نیرنگ خیال
لائبریرین
ورنہ کافی سارے احباب تو دیگر فورمز پر بھی رابطے میں ہیں سو اُن کی کمی اس قدر محسوس نہیں ہوئی۔
ورنہ کافی سارے احباب تو دیگر فورمز پر بھی رابطے میں ہیں سو اُن کی کمی اس قدر محسوس نہیں ہوئی۔
آپ کو مابدولت کی طرف سے اجازت مرحمت فرمائی جاتی ہے۔اجازت ہو تو میں سلیس کروں۔
بس اب میں ذرا کسی سے ترجمہ پوچھ لوں۔ پھر کرتا ہوں شرح۔۔۔آپ کو مابدولت کی طرف سے اجازت مرحمت فرمائی جاتی ہے۔
تو کیا ہم تیار رہیں ایک لڑی کے لیے جس کا عنوان ہوگا ”منثورات کی مزاحیہ تشریح“بس اب میں ذرا کسی سے ترجمہ پوچھ لوں۔ پھر کرتا ہوں شرح۔۔۔
احبابِ کرام ! گئے دنوں کی بات ہے کہ اس محفلِ صد آہنگ میں یعنی کہ اس گلشنِ ہفت رنگ میں ہوا کرتا تھاایک طائرِخوش نوا ، خوش رنگ و خوش ادا ، ہمدم و دمسازِ گل ، ہم فغانِ نالۂ بلبل ، سخن طرازِ بے مثال و نغمہ سنجِ باکمال کہ اسیر تھے اہلِ چمن جس کی شیرینیٔ گفتار کے ، زمزمہ ہائے محبت اوصاف تھے منقار کے ۔ اس عنقائے ہما مثال کی آسمانِ حرف پر پرواز تھی ۔ ہر گھڑی اک نئی آواز تھی یعنی کہ جانِ رونقِ صد ساز تھی ۔ پھر ایک دن یوں ہوا کہ اُسے دراز دستی ٔ بادِ خزاں نے چمن بدر کردیا ۔ دام ِ صیادِ ستم گر نے منقار زیرِ پر کردیا ۔ یعنی نیرنگیٔ سیاستِ گل ستاں نے اِدھر اُدھر کردیا ۔ ہائے ! دیدنی تھی بیدردیٔ اہلِ چمن اور بے دلی ہائے اصحاب ِ فکر و فن ۔ وائے! نہ کوئی اشکِ ندامت نہ کوئی غمگیں سخن ۔ صحن ِ گلشن میں وہی بزمِ مستانہ روی ، خندۂ بے حس کبھی اور نعرۂ بیجا کبھی ۔ نہ کوئی بزمِ تفکر اور نہ احساسِ زیاں کی انجمن ۔ چشمِ فلک نے ۔۔۔۔۔۔
بھائیو! جواب اس پہیلی کا یہ ہے کہ محفل کے دیرینہ رکن اور لائبریرین ،محبوب اور ہر دلعزیز ، خلیق اور ملنسار اور صلح جو انسان ، میرے اور آپ کے پسندیدہ قلمکار جناب محمداحمد بہت دنوں سے اردو محفل سے غائب ہیں ۔ ہم میں سے بہت سے لوگوں کو اکثر ان کی کمی محسوس ہوتی ہے ۔ جس وجہ سے احمد بھائی نے محفل پر آنا ترک کیا اُس سے آپ واقف ہوں گے ۔ لیکن اب وہ بات ماضی کا حصہ ہوئی ۔ میں احمد بھائی سے عاجزانہ درخواست کرتا ہوں کہ وہ ہماری محبت اور رونقِ بزم کی خاطر یہاں قدم رنجہ فرمائیں اور ہمارا رنج دور فرمائیں ۔ احمد بھائی بہت بڑے دل کے مالک ہیں اور مجھے امید ہے کہ وہ تمام باتوں کو پسِ پشت ڈال کر ہمار ی یہ خواہش پوری کریں گے اور بنفسِ نفیس ہمارا تعارف اس ننھی منھی گڑیا سے کروائیں گے کہ جس سے آج کل وہ غوں غاں غاں کی عالمی زبان سیکھ رہے ہیں ۔
یہ نیک کام میں نے اسی لڑی میں کیا ہے۔تو کیا ہم تیار رہیں ایک لڑی کے لیے جس کا عنوان ہوگا ”منثورات کی مزاحیہ تشریح“
اب کون یہاں تک پہنچے!غم کے دنوں میں بلبل کی پراکسی بھی لگاتا تھا۔ اور بہار کے دنوں میں رئیس فروغ بھی بن جاتا تھا کہ پاگل پنچھی بعد میں چہکے
آپ تو یوں سیدھے پہنچے ہیں جیسے پہلے سے وہاں موجود ہوں۔
بہت مبارک ہو محمد احمد بھائی آپ کو دوبارہ واپسی...
کیوں نہ اب سب مل کر راحیل فاروق کو بھی اسی طرح واپس لائیں!!!
زبردست سلیس اور تشریح ہے۔جاسمن صاحبہ کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے شرح بزبان نیرنگ حاضر ہے۔ ظہیراحمدظہیر بھائی سے معذرت۔۔۔۔
دوستو! وقت تو گزر ہی جاتا ہے۔ اس لیے گزرے وقت کی ہی بات کی جا سکتی ہے۔ لہذا اسی ترکیب کے پیش نظر گزرے دنوں کی بات ہے کہ نقار خانے میں، اوہ معذرت میرا مطلب تھا کہ طرح طرح کی آوازوں میں، اللہ اللہ۔۔۔ اس سے جانے ہمیں کیوں منڈی منڈی یاد آرہی ہے۔ اوہ ہو۔۔۔ یہ تو ہم مدعا سے ہٹ گئے۔
ہاں تو دوستو! ہم بات کر رہے تھے گزرے زمانے کی، جس میں ایک ست رنگی گلشن ہوتا تھا۔ ہائیں۔ یہ کیا کہہ گئے ہم۔ قبل اس کے کوئی ہم پر حد جاری کرے۔ ہم دو چار رنگ جمع تفریق کر لیتے ہیں۔ ہاں تو میاں ایک دس رنگی گلشن تھا۔ چھوڑو یار! ہزار رنگی گلشن تھا۔ اس میں ہزار طرح کی آوازیں تھیں۔ اب سوچنا یہ ہے کہ یہ گلشن ہی تھا۔ یا واقعتاً کسی اور طرف اشارہ ہے۔ خیر چھوڑیں جی گلشن اور آوازوں کو ۔ ہاں تو ان پرندوں میں ایک پرندہ ایسا بھی تھا۔ جس کی آواز بہت اچھی تھی۔ ہاں ہاں میاں ہمیں معلوم ہے یہ جھوٹ ہے۔ بیٹھ جائیے جائیے۔ کہانی چلنے دیجیے۔ خوش رنگ بھی تھا۔ ہاں ہاں مذکر پرندہ۔ میاں مذکر پرندے بھی خوش رنگ ہوتے ہیں۔ خوش ادا بھی تھا۔ بڑا رکھ رکھاؤ والا پرندہ تھا۔ سب ہی اس سے خوش تھے۔ غم کے دنوں میں بلبل کی پراکسی بھی لگاتا تھا۔ اور بہار کے دنوں میں رئیس فروغ بھی بن جاتا تھا کہ پاگل پنچھی بعد میں چہکے ۔۔۔ وغیرہ وغیرہ۔۔۔ ہاں معذرت ہمارے حاضرین میں ایک تعداد نابالغوں کی بھی ہے۔
ہاں تو میں کہہ رہا تھا کہ ایسا پرندہ جو شکل و آواز دونوں سے خوبصورت تھا۔ اور بلند پرواز رکھتا تھا۔
جی کیا فرما رہے آپ؟
بہت بولتا تھا؟
نہیں نہیں میاں! بہت نہیں بولتا تھا۔ عرصے سے بول رہا تھا۔ اس لیے زیادہ بولنے کا دھوکا ہوا۔
ہاں تو میں کہہ رہا تھا کہ بہت بلند پرواز تھا۔ آواز بدلنے پر قادر تھا۔ نئی میاں! سٹینڈ اپ کامیڈین نہیں تھا۔نئی آواز سے مراد نت نئے خیالات پیش کرنا ہے۔ ساز بنانے والوں کی جان تھا۔ اوہ یہ کیا ہفوات بک گیا میں۔ میرا مطلب تھا کہ ساز میں سوز اس سے تھا۔ جی جی ۔۔۔۔
ہائے ۔۔۔ لیکن ہوا کیا۔ یہاں کہانی میں موڑ ہے۔ پانی پلائیے۔۔۔
پانی پی چکنے کے بعد۔۔۔۔
یعنی کہ وہی ہوا جو ہوتا آیا ہے۔ ہائے۔۔۔ ارے نہیں۔ آپ غلط سمجھ رہے ہیں۔ کسی صیاد نے نہیں پکڑا۔ مطلب پکڑا تو وہ گیا مگر کچھ آواز وہ نکال سکتا ہے۔ صیاد کی طرف سے ایسی بھی سختی نہیں۔ ہوا یہ کہ دوپہر ناشتے پر رات کے کھانے کے دوران کچھ اونچ نیچ ہوگئی۔ اور یہ سب کو خوش چھوڑ کر چل دیے۔ کیوں کہ راوی نے لکھا ہے کہ ان کے بعد کوئی اشک ندامت نہ تھا اور نہ ہی کوئی غمگیں باتیں کرتا تھا۔ اللہ اللہ،، ہر طرف خوشی کا سماں تھا۔ ایسے میں اداسی کی شدید ضرورت محسوس ہونے لگی۔ ۔۔۔۔۔ الخ
بھائیو! مختصراً یہ کہ ہمارے دیرینہ پرندے ہم چوگا و ہم قفس محمداحمد بھائی جو مدت العمر سے لاپتا تھے اور ان کو کسی ایجنسی نے بھی نہیں اٹھایا تھا۔ ان سے گزارش ہے کہ نومولود کی غوں غاں کے دوران ہماری کوں کاں بھی سنیں اور واپس آئیں۔
پس منظر میں موسیقی۔۔۔۔ سانول موڑ مہاراں۔۔۔۔۔۔
شکریہ جنااااب۔۔۔۔۔ بونگیاں پسند کرنے کا۔۔۔زبردست سلیس اور تشریح ہے۔
نیرنگ تحریر۔
مکرر شکریہزبردست سلیس اور تشریح ہے۔
نیرنگ تحریر۔
اور والد کے عہدے پر فائز ہونے پر دلی مبارکباد قبول فرمائیے
والد کے عہدے پر فائز نہیں ہوا جاتا۔ یہ کوئی ایسی چیز نہیں ہے کہ آج اس کے پاس کل کسی کے پاس۔ شاید یہی وجہ رہی ہو آپ کو غیر متفق کی ریٹنگ دینے کی۔ باقی یہ تو ریٹنگ دینے والا ہی بتا سکتا۔ میں بلاوجہ کوئی منطقی وجہ ڈھونڈنے کی کوشش کر رہا ۔میری مبارکباد میں کیا غلطی تھی جو مجھے غیر متفق کی ریٹنگ نصیب ہوئی ہے اگر غلطی ہوئی ہے تو کوئی نشاندہی کر دے
والد کے عہدے پر فائز نہیں ہوا جاتا۔ یہ کوئی ایسی چیز نہیں ہے کہ آج اس کے پاس کل کسی کے پاس۔ شاید یہی وجہ رہی ہو آپ کو غیر متفق کی ریٹنگ دینے کی۔ باقی یہ تو ریٹنگ دینے والا ہی بتا سکتا۔ میں بلاوجہ کوئی منطقی وجہ ڈھونڈنے کی کوشش کر رہا ۔
بہت اعلیٰ! یہی بڑا پن ہے۔گر عہدے کا لفظ اتنا ہی غیر مناسب ہے تو میں مٰعذرت کے ساتھ اپنے مراسلے میں تدوین کر دیتی ہوں
آپ کی ظالم تحریر پڑھنے کے بعد اندازہ ہوا کہ اس جملے میں آپ کا مطلب سلیس نہیں بلکہ سلائس تھا ۔اجازت ہو تو میں سلیس کروں۔