فرحت کیانی
لائبریرین
میرا نام اس فہرست میں ۔تو جٹا ہمارا کتب سے کیا تعلق ۔۔۔ ۔۔
آتے ہوں گے کچھ احباب بارِعلم سر پر اٹھائے۔۔۔
عاطف بٹ اور قیصرانی بھائی کے علاوہ فرحت کیانی کو بھی زحمت دی جا سکتی ہے میرا خیال ہے۔۔۔ ویسے اپنے فلک شیر چیمہ صاحب بھی باون گزے ہیں۔۔ اور لگے ہاتھوں راشد اشرف صاحب کی رائے بھی لے لی جائے تو چنداں مضائقہ نہیں۔
خیر حسیب نذیر گِل اس وقت تو دو کتابیں تجویز کروں گی۔
جنرل محمدموسیٰ خان کی کتاب 'My Version: India-Pakistan War 1965'
جنرل موسیٰ 1965ء میں پاکستانی فوج کے سی اِن سی (کمانڈر اِن چیف) تھے اور ان کی قیادت میں پاکستانی فوج نے انڈیا کو چونڈہ میں ٹینکوں کی لڑائی میں پسپا کیا تھا۔ اس کتاب میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کس طرح پاکستانی سیاستدانوں اور فوج کی حکومت میں انوالومنٹ نے 1965ء کی جنگ میں اہم کردار ادا کیا۔
دوسری کتاب ہے کرنل (ر) اشفاق حسین کی 'جنٹلمین استغفر اللہ ۔ (Witness to Blunder-Kargil Story Unfolds)' ۔ یہ کارگل وار کے بارے میں ہے۔
ان کتابوں میں کافی کچھ ایسا لکھا گیا ہے جس کو پڑھ کر صدمہ تو پہنچتا ہے لیکن کسی حد تک حقائق کا اندازہ بھی ہوتا ہے۔ اور وہ جو ہم شکوہ کرتے ہیں کہ پاکستانی لکھاری غیر جانبدارانہ انداز میں نہیں لکھتے اس میں بھی کچھ کمی آ جاتی ہے۔