دلیل سے بات کیجئے۔ اغڑم دغڑم نہ کیجئے۔
ویسے آصف صاحب آج میں آپ سے سنجیدگی سے ایک سوال کرنا چاہتی ہوں۔ آپ ہم سب کو یہود اور امریکہ کے ایجنٹ وغیرہ ناجانے کیا کیا بولتے رہتے ہیں۔
آپ اسلام کی کیا خدمت کر رہے ہیں؟ آپ نے جس طرح کا رویہ یہاں اپنایا ہوا ہے اس سے تو یہی سمجھ آتا ہے کہ آپ یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ مسلمانوں میں برداشت نہیں ہے۔ وہ دلیل سے بات نہیں کر سکتے ہیں۔ اور جب کوئی بات نہ بنے تو دوسروں پر الزام تراشیاں کرتے ہیں اور ان کے خلاف جھوٹی باتیں پھیلاتے ہیں۔ آپ اپنے ایمان کو غالباً سب سے بہترین سمجھتے ہیں تو آپ دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ مذہبی مسلمان آپ کے جیسا ہوتا ہے؟ آپ ٹرول کرتے ہیں اور بدتہذیبی کرتے ہیں۔ آپ کے بقول آپ کا تعلق مذہبی طبقے سے ہے تو آپ مذہبی طبقے کی "ایسی" ترجمانی کر رہے ہیں؟
یقین جانئے آپ مذہبی طبقے کو بہت زیادہ نقصان پہنچا رہے ہیں۔ مجھے تو اب شک ہونے لگا ہے کہ آپ واقعی مذہبی ہیں بھی یا نہیں؟؟؟؟
یا پھر آپ کا مقصد اپنے آپ کو مذہبی ظاہر کر کے مذہبی طبقے کو بدنام کرنا ہے؟
ہو سکتا ہے آج تک کوئی آپ کی تکنیک کو سمجھ ہی نہ سکا ہو!
ہو سکتا ہے آپ مذہبی طبقے کے دشمن ہوں!
کیونکہ مذہبی طبقے کا ایسا حال تو نہیں ہے کہ ایک فیصد بھی برداشت دوسروں کے لئے نہ ہو۔ اور نہ ہی آپ کے جیسا میں نے کوئی مذہبی آج تک دیکھا ہے۔