محمد سعد
محفلین
ہمم۔۔۔۔حضرت آپ اگر دس کتابیں پڑھ بھی لیا کریں تو اس طرح کے مباحث میں پڑنے کی تکلیف نہیں اٹھانی پڑے گی۔
اغڑم دغڑم۔
جعلیوں کا دلچسپ اکٹھ۔
کافی معیاری کتابیں پڑھتے رہتے ہیں آپ۔جعلی آئی ڈیز کا راج۔
ہمم۔۔۔۔حضرت آپ اگر دس کتابیں پڑھ بھی لیا کریں تو اس طرح کے مباحث میں پڑنے کی تکلیف نہیں اٹھانی پڑے گی۔
اغڑم دغڑم۔
جعلیوں کا دلچسپ اکٹھ۔
کافی معیاری کتابیں پڑھتے رہتے ہیں آپ۔جعلی آئی ڈیز کا راج۔
ہمم۔۔۔۔
کافی معیاری کتابیں پڑھتے رہتے ہیں آپ۔
حضرت آپ کیوں پریشان ہوگئے۔ یا آپ خود ہی اس جعلی مارکیٹ کا حصہ ہے؟ہمم۔۔۔۔
کافی معیاری کتابیں پڑھتے رہتے ہیں آپ۔
میں تو صرف آپ کے زیر مطالعہ کتابوں کے معیار کا اندازہ لگا رہا تھا جن کے اثرات آپ کے طرز فکر پر نظر آتے ہیں۔ پریشان ہونا تو بنتا ہے۔حضرت آپ کیوں پریشان ہوگئے۔ یا آپ خود ہی اس جعلی مارکیٹ کا حصہ ہے؟
اور مجھے انتظار رہے گا کہ آپ لڑی کے اصل موضوع، یعنی پولیو ویکسین، کی طرف کب واپس آتے ہیں۔ اور ہاں، موضوع کی طرف لوٹتے ہوئے وہ مضامین پڑھنا نہ بھولیے گا کہ جن پر تبصرہ کر رہے ہیں۔ بصورت دیگر آپ کو سنجیدہ لینا مشکل ہو جائے گا۔محمد سعد
آپ کی دس کتابوں کے دلائل کا انتظار رہے گا۔
جس کے جواب میں میں نے آپ سے کچھ پوچھا تھا کہ:اور غالبا یہ اندازہ بھی نہیں کہ پولیو ویکسین پلانے کے باوجود بھی اس کو پولیو ہوسکتا ہے۔
اغڑم دغڑم پر ٹرخانے کی کوشش کر رہے ہیں۔اغڑم دغڑم۔
ایسے تحقیقی مضامین میں مضمون اور تبصروں کو پہلے بھی الگ الگ کیا جاتا رہا ہے۔ اب بھی کیا جا سکتا ہے۔سین خے اور دیگر مدیران سے گزارش
برائے مہربانی اتنی اعلیٰ تحقیق و تالیف جو اردو اور انگریزی میں اتنی محنت سے کی گئی اسے محفوظ کیجیے۔ تمام غیر ضروری کمینٹس ڈیلیٹ کردیجیئے اور ساتھ ہی پولیو یا دیگر ویکسین سے لوگوں کو بھڑکانے والوں کو بین کردیجیئے۔ یہ کسی طرح پاکستان کے محب نہیں ہیں۔ یہ چاہتے ہیں کہ پاکستان ہمیشہ انہی طبی مسائل میں گھرا رہے اور یہ افراد اپنے ایجینڈے جو صرف جہالت ہے کو آگے بڑھا سکیں۔
تمام مدیران بھی میری اپیل پر غور کریں۔ اتنا محنت سے جمع کردہ مواد یا تو الگ لڑی میں شفٹ کرکے اسے مقفل کردیں۔ تاکہ آگے چل کر یہ بیوقوفانہ مواد کسی کو بہکا نہ سکے۔
اگر کسی کا دل دکھا ہو تو اسے اجازت ہے وہ مر جائے اس دکھ اور غم میں۔ یا کم ازا کم بیمار ہوجائے
حضرت یہ کوئی اتنی پیچیدہ مساوات بھی نہیں۔ دیکھ لیں:میں تو صرف آپ کے زیر مطالعہ کتابوں کے معیار کا اندازہ لگا رہا تھا جن کے اثرات آپ کے طرز فکر پر نظر آتے ہیں۔ پریشان ہونا تو بنتا ہے۔
جعلی مارکیٹ وہ ہوتی ہے جہاں جعلی مصنوعات یا جعلسازوں کا لین دین ہوتاہے۔ اور محفل کے مدیران کے لیے یہ حصہ کافی درد سر بنتا چلا آرہاہے۔اپنے دوسرے جملے کی ذرا وضاحت کر دیجیے گا۔ جعلی مارکیٹ کون سی؟ کیا آپ اپنے ساتھ اختلاف کرنے والے سب لوگوں کو جعلی کہنے کے عادی ہیں؟
میں اپنے پوچھے گئے سوالات کے جوابات کا اب تک منتظر ہوں۔اور مجھے انتظار رہے گا کہ آپ لڑی کے اصل موضوع، یعنی پولیو ویکسین، کی طرف کب واپس آتے ہیں۔ اور ہاں، موضوع کی طرف لوٹتے ہوئے وہ مضامین پڑھنا نہ بھولیے گا کہ جن پر تبصرہ کر رہے ہیں۔ بصورت دیگر آپ کو سنجیدہ لینا مشکل ہو جائے گا۔
میرے خیال میں غلط خیالات کا سد باب کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہوتا ہے کہ انہیں کھل کر سامنے آنے دیا جائے تاکہ لوگ اپنی آنکھوں سے دیکھ سکیں کہ یہ کسی کام کے نہیں۔تمام غیر ضروری کمینٹس ڈیلیٹ کردیجیئے اور ساتھ ہی پولیو یا دیگر ویکسین سے لوگوں کو بھڑکانے والوں کو بین کردیجیئے۔ یہ کسی طرح پاکستان کے محب نہیں ہیں۔ یہ چاہتے ہیں کہ پاکستان ہمیشہ انہی طبی مسائل میں گھرا رہے اور یہ افراد اپنے ایجینڈے جو صرف جہالت ہے کو آگے بڑھا سکیں۔
کوئی بچہ بھی اس قسم کی زبان دیکھ کر بتا سکتا ہے کہ یہ کسی عاقل اور ذہنی طور پر بالغ انسان کے الفاظ نہیں ہو سکتے۔ ایسے کچرے کو سینسر کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ اسے تاریخی ریکارڈ کا حصہ رہنا چاہیے تاکہ آئیندہ آنے والوں کو فیصلہ کرنے میں آسانی ہو کہ کن خیالات میں کتنا دم ہے۔حضرت یہ کوئی اتنی پیچیدہ مساوات بھی نہیں۔ دیکھ لیں:
اغڑم دغڑم = اغڑم دغڑم
یعنی اغڑم دغڑم کا جواب اغڑم دغڑم ہی دیا جاسکتاہے۔
حضرت آپ جھوٹ بولنا چھوڑ بھی سکتے ہیں یا یہ بھی دس کتابوں والی لت ہے؟ابھی تک آپ نے اس پر کوئی ہوم ورک نہیں کیا اور ہم سب کو
اغڑم دغڑم پر ٹرخانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
کیا آپ اپنا ہوم ورک پورا کرنا پسند فرمائیں گے؟
اور جس کو اتنی آسان مساوات سمجھ نہ آسکے، اس کے دماغی توازن کے بارے میں رائے قائم کرنا بھی کافی آسان رہتا ہے۔میرے خیال میں غلط خیالات کا سد باب کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہوتا ہے کہ انہیں کھل کر سامنے آنے دیا جائے تاکہ لوگ اپنی آنکھوں سے دیکھ سکیں کہ یہ کسی کام کے نہیں۔
Marketplace of ideas - Wikipedia
اب ذرا خود ہی دیکھ لیجیے۔
کوئی بچہ بھی اس قسم کی زبان دیکھ کر بتا سکتا ہے کہ یہ کسی عاقل اور ذہنی طور پر بالغ انسان کے الفاظ نہیں ہو سکتے۔ ایسے کچرے کو سینسر کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ اسے تاریخی ریکارڈ کا حصہ رہنا چاہیے تاکہ آئیندہ آنے والوں کو فیصلہ کرنے میں آسانی ہو کہ کن خیالات میں کتنا دم ہے۔
اگر آپ چور دروازوں سے فرار ہونا چھوڑ دیں تو ذرا ان سوالات کو ملاحظہ کرکے جواب دینے کی کوشش کیجیے۔ بغض پر مبنی بحث ہی کیجیے لیکن کم ازکم کچھ اخلاقی جرات کا بھرم ہی رکھیے۔میرے سوالات بالکل واضح ہیں
کہ اسلامی معاشرے میں کسی بھی فعل کو انجام دینے سے قبل اس کے جواز یا عدم جواز کا فتویٰ ضروری ہے یا نہیں؟
اگر ضروری ہے تو کیا جاری کرنے والے ادارے کے مستند ہونے کو مدنظر رکھا جائے گا یا نہیں؟
اگر رکھا جائے گا تو اس کے شرائط کیا ہوں گے؟
اگر نہیں تو آپ ایسا کیوں سمجھتے ہیں؟
پھر دکھا دیجیے کہ آپ نے کتنا ہوم ورک کیا ہے۔ بتا دیجیے کہ مضمون کے جس حصے کی طرف میں اشارہ کر رہا ہوں کہ وہاں آپ کا جواب موجود ہے، وہ کہاں ہے۔ اگر آپ حسب عادت مضمون پڑھے بغیر "اغڑم دغڑم" کی گردان جاری رکھیں گے تو پھر معذرت کے ساتھ، آپ کو سنجیدہ لینا میرے وقت کا ضیاع ہے۔حضرت آپ جھوٹ بولنا چھوڑ بھی سکتے ہیں یا یہ بھی دس کتابوں والی لت ہے؟
آپ کی طرف سے ایک غیر متعلقہ بات کو اتنا بنیادی سوال جتلانا بذات خود اپنے لیے چور دروازہ بنانے کی ایک کوشش کے سوا کچھ نہیں ہے۔اگر آپ چور دروازوں سے فرار ہونا چھوڑ دیں تو ذرا ان سوالات کو ملاحظہ کرکے جواب دینے کی کوشش کیجیے۔ بغض پر مبنی بحث ہی کیجیے لیکن کم ازکم کچھ اخلاقی جرات کا بھرم ہی رکھیے۔
کیا بتا سکتے ہیں کہ اس کا مضمون کے مرکزی خیال کے ساتھ کیا تعلق ہے؟میرے سوالات بالکل واضح ہیں
کہ اسلامی معاشرے میں کسی بھی فعل کو انجام دینے سے قبل اس کے جواز یا عدم جواز کا فتویٰ ضروری ہے یا نہیں؟
اگر ضروری ہے تو کیا جاری کرنے والے ادارے کے مستند ہونے کو مدنظر رکھا جائے گا یا نہیں؟
اگر رکھا جائے گا تو اس کے شرائط کیا ہوں گے؟
اگر نہیں تو آپ ایسا کیوں سمجھتے ہیں؟
تو کیا اس کا مطلب یہ لیا جائے کہ آپ ویکسین کے معاملے میں شریعت کو باہر رکھنا چاہتے ہیں؟آپ کی طرف سے ایک غیر متعلقہ بات کو اتنا بنیادی سوال جتلانا بذات خود اپنے لیے چور دروازہ بنانے کی ایک کوشش کے سوا کچھ نہیں ہے۔
کیا آپ نے پوری لڑی کو واقعی پڑھا ہے یا ویسے ہی درمیان میں اپنی "علمیت" جتانے آجاتے ہیں؟جس سوال کا تعلق مضمون کے ساتھ ہے اس پر اپنے ہوم ورک کی ضرورت کو تو آپ مسلسل گول کیے جا رہے ہیں۔ "چور دروازوں" کا استعمال تو آپ خود کر رہے ہیں جناب۔
اگر وہ ویکسین کے بارے میں کچھ جانتے ہی نہیں تو ہاں۔ ان کو باہر ہی رکھنا چاہیے تاکہ وہ بچوں کی زندگیوں کو خطرے میں نہ ڈالیں۔ یہ جواب آپ کو پہلے بھی مل چکا ہے۔تو کیا اس کا مطلب یہ لیا جائے کہ آپ ویکسین کے معاملے میں شریعت کو باہر رکھنا چاہتے ہیں؟
آپ پہلے یہ توبتادیں کہ پولیو یا کسی بھی ویکسین کے متعلق مذکورہ فتاو جات کی کوئی حیثیت ہے یا نہیں؟
بار بار پوچھ کر آپ صرف اس نکتے سے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں کہ آپ نے اتنے طویل تحقیقی مضمون کو پڑھے بغیر ہی بحث میں چھلانگ لگا دی ہے۔میرے نزدیک بالکل نہیں ہے۔ جب تک ان فتاویٰ جات کے ذریعے لوگوں کو اپنے بچوں کی زندگیاں خطرے میں ڈالنے پر راغب نہ کیا جا رہا ہو، میں انہیں نظر انداز کر سکتا ہوں۔ اور کچھ؟
ٹھیک ہے پھر بتائیے کہ۔۔۔کیا آپ نے پوری لڑی کو واقعی پڑھا ہے یا ویسے ہی درمیان میں اپنی "علمیت" جتانے آجاتے ہیں؟
پھر جب کوئی سوال پوچھنے لگے تو اسے محض "غیر متعلقہ" کہہ کر ڈوجنگ میں اپنی مہارت کو ثابت کرنا چاہتے ہیں؟
سین خے اور دیگر مدیران سے گزارش
برائے مہربانی اتنی اعلیٰ تحقیق و تالیف جو اردو اور انگریزی میں اتنی محنت سے کی گئی اسے محفوظ کیجیے۔ تمام غیر ضروری کمینٹس ڈیلیٹ کردیجیئے اور ساتھ ہی پولیو یا دیگر ویکسین سے لوگوں کو بھڑکانے والوں کو بین کردیجیئے۔ یہ کسی طرح پاکستان کے محب نہیں ہیں۔ یہ چاہتے ہیں کہ پاکستان ہمیشہ انہی طبی مسائل میں گھرا رہے اور یہ افراد اپنے ایجینڈے جو صرف جہالت ہے کو آگے بڑھا سکیں۔
تمام مدیران بھی میری اپیل پر غور کریں۔ اتنا محنت سے جمع کردہ مواد یا تو الگ لڑی میں شفٹ کرکے اسے مقفل کردیں۔ تاکہ آگے چل کر یہ بیوقوفانہ مواد کسی کو بہکا نہ سکے۔
اگر کسی کا دل دکھا ہو تو اسے اجازت ہے وہ مر جائے اس دکھ اور غم میں۔ یا کم ازا کم بیمار ہوجائے