راشد اشرف
محفلین
میرے افسوس میں کئی گنا اضافہ ہو چکا ہے۔ آپ کو معلوم ہے کہ ہماری طرف یہ کتاب شارٹ ہو گئی تھی اور پھر ہمارے کتابوں والے نے ہمیں کہاں کہاں سے ڈھونڈ کر لا کر دی تھی۔ اسی دوران ان جنرل صاحب کے ہی ایک پیٹی بند بھائی کی بیگم نے کہا تھا کہ کتاب میں کچھ بھی نہیں ہو گا ، یہ صرف موصوف نے اپنی کتاب بکوانے کے لئے مارکیٹنگ کی حکمتِ عملی اپنائی ہے۔ کتاب پڑھنے کے بعد میں ہم لوگوں نے ان خاتون کے درست اندازے پر ان کو داد اور خود کو شدید ڈانٹ سے نوازا۔
اوپر کے تبصرے کے سلسلے میں یہی کہوں گی کہ جنٹلمین استغفر اللہ کو پڑھنے کے بعد دوسری بار پڑھنا اسی لئے مشکل لگتا ہے کہ کچھ باتیں بہت تلخ اور دل کو سہمانے والی ہیں۔ اللہ تعالیٰ پاکستان کو نا عاقبت اندیش لیڈروں سے بچائے۔ آمین
آمین