(1) شاعری سے آپ کے لگاؤ کو جانتے ہوئے ، یہ پوچھنے کی جسارت کروں گا، کہ آپ کی نظر میں شاعری کا انسانی معاشروں کی بُنت بناوٹ میں کوئی کلیدی کردار ہے؟
اصلاً بات یہ ہے کہ شاعری کا خول واجبی سا ہے۔ احباب اس سے لگاؤ کو ذوق پر محمول کرتے ہیں۔ اس لیئے ہم بھی ظاہراً اس سے رغبت رکھتے ہیں۔ فی الواقع رمز یہ ہے کہ شعر سمجھنا پڑتا ہے۔ اکثر مطلب پوچھ پوچھ کر یاد کرتا ہوں۔
بقول جاوید اختر
جانتا ہوں میں تم کو ذوق شاعری بھی ہے
شخصیت چھپانے میں اک یہ ماہری بھی ہے
بس ہم نے بھی اپنی شخصیت کے قصباتی رنگ کو تمدن کی جلاء سے متمائز کر رکھا ہے۔ اب آپ کے سوال کا پہلا حصہ ہوا مکمل۔۔ دوسرے کی طرف آتے ہیں۔
شاعری کا انسانی معاشروں کی بنت بناوٹ میں بڑا کردار ہے۔ رجزیہ گیت اگر آپ دیکھیں۔ یا پھر معاشرے پر شاعری ہو۔ یا کہیں اخلاقی اقدار کی گراوٹ کو ہی موضوع سخن بنایا جائے۔ شاعری مانند رطل گراں ہر پہلو کو سیراب کرتی ہے۔
لاکھ پردوں میں رہوں بھید میرے کھولتی ہے
شاعری سچ بولتی ہے
(2) ایک اچھے شعرکی تعریف آپ کی نظر میں کیا ہے؟
ہر وہ شعر جو سننے میں بھلا لگے۔ مفاہیم گنجلک نہ ہوں۔ مجھے پسند ہے۔ مجھے اس کے اوزان سے کچھ لینا دینا نہیں۔
(3) سرائیکی اور پنجابی کو ایک دوسرے سے الگ زبان سمجھتے ہیں یا ایک ہی زبان کے دو لہجے؟
سرائیکی اور پنجابی کو الگ زبان ہی سمجھتا ہوں۔ چند الفاظ کے ملنے سے میرے نزدیک ان کو اک ہی زبان کا لہجہ کہنا ٹھیک نہیں۔ یہ میری ذاتی سوچ ہے۔ اور ہر شخص اس سے اختلاف کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ یہاں میں اس بات کی وضاحت کرتا چلوں کہ اگر آپ میانوالی والوں کی زبان کو بھی سرائیکی ہی سمجھتے ہیں۔ تو شائد یہ ممکن ہو۔ بہاولپور اور اسکے اضلاع میں جو سرائیکی بولی جاتی ہے۔ وہ اپر پنجاب میں بولی جانیوالی سرائیکی سے خاصی مختلف ہے۔
(4) پنجابی اور سرائیکی لوک گلوکاروں میں سے سب سے زیادہ کون پسند ہے ؟ اور کیوں؟
سرائیکی زبان کا گلوکار پٹھانے خان مجھے سب سے زیادہ پسند ہے۔ اب کیوں پسند ہے اسکی کوئی وجہ کیا دوں
پنجابی زبان میں تو نصرت نے بہت عمدہ کلام گایا ہے۔ ریشماں بھی مجھے بہت پسند ہیں۔ اور کافی سارے گلوکار ہیں۔
(5) اگر زندگی کے باقی ایام کسی دور افتادہ دیہات میں بسر کرناپڑیں........تو adjustکر پائیں گے؟
پہلے تو آپ یہ بتائیں کہ آپ کو یہ گمان کیوں گزرا کہ میں کوئی شہری بابو آدمی ہوں۔
میں اک قصباتی آدمی ہوں سرکار۔
میرا گاؤں اک دور دراز گاؤں ہی ہے۔ اسکی تصاویر آپ
ادھر دیکھ سکتے ہیں۔ کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ آرام سے انشاءاللہ عادی ہو جاؤں گا۔
پوری محفل ہمیں پینڈو کہتی ہے اور آپ کو اک دیہاتی پر شہری ہونے کا التباس ہوا۔
اسم بامسمی ہیں آپ تو۔۔۔۔
(6) جدید دور کے سماجی رابطے یعنی انٹرنیٹ وغیرہ کے ذریعے قائم ہونے والی دوستی کے تعلقات آپ کی نظر میں سچّے اور سُچے ہو سکتے ہیں؟
بالکل ہو سکتے ہیں۔ میں انٹرنیٹ سے ہی محفل سے جڑا تھا۔ اور کافی احباب سے ذاتی ملاقات بھی ہو چکی ہے۔ کچھ احباب نے میرے گھر میں قدم رنجہ فرما کر مجھے سچی عزت دی ہے۔ اور دنیا مکافات عمل ہے۔ اگر آپ میں کھوٹ نہیں تو رب کچھ برا نہ دکھائے گا۔
(7) "حقیقت پسندی" اور "آدرش واد" میں سے کس کو voteکرتے ہیں؟
اب پہلے تو آدرش واد کا مطلب دیکھنا پڑے گا۔
ظالم لوگ ہو بئی تسی۔۔۔
اگر آدرش وادی ہونے کے ساتھ ساتھ حقیقت پسندی کا بھی تڑکہ لگ جائے تو کیا ہی کہنے۔ یہاں یہ کہوں گا کہ اعلی مقاصد کے حصول کی سیڑھی حقیقت پسندی کی دیوار پر ہی ٹکتی ہے۔
گر سہارا نہ ہو سیڑھی ٹکانے کو تو سیڑھی بھی بیکار۔۔۔
(
اگر idealism ایک فضول چیز ہے، تو انسان on the moveرہنے کے لیے محض ہوس کا سہارا ڈھونڈے پھر؟
ہائے۔۔۔ یہ کونسی عینیت پسندی ہے کہ ہوس غالب ہے۔
ہم تو سمجھتے ہیں کہ "الب" بناء "غ" بھی خوبصورت ہے۔
مثالیت کا فقدان ہی رہے گا۔ میں نہیں سمجھتا۔ کہ آدرشیت پر یقین کامل نہ ہو تو ہوس منسوب ہوجائے۔ وہ کیا ہے کہ
ہے جستجو کہ خوب سے ہے خوب تر کہاں
اب دیکھتے ہیں ٹھہرتی ہے جا کر نظر کہاں
کوئی اونچ نیچ ہو شعر میں تو پیشگی معافی۔
چھپنا سوال نامہ واسطے
نیرنگ خیال کے........ اور جواب خواہ ہونا ایک فقیر کا......
دینا جواب نیرنگ خیال کا۔۔ آنا اُس کو اِس جاڑے میں پسینے کا۔۔۔ سوچنا اسکا کہ پتہ نہیں سوال بھی سمجھ پایا یا نہیں۔ مگر اپنی کم عقلی و کم فہمی پر شرمندہ ہوئے بغیر دھرنا جوابات کا محترم و مکرم جناب
التباس کے آگے۔۔۔ اور امید کرنا کہ آئے تائید نامہ اور سرفراز پائیں یہ جوابات۔۔۔