پنجاب رنگ

77183412-2641021849324392-8196943052896468992-n.jpg

ترینگل
 

عدنان عمر

محفلین
ماشاءاللہ۔ سرسوں کا ساگ تو میں بھی بے حد شوق سے کھاتا ہوں، البتہ ساگ والا پراٹھا کبھی نہیں کھایا۔ اگر اسے پکانے کی ترکیب پبلک/ عوامی ہو جائے تو مجھ جیسوں کا بھلا ہوگا۔:)
 
ماشاءاللہ۔ سرسوں کا ساگ تو میں بھی بے حد شوق سے کھاتا ہوں، البتہ ساگ والا پراٹھا کبھی نہیں کھایا۔ اگر اسے پکانے کی ترکیب پبلک/ عوامی ہو جائے تو مجھ جیسوں کا بھلا ہوگا۔:)
روٹی کی دو تہوں میں بھی رکھا جا سکتا ہے اور آٹے میں بھی گوندھا جا سکتا ہے!
 
گزشتہ رات، آج صبح، آج دوپہر اور اب بھی ساگ نہیں کھانے کو ملا۔;)
الحمدللہ
آپ کے مراسلے سے مجھے ساگ کے بارے میں لکھا گیا ایک ’تحقیقی مقالہ‘ یاد آ گیا ہے۔ پڑھیے اور سر دھنیے۔ :)


جو قوم ایک پورا دن ساگ پکانے پر ضائع کردیتی ہے وہ انسانیت کیلئے نقصان دہ ہوسکتی ہے یہ کہہ کر سکندراعظم نے پنجاب پر چڑھائی کردی۔
محمود غزنوی کو بتایا گیا کہ دنیا میں ایک ایسا خطہ بھی ہے جو ساگ کو انسانوں کی خوراک کہتے ہیں یوں سترہ حملے وجود میں آئے۔
غوری سے لیکر ابدالی تک کے لشکر کے جانورں کا ساگ اسی خطے سے جاتا تھا۔
مجھے یقین ہے ایک دن ہم اس ملک پر قابض ہوجائیں گے کیونکہ یہ ساگ خور قوم ہے۔ ایسٹ انڈیا کمپنی کا پہلا تاجر
جو قوم ساگ کھاتی ہو وہاں تعلیم کچھ نہیں کرسکتی۔ لارڈ میکالے۔
ہمارے اور تمھارے درمیان اب ساگ فیصلہ کرے گا۔ نیوٹن
میری بڑی خواہش تھی پنجاب کے لوگ بھی نوبل انعام جیتیں مگر وہ ساگ کھانا نہیں چھوڑ سکتے۔ الفریڈ نوبل
نیپال پر آج تک کوئی حملہ آور فتح حاصل نہیں کرسکا کیونکہ وہ ساگ نہیں کھاتے۔ نپولین
میری قوم اگر ساگ کھانا چھوڑ دے تو کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرسکتی ہے۔ سرسید احمد خان
کولمبس کو راستے میں ہی پتہ چل گیا تھا برصغیر میں ساگ کھایا جاتا ہے اس لئے وہ راستہ بدل کر امریکہ نکل گیا۔
ایک بار عرب کے جانوروں کا ساگ کم پڑگیا تو معلوم ہوا جہاں سے آتا تھا وہاں کے لوگوں نے خود کھانا شروع کردیا ہے اور پھر ان کی سرکوبی کیلئے حجاج نے محمد بن قاسم کو بھیجا۔
ایک منگول کو جب بغداد میں ساگ کھانے کو دیا گیا تو اس نے واپس جاکر چنگیز خان کو شکایت کردی اور پھر چنگیز خان قہر بن کر ٹوٹ پڑا۔ اسکے ایک تاجر نے بتایا کہ دنیا بھر کا ساگ پنجاب سے آتا ہے تو چنگیز خان نے اپنی فوجوں کو پنجاب پر حملہ کا حکم دے دیا۔
 
گزشتہ رات اور آج صبح ساگ کھانے کو ملا ہے، ویکھو آگے کدوں تیکر چلدا۔ لگدا تہاڈے ساگ دی آہ لگی اے چوہدری صاب.

گزشتہ رات، آج صبح، آج دوپہر اور اب بھی ساگ نہیں کھانے کو ملا۔;)
الحمدللہ
آپ کے مراسلے سے مجھے ساگ کے بارے میں لکھا گیا ایک ’تحقیقی مقالہ‘ یاد آ گیا ہے۔ پڑھیے اور سر دھنیے۔ :)
 

سید عمران

محفلین
اُففففففف۔۔۔ اب پتہ چلا کہ ہمارے پیلا بورڈ کے "قاتل" آپ ہیں۔
سمجھ نہیں آرہا کہ آپ کے مراسلے کو کیا ریٹنگ دوں۔:eek:
خیر، یہ زن، زر، زمین کے جھگڑے ایسے ہی ہوتے ہیں۔
برسبیلِ تذکرہ، ہم شروع سے ہی "بورڈ" کے لپیٹے میں آئے ہوئے ہیں۔ واہ کینٹ میں پیلا بورڈ تھا۔ یہاں کراچی میں گھر سے کچھ فاصلے پر کالا بورڈ کا اسٹاپ ہے۔ اور سسرال کے قریب بڑا بورڈ کا اسٹاپ ہے۔
کچھ علاج اس کا بھی اے چارہ گراں ہے کہ نہیں؟
شکر کریں بورڈ آفس رہ گیا!!!
 
Top