تعارف پیچھے والے کو چانس دینا بھائی ! چلو بھائی پڑہتے رہو آگے بڑہتے رہو لائن لمبی ہے ہر بندہ خود خیال کرے

کیا مجھے محفل میں خوش آمدید کہا جائے گا ؟


  • Total voters
    24
وہیں لگی ہے جو نازک مقام تھے دل کے
یہ فرق دستِ عدو کے گزند کیا کرتے

پس کہ ثابت ہوا کہ آپ ہمارے دوست ہیں
ہائیں۔۔۔ :eek: اتنا مشکل شعر۔
دوسری سطر کا ترجمہ کریں، اب ہم آپ کی طرح کے ادب دوست نہیں، تھوڑے بے ادب واقع ہوئے ہیں شعر سمجھنے میں
 
چھوڑیں چوہدری صاحب
clear.png

clear.png
clear.png
clear.png

اب اس موضوع پر کیا گھنٹہ بات کریں گے ؟ :LOL::LOL::LOL::LOL:
ہاہاہاہاہاہاہاہاہاہا
آپ کے لیے خصوصی باٹا والی رعایت۔۔ ایک پورا منٹ کم کیا۔۔ ہور دسو:biggrin:
 
ہائیں۔۔۔ :eek: اتنا مشکل شعر۔
دوسری سطر کا ترجمہ کریں، اب ہم آپ کی طرح کے ادب دوست نہیں، تھوڑے بے ادب واقع ہوئے ہیں شعر سمجھنے میں

چونکہ دشمن محرمِ راز نہیں ہوتا اس لئے اسکے تیر برساتا تو ہے مگر تاک تاک کے دل کے نازک مقامات پر نہیں مار سکتا جیسا کہ ایک دوست کر سکتا ہے جیسے تمام راز پتا ہوں .
بھائی کیوں بھری محفل میں تشریح کروا کر عزت داؤ پر لگواتے ہیں - :LOL:
 
چونکہ دشمن محرمِ راز نہیں ہوتا اس لئے اسکے تیر برساتا تو ہے مگر تاک تاک کے دل کے نازک مقامات پر نہیں مار سکتا جیسا کہ ایک دوست کر سکتا ہے جیسے تمام راز پتا ہوں .
بھائی کیوں بھری محفل میں تشریح کروا کر عزت داؤ پر لگواتے ہیں - :LOL:
مہربانی
ہیں۔۔۔۔ تشریح کرنے سے کیا عزت داؤ پر لگ جاتی ہے ؟؟
 
بہت بہت شکریہ تمام دوستوں ، بھائیوں ، بزرگوں ، کا اساتذہ کا
انکا بھی جنھوں نے خوش آمدید ابھی تک نہیں کہا مگر امید ہے وہ خوش دلی سے قبول کر لیں گے
 

عبد الرحمن

لائبریرین
مخفی نہ رہے ، خدا وندِ عالم نے ہر انسان کو ابتدائی طور پر بے روزگار ہی پیدا فرمایا ہے ، راقم القصور اسی ابتدائی حالت کو گزشتہ کئی ماہ سے اپنے لیے سرمایہِ افتخار سمجھتا ہے - جہاں تک سندِ فاضلِ سیاسیات کا تعلق ہے تو اس قصے میں فقط بدنامی کچھ ہاتھ آنے کی توقع نہیں - نہ بھتہ نہ پرچی نہ بوری نہ گولی - جامعہ کو کوئےِ یار یا کوچہِ دلدار بھی نہیں کہہ سکتے مباداء جامعہ میں اگلے سال داخلے کے لئے لمبی لمبی قطاریں نظر آنے لگیں - دوسرا اور اہم خوف یہ ہے کہ کہیں جامعہ کی انتظامیہ ہمارے خلاف باقاعدہ تحقیقات کا آغازنہ کردے بدلے میں یہ سند بھی جاتی رہے -
:)
 

گل زیب انجم

محفلین
گزراوقات اس طرح ہے کے صبح اٹھنے کے بعد کچھ دیر آرام فرمایا جاتا ہے ، پھر باورچی خانے کے چکر لگائے جاتے ہیں کہ کوئی ناشتے کی سبیل ہو - عموماََ ناشتہ مل ہی جاتا ہے - ناشتہ کرنے سے جو تھکاوٹ ہوتی ہے تو اس سے نجات کا واحد ذریعہ آرام ہے تا آنکہ قیلولے کا وقت ہو جائے - تین پہر میں قیلولہ سے فراغت کے بعد کچھ دیر سستا لیتے ہیں کیونکہ سنا ہے بعض وقتوں کا سستانا بھی صحت کیلئے مفید ہوتا ہے الغرض شام کی چائے آذانِ مغرب سے متصل دستیاب ہو جاتی ہے - مغرب کے بعد گھر سے باہر نکلنے کو درست نہیں سمجھا جاتا لہٰذا ذرا دیر کمر سیدھی کر لیتے ہیں - محاورے کے دو وقت کا کھانا جو ابتداءِ جوانی میں فقط محاورے تک محدود تھا اب زندگی میں داخل ہوچکا ہے تو اس طرح رات کا کھانا کھانے کے بعد مقدور بھر آرام کر لیتے ہیں کہ اسکے بعد رات بھر کا سونا ہے آرام کی کوئی صورت نہیں -
تو صاحب یہ ہے بے روزگاری کی گزر اوقات
موصوف سو کر اٹھنے کے بعد تھوڑا سا آرام، گویا سوئے ہوئے آرام کہاں تھا.
 

گل زیب انجم

محفلین
گزراوقات اس طرح ہے کے صبح اٹھنے کے بعد کچھ دیر آرام فرمایا جاتا ہے ، پھر باورچی خانے کے چکر لگائے جاتے ہیں کہ کوئی ناشتے کی سبیل ہو - عموماََ ناشتہ مل ہی جاتا ہے - ناشتہ کرنے سے جو تھکاوٹ ہوتی ہے تو اس سے نجات کا واحد ذریعہ آرام ہے تا آنکہ قیلولے کا وقت ہو جائے - تین پہر میں قیلولہ سے فراغت کے بعد کچھ دیر سستا لیتے ہیں کیونکہ سنا ہے بعض وقتوں کا سستانا بھی صحت کیلئے مفید ہوتا ہے الغرض شام کی چائے آذانِ مغرب سے متصل دستیاب ہو جاتی ہے - مغرب کے بعد گھر سے باہر نکلنے کو درست نہیں سمجھا جاتا لہٰذا ذرا دیر کمر سیدھی کر لیتے ہیں - محاورے کے دو وقت کا کھانا جو ابتداءِ جوانی میں فقط محاورے تک محدود تھا اب زندگی میں داخل ہوچکا ہے تو اس طرح رات کا کھانا کھانے کے بعد مقدور بھر آرام کر لیتے ہیں کہ اسکے بعد رات بھر کا سونا ہے آرام کی کوئی صورت نہیں -
تو صاحب یہ ہے بے روزگاری کی گزر اوقات
ماشاء اللہ قیلولے کے بعد سستانے کی گنجائش باقی رہتی ہے
 

گل زیب انجم

محفلین
گزراوقات اس طرح ہے کے صبح اٹھنے کے بعد کچھ دیر آرام فرمایا جاتا ہے ، پھر باورچی خانے کے چکر لگائے جاتے ہیں کہ کوئی ناشتے کی سبیل ہو - عموماََ ناشتہ مل ہی جاتا ہے - ناشتہ کرنے سے جو تھکاوٹ ہوتی ہے تو اس سے نجات کا واحد ذریعہ آرام ہے تا آنکہ قیلولے کا وقت ہو جائے - تین پہر میں قیلولہ سے فراغت کے بعد کچھ دیر سستا لیتے ہیں کیونکہ سنا ہے بعض وقتوں کا سستانا بھی صحت کیلئے مفید ہوتا ہے الغرض شام کی چائے آذانِ مغرب سے متصل دستیاب ہو جاتی ہے - مغرب کے بعد گھر سے باہر نکلنے کو درست نہیں سمجھا جاتا لہٰذا ذرا دیر کمر سیدھی کر لیتے ہیں - محاورے کے دو وقت کا کھانا جو ابتداءِ جوانی میں فقط محاورے تک محدود تھا اب زندگی میں داخل ہوچکا ہے تو اس طرح رات کا کھانا کھانے کے بعد مقدور بھر آرام کر لیتے ہیں کہ اسکے بعد رات بھر کا سونا ہے آرام کی کوئی صورت نہیں -
تو صاحب یہ ہے بے روزگاری کی گزر اوقات
ہر چیز کو مقررہ وقت پر کرلینے کو ہی روزگار کہہ لیا جائے تو بے جا نہ ہو گا.
 

گل زیب انجم

محفلین
علاوہ اس کے ادب سے جو علاقہ ہے توکبھی شاعری سے دل بھلا لیا ، کبھی نثر سے شغل فرما لیا - کبھی خود بھی طبع آزمائی کی ، یعنی غزل ہوئی تو غزل نہیں تو نظم وہ بھی ہر قبیل کی ، مخمس کیا مسدس کیا مثنوی کیا - علاوہ اس کے ، نثر میں بھی ہاتھ صاف کیا ، افسانہ کیا ، خاکہ کیا ، مضامین اور افسانچوں تک کو نہیں بخشتے - نہ کہیں چھپتے ہیں نہ کوئی سنتا ہے تو مجھے کس بات کا ڈر ہو ؟ جو دل میں آئے کر گزرتا ہوں
ابهی تک آپ نے دل کی کہی نہیں.
 
موصوف سو کر اٹھنے کے بعد تھوڑا سا آرام، گویا سوئے ہوئے آرام کہاں تھا.

بھائی انسان آرام کرے تو اسے پتا تو چلنا چاہیے کے آرام کیا ہے - سوتے ہوے انسان کو کیا خبر کے اس نے سوتے میں کیا کیا ہے - اس لیے اٹھ کر آرام کرنا عین دانشمندی ہے - :grin:
 
ماشاء اللہ قیلولے کے بعد سستانے کی گنجائش باقی رہتی ہے

گل زیب بھائی ، قیلولہ ایک باقاعدہ کام ہے ، ہر کام کے بعد تھکاوٹ تو ہوتی ہی ہے لہٰذا سستا لیتے ہیں کے ذرا تازہ دم ہوں - کیونکہ جب تک انسان تازہ دم نہ ہو اسے آرام سے حاصل ہونے والے سکون کے لطف کا اندازہ نہیں ہوتا - نہیں تو کسی مریض کو دیکھ لیں پورا دن بستر پر رہے مگر بے سکون ہوتا ہے - وجہ وہی ہے کہ آرام سے پہلے سستا کر تازہ دم نہیں ہوتا -:):act-up::)
 
Top