عبدالقیوم چوہدری
محفلین
تو۔۔۔۔ پھر۔۔۔ کیسے کہتے ہیں حضورایسے نہیں کہتے چوہدری صاحب ، محفل گھنٹہ گھر معلوم ہو گی ورنہ
تو۔۔۔۔ پھر۔۔۔ کیسے کہتے ہیں حضورایسے نہیں کہتے چوہدری صاحب ، محفل گھنٹہ گھر معلوم ہو گی ورنہ
تو۔۔۔۔ پھر۔۔۔ کیسے کہتے ہیں حضور
ہائیں۔۔۔ اتنا مشکل شعر۔وہیں لگی ہے جو نازک مقام تھے دل کے
یہ فرق دستِ عدو کے گزند کیا کرتے
پس کہ ثابت ہوا کہ آپ ہمارے دوست ہیں
چھوڑیں چوہدری صاحب
ہاہاہاہاہاہاہاہاہاہااب اس موضوع پر کیا گھنٹہ بات کریں گے ؟
ہائیں۔۔۔ اتنا مشکل شعر۔
دوسری سطر کا ترجمہ کریں، اب ہم آپ کی طرح کے ادب دوست نہیں، تھوڑے بے ادب واقع ہوئے ہیں شعر سمجھنے میں
مہربانیچونکہ دشمن محرمِ راز نہیں ہوتا اس لئے اسکے تیر برساتا تو ہے مگر تاک تاک کے دل کے نازک مقامات پر نہیں مار سکتا جیسا کہ ایک دوست کر سکتا ہے جیسے تمام راز پتا ہوں .
بھائی کیوں بھری محفل میں تشریح کروا کر عزت داؤ پر لگواتے ہیں -
مخفی نہ رہے ، خدا وندِ عالم نے ہر انسان کو ابتدائی طور پر بے روزگار ہی پیدا فرمایا ہے ، راقم القصور اسی ابتدائی حالت کو گزشتہ کئی ماہ سے اپنے لیے سرمایہِ افتخار سمجھتا ہے - جہاں تک سندِ فاضلِ سیاسیات کا تعلق ہے تو اس قصے میں فقط بدنامی کچھ ہاتھ آنے کی توقع نہیں - نہ بھتہ نہ پرچی نہ بوری نہ گولی - جامعہ کو کوئےِ یار یا کوچہِ دلدار بھی نہیں کہہ سکتے مباداء جامعہ میں اگلے سال داخلے کے لئے لمبی لمبی قطاریں نظر آنے لگیں - دوسرا اور اہم خوف یہ ہے کہ کہیں جامعہ کی انتظامیہ ہمارے خلاف باقاعدہ تحقیقات کا آغازنہ کردے بدلے میں یہ سند بھی جاتی رہے -
موصوف سو کر اٹھنے کے بعد تھوڑا سا آرام، گویا سوئے ہوئے آرام کہاں تھا.گزراوقات اس طرح ہے کے صبح اٹھنے کے بعد کچھ دیر آرام فرمایا جاتا ہے ، پھر باورچی خانے کے چکر لگائے جاتے ہیں کہ کوئی ناشتے کی سبیل ہو - عموماََ ناشتہ مل ہی جاتا ہے - ناشتہ کرنے سے جو تھکاوٹ ہوتی ہے تو اس سے نجات کا واحد ذریعہ آرام ہے تا آنکہ قیلولے کا وقت ہو جائے - تین پہر میں قیلولہ سے فراغت کے بعد کچھ دیر سستا لیتے ہیں کیونکہ سنا ہے بعض وقتوں کا سستانا بھی صحت کیلئے مفید ہوتا ہے الغرض شام کی چائے آذانِ مغرب سے متصل دستیاب ہو جاتی ہے - مغرب کے بعد گھر سے باہر نکلنے کو درست نہیں سمجھا جاتا لہٰذا ذرا دیر کمر سیدھی کر لیتے ہیں - محاورے کے دو وقت کا کھانا جو ابتداءِ جوانی میں فقط محاورے تک محدود تھا اب زندگی میں داخل ہوچکا ہے تو اس طرح رات کا کھانا کھانے کے بعد مقدور بھر آرام کر لیتے ہیں کہ اسکے بعد رات بھر کا سونا ہے آرام کی کوئی صورت نہیں -
تو صاحب یہ ہے بے روزگاری کی گزر اوقات
ماشاء اللہ قیلولے کے بعد سستانے کی گنجائش باقی رہتی ہےگزراوقات اس طرح ہے کے صبح اٹھنے کے بعد کچھ دیر آرام فرمایا جاتا ہے ، پھر باورچی خانے کے چکر لگائے جاتے ہیں کہ کوئی ناشتے کی سبیل ہو - عموماََ ناشتہ مل ہی جاتا ہے - ناشتہ کرنے سے جو تھکاوٹ ہوتی ہے تو اس سے نجات کا واحد ذریعہ آرام ہے تا آنکہ قیلولے کا وقت ہو جائے - تین پہر میں قیلولہ سے فراغت کے بعد کچھ دیر سستا لیتے ہیں کیونکہ سنا ہے بعض وقتوں کا سستانا بھی صحت کیلئے مفید ہوتا ہے الغرض شام کی چائے آذانِ مغرب سے متصل دستیاب ہو جاتی ہے - مغرب کے بعد گھر سے باہر نکلنے کو درست نہیں سمجھا جاتا لہٰذا ذرا دیر کمر سیدھی کر لیتے ہیں - محاورے کے دو وقت کا کھانا جو ابتداءِ جوانی میں فقط محاورے تک محدود تھا اب زندگی میں داخل ہوچکا ہے تو اس طرح رات کا کھانا کھانے کے بعد مقدور بھر آرام کر لیتے ہیں کہ اسکے بعد رات بھر کا سونا ہے آرام کی کوئی صورت نہیں -
تو صاحب یہ ہے بے روزگاری کی گزر اوقات
ہر چیز کو مقررہ وقت پر کرلینے کو ہی روزگار کہہ لیا جائے تو بے جا نہ ہو گا.گزراوقات اس طرح ہے کے صبح اٹھنے کے بعد کچھ دیر آرام فرمایا جاتا ہے ، پھر باورچی خانے کے چکر لگائے جاتے ہیں کہ کوئی ناشتے کی سبیل ہو - عموماََ ناشتہ مل ہی جاتا ہے - ناشتہ کرنے سے جو تھکاوٹ ہوتی ہے تو اس سے نجات کا واحد ذریعہ آرام ہے تا آنکہ قیلولے کا وقت ہو جائے - تین پہر میں قیلولہ سے فراغت کے بعد کچھ دیر سستا لیتے ہیں کیونکہ سنا ہے بعض وقتوں کا سستانا بھی صحت کیلئے مفید ہوتا ہے الغرض شام کی چائے آذانِ مغرب سے متصل دستیاب ہو جاتی ہے - مغرب کے بعد گھر سے باہر نکلنے کو درست نہیں سمجھا جاتا لہٰذا ذرا دیر کمر سیدھی کر لیتے ہیں - محاورے کے دو وقت کا کھانا جو ابتداءِ جوانی میں فقط محاورے تک محدود تھا اب زندگی میں داخل ہوچکا ہے تو اس طرح رات کا کھانا کھانے کے بعد مقدور بھر آرام کر لیتے ہیں کہ اسکے بعد رات بھر کا سونا ہے آرام کی کوئی صورت نہیں -
تو صاحب یہ ہے بے روزگاری کی گزر اوقات
ابهی تک آپ نے دل کی کہی نہیں.علاوہ اس کے ادب سے جو علاقہ ہے توکبھی شاعری سے دل بھلا لیا ، کبھی نثر سے شغل فرما لیا - کبھی خود بھی طبع آزمائی کی ، یعنی غزل ہوئی تو غزل نہیں تو نظم وہ بھی ہر قبیل کی ، مخمس کیا مسدس کیا مثنوی کیا - علاوہ اس کے ، نثر میں بھی ہاتھ صاف کیا ، افسانہ کیا ، خاکہ کیا ، مضامین اور افسانچوں تک کو نہیں بخشتے - نہ کہیں چھپتے ہیں نہ کوئی سنتا ہے تو مجھے کس بات کا ڈر ہو ؟ جو دل میں آئے کر گزرتا ہوں
موصوف سو کر اٹھنے کے بعد تھوڑا سا آرام، گویا سوئے ہوئے آرام کہاں تھا.
ماشاء اللہ قیلولے کے بعد سستانے کی گنجائش باقی رہتی ہے
ہر چیز کو مقررہ وقت پر کرلینے کو ہی روزگار کہہ لیا جائے تو بے جا نہ ہو گا.
ابهی تک آپ نے دل کی کہی نہیں.
کم از کم صورت نکل آنے کی ضرورت تو محسوس ہونے لگتی ہے!جی آپ کہتے ہیں تو کہہ لیتے ہیں اسے روزگار مگر بھائی ، اس روزگار سے آمدنی کی کوئی صورت نہیں نکلتی