میں اسلام کے حوالہ سے بات نہیں کر رہا۔ جس قسم کا "اسلامی" نظام ملک میں نافذ ہو چکا ہے اس سے متعلق لکھ رہا ہوں۔
اب تک کتنے واقعات ہو چکے ہیں جہاں توہین رسالت کے جھوٹے الزام میں غیرمسلمو ں کو سالہا سال سلاخوں کے پیچھے گزارنا پڑا؟
آسیہ مسیح کو دس سال بعد کہیں جا کر سپریم کورٹ سے انصاف ملا تھا ۔ لیکن ملک کی سب سے بڑی عدالت سے بریت کے باوجود ریاست پاکستان اس کی جان و مال کی حفاظت نہ کر سکی اور بالآخر تحفظ کیلئے اپنے ہی پاکستانی شہری کو ایک کافر ملک میں فرار کروانا پڑا تھا ۔
آج بھی خاکروب کے لئے نکلنے والی آسامیاں غیرمسلم ہونے کی شرط مانگتی ہیں۔
آج بھی ملک میں کتنی دکانیں اور کاروباری مراکز ہیں جہاں قادیانیوں کا داخلہ ممنوع ہے۔
ملک کی کتنی دیواریں ہیں جہاں آج بھی قادیانی مخالف پراپگنڈہ آویزاں ہے۔
کیا یہی وہ اسلامی نظام ہے جس کیلئے قائد اعظم نے پاکستان بنایا تھا؟