جاسم محمد
محفلین
پنجاب بک بورڈ کی کتاب میں عقیدہ ختم نبوت کے الفاظ حذف کرنے پر مقدمہ درج
ویب ڈیسک / محمد عمیر بدھ 10 جولائ 2019
پولیس نے نجی ناشر اور دو مصنفین کے خلاف 295 سی اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا فوٹو:فائل
لاہور: پولیس نے پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی کتاب میں عقیدہ ختم نبوت کے الفاظ حذف کرنے پر مقدمہ درج کرلیا۔
نہم جماعت کی مطالعہ پاکستان کی کتاب میں عقیدہ ختم نبوت کے حوالے سے الفاظ حذف کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ تھانہ نیو انارکلی پولیس نے جی ایف ایچ پبلشر اور دو مصنفین محمد حسین چوہدری اور مسز اعظمی اعظم کے خلاف 295 سی اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر محمد اختر بٹ کے بیان پر یہ مقدمہ درج کیا گیا۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے بدنیتی اور دانستہ طور پر کتاب کے صفحہ نمبر 5 سے ختم نبوت سے متعلق الفاظ حذف کیے، ملزمان کی اس حرکت سے شہریوں کی دل آزاری ہوئی اور مذہبی جذبات مجروح ہوئے، ان کا یہ اقدام آئندہ نسلوں کو گمراہ کرنے کی سوچی سمجھی سازش ہے، ان کے خلاف کارروائی نہ ہونے کی صورت میں معاشرے میں انتشار کا خطرہ ہے۔
کتاب کی نظر ثانی کے دوران ماہر مضمون نے اس غلطی کی نشاندہی کی اس کے باوجود ملزمان نے غلطی درست کیے بغیر کتاب شائع کی۔ پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ نے مذکورہ کتاب پر پابندی لگادی ہے۔
ویب ڈیسک / محمد عمیر بدھ 10 جولائ 2019
پولیس نے نجی ناشر اور دو مصنفین کے خلاف 295 سی اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا فوٹو:فائل
لاہور: پولیس نے پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی کتاب میں عقیدہ ختم نبوت کے الفاظ حذف کرنے پر مقدمہ درج کرلیا۔
نہم جماعت کی مطالعہ پاکستان کی کتاب میں عقیدہ ختم نبوت کے حوالے سے الفاظ حذف کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ تھانہ نیو انارکلی پولیس نے جی ایف ایچ پبلشر اور دو مصنفین محمد حسین چوہدری اور مسز اعظمی اعظم کے خلاف 295 سی اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر محمد اختر بٹ کے بیان پر یہ مقدمہ درج کیا گیا۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے بدنیتی اور دانستہ طور پر کتاب کے صفحہ نمبر 5 سے ختم نبوت سے متعلق الفاظ حذف کیے، ملزمان کی اس حرکت سے شہریوں کی دل آزاری ہوئی اور مذہبی جذبات مجروح ہوئے، ان کا یہ اقدام آئندہ نسلوں کو گمراہ کرنے کی سوچی سمجھی سازش ہے، ان کے خلاف کارروائی نہ ہونے کی صورت میں معاشرے میں انتشار کا خطرہ ہے۔
کتاب کی نظر ثانی کے دوران ماہر مضمون نے اس غلطی کی نشاندہی کی اس کے باوجود ملزمان نے غلطی درست کیے بغیر کتاب شائع کی۔ پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ نے مذکورہ کتاب پر پابندی لگادی ہے۔