پیرس میں چارلی ایبڈو کے دفتر حملہ: 12 ہلاک

سید عاطف علی

لائبریرین
قانون بالکل اخلاقی و معاشرتی ضابطے کے تحفظ کے لئے ہے مگر ہر غیر اخلاقی بات خلاف قانون نہیں ہوتی کہ تمام اخلاق legislate کرنے سے بہت مسائل پیدا ہوتے ہیں
یہ بات بھی اگر چہ ٹھیک ہے مگر اس تناظر میں یہ فرانس والا معاملہ کیسا ہے ؟؟؟؟ جب کہ ہم نے تو سنا ہے کہ ایسے قوانین قابلِ دست اندازی سمجھے جاتے ہیں جس میں کسی کو گھور کر دیکھنے کی بھی شکایت کر دی جاتی ہے۔اور سنی بھی جاتی ہے ۔ کیا فرانس والا معاملہ اس سے ہلکا ہے جس سے پوری دنیا گونج اٹھی ہے ؟
 

وجی

لائبریرین
کوئی پرنٹنگ پریس اسپیشلسٹ بتائے کہ ۶۰ ہزار کی چھپائی اچانک ۳۰ لاکھ کرنی پڑے وہ بھی ایک ہفتے میں تو کیا کرنا پڑے گا۔
منہ سے بات نکالنا آسان ہے عمل مشکل ہوتا ہے
دن رات ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ :thinking:چھپائی اور کیا :idontknow:
 

x boy

محفلین
دن رات ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ :thinking:چھپائی اور کیا :idontknow:
مشیینیں وہی ہیں جہاں دن رات کام کرکے ۶۰ ہزار کا ھدف پورا ہوتا تھا۔ پھر اسی پرنٹنگ پریس میں ۳۰ لاکھ انہی مشینوں سے کیسے باہر آسکتا ہے
میں اسلئے کہہ رہا ہوں کہ ایک دوست کو جانتا ہوں جسکا پرنٹنگ پریس ہے جس میں ۲۵۰ لوگ کام کرتے ہیں
 

سید قطب

معطل
السلام وعلیکم، میرا خیال ہے کہ ہم اُس عظیم نبی کے ماننے والے ہیں جس نے اہلِ طائف کے ہا تھوں لہولہان ہونے پر بھی محض اِس لیے اُن کی ہلاکت گوارا نہ کی کہ وہ نہیں توشائد اُن کی آنے والی نسلیں ہی اسلام سے فیض یاب ہو جائیں۔ قلم سے لڑنے والوں کو قلم سے جواب دینا چاہیے اور"محبت فاتحِ عا لم" کے نظریے پر یقین رکھنا چاہیے۔ اولیا کرام محبت اور برداشت سے پتھردل لوگوں کو موم کر دیتے تھے۔ تشدد سے کوئی کسی کو قائل نہیں کر سکتا۔ قتل مت کریں قائل کریں یا پھر جو آپ کی بات کو اہمیت نہ دے آپ بھی اُسے قابلِ توجہ نہ سمجھیں۔ اگر میری بات سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہو تو معافی چاہتا ہوں۔

گستاخوں
گستاخوں کے نام اور انکو قتل کرنے والے خوش نصیبوں کا تذکرہ.
---------------------------------------------------------------------------------
گستاخِ رسولؐ "ابی بن خلف" حضورﷺ کے ہاتھوں ۳ ہجری میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "بشر منافق" حضرت عمرؓ کے ہاتھوں۳ ہجری میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "اروہ(ابو لہب کی بیوی)" کا فرشتے نے گلا گھونٹ دیا۔
گستاخِ رسولؐ "ابو جہل" دو ننھے مجاہدوں معاذؓ و معوذؓ کے ہاتھوں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "امیہ بن خلف" حضرت بلالؓ کے ہاتھوں ۲ہجری میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "نصر بن حارث" حضرت علیؓ کے ہاتھوں۲ ہجری میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "عصما(یہودی عورت)" ۱ نابینا صحابی حضرت عمیر بن عدیؓ کے ہاتھوں ۲ ہجری میں قتل ہوئی
گستاخِ رسولؐ "ابو عفک" حضرت سالم بن عمرؓ کے ہاتھوں ۳ ہجری میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "کعب بن اشرف" حضرت ابو نائلہؓ کے ہاتھوں ۳ ہجری میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "ابورافع" حضرت عبداللہ ؓ کے ہاتھوں ۳ ہجری میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "ابوعزہ جمع" حضرت عاصم بن ثابتؓ کے ہاتھوں ۳ ہجری میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "حارث بن طلال " حضرت علیؓ کے ہاتھوں ۸ ہجری میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "عقبہ بن ابی معیط" حضرت علیؓ کے ہاتھوں۲ ہجری میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "ابن خطل" حضرت ابو برزہ ؓ کے ہاتھوں ۸ ہجری میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "حویرث نقید" حضرت علی ؓ کے ہاتھوں ۸ ہجری میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "قریبہ (گستاخ باندی)" فتح مکہ کے موقع پر قتل ہوئی۔
۱ گستاخ شخص (نام معلوم نہیں) خلیفہ ہادی نے قتل کروا دیا۔
گستاخِ رسولؐ " ریجی فالڈ (عیسائی گورنر)" سلطان صلاح الدین ایوبی رح کے ہاتھوں قتل ہوا۔
"یولو جیئس پادری" فرزند ابو عبدالرحمن اندلس کے ہاتھوں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "راجپال" غازی علم دین شہید رح کے ہاتھوں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "نتھورام" غازی عبدالقیوم شہید رح کے ہاتھوں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "ڈاکٹر رام گوپال" غازی مرید حسین شہید رح کے ہاتھوں ۱۹۳۶ میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "چرن داس" میاں محمد شہید رح کے ہاتھوں ۱۹۳۷ قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "شردھا نند" غازی قاضی عبدالرشید رح کے ہاتھوں ۱۹۲۶ میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "چنچل سنگھ" صوفی عبداللہ شہید رح کے ہاتھوں ۱۹۳۸میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "میجر ہردیال سنگھ" بابو معراج دین شہید رح کے ہاتھوں ۱۹۴۲ میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "عبدالحق قادیانی" حاجی محمد مانک رح کے ہاتھوں ۱۹۶۷ میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "بھوشن عرف بھوشو" بابا عبد المنان کے ہاتھوں ۱۹۳۷ میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "چوہدری کھیم چند" منظور حسین شہید رح کے ہاتھوں ۱۹۴۱ میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "نینو مہاراج" عبد الخالق قریشی کے ہاتھوں ۱۹۴۶ میں ہاتھوں قتل ہوا۔
"لیکھرام آریہ سماجی" کسی نامعلوم مسلمان کے ہاتھو قتل ہوا
گستاخِ رسولۘ "ویر بھان" بھی کسی نامعلوم مسلمان کے ہاتھوں ۱۹۳۵ میں قتل ہوا

کے نام اور انکو قتل کرنے والے خوش نصیبوں کا تذکرہ.
---------------------------------------------------------------------------------
گستاخِ رسولؐ "ابی بن خلف" حضورﷺ کے ہاتھوں ۳ ہجری میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "بشر منافق" حضرت عمرؓ کے ہاتھوں۳ ہجری میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "اروہ(ابو لہب کی بیوی)" کا فرشتے نے گلا گھونٹ دیا۔
گستاخِ رسولؐ "ابو جہل" دو ننھے مجاہدوں معاذؓ و معوذؓ کے ہاتھوں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "امیہ بن خلف" حضرت بلالؓ کے ہاتھوں ۲ہجری میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "نصر بن حارث" حضرت علیؓ کے ہاتھوں۲ ہجری میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "عصما(یہودی عورت)" ۱ نابینا صحابی حضرت عمیر بن عدیؓ کے ہاتھوں ۲ ہجری میں قتل ہوئی
گستاخِ رسولؐ "ابو عفک" حضرت سالم بن عمرؓ کے ہاتھوں ۳ ہجری میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "کعب بن اشرف" حضرت ابو نائلہؓ کے ہاتھوں ۳ ہجری میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "ابورافع" حضرت عبداللہ ؓ کے ہاتھوں ۳ ہجری میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "ابوعزہ جمع" حضرت عاصم بن ثابتؓ کے ہاتھوں ۳ ہجری میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "حارث بن طلال " حضرت علیؓ کے ہاتھوں ۸ ہجری میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "عقبہ بن ابی معیط" حضرت علیؓ کے ہاتھوں۲ ہجری میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "ابن خطل" حضرت ابو برزہ ؓ کے ہاتھوں ۸ ہجری میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "حویرث نقید" حضرت علی ؓ کے ہاتھوں ۸ ہجری میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "قریبہ (گستاخ باندی)" فتح مکہ کے موقع پر قتل ہوئی۔
۱ گستاخ شخص (نام معلوم نہیں) خلیفہ ہادی نے قتل کروا دیا۔
گستاخِ رسولؐ " ریجی فالڈ (عیسائی گورنر)" سلطان صلاح الدین ایوبی رح کے ہاتھوں قتل ہوا۔
"یولو جیئس پادری" فرزند ابو عبدالرحمن اندلس کے ہاتھوں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "راجپال" غازی علم دین شہید رح کے ہاتھوں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "نتھورام" غازی عبدالقیوم شہید رح کے ہاتھوں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "ڈاکٹر رام گوپال" غازی مرید حسین شہید رح کے ہاتھوں ۱۹۳۶ میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "چرن داس" میاں محمد شہید رح کے ہاتھوں ۱۹۳۷ قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "شردھا نند" غازی قاضی عبدالرشید رح کے ہاتھوں ۱۹۲۶ میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "چنچل سنگھ" صوفی عبداللہ شہید رح کے ہاتھوں ۱۹۳۸میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "میجر ہردیال سنگھ" بابو معراج دین شہید رح کے ہاتھوں ۱۹۴۲ میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "عبدالحق قادیانی" حاجی محمد مانک رح کے ہاتھوں ۱۹۶۷ میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "بھوشن عرف بھوشو" بابا عبد المنان کے ہاتھوں ۱۹۳۷ میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "چوہدری کھیم چند" منظور حسین شہید رح کے ہاتھوں ۱۹۴۱ میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "نینو مہاراج" عبد الخالق قریشی کے ہاتھوں ۱۹۴۶ میں ہاتھوں قتل ہوا۔
"لیکھرام آریہ سماجی" کسی نامعلوم مسلمان کے ہاتھو قتل ہوا
گستاخِ رسولۘ "ویر بھان" بھی کسی نامعلوم مسلمان کے ہاتھوں ۱۹۳۵ میں قتل ہوا
 

وجی

لائبریرین
گستاخوں کے نام اور انکو قتل کرنے والے خوش نصیبوں کا تذکرہ.
---------------------------------------------------------------------------------
گستاخِ رسولؐ "ابی بن خلف" حضورﷺ کے ہاتھوں ۳ ہجری میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "بشر منافق" حضرت عمرؓ کے ہاتھوں۳ ہجری میں قتل ہوا۔
گستاخِ رسولؐ "اروہ(ابو لہب کی بیوی)" کا فرشتے نے گلا گھونٹ دیا۔
برائے مہربانی یہ بیان کردیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھوں سے قتل کی تفصیل کہا درج ہے ؟؟
 

وجی

لائبریرین
مشیینیں وہی ہیں جہاں دن رات کام کرکے ۶۰ ہزار کا ھدف پورا ہوتا تھا۔ پھر اسی پرنٹنگ پریس میں ۳۰ لاکھ انہی مشینوں سے کیسے باہر آسکتا ہے
میں اسلئے کہہ رہا ہوں کہ ایک دوست کو جانتا ہوں جسکا پرنٹنگ پریس ہے جس میں ۲۵۰ لوگ کام کرتے ہیں
بھائی صاحب کاغذ اور رنگ ہی زیادہ استعمال ہوگا اور کیا
وہی پلیٹیں ایک سے دوسری مشینیوں میں استعمال کرکے ممکن ہوسکتا ہے
اور ایک دفعہ رنگ ترتیب دے لیں تو مشین آدھے گھنٹے میں ہزار دو ہزار صفحات پرنٹ بڑی آسانی سے کرسکتی ہے
 

آوازِ دوست

محفلین
محترمی سید قطب صاحب آپ کی معلوماتی کاوش قابلِ قدر ہےاور آپ کے نبی آخرالزماں کے حوالے سے جذبات اس سے بھی زیادہ محترم ہیں۔ میری عرض صرف اتنی ہے کہ ہمیں کسی کی جان لینے کا فیصلہ کرنے والا جج بننے سے پہلےعدل کے تمام تقاضے پورے کرنے چاہیے اور جاننا چاہئےکہ ہماری سوچ کی اصل کیا ہے اور ہم اس بارِ گراں کے اُٹھانے کے اہل بھی ہیں یا نہیں۔ جب معاملہ انسانی جان کا ہو تو محض اپنا عقیدتی علم دوسروں سےبلند رکھنے کے لیے"مار ڈالو،مارڈالو" نہیں چلانا چاہیے۔ کیا ہم بغیرثبوت اور توہین یا گستاخی کی قانونی تشریح کی عدم موجودگی میں قانون کواپنے ہاتھ میں لے کرخود ہی مدعی، جج اور جلاد بن کر زیادہ اچھے عاشقِ رسول بن سکتے ہیں۔ میرے وطن میں لوگ اِس نعرے کی آڑ میں اپنی ذاتی دشمنیوں کی آگ بھی ٹھنڈی کرتےہیں۔ ایسے بھی لوگ موجود ہیں جواپنے گھر آئے مہمان کو قتل کر دیتے ہیں تاکہ مخالفین پرالزام عائد کر کے بھرپور قانونی کاروائی کروائی جاسکے۔ بفضلِ خداپاکستان میں قانون موجود ہےاور یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ توہینِ رسالت کے تمام واقعات کی شفاف تفتیش کر کے سزاکا فیصلہ کرےاور لوگوں کو ہرگز قانون اپنے ہاتھ میں نہ لینے دے۔ تمام اسلامی ممالک کے حکمران اجتماعی طور پر اس معاملے کو عالمی سطح پر اُٹھائیں اورعشقِ رسول اور امنِ عالم کے تحفظ کی خاطر اقوامِ عالم کے قوانین میں نہ صرف اسلام بلکہ ہر مذہب اور مقدس مذہبی شخصیات کی تقدیس کو یقینی بنایا جائے۔ سید قطب صاحب ہمیں ہر مسئلے کے حل کے قانونی نقطہ نظرکی طرف دیکھنے کی عادت اپنانی ہو گی۔ ورنہ کسی غلط فہمی کی بنا پر بھی کل کو ہم یا ہماری اولادیں خدانخواستہ کسی جذباتی انسان یا ہجوم کے خود ساختہ انصاف کی بھینٹ چڑھ سکتے ہیں۔ قانون کہتا ہے کہ بھلے سوگناہ گار بچ جائیں مگرایک بھی بے گناہ کو سزا نہیں ملنی چاہیے۔ صلح حدیبیہ کی شرائط یاد کریں نہ جانے کیوں مجھے یہ لگتا ہے کہ فرانس کے نوجوان اگراس معاملہ کو سیکنڈوں میں حل کرنے کی بجائے اپنی زندگیاں بلا امتیاز مذہبی دل آزاری کے خاتمے کے لیے وقف کر دیتے تو ایک نئی تاریخ رقم کر سکتے تھے۔ خدا ہمارا بصارت سے بصیرت کا سفر آسان کرے اور ہمیں کسی امتحان اور آزمائش سے بچائے۔دعا گو
 

سید قطب

معطل
آزادی اظہار کے جھوٹے علمبردار !!!

فرانس کا ملعون اخبار چارلی ہیبڈو آج ایک بار پھر گستاخانہ خاکے چھاپ رہا ہے۔ آج کی اشاعت کی 30 لاکھ کاپیاں چھاپی جائیں گی۔ جس کے لئے فرانس اور امریکہ کی حکومتوں نے ملعون اخبار کو سرکاری طور پر مالی امداد مہیا کی ہے۔
یہ عمل ایک بار پھر آزادی اظہار کے نام پر کیا جا رہا ہے۔ لیکن اس نام نہاد آزادی اظہار کی حقیت کیا ہے یہ جاننے کے لئے چند خبروں پر نطر ڈال لیجیے۔
1- اسی ملعون چالی ہیبڈو 2009 میں اپنے ایک کارٹونسٹ کو یہودیوں کے بارے میں ایک مزاحیہ کورٹون بنانے پر ملازمت سے برطرف کر دیا تھا۔
http://www.worldbulletin.net/…/charlie-hebdo-fired-cartooni…
2-BBC کے رپورٹر "ول کاکس" کو پیرس ریلی کے دوران اسرائیل پالیسی پر تنقیدی سوال پوچھنے کی پاداشت میں استیفٰی دینے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
http://www.dailymail.co.uk/…/Calls-BBC-reporter-resign-told…
3- اسرائیل کی حکومت نے برطانوی اخبار سنڈے ٹائمز کو اسرائیلی وزیر اعظم کا کارٹون چھاپنے پر معذرت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
http://www.timesofisrael.com/israel-to-demand-apology-for-…/
 

سید قطب

معطل
برائے مہربانی یہ بیان کردیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھوں سے قتل کی تفصیل کہا درج ہے ؟؟

جسے تاریخ کی کتب میں دیکھا جاسکتا ہے :
بی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کرتا تھا کہ میں نے ایک گھوڑا پالا ہے اس کو بہت کچھ کھلاتا ہوں اس پر سوار ہو کر ( نعوذ باﷲ) تم کو قتل کروں گا حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ اس سے فرمایا تھا کہ انشاء اﷲ میں ہی تجھ کو قتل کروں گا احد کی لڑآئی میں وہ حصور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کو تلاش کرتا پھرتا تھا اور کہتا تھا کہ اگر وہ آج بچ گئے تو میری خیر نہیں چنانچہ حملہ کے ارادہ سے وہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب پہنچ گیا صحابہ نے ارادہ بھی فرمایا کہ دور ہی سے اس کو نمٹا دیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ آنے دو جب وہ قریب ہوا تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صحابی کے ہاتھ میں سے برچھا لیکر اسکے مارا جو اسکی گردن پر لگا اور ہلکا سا خراش اس کی گردن پر آ گیا مگر اس کی وجہ سے گھوڑے سے لڑھکتا ہوا گرا اور کئی مرتبہ گرا اور بھاگتا ہوا اپنے لشکر میں پہنچ گیا اور چلاتا تھا کہ خدا کی قسم مجھے محمد نے قتل کر دیا کفار نے اس کو اطمینان دلایا کہ معمولی خراش ہے کوئی فکر کی بات نہیں مگر وہ کہتا تھا کہ محمد نے مکہ میں کہا تھا کہ میں تجھ کو قتل کروں گا خدا کی قسم اگر وہ مجھ پر تھوک بھی دیتے تو میں مر جاتا لکھتے ہیں کہ اس کے چلانے کی آواز ایسی ہو گئی تھی جیسا کہ بیل کی ہوتی ہے ابو سفیان نے جو اس لڑائی میں بڑے زوروں پر تھا اس کو شرم دلائی کہ اس ذرا سی خراش سے اتنا چلاتا ہے اس نے کہا تجھے خبر بھی ہے کہ یہ کس نے ماری ہے یہ محمد کی مار ہے مجھے اس سے جس قدر تکلیف ہو رہی ہے لات اور غزی ( دو مشہور بتوں کے نام ہیں ) کی قسم اگر یہ تکلیف سارے حجاز والوں کو تقسیم کر دی جائے تو سب ہلاک ہو جائیں محمد نے مجھ سے مکہ میں کہا تھا کہ مین تجھ کو قتل کروںگا میں نے اسی وقت سمجھ لیا تھا کہ میں ان کے ہاتھ سے ضرور مارا جاؤں گا میں ان سے چھوٹ نہیں سکتا اگر وہ اس کہنے کے بعد مجھ پر تھوک بھی دیتے تو میں اس سے بھی مرجاتا چنانچہ مکہ مکرمہ پہنچنے سے ایک دن پہلے وہ راستہ ہی میں مر گیا
 

مقدس

لائبریرین
زکریا بهائی۔۔۔ ان دہشت گردوں کی وجہ سے اب ہر طرف دوبارہ سے یہی خاکے فوورڈ کیے جا رہے ہیں۔۔۔ ہاو فنی دئٹ از کہ جس چیز کو برا بهلا کہا جا رہا ہے اور جس کے نام پر قتل کیا جا رہا ہے اس کو یہ نام نہاد مسلمز خاصے فخر سے ایک دوسرے خو فوورڈ کر رہے ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ مزید آگے پهیلاو تاکہ لوگوں میں آگاہی آئے۔۔ ہاو اسٹوپڈ
 

زیک

مسافر
آزادی اظہار کے جھوٹے علمبردار !!!

فرانس کا ملعون اخبار چارلی ہیبڈو آج ایک بار پھر گستاخانہ خاکے چھاپ رہا ہے۔ آج کی اشاعت کی 30 لاکھ کاپیاں چھاپی جائیں گی۔ جس کے لئے فرانس اور امریکہ کی حکومتوں نے ملعون اخبار کو سرکاری طور پر مالی امداد مہیا کی ہے۔
یہ عمل ایک بار پھر آزادی اظہار کے نام پر کیا جا رہا ہے۔ لیکن اس نام نہاد آزادی اظہار کی حقیت کیا ہے یہ جاننے کے لئے چند خبروں پر نطر ڈال لیجیے۔
1- اسی ملعون چالی ہیبڈو 2009 میں اپنے ایک کارٹونسٹ کو یہودیوں کے بارے میں ایک مزاحیہ کورٹون بنانے پر ملازمت سے برطرف کر دیا تھا۔
http://www.worldbulletin.net/…/charlie-hebdo-fired-cartooni…
2-BBC کے رپورٹر "ول کاکس" کو پیرس ریلی کے دوران اسرائیل پالیسی پر تنقیدی سوال پوچھنے کی پاداشت میں استیفٰی دینے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
http://www.dailymail.co.uk/…/Calls-BBC-reporter-resign-told…
3- اسرائیل کی حکومت نے برطانوی اخبار سنڈے ٹائمز کو اسرائیلی وزیر اعظم کا کارٹون چھاپنے پر معذرت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
http://www.timesofisrael.com/israel-to-demand-apology-for-…/
کیا ان تینوں مثالوں میں کسی کو قتل کیا گیا؟
 

زیک

مسافر
یہ بات بھی اگر چہ ٹھیک ہے مگر اس تناظر میں یہ فرانس والا معاملہ کیسا ہے ؟؟؟؟ جب کہ ہم نے تو سنا ہے کہ ایسے قوانین قابلِ دست اندازی سمجھے جاتے ہیں جس میں کسی کو گھور کر دیکھنے کی بھی شکایت کر دی جاتی ہے۔اور سنی بھی جاتی ہے ۔ کیا فرانس والا معاملہ اس سے ہلکا ہے جس سے پوری دنیا گونج اٹھی ہے ؟
محض گھورنے پر قابل دست اندازی نہیں دیکھا۔

یہ بھی خیال رہے کہ یورپ کے اکثر ممالک کے آزادی اظہار پر قانون اور ریکارڈ کچھ مکسڈ ہے۔ میں ذاتی طور پر آزادی اظہار کی امریکی آئین میں گارنٹی کو بہتر سمجھتا ہوں۔

توہین مذہب پر قانون کے میں خلاف ہوں اور اسی محفل پر اس وجہ سے قتل کی دھمکی بھی پا چکا ہوں۔ مسلمانوں کا یہ رویہ کہ توہین اسلام کو روکو ورنہ ہم قتل و غارت سے رک نہ سکیں گے انتہائی قابل مذمت ہے۔ اس سے تو ایسا لگتا ہے کہ یہ حیوانی جبلت ہے۔
 

زیک

مسافر
یہ بات بھی اگر چہ ٹھیک ہے مگر اس تناظر میں یہ فرانس والا معاملہ کیسا ہے ؟؟؟؟ جب کہ ہم نے تو سنا ہے کہ ایسے قوانین قابلِ دست اندازی سمجھے جاتے ہیں جس میں کسی کو گھور کر دیکھنے کی بھی شکایت کر دی جاتی ہے۔اور سنی بھی جاتی ہے ۔ کیا فرانس والا معاملہ اس سے ہلکا ہے جس سے پوری دنیا گونج اٹھی ہے ؟
اگر مسلمان چاہتے ہیں کہ توہین مذہب کے خلاف اقوام عالم قانون سازی کریں تو وہ خود آغاز کیوں نہیں کرتے؟ پاکستان میں مرزا غلام احمد کے گستاخوں کو سزا دی جائے اور ایرانی بہائی مذہب کی تضحیک کرنے والوں پر مقدمہ قائم کریں۔ اردو اخباروں میں ہندومت کے خلاف زہر گھولنے والوں پر ایف آئی آر کاٹی جائے۔ اس کے بعد جب وہ دنیا والوں سے اسلام کے بارے میں ڈیمانڈ کریں گے تو پھر شاید اسے کچھ سنجیدہ لیا جائے۔
 
آخری تدوین:
آزادی اظہار کا صرف بہانہ ہے
یہ لوگ نفرت کے غلام ہیں۔
بدقسمتی سے ان کی نفرت کا سب سے پہلا نشانہ وہ لوگ ہوں گے جو ان کے ساتھ ان کے معاشرے میں ہی رہتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ ان کے رنگ میں رنگ گئے ہیں۔ نفرت کی غلامی کا پہلا نشانہ وہی لبرل سیکولرلوگ ہی ہونگے۔
 
اس یونٹی ملین مارچ کا کون مخاطب تھا جو پیرس میں کی گئی؟
کیا ان چند لوگوں کی حرکتوں کو بنیاد بناکر کئی ارب مسلمانوں کو یہ پیغام دیا ہے کہ چاہے کچھ ہو ہم وہی ہیں جو چارلی ابڈو ہے؟
یہ صرف معاشرے کی نفرت کا اظہار ہے۔
 

باباجی

محفلین
اگر مسلمان چاہتے ہیں کہ توہین مذہب کے خلاف اقوام عالم قانون سازی کریں تو وہ خود آغاز کیوں نہیں کرتے؟ پاکستان میں مرزا غلام احمد کے گستاخوں کو سزا دی جائے اور ایرانی بہائی مذہب کی تضحیک کرنے والوں پر مقدمہ قائم کرے۔ اردو اخباروں میں ہندومت کے خلاف زہر گھولنے والوں پر ایف آئی آر کاٹی جائے۔ اس کے بعد جب وہ دنیا والوں سے اسلام کے بارے میں ڈیمانڈ کریں گے تو پھر شاید اسی کچھ سنجیدہ لیا جائے۔
بے سر و پا بات اور انتہائی مضحکہ خیز ۔۔ آپ کم سے کم اس بات کی امید نہیں تھی کہ آپ ایسی بچگانہ بات کریں گے
مرزا غلام احمد قادیانی کوئی پیغمبر یا اولیاء کرام میں سے نہیں تھا کہ اس کے گستاخوں کو سزا دی جائے وہ خود ایک گستاخ تھا ۔۔ ایرانی بہائی فرقہ کے متعلق مجھے معلومات نہیں ۔۔ اور ہندوؤں کو چاہیئے کہ پہلے وہ خود مسلمانوں پہ ظلم اور اسلام کے خلاف زہر کھولنا بند کریں اور پاکستانی شہریوں پر جو آئے روز گولہ باری کرتے ہیں اور عالمی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہیں اس کی معافی مانگے ۔ پھر یہاں سے کسی کام میں پہل ہو تو بولیئے گا۔
ہم مسلمان ہیں اسلام کے پیروکار ہیں ہمارا حق ہے کہ توہین اسلام کے خلاف آواز اٹھائیں ہم دنیا کی دوسری بڑی اکثریت ہیں لیکن بد قسمتی سے نا اتفاقی کا شکار ہیں۔ پھر بھی اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ اپنایا جانے والا دین اسلام ہے
آپ یہ مشورہ اپنے پاس رکھیں ورنہ ہو سکتا ہے پھر آپ کو دھمکی مل جائے ۔ ویسے بھی شاید آپ سابقہ کسی دھمکی کی وجہ سے خوف زدہ بھی ہیں
 

زیک

مسافر
Top