نور وجدان
لائبریرین
دیکھئے، آپ نے جنہیں استاد سمجھا ہے وہ یقیناّ بہت بلند ہونگے، جب یہ طے ہوگیا تو اب کیا اس کا مطلب یہ لیا جائے کہ ہر مصنف کی شخصیت یا اس کی تحریر کا موازنہ اپنے استاد کی شخصیت یا ان کی تحریر کے ساتھ کرکے ان کے ردّو قبول کا فیصلہ کیا جائے گا ؟ اگر ایسی بات ہے تو آپ کو تو واصف علی واصف صاحب کے بعد کسی کی بھی کوئی کتاب نہیں پڑھنی چاہئیے۔ اللہ بس باقی ہوس۔
اور یہ کس نے کہا ہے کہ مذکورہ مصنف کا کتابیں لکھنے سے مقصد اپنے آپ کو ولی یا مرشد کے طور پر پروموٹ کرنا ہے۔ یہ تو آپ نے خودبخود ایک مفروضہ قائم کرلیا ہے۔ اگر بالفرض ایسا ہی ہوتا تو بابا یحییٰ سے بڑھ کر شائد کوئی بھی بے وقوف نہ ہو کہ جس بات کا تاثر قائم کرنا چاہتے ہیں (اپنے ولی یا مرشد ہونے کا) اس کے برعکس حلیہ بنا کر اور لوگوں کے لئے عام طور پر ناقابلِ قبول خیالات و افکار پیش کر کے یہ مقصد پورا کرنا چاہ رہے ہیں۔۔۔۔۔ان جیسی قابلیت اور تجربات کے حامل شخص کے لئے تو بہت آسان تھا کہ سفید جوڑا پہن کر اور ہاتھ میں تسبیح لے کر دلوں کا شکار کھیلتے۔۔۔۔
اگر کشف المحجوب لکھنے والی شخصیت کو آپ صوفی یا ولی سمجھتی ہیں تو انہوں نے صوفیہ کے بارہ گروہوں میں سے ایک ملامتیہ کا بھی ذکر کیا ہے۔۔۔یعنی ملامتی صوفی۔ ہم تو بابا جی کو کچھ ایسا ہی سمجھتے ہیں۔۔۔۔۔ بقول بابا بلھے شاہ (جو خود بھی ایک ملامتی صوفی ہی تھے):
بلھیا عاشق ہویوں رب دا تے ہوئی ملامت لاکھ
تینوں کافر کافر آکھدے، توں آھو آھو آکھ۔۔۔
محمود بھائی ۔میں نے بابا یحیی خان پر کوئی حکم نہیں لگایا ہے ۔ وہ میرے لیے بہت محترم ہیں اور اس نسبت سے اور بھی محترم ہیں کہ آپ یا میرے قریبی محفلین ان سے انسیت رکھتے ہیں ۔ ایک قاری کی حیثیت سے کچھ سوالات میرے ذہن میں آئے اور محترم نایاب صاحب کی بات سے متفق ہوتے کہ میرا کام تنقیص نہیں بلکہ اچھی بات لیتے تعمیر کرنی ہے ۔ اس لیے انسانیت بذات خود میرے لیے ایسا درجہ ہے کہ میں سمجھتی ہے سب ہی محترم ہیں ۔۔۔
واصف علی واصف ہو یا کوئی اور ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔میرا آئیڈیل کوئی نہیں ہے ۔ میں کسی کو گُرو مانتی نہیں ہوں ۔ میرے استاد مجازٓ
جو بھی ہیں مگر روحانی نسبت مجھے سیدنا رحمت دو عالم صلی علیہ والہ وسلم ہے ۔ یقینا میں ان کی باتوں سے ہر کسی کی تحریر کا موازنہ رکھتی ہوں ۔ دنیا کے کسی کونے میں پایا جانے والے صوفی میرے لیے مکمل نہیں ماسوا حضور پاک صلی علیہ والہ وسلم اور وہ جو ان کی اتباع میں ہے ۔۔۔۔۔میں واصف علی واصف کو اس نسبت سے جانتی ہوں کہ میرے دل نے گواہی دی کہ یہ سرکار دو وعالم کی اتباع میں ہیں کیونکہ یہ فرد واحد کی گواہی ہے جیسے آپ کی گواہی بابا یحیی خان کے حوالے سے ہیں تو یہ سمجھ لیجئے کہ ایک محفل میں عطر ہے تو دوسرا لوبان تیسری خوشبو گلاب ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ سو ان میں اختلاف کیا جبکہ ماخد ایک ہی ہے ۔ اب کوئی ملامتی ہے یا کوئی کس فرقے و نوع سے کیا فرق پڑتا ہے ۔۔۔۔۔مجھے تو کیٹس بھی اس لیے پسند ہے کہ اس کی شاعری بھی صوفیانہ جھلک رکھتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ اب کہنے کو شیلے اور ورڈز ورتھ کی متصوفانہ شاعری ہے مگر مجھے پسند کیٹس ہے ۔۔۔۔۔۔
آخری تدوین: