شمشاد
لائبریرین
ایک بار عبد المجید بھٹی احمد ندیم قاسمی کے مکان پر انہیں اپنے نئے ناول کا مسودہ سنا رہے تھے کہ اتنے میں وہاں منٹو صاحب آ گئے، آتے ہی انہوں نے بلند آواز کے ساتھ قاسمی صاحب سے کچھ پیسے مانگے۔ بھٹی صاحب نے منٹو کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہوئے نہایت انکسار سے کہا۔ "منٹو صاحب، میں نے ایک ناول لکھا ہے، قاسمی صاحب کو سنا رہا ہوں۔ بیٹھیے آپ بھی سنیے۔
"لاحول ولا۔" ،منٹو نے کہا، " میں اور تمہارا ناول سنوں، تم بھی عجیب ہونق انسان ہو، کیا مجھے بھی قاسمی کی طرح کوئی بزدل اور شریف آدمی سمجھ لیا ہے۔"
"لاحول ولا۔" ،منٹو نے کہا، " میں اور تمہارا ناول سنوں، تم بھی عجیب ہونق انسان ہو، کیا مجھے بھی قاسمی کی طرح کوئی بزدل اور شریف آدمی سمجھ لیا ہے۔"