دریا محبتوں کے یہ دریا اتر نہ جائیں کہیں جو دل گلاب ہیں زخموں سے بھر نہ جائیں کہیں
عثمان رضا محفلین دسمبر 21، 2009 #21 دریا محبتوں کے یہ دریا اتر نہ جائیں کہیں جو دل گلاب ہیں زخموں سے بھر نہ جائیں کہیں
شمشاد لائبریرین دسمبر 21، 2009 #22 زخم زخم جو آپ کی عنایت ہے اس نشانی کو کیا نام دیں ہم پیار دیوار بن کے رہ گیا ہے اس کہانی کو کیا نام دیں ہم (سدرشن فاخر)
زخم زخم جو آپ کی عنایت ہے اس نشانی کو کیا نام دیں ہم پیار دیوار بن کے رہ گیا ہے اس کہانی کو کیا نام دیں ہم (سدرشن فاخر)
عثمان رضا محفلین دسمبر 23، 2009 #23 نام اپنی تنہائی مرے نام پہ آباد کرے کون ہو گا جو مجھے اس کی طرح یاد کرے پروین شاکر
شمشاد لائبریرین دسمبر 23، 2009 #24 یاد زخم تمنا کا بھر جانا گویا جان سے جانا ہے اس کا بھلانا سہل نہیں ہے خود کو بھی یاد آؤ گے (فراز)
عثمان رضا محفلین دسمبر 23، 2009 #25 یاد دل دھڑکنے کا سبب یاد آیا وہ تری یاد تھی اب یاد آیا آج مشکل تھا سنبھلنا اے دوست تو مصیبت میں عجب یاد آیا ناصر کاظمی
یاد دل دھڑکنے کا سبب یاد آیا وہ تری یاد تھی اب یاد آیا آج مشکل تھا سنبھلنا اے دوست تو مصیبت میں عجب یاد آیا ناصر کاظمی
شمشاد لائبریرین دسمبر 23، 2009 #26 دوست رویا ہوں تو اپنے دوستوں میں پر تجھ سے تو ہنس کے ہی ملا ہوں اے شخص! میں تیری جستجو میں بےزار نہیں ہوں، تھک گیا ہوں (جون ایلیا)
دوست رویا ہوں تو اپنے دوستوں میں پر تجھ سے تو ہنس کے ہی ملا ہوں اے شخص! میں تیری جستجو میں بےزار نہیں ہوں، تھک گیا ہوں (جون ایلیا)
عثمان رضا محفلین دسمبر 23، 2009 #27 شخص مجھے سارے رنج قبول ہیں اُسی ایک شخص کے پیار میں مری زیست کے کسی موڑ پر جو مجھے ملا تھا بہار میں
شمشاد لائبریرین دسمبر 23، 2009 #28 زیست نصیر اب کھیلنا ہے بحرِ غم کے تیز دھارے سے سفینہ زیست کا ممنونِ ساحل ہو نہیں سکتا (سیّد نصیر الدین نصیر)
زیست نصیر اب کھیلنا ہے بحرِ غم کے تیز دھارے سے سفینہ زیست کا ممنونِ ساحل ہو نہیں سکتا (سیّد نصیر الدین نصیر)
شمشاد لائبریرین دسمبر 23، 2009 #30 موت موت اور زیست کی روزانہ صف آرائی میں ہم پہ کیا گزرے گی، اجداد پہ کیا گزری ہے (فیض)
عثمان رضا محفلین دسمبر 23، 2009 #31 زیست زیست وہ جنسِ گراں ہے کہ فراز موت کے مول بھی سَستی ہے یہاں احمدفراز
شمشاد لائبریرین دسمبر 24، 2009 #32 جنس ہم جنس اگر ملے نہ کوئی آسمان پر بہتر ہے خاک ڈالیے ایسی اُڑان پر (شکیب جلالی)
ر راجہ صاحب محفلین مئی 13، 2010 #33 میں خود زمیں ہوں مگر ظرف آسمان کا ہے کہ ٹوٹ کر بھی میرا حوصلہ چٹان کا ہے
ام نور العين معطل مئی 13، 2010 #34 یہ آپ ہم تو بوجھ ہیں زمین کا زمیں کا بوجھ اٹھانے والے کیا ہوئے ناصر کاظمی
ر راجہ صاحب محفلین جون 27، 2010 #35 دل ہجر کے درد سے بوجھ ہے، اب آن ملو تو بہتر ہو اس بات سے ہم کو کیا مطلب، یہ کیسے ہو یہ کیوں کر ہو ابن انشاء
دل ہجر کے درد سے بوجھ ہے، اب آن ملو تو بہتر ہو اس بات سے ہم کو کیا مطلب، یہ کیسے ہو یہ کیوں کر ہو ابن انشاء
شمشاد لائبریرین جون 27، 2010 #36 ہجر کی آنکھوں سے آنکھیں ملاتے جائیے ہجر میں کرنا ہے کیا یہ تو بتاتے جائیے (جون ایلیا)
ر راجہ صاحب محفلین جون 28، 2010 #37 خواب نگر ہے آنکھیں کھولے دیکھ رہا ہوں اُس کو اپنی جانب آتے دیکھ رہا ہوں امجد اسلام امجد
شمشاد لائبریرین جون 28، 2010 #38 تو کہاں جائے گی کچھ اپنا ٹھکانہ کرلے ہم تو کل خوابِ عدم میں شبِ ہجراں ہوں گے (مومن خان مومن)
ر راجہ صاحب محفلین جون 28، 2010 #39 نیند تو خواب ہے اور ہجر کی شب خواب کہاں اِس اماوس کی گھنی رات میں مہتاب کہاں نامعلوم
شمشاد لائبریرین جون 28، 2010 #40 ہجر کے ماروں کی خوش فہمی، جاگ رہے ہیں پہروں سے جیسے یوں شب کٹ جائے گی، جیسے تم آ جاؤ گے (فراز)