پسند کے لفظ پر شاعری

شمشاد

لائبریرین
اے نسیمِ سحری اُس سے یہ کہیو کہ ترا
رات سے اب تو بدلتا نہیں کروٹ عاشق

اک غزل اور نئے قافیہ میں کہہ انشا
جس کے سُنتے ہی وہ معشوق ہو جھٹ پٹ عاشق
(سید انشاٗ اللہ خان انشأ)
 

شمشاد

لائبریرین
مجھے دفن کرنا تُو جس گھڑی، تو یہ اس سے کہنا کہ اے پری
وہ جو تیرا عاشق زار تھا، تہہ خاک اسے دبا دیا
(بہادر شاہ ظفر)
 
مجھے دفن کرنا تُو جس گھڑی، تو یہ اس سے کہنا کہ اے پری
وہ جو تیرا عاشق زار تھا، تہہ خاک اسے دبا دیا
(بہادر شاہ ظفر)

واہ واہ ، بہت خوب

دفنانہ دیکھ بھال کر حسرت زدہ کی لاش کو
لپٹی ہوئی کفن سے کوئی آرزو نہ ہو
 

شمشاد

لائبریرین
فریبِ آرزو کی سہل انگاری نہیں جاتی
ہم اپنے دل کی دھڑکن کو تری آوازِ پا سمجھے
(فیض احمد فیض)
 
ارادہ تھا تر کِ محبت کا لیکن, فر یب تبسم میں پھر آ گئے ہم
ابھی کھا کے ٹھو کر سنبھلنے نہ پائے, کہ پھر کھائی ٹھوکر سنبھلتے سنبھلتے
 

شمشاد

لائبریرین
عشق کی یہ خود فریبی، الامان و الحفیظ!
جان کر ورنہ بھلا خود کون ٹھوکر کھائے ہے؟
(سرور عالم راز ‘سرور‘)
 
کیا سبزی والے کو اس نے اشارہ
اور ہم خوش فہم رک گئے چلتے چلتے
صدا اس کی سن کر نکل آئے گھر سے
کوئی آٹھ بھائی اچھلتے اچھلتے
سمجھ کر ہمیں کوئی فٹ بال گویا
یوں لاتوں پہ رکھا تھا سب بھائیوں نے
ابھی کھا کے ٹھوکر سنبھلنے نہ پائے
کہ پھر کھائی ٹھوکر سنبھلتے سنبھلتے
 

شمشاد

لائبریرین
کسی آنکھ کو صدا دو کسی زلف کو پکارو
بڑی دھوپ پڑ رہی ہے کوئی سائباں نہیں ہے
(مصطفٰی زیدی)
 

شمشاد

لائبریرین
زندگی! میں تجھے مر مر کے جئے جاتا ہوں
کچھ تو انعام دے اس قافیہ پیمائی کا
(سرور عالم راز)
 

شمشاد

لائبریرین
یہ نفرتوں کی فصیلیں جہالتوں کے حصار
نہ رہ سکیں گے ہماری صدا کے رستے میں
(حبیب جالب)
 

شمشاد

لائبریرین
یہ نفرتوں کی فصیلیں جہالتوں کے حصار
نہ رہ سکیں گے ہماری صدا کے رستے میں
(حبیب جالب)
 

شمشاد

لائبریرین
نئی طرزِ ستم وہ بھی اگر ایجاد رکھیں گے
تو ہم اب کے نئی لے نالہ و فریاد رکھیں گے
(نزہت عباسی)
 
Top