پاک بھارت جنگوں کے حوالے سے کتب

کل مؤرخہ 6 ستمبر یومِ دفاع پاکستان تھا۔میں بچپن سے ہی اخباروں میں اس کے حوالے سے آرٹیکل پڑھتا آرہا ہوں جو کہ ہر دفعہ لفظوں کی ہیر پھیر کے علاوہ وہی ہوتے ہیں۔
اس لیے مجھے چند کتابوں کے نام درکار ہیں جو کسی فوجی آفیسر،صحافی یا تجزیہ نگار نے لکھی ہوں خصوصاً 1965 کی جنگ کے متعلق اور آزاد کشمیر کے حوالے سے۔براہ مہربانی مجھے اچھی اور عمدہ سی کتابیں تجویز کریں
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
تو جٹا ہمارا کتب سے کیا تعلق ۔۔۔۔۔ o_O
آتے ہوں گے کچھ احباب بارِعلم سر پر اٹھائے۔۔۔ :):):)
عاطف بٹ اور قیصرانی بھائی کے علاوہ فرحت کیانی کو بھی زحمت دی جا سکتی ہے میرا خیال ہے۔۔۔ ویسے اپنے فلک شیر چیمہ صاحب بھی باون گزے ہیں۔۔ :) اور لگے ہاتھوں راشد اشرف صاحب کی رائے بھی لے لی جائے تو چنداں مضائقہ نہیں۔ :)
 
کسی پاکستانی کی کتابیں پڑھیں گے تو وہ اپنی بہادری کی کہانیاں سنائے گا۔ اور ہندوستانی اپنی بہادری کی۔
کسی غیر ملکی صحافی یا تجزیہ نگار کی کوئی کتاب ہو تو مجھے بھی بتائیے گا۔
 

راشد اشرف

محفلین
تو جٹا ہمارا کتب سے کیا تعلق ۔۔۔ ۔۔ o_O
آتے ہوں گے کچھ احباب بارِعلم سر پر اٹھائے۔۔۔ :):):)
عاطف بٹ اور قیصرانی بھائی کے علاوہ فرحت کیانی کو بھی زحمت دی جا سکتی ہے میرا خیال ہے۔۔۔ ویسے اپنے فلک شیر چیمہ صاحب بھی باون گزے ہیں۔۔ :) اور لگے ہاتھوں راشد اشرف صاحب کی رائے بھی لے لی جائے تو چنداں مضائقہ نہیں۔ :)

بھائی
خدا لگتی کہوں گا، اپنی کسی تحریر میں لکھ بھی چکا ہوں۔ 65 کی جنگ کے موضوع پر ایک زمانے میں افسانوی ادب کا سیلاب آگیا تھا۔ گرد تھمی تو مسترد کردیا گیا۔ ٹینکوں کے نیچے بم باندھ کر لیٹنے والے افسانے کو بھی مسترد کردیا گیا تھا۔ صدیق سالک کی سلیوٹ پڑھیں تو آنکھیں کھلتی ہیں۔

بہرحال مجھ سے پوچھیں تو "فتح گڑھ سے فرار" نامی کتاب ہی کا نام لوں گا۔ چند ماہ قبل اس کے مصنف سے کراچی ادبی میلے میں ملاقات بھی ہوئی تھی۔ کیپٹن نور احمد قائم خانی
مذکورہ کتاب کا چالیسواں ایڈیشن شائع ہوا ہے ، غالبا" القاء سے
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
بھائی
خدا لگتی کہوں گا، اپنی کسی تحریر میں لکھ بھی چکا ہوں۔ 65 کی جنگ کے موضوع پر ایک زمانے میں افسانوی ادب کا سیلاب آگیا تھا۔ گرد تھمی تو مسترد کردیا گیا۔ ٹینکوں کے نیچے بم باندھ کر لیٹنے والے افسانے کو بھی مسترد کردیا گیا تھا۔ صدیق سالک کی سلیوٹ پڑھیں تو آنکھیں کھلتی ہیں۔

بہرحال مجھ سے پوچھیں تو "فتح گڑھ سے فرار" نامی کتاب ہی کا نام لوں گا۔ چند ماہ قبل اس کے مصنف سے کراچی ادبی میلے میں ملاقات بھی ہوئی تھی۔ کیپٹن نور احمد قائم خانی
مذکورہ کتاب کا چالیسواں ایڈیشن شائع ہوا ہے ، غالبا" القاء سے
اسی لیے آپ کو زحمت دی تھی۔۔۔ جزاک اللہ
 

قیصرانی

لائبریرین
جنگ کی بارے تو آپ جو بھی کتاب پڑھیں، وہ اپنے ملک کی حمایت میں لکھی ہوئی ہوگی۔ اگر آپ غیر جانبدارنہ نقطہ نظر سے دیکھنا چاہیں تو تاریخ کی کوئی کتاب اٹھا لیں کہ جنگ کی وجہ کیا تھی اور جنگ ختم کیسے ہوئی۔ باقی جنگ سے متعلق کتب پڑھنا ایسے ہی ہے جیسے آپ ایکشن سے بھرپور فلم دیکھ رہے ہوں :)
 
تو جٹا ہمارا کتب سے کیا تعلق ۔۔۔ ۔۔ o_O
آتے ہوں گے کچھ احباب بارِعلم سر پر اٹھائے۔۔۔ :):):)
عاطف بٹ اور قیصرانی بھائی کے علاوہ فرحت کیانی کو بھی زحمت دی جا سکتی ہے میرا خیال ہے۔۔۔ ویسے اپنے فلک شیر چیمہ صاحب بھی باون گزے ہیں۔۔ :) اور لگے ہاتھوں راشد اشرف صاحب کی رائے بھی لے لی جائے تو چنداں مضائقہ نہیں۔ :)
جنابِ عالی آپکو ٹیگ کرنیکا کوئی تو فائدہ ہوا نا۔۔۔۔۔۔۔
 
بھائی
خدا لگتی کہوں گا، اپنی کسی تحریر میں لکھ بھی چکا ہوں۔ 65 کی جنگ کے موضوع پر ایک زمانے میں افسانوی ادب کا سیلاب آگیا تھا۔ گرد تھمی تو مسترد کردیا گیا۔ ٹینکوں کے نیچے بم باندھ کر لیٹنے والے افسانے کو بھی مسترد کردیا گیا تھا۔ صدیق سالک کی سلیوٹ پڑھیں تو آنکھیں کھلتی ہیں۔

بہرحال مجھ سے پوچھیں تو "فتح گڑھ سے فرار" نامی کتاب ہی کا نام لوں گا۔ چند ماہ قبل اس کے مصنف سے کراچی ادبی میلے میں ملاقات بھی ہوئی تھی۔ کیپٹن نور احمد قائم خانی
مذکورہ کتاب کا چالیسواں ایڈیشن شائع ہوا ہے ، غالبا" القاء سے
بہت شکریہ محترم راشد اشرف صاحب۔انشااللہ پہلی فرصت میں ہی ا ن کتب سے استفادہ کروں گا۔
اگر مزید کسی کتاب کا پتہ ہو تو ضرور بتائیے گا شکریہ
 
جنگ کی بارے تو آپ جو بھی کتاب پڑھیں، وہ اپنے ملک کی حمایت میں لکھی ہوئی ہوگی۔ اگر آپ غیر جانبدارنہ نقطہ نظر سے دیکھنا چاہیں تو تاریخ کی کوئی کتاب اٹھا لیں کہ جنگ کی وجہ کیا تھی اور جنگ ختم کیسے ہوئی۔ باقی جنگ سے متعلق کتب پڑھنا ایسے ہی ہے جیسے آپ ایکشن سے بھرپور فلم دیکھ رہے ہوں :)
خوب کہا آپ نے۔اور کم از کم آپ "تاریخ کی کوئی کتاب" بتائیں جس میں جنگ کی وجہ وغیرہ بتائی گئی ہوئی اور اگر کسی غیر ملکی کی غیر جانبدار کتاب آپکی نظر میں ہو تو براہ مہربانی مطلع کیجئیے۔
 
کسی پاکستانی کی کتابیں پڑھیں گے تو وہ اپنی بہادری کی کہانیاں سنائے گا۔ اور ہندوستانی اپنی بہادری کی۔
کسی غیر ملکی صحافی یا تجزیہ نگار کی کوئی کتاب ہو تو مجھے بھی بتائیے گا۔
بھائی ہم تو خود پوچھنے والوں میں سے ہیں۔اگر کسی کا پتہ چلا تو آپکو بھی بتا دیں گے
 

قیصرانی

لائبریرین
خوب کہا آپ نے۔اور کم از کم آپ "تاریخ کی کوئی کتاب" بتائیں جس میں جنگ کی وجہ وغیرہ بتائی گئی ہوئی اور اگر کسی غیر ملکی کی غیر جانبدار کتاب آپکی نظر میں ہو تو براہ مہربانی مطلع کیجئیے۔
امریکی مصنفین عام طور پر جب پاکستان اور امریکہ کے یا امریکہ اور جنوبی ایشیاء کے تعلقات پر کتاب لکھتے ہیں تو اس میں اس طرح کی باتیں ضمناً آ جاتی ہیں۔ تاریخ کے حوالے سے شاید عثمان بھائی کچھ مدد کر سکیں
 

عثمان

محفلین
امریکی مصنفین عام طور پر جب پاکستان اور امریکہ کے یا امریکہ اور جنوبی ایشیاء کے تعلقات پر کتاب لکھتے ہیں تو اس میں اس طرح کی باتیں ضمناً آ جاتی ہیں۔ تاریخ کے حوالے سے شاید عثمان بھائی کچھ مدد کر سکیں
تاریخ پر میری دسترس کی غلط فہمی آپ کو کیونکر ہوئی ؟ :):):)
ویسے اس معاملے پر میری رائے یہ ہے کہ اس موضوع پر کسی مغربی مصنف کی کتاب کو ترجیح دینے کی بجائے پاکستان اور بھارت دونوں کے تاریخ دانوں کی کتب پڑھ کر اپنی رائے خود ترتیب دی جائے۔ :)
 

قیصرانی

لائبریرین
تاریخ پر میری دسترس کی غلط فہمی آپ کو کیونکر ہوئی ؟ :):):)
ویسے اس معاملے پر میری رائے یہ ہے کہ اس موضوع پر کسی مغربی مصنف کی کتاب کو ترجیح دینے کی بجائے پاکستان اور بھارت دونوں کے تاریخ دانوں کی کتب پڑھ کر اپنی رائے خود ترتیب دی جائے۔ :)
غلط فہمی کی بھی کوئی وجہ ہوتی ہے؟ دراصل آپ جس طرح مدلل اور ٹو دی پوائنٹ بات کرتے ہیں، اس سے یہی تائثر ابھرا :)
 

حسیب

محفلین
بدر سے باٹا پور تک از عنایت اللہ
بی آر بی بہتی ریے گی از عنایت اللہ
دو پلوں کی کہانی از عنایت اللہ
رنگ لائے گا لہو از اکرام الدین
تمہیں وطن کی فضائیں سلام کہتی ہیں از ٹیپو سلطان
 

قیصرانی

لائبریرین
ویسے اس معاملے پر میری رائے یہ ہے کہ اس موضوع پر کسی مغربی مصنف کی کتاب کو ترجیح دینے کی بجائے پاکستان اور بھارت دونوں کے تاریخ دانوں کی کتب پڑھ کر اپنی رائے خود ترتیب دی جائے۔ :)
پاکستانی مصنفین کی لکھی کتب کو پڑھنے سے میں نے توبہ کر لی ہے۔ یہ لنک دیکھیئے۔ یہ ان 30 ہائی رینکنگ ائیر فورس آفیسرز میں سے ایک ہیں جو پولینڈ سے پاکستان منتقل ہونے کے بعد 1965 کی جنگ میں پائلٹ رہے۔ کبھی کسی پاکستانی مصنف نے ان کا نام بھی لکھا؟ یہ صاحب سپارکو کے ایڈمنسٹریٹر بھی رہے اور رہبر نامی راکٹ پروگرام بھی ان کی زیر نگرانی شروع ہوا۔ حتف نامی میزائل پروگرام انہوں نے شروع کیا۔ واضح رہے کہ یہ وہی پروگرام ہے جس کا کریڈٹ ڈاکٹر عبدالقدیر خان اپنے سر لیتے نہیں تھکتے، اور جس کے تحت پاکستان آج میزائل ٹیکنالوجی میں اتنا آگے بڑھ چکا ہے۔ 1980 میں کراچی میں ٹریفک ایکسی ڈنٹ میں ان کا انتقال ہوا۔ اب بتائیے کہ کیا میں پاکستانی مصنفین کی لکھی ہوئی جنگی کتب کو پڑھوں یا نہ پڑھوں؟
پس نوشت: عین ممکن ہے کہ پاکستانی مصنفین کی جنگ کے بارے کتب میں ان کا یا دیگر پولش آفیسرز کا تذکرہ ہو، تاہم مجھے کہیں دکھائی نہیں دیا۔ شاید میرا مطالعہ اتنا وسیع نہیں
انڈین مصنفین کی جنگ سے متعلق کتب کو پڑھنے کا اتفاق نہیں ہوا
 

قیصرانی

لائبریرین
پاکستانی مصنفین کی لکھی کتب کو پڑھنے سے میں نے توبہ کر لی ہے۔ یہ لنک دیکھیئے۔ یہ ان 30 ہائی رینکنگ ائیر فورس آفیسرز میں سے ایک ہیں جو پولینڈ سے پاکستان منتقل ہونے کے بعد 1965 کی جنگ میں پائلٹ رہے۔ کبھی کسی پاکستانی مصنف نے ان کا نام بھی لکھا؟ یہ صاحب سپارکو کے ایڈمنسٹریٹر بھی رہے اور رہبر نامی راکٹ پروگرام بھی ان کی زیر نگرانی شروع ہوا۔ حتف نامی میزائل پروگرام انہوں نے شروع کیا۔ واضح رہے کہ یہ وہی پروگرام ہے جس کا کریڈٹ ڈاکٹر عبدالقدیر خان اپنے سر لیتے نہیں تھکتے، اور جس کے تحت پاکستان آج میزائل ٹیکنالوجی میں اتنا آگے بڑھ چکا ہے۔ 1980 میں کراچی میں ٹریفک ایکسی ڈنٹ میں ان کا انتقال ہوا۔ اب بتائیے کہ کیا میں پاکستانی مصنفین کی لکھی ہوئی جنگی کتب کو پڑھوں یا نہ پڑھوں؟
پس نوشت: عین ممکن ہے کہ پاکستانی مصنفین کی جنگ کے بارے کتب میں ان کا یا دیگر پولش آفیسرز کا تذکرہ ہو، تاہم مجھے کہیں دکھائی نہیں دیا۔ شاید میرا مطالعہ اتنا وسیع نہیں
انڈین مصنفین کی جنگ سے متعلق کتب کو پڑھنے کا اتفاق نہیں ہوا
یہ صاحب جن کا نام تک لکھنا مجھے دشوار لگ رہا ہے، پاکستانی ائیرفورس کے ائیر مارشل بھی رہ چکے ہیں :)
 
Top