سید عمران
محفلین
تحریک پاکستان کے لیے ہندوستان کے ہندوؤں کے خلاف مسلم لیگ میں کب شامل ہوئے تھے؟؟؟تحریک پاکستان میں جو ہندو لیڈر قائد اعظم کے ساتھ کھڑے تھے ان کے نام بھی آپ کو مل گئے۔ لیکن آپ پھر بھی خوش نہیں ہوئے۔
تحریک پاکستان کے لیے ہندوستان کے ہندوؤں کے خلاف مسلم لیگ میں کب شامل ہوئے تھے؟؟؟تحریک پاکستان میں جو ہندو لیڈر قائد اعظم کے ساتھ کھڑے تھے ان کے نام بھی آپ کو مل گئے۔ لیکن آپ پھر بھی خوش نہیں ہوئے۔
ہندو اکثریت ووٹ بینک کا مقابلہ کرنا۔ جو کہ آج بھارت کا مسلمان اقلیت ہونے کی وجہ سے نہیں کر پاتا۔مسلم اکثریت کو ایک جگہ جمع کرنے کا کیا مقصد تھا؟؟؟
اگر میں نے تاریخ سے ہٹ کر کوئی بات کی ہے تو آپ تصحیح کر سکتے ہیں۔ ذاتی حملوں سے پرہیز کریں۔ شکریہ۔آپ کی تحریر سے انتہا درجے کی کم علمی، کم عقلی اور اسلام سے بیزاری کا اظہار نظر آتا ہے۔ (سخت الفاظوں کے لئے میں نہایت ہی معذرت خواہ ہوں)
کیوں؟؟؟ہندو اکثریت کے ووٹ بینک کا مقابلہ کرنا۔
کیا اِن ہندو رہنماؤں کو علم نہیں تھا کہ پاکستان لاالٰہ الا اللہ کی بنیاد پر بنایا جارہاہے؟یہ وہ ہندو لیڈر تھے جنہیں قائد اعظم نے ملک کی پہلی کابینہ میں خود شامل کیا۔ جنہوں نے قائد اعظم کی وفات کے بعد ملک کی اساس کو ہائی جیک کرنے والی جماعت اسلامی اور جمعیت علما اسلام کی پیش کردہ اسلامی قرار داد مقاصد کو یکسر مسترد کیا۔ اور اس وقت کے مسلم لیڈروں کو سمجھانے کی کوششیں کی کہ آپ ملک کو قائد اعظم کے پاکستان سے بہت دور لے جا رہے ہیں۔ ان بہادر ہندو لیڈروں میں یہ نام سر فہرست تھے:
بیرات چندرمندل
سری چندر چھتوپاڈیا
بھوپھندر کمار دتا
جو علما کرام ہندوستان کو متحد نہ رکھ سکے، جو کانگریس کے ساتھ کھڑے تھے، انہی نے ملک بننے کے بعد یہاں شریعت کے نفاذ کی کوششیں شروع کی۔کیا یہ تمام علماء ہند کا متفقہ فیصلہ تھا؟؟؟
دو قومی نظریہ۔کیوں؟؟؟
یقیناً تاریخ سے ہٹ کر تو کیا تاریخ کو مسخ کر کے اور توڑ مروڑ کر آپ بات کہیں اور لے جانا چاہ رہے ہیں۔ جہاں تک ذاتیات کی بات ہے تو میں نے تحریر کے حوالے سے اپنا مؤقف بیان کیا ہے۔میں آپ کو جانتا نہیں تو آپ کی ذات پر کیوں حملہ کروں گا۔ مشورہ یہ ہے کہ ایسی تحریروں سے گریز کریں جس سے مسلمانوں کی حد درجہ دل آزاری ہو۔ حقیقت بیان کریں افسانے نہیں۔اگر میں نے تاریخ سے ہٹ کر کوئی بات کی ہے تو آپ تصحیح کر سکتے ہیں۔ ذاتی حملوں سے پرہیز کریں۔ شکریہ۔
اگر قائد اعظم اور دیگر مسلم لیگی لیڈران نے ان کو یہ بتایا ہوتا تو وہ یقینا تحریک پاکستان کا ساتھ نہ دیتے۔ حقیقت یہ ہے کہ ایسا کوئی نعرہ یا پالیسی تحریک پاکستان کے وقت موجود نہیں تھی جہاں ملک بننے کے بعد اسے مذہبی شرعی ریاست بنانا مقصود تھا۔کیا اِن ہندو رہنماؤں کو علم نہیں تھا کہ پاکستان لاالٰہ الا اللہ کی بنیاد پر بنایا جارہاہے؟
اگر نہیں تو پھر یہ لیڈر نہیں تھے۔
اگر ہاں تو پھر اِن کا بعد میں چھوڑ کر جانا بے وقوفی تھی۔ اور اس کے ذمہ دار قادیانی لابی ہے، مسلمان نہیں۔
قائد اعظم نے جب ملک کی پہلی کابینہ میں وزارت خارجہ کا قلمدان ایک قادیانی، وزارت قانون ایک ہندو اور وزارت خزانہ ایک مسیحی کو دی تھی تو کیا اس وقت کے مسلمانوں کی سخت دل آزاری ہوئی تھی؟مشورہ یہ ہے کہ ایسی تحریروں سے گریز کریں جس سے مسلمانوں کی حد درجہ دل آزاری ہو۔ حقیقت بیان کریں افسانے نہیں۔
اِن وزارتوں کو غیر مسلموں کو دے دینے سے یہ کہاں کی منطق بنتی ہے کہ مُلکِ پاکستان میں اسلامی نظام قائم نہیں ہو گا؟؟؟؟ قائد اعظم علیہ رحمہ نے بارہا اپنے خطابات و محافل میں پاکستان میں اسلامی نظامِ حکومت کی بات کی جو کہ ریکارڈ پر ہے۔قائد اعظم نے جب ملک کی پہلی کابینہ میں وزارت خارجہ کا قلمدان ایک قادیانی، وزات قانون ایک ہندو اور وزارت خزانہ ایک مسیحی کو دی تھی تو اس وقت کیا مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی تھی؟
اس کی ضرورت کیوں پیش آگئی؟؟؟دو قومی نظریہ۔
اس وقت کیا نعرہ یا کیا پالیسی تھی؟؟؟اگر قائد اعظم اور دیگر مسلم لیگی لیڈران نے ان کو یہ بتایا ہوتا تو وہ یقینا تحریک پاکستان کا ساتھ نہ دیتے۔ حقیقت یہ ہے کہ ایسا کوئی نعرہ یا پالیسی تحریک پاکستان کے وقت موجود نہیں تھی جہاں ملک بننے کے بعد اسے مذہبی شرعی ریاست بنانا مقصود تھا۔
اور جو کانگریس کے ساتھ نہ تھے کیا انہوں نے یہ کوششیں نہیں کیں؟؟؟جو علما کرام ہندوستان کو متحد نہ رکھ سکے، جو کانگریس کے ساتھ کھڑے تھے، انہی نے ملک بننے کے بعد یہاں شریعت کے نفاذ کی کوششیں شروع کی۔
یہ کیسا اسلامی نظام ہے جو کہتا ہے کہ ملک کے غیر مسلم وزیر اعظم، صدر، چیف جسٹس، فوج کے سربراہ نہیں لگ سکتے؟ قائد اعظم نے تو ملک کے قیام کے وقت ایسی کوئی اسلامی شرائط نہیں رکھی تھیں۔ ان کی نظر میں ریاست کے تمام شہری بغیر کسی تعصب کے صرف پاکستانی تھے۔اِن وزارتوں کو غیر مسلموں کو دے دینے سے یہ کہاں کی منطق بنتی ہے کہ مُلکِ پاکستان میں اسلامی نظام قائم نہیں ہو گا؟
اس وقت پالیسی یہ تھی کہ پاکستان ہندوستان کی پسماندہ اقلیتوں (جن میں مسلمان سرفہرست تھے) کے حق میں لڑی جانے والی تحریک ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نچلی ذات کے ہندوؤں، قادیانیوں، مسیحی لیڈران نے اس تحریک کا ساتھ دیا تھا۔اس وقت کیا نعرہ یا کیا پالیسی تھی؟؟؟
کوئی دستاویزی ثبوت؟؟؟پاکستان ہندوستان کی پسماندہ اقلیتوں (جن میں مسلمان سرفہرست تھے) کے حق میں لڑی جانے والی تحریک ہے۔
قرارداد پاکستان کا متن پڑھ لیں:کوئی دستاویزی ثبوت؟؟؟
یہ کیسا اسلامی نظام ہے جو کہتا ہے کہ ملک کے غیر مسلم وزیر اعظم، صدر، چیف جسٹس، فوج کے سربراہ نہیں لگ سکتے؟ قائد اعظم نے تو ملک کے قیام کے وقت ایسی کوئی اسلامی شرائط نہیں رکھی تھیں۔ ان کی نظر میں ریاست کے تمام شہری بغیر کسی تعصب کے صرف پاکستانی تھے۔
میں آپ سے صرف ایک سوال کرنا چاہتا ہوں کہ جس پاکستانی ”اسلامی“ نظام میں مسلمان سب سے زیادہ غیر محفوظ ہیں وہاں آپ اور میں اقلیت کا رونا کیوں کر روسکتے ہیں؟اس وقت پالیسی یہ تھی کہ پاکستان ہندوستان کی پسماندہ اقلیتوں (جن میں مسلمان سرفہرست تھے) کے حق میں لڑی جانے والی تحریک ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نچلی ذات کے ہندوؤں، قادیانیوں، مسیحی لیڈران نے اس تحریک کا ساتھ دیا تھا۔
آج سیکولر بھارت میں مسلم اقلیت کے ساتھ جو ظالمانہ سلوک جاری ہے، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان کا قیام درست تھا۔
البتہ خود پاکستان میں جو دیگر اقلیتوں کی آئینی و قانونی حق تلفی نافذ ہے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان اپنے اصل مقاصد قیام (تمام اقلیتوں کا تحفظ) سے بہت دور جا چکا ہے۔
یہ کیسا اسلامی نظام ہے جو کہتا ہے کہ ملک کے غیر مسلم وزیر اعظم، صدر، چیف جسٹس، فوج کے سربراہ نہیں لگ سکتے؟ قائد اعظم نے تو ملک کے قیام کے وقت ایسی کوئی اسلامی شرائط نہیں رکھی تھیں۔ ان کی نظر میں ریاست کے تمام شہری بغیر کسی تعصب کے صرف پاکستانی تھے۔