ہے اسی لیے اسے کھولنے کو فیصلہ کیا جب کہ صوبے ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے کچھ صنعتوں کو کھول دیں گے۔

اس موقع پر وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ رمضان المبارک میں اجتماعی عبادات کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ مختلف فقوں سے تعلق رکھنے والے جید علما سے ملاقات کے بعد کیا جائے گا۔

وزیراعظم عمران نے ذخیرہ اندوزوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ رمضان کے مقدس ماہ میں اسمگلنگ اور ذخیرہ کرنے والوں کیخلاف سخت آرڈیننس لا رہے ہیں جس کےبعد ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا 18 ویں ترمیم کے بعد صوبوں کو اختیارات حاصل ہیں کہ وہ وفاق کے بجائے اپنے فیصلے خود کرسکیں تاہم آج کے اجلاس میں شریک وزرائے اعلیٰ نے بھی ان اقدامات کی حمایت کی ہے۔

قبل ازیں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ اجلاس ہوا جس میں 6 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں کورونا وائرس کی مجموعی صورتحال کا جائزہ اور ملکی معاشی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی اور اقتصادی رابطہ کمیٹی کے گزشتہ اجلاسوں میں ہونے والے فیصلوں کی توثیق کی تھی۔

اجلاس میں احساس ایمرجنسی کیش ٹرانسفرز پر ایڈوانس انکم ٹیکس چھوٹ، کورونا سے بچاوَ اور احتیاط سے متعلق درآمدات پر برانڈ کی شرط ختم کرنے اور اسلام آباد چڑیا گھر کا کنٹرول وزارت ماحولیاتی تبدیلی کے سپرد کرنے کی منظوری بھی دی تھی۔ لاک ڈاؤن کے بعد کھلنے والے شعبوں سے متعلق قواعد و ضوابط بھی طے کرلیے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے ہنر سے متعلق تجارت اور کاروبار بھی کھولنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد درزی، پلمبر، الیکٹریشن، مکینک اورحجام کے کاموں پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔ فضائی سفر اور پبلک ٹرانسپورٹ سمیت عوامی اجتماعات، شادی ہالز، سینمازاورعوامی مقامات بند رہیں گے۔
 

جاسم محمد

محفلین
علمائے کرام کا مساجد میں نماز باجماعت، جمعہ و تراویح کے اجتماعات کا اعلان
اسٹاف رپورٹر 3 گھنٹے پہلے
2032220-namazejumafinal-1586881707-127-640x480.jpg

علما کی جانب سے نمازیوں اور مساجد انتظامیہ کے لیے ہدایات نامہ جاری، ہر صورت عمل درآمد کا م مطالبہ (فوٹو : فائل)

کراچی: تمام مکاتب فکر کے علماء کرام نے فوری طور پر مساجد کھولنے اور ان میں باجماعت نمازوں کا انعقاد کا اعلان کردیا اور کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کا مساجد سے کوئی تعلق نہیں ہوگا، مساجد میں جمعہ کی نماز اور رمضان المبارک میں تراویح کی ادائیگی ہوگی۔

یہ اعلان وفاق المدارس العربیہ کے سربراہ مفتی تقی عثمانی، اتحاد تنظیم المدارس کے سربراہ مفتی منیب الرحمن الرحمن نے کیا۔ اس موقع پر شاہ اویس نورانی، مولانا راشد سومرو، محمد حسین محنتی، حافظ محمد سلفی، مولانا یوسف قصوری، قاری عثمان، مولانا اعجاز مصطفی اور دیگر علماء کرام شریک تھے۔

تقی عثمانی نے کہا کہ جامعہ دار العلوم کراچی میں اتحاد تنظیماتِ مدارس دینیہ کے زیر اہتمام تمام مکاتبِ فکر کے علماء کا ایک اجتماع ہوا جس میں جمعیت علماء اسلام، جمعیت علماء پاکستان، جماعتِ اسلامی، تنظیمِ اسلامی، جمعیت علماء اسلام (س)، عالمی مجلس تحفّظ ختمِ نبوت، جمعیت اشاع التوحید والسن، مرکزی جمعیت اہلِ حدیث، جماعت غرباء اہلِ حدیث و دیگر کے نمائندہ علماء نے شرکت کی۔

انہوں ںے بتایا کہ اس موقع پر ٹیلی فون کے ذریعے مولانا فضل الرحمن، مولانا ساجد میر، لیاقت بلوچ اور مولانا حنیف جالندھری نے بھی خطاب کیا اور منظور شدہ اعلامیہ کی حمایت اور تاکید کی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت یا ماہرین صحت کی طرف سے جو احتیاطی ہدایات دی جارہی ہیں ، ان پر عمل کرنا سب کے لیے ضروری ہے، احتیاطی تدابیر میں میل جول کم کرنا اور اجتماع سے گریز اہمیت کا حامل ہے مگر لازمی سروسز کو معطل نہیں کیا جاسکتا اسی لیے ضروری کام کو جاری رکھنے کا اہتمام کیا جارہا ہے جن میں سپر مارکیٹ، بینک اور دیگر شعبے شامل ہیں تاہم ان میں احتیاطی تدابیر پر عمل نہیں ہورہا اور کثیر تعداد میں لوگوں کا ہجوم رہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح ایک مسلمان کے لیے مساجد میں نماز باجماعت اور جمعہ کا اجتماع ایک اہم ضرورت ہے، خاص طور پر رمضان میں مسجد کی حاضری اور نماز با جماعت نہ صرف ایک ضرورت ہے، بلکہ اس آزمائش کے موقع پر خاص طور سے رجوع الی اللہ ہی وبا کو دور کرنے کا ایک اہم سبب ہوسکتا ہے، اسے حتی الامکان احتیاطی تدابیر کے ساتھ جاری رکھنا بھی ضروری ہے۔



انہوں نے کہا کہ حکومت ِ سندھ نے یقین دہانی کرائی تھی کہ مساجد کے اماموں اور مسجد انتظامیہ کے خلاف پہلے سے درج ایف آئی آرز واپس لی جائیں گی اور آئندہ ان کے خلاف ایف آئی آر نہیں کاٹی جائیں گی لیکن حکومت نے معاہدے کی خلاف ورزی کی، مطالبہ ہے کہ تمام ایف آئی آرز واپس لی جائیں، ان تمام امور پر عمل درآمد کے لیے 12 رکنی علما کی کمیٹی قائم کردی ہے۔

مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ حکومت آنکھیں کھولے ہم طویل لاک ڈاﺅن کے متحمل نہیں ہوسکتے ، آج سے مساجد پر لاک ڈاون کا اطلاق نہیں ہوگا، نماز تراویح اور اعتکاف سمیت تمام عبادات کا سلسلہ جاری رہے گا، دینی مدارس کے بلز سال یا کم از کم 3 ماہ کے لیے معاف کر دیئے جائیں۔

مفتی منیب الرحمن نے مزید کہا کہ حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو تہذیب سکھائی جائے ایک مسجد کے تو امام ابھی تک جیل میں ہیں، ایک تھانے کے ایس ایچ او نے میں مسجد کے پیش امام اور نمازیوں کو مسجد کے اندر کھڑے ہوکر گالیاں دیں جو کہ غلط ہے۔

نمازیوں اور مسجد انتظامیہ کے لیے خصوصی ہدایات

اس موقع پر نمازیوں اور مساجد کے لیے ایک ہدایات نامہ جاری کیا گیا اور کہا گیا کہ نماز باجماعت کے دوران احتیاطی تدابیر لازمی اختیار کی جائیں گی جن کے تحت پنج وقتہ نماز باجماعت، نمازِ جمعہ جاری رہے تاہم تین یا پانچ افراد کی پابندی قابلِ عمل ثابت نہیں، جو لوگ بیمار ہیں، یا وائرس سے متاثر ہیں یا ان کی عیادت پر مامور ہیں یا زائد العمر ہیں وہ مساجد نہ آئیں۔

ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ مساجد کے دروازے پر سینی ٹائزرز کا اہتمام کیا جائے، دو صفوں کے درمیان ایک صف کا فاصلہ ہو اور ایک صف میں بھی مقتدی مناسب فاصلے کے ساتھ کھڑے ہوں، نمازی وضو گھر سے کر کے آئیں، ماسک پہنیں، سنتیں بھی گھر سے پڑھ کر آئیں اور بقیہ نماز گھر جا کر پڑھیں۔

ہدایت نامہ کے مطابق کہ نمازِ جمعہ میں اردو تقریر بند کردی جائے، ضرورت ہو تو صرف پانچ منٹ کے لیے لوگوں کو احتیاطی تدابیر سے آگاہ کیا جائے، خطبہ جمعہ کو مختصر کیا جائے، نماز کے بعد بھی تمام حضرات ہجوم کرنے کے بجائے مناسب فاصلوں سے گھروں کو روانہ ہوجائیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
لاک ڈاؤن میں جزوی نرمی؛ ملک میں متعدد دکانیں اور کاروبار کھل گئے
ویب ڈیسک بدھ 15 اپريل 2020
2032459-lahorelockdown-1586941075-697-640x480.jpg

کھلنے والے تمام کاروباروں کو کورونا وائرس سے بچنے کے لیے حکومتی ہدایات پر عمل کرنا ہوگا


وفاقی حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن میں توسیع کے ساتھ ساتھ کچھ نرمی کیے جانے کے بعد ملک بھر میں چند مخصوص دکانیں اور کاروبار کھل گئے۔

چاروں صوبوں میں لاک ڈاؤن میں توسیع کردی گئی ہے جبکہ چند دکانوں اور صنعتوں کو کھولنے کی اجازت دی گئی ہے جس کے ساتھ ہی گھروں سے باہر نکلنے والے لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا جبکہ سڑکوں پر بھی ٹریفک زیادہ نظر آنے لگا۔

ان میں الیکٹریشن، پلمبر، حجام، بڑھئی، درزی، پرچون اسٹورز، بیکریز ،آٹا چکی، ڈیری شاپس ،چکن اینڈ گوشت ،مچھلی ،فروٹس، سبزیاں ،تندور ،آٹو ورکشاپس ،ٹائر پنکچرز ،اسپیئر پارٹس کی دکانیں شامل ہیں۔ انہیں صبح 9 سے شام 5 بجے تک کام کی اجازت ہوگی۔

اسی طرح تعمیراتی صنعتوں، برآمداتی کمپنیوں، آن لائن کام کرنے والے اداروں اور کوریئر کمپنیوں کو بھی کھولنے کی منظوری دی گئی ہے۔

کیمیکل ،سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ، پروگرامنگ کمپنیوں، کال سینٹرز، ای کامرس بزنس اور لوکل ڈلیوریز کمپنیوں کو 50 فیصد عملے کے ساتھ کام کی اجازت دی گئی ہے۔

کام شروع کرنے والے تمام کاروباروں کو کورونا وائرس سے بچنے کے لیے حکومتی ہدایات پر عمل کرنا ہوگا، کم سے کم عملے کے ساتھ کام کرنا ہوگا، سماجی فاصلے اور ماسک، سینیٹائزر کی دستیابی بھی یقینی بنانی ہوگی۔
 

جاسم محمد

محفلین
وزیراعلیٰ سندھ کا اگلے 2 ہفتے لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا اعلان
ویب ڈیسک بدھ 15 اپريل 2020
2032458-muradalishah-1586940281-107-640x480.jpg

سندھ میں اموات کی شرح 2.4 ہوگئی ہے جو بہت تشویشناک ہے، مراد علی شاہ . فوٹو : فائل


کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اگلے 2 ہفتے لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ صرف عوام کی زندگی کے بارے میں سوچنے کا وقت ہے۔

سندھ اسمبلی آڈیٹیوریم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہمارے پاس ٹیسٹنگ کٹس آگئی ہیں تاہم ٹیسٹنگ کی صلاحیت بڑھائیں گے، 500 ٹیسٹ کر رہے ہیں تو 50 مریض سامنے آرہے ہیں، صوبے میں اموت کی شرح 2.4 فیصد ہے جب کہ 560 افراد صحت یاب ہو گئے ہیں تاہم اگر کوئی سمجھ رہا ہے کورونا پاکستان میں دنیا سے کم ہے تو غلط ہے، ایسا لگ رہا ہے کورونا کیسز رپورٹ نہیں ہو رہے۔

کچھ ایسی اموات بھی ہیں جو رپورٹ نہیں ہو رہیں؛

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ہاتھ جوڑ کر اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہ عوام کی زندگی کے بارے میں سوچنے کا وقت ہے، سندھ میں اموات کی شرح 2.4 ہوگئی ہے، جو بہت تشویشناک ہے، کورونا کے بعض مریضوں کی اسپتال پہنچنے کے 24 گھنٹے میں موت واقع ہوگئی، بعض مریض ایسے بھی آئے کہ انہیں اسپتال مردہ حالت میں پہنچایا گیا، طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کے پھیپھڑے متاثر ہوئے، اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ وہ کورونا کے ہی کیسز ہیں، 15 کیسز ایسے ہیں جن کی ہم نے تدفین کورونا کے مریضوں کی طرح کروائی جب کہ کچھ ایسی اموات بھی ہیں جو رپورٹ نہیں ہو رہیں، 100 کے قریب اموات ایسی ہیں جن پر کورونا کا شبہ ہے۔

پلمبر، درزی اور حجام کو دکانیں کھولنے سے منع کردیا ہے؛

مراد علی شاہ نے کہا کہ کوئی تو وجہ ہے کہ وفاقی حکومت نے 14دن لاک ڈاؤن بڑھایا ہے، لاک ڈاؤن کھولنے نہیں اسے مزید سخت کرنے کی بات ہوئی ہے لہذا اگلے 14 دن لاک ڈاؤن مزید سخت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ صبح 8 سے شام 5 بجے تک لاک ڈاؤن کی پالیسی برقرار رہے گی جب کہ ہم نے پلمبر، درزی اور حجام کو دکانیں کھولنے سے منع کردیا ہے۔

سمجھ نہیں آرہی کنسٹرکشن انڈسٹری کھولنے کی کیا ضرورت ہے؛

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہمیں سمجھ نہیں آرہی کنسٹرکشن انڈسٹری کھولنے کی کیا ضرورت ہے، کوئی تعمیراتی سائٹ کھلی نہیں ہونی چاہیے، بلڈر کو پہلے انتظامیہ سے اجازت لینا ہوگی، کوئی ریسٹورنٹ کھولے گا تو اس کے خلاف بھی کارروائی ہوگی تاہم ہوم ڈلیوری پر ایس او پیز کو فالو کرنا ہو گا۔
 

جاسم محمد

محفلین

الف نظامی

لائبریرین
حالات نارمل ہو گئے ہیں تمام دکانیں کھلی ہیں معاشی سرگرمیاں ایسی تیز ہیں کہ ایک ہفتے بعد امریکہ ہم سے قرض مانگ سکتا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
حالات نارمل ہو گئے ہیں تمام دکانیں کھلی ہیں معاشی سرگرمیاں ایسی تیز ہیں کہ ایک ہفتے بعد امریکہ ہم سے قرض مانگ سکتا ہے۔
حکومت نے صرف چنیدہ کاروبار کھولنے کی اجازت دی تھی۔ جواب میں سارے کے سارے کُھل گئے۔ اس قوم کا کچھ نہیں ہو سکتا۔
 

الف نظامی

لائبریرین
حکومت نے صرف چنیدہ کاروبار کھولنے کی اجازت دی تھی۔ جواب میں سارے کے سارے کُھل گئے۔ اس قوم کا کچھ نہیں ہو سکتا۔
اس قوم کا کچھ نہیں ہو سکتا البتہ امریکہ میں 31 ہزار ہلاکتیں ہوگئی ہیں۔ وہاں کوئی لاک ڈاون نہیں۔ ٹرمپ تو بڑا سیانا ہے
 
ایرانی فرقے نے ایسے مجاہدین تیار کیے ہیں کہ الامان والحفیظ۔
ٹویٹ کے متن سے اختلاف کیاجاسکتاہے۔
محفلین کے منتظیم حضرات سے گذارش ھے، کہ اس فورم کو فرقے بازی سے دور رکھیں، اور کوئی شخص ایسی پوسٹ نہ، کریں جس سے کیسی دوسری میمبر کو تکلیف ھو،
 

جاسم محمد

محفلین
کراچی میں کورونا وائرس سے متاثرہ علاقے مکمل بند کرنے کا فیصلہ
ویب ڈیسک جمع۔ء 17 اپريل 2020
2033145-muradalishahx-1587134130-388-640x480.jpg

ہاٹ اسپاٹ ایریاز کو مکمل بند کیے بغیر وائرس کو پھیلنے سے نہیں روک سکتے، وزیراعلیٰ سندھ ۔ فوٹو : فائل


کراچی: سندھ حکومت نے کراچی میں کورونا وباء سے متاثرہ علاقوں کو مکمل بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کراچی سے 77 کورونا کیسز رپورٹ ہوئے جب کہ 48 گھنٹوں میں کراچی کے مختلف علاقوں سے 147 کورونا کے کیسز رپورٹ ہوئے، 6 اضلاع میں 30 سے زائد علاقے ہاٹ اسپاٹ ہیں۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ سب سے زیادہ 30 کورونا کیس ضلع جنوبی سے رپورٹ ہوئے جب کہ ضلع شرقی سے 24 گھنٹوں کے دوران 16 افراد میں کورونا کیسز کی تصدیق ہوئی، ضلع وسطی میں مزید 11 اور ضلع غربی میں 8 افراد کورونا کا شکار ہوئے، ملیر میں 6 اور کورنگی میں بھی 6 افراد میں کورونا وائرس رپورٹ ہوا ہے۔

وزیراعلیٰ نے کراچی میں کورونا وباء سے متاثرہ علاقوں کو مکمل بند کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ ہاٹ اسپاٹ ایریاز کو مکمل بند کیے بغیر وائرس کو پھیلنے سے نہیں روک سکتے۔ انہوں نے حکام کو ہدایت دی کہ ہاٹ اسپاٹ ایریاز میں کورونا ٹیسٹ کی تعداد بڑھائی جائے۔
 

جاسم محمد

محفلین
پاکستان میں کورونا سے جاں بحق 80 فیصد افراد کو دیگر بیماریاں بھی تھیں، معید یوسف
ویب ڈیسک 3 گھنٹے پہلے
2033799-moeed-1587309892-282-640x480.jpg

ملک میں کورونا وائرس وبا سے ہونے والی ہلاکتوں کی شرح 1 اعشاریہ 9 فی صد ہے۔ ، وزیر اعظم کے معاون خصوصی کی میڈیا بریفینگ

اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی معید یوسف نے کہا ہے کہ پاکستان میں دنیاکی نسبت کوروناسےہلاکتوں کی تعدادکم ہے اور ملک میں وائرس سے جاں بحق ہونے والے 80 فی صد افراد کو دیگربیماریاں بھی تھیں۔

وائرس کی صورت حال سے متعلق میڈیا بریفنگ معیدیوسف کا کہنا تھا کہ کوروناوائرس کی مقامی منتقلی کوروکنےکی کوشش کررہےہیں۔ پاکستان میں کوروناوائرس63 فی صد مقامی طورپرمنتقل ہوا۔ ملک میں کورونا وائرس وبا سے ہونے والی ہلاکتوں کی شرح 1 اعشاریہ 9 فی صد ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کوشش ہے اپریل کےآخرتک کوروناٹیسٹ کی استعداد 20 ہزارہوجائےاس کے ذریعے متاثرہ علاقوں کی نشاندہی اور ملک میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کی طرف جانے میں مدد ملے گی۔ موجودہ حالات میں تاجراورصنعت کارسماجی فاصلے سےمتعلق ہدایات پرمکمل عمل کریں۔

معاون خصوصی برائے سلامتی امور نے بتایا کہ دنیابھرمیں پھنسےپاکستانیوں کومرحلہ وارواپس لایاجارہاہے۔افغانستان سے پاکستانیوں کے 500،500 افراد کے گروپ کولایاجائےگا۔ متحدہ عرب امارات سےاسی ہفتے17پروازوں سےپاکستانیوں کو وطن واپس لائیں گے۔ ترکی،امریکا،آسٹریلیا،قطراوردیگرممالک کے لیے خصوصی پروازیں چلائیں گے۔جہاں پی آئی اے کی رسائی نہیں،وہاں دوسری ایئرلائنزکی مددلیں گے۔
 
Top