چینی قونصل خانے پر حملہ ناکام بنانے والی پولیس افسر سہائی عزیز

سید عمران

محفلین
اگر سوشل میڈیا فورمز پر پس پردہ کے بجائے اوپن فورم میں سب سے کے سامنے بات چیت کرنا قابل اعتراض نہیں ہے یا اس میں کوئی خطرہ نہیں ہے تو جو عورتیں تعلیم یا روزگار کے لیے باہر نکلتی ہیں، ان کا بھی مرد حضرات کے ساتھ سب کے سامنے میل جول یا بات چیت میں کوئی حرج نہیں ہونا چاہیے۔
سوشل میڈیا پر کوئی ایک دوسرے کو نہیں دیکھتا ، پھر بھی جو حد سے بڑھتا ہے وہ پسندیدہ نہیں۔۔۔
ہمارے معاشرے میں یہ حد لوگ بخوبی جانتے ہیں۔۔۔
جو جتنا احتیاط کرنا چاہے اسے منع نہیں کرنا چاہیے۔۔۔
جبکہ براہ راست میل جول میں صورت حال بالکل مختلف ہوجاتی !!!
میں نے یہ دیکھا ہے کہ یہاں باقاعدہ خواتین کو ٹیگ کر کے بات بھی کی جاتی ہے اور ان کے مختلف سکلز کی تعریف بھی کی جاتی ہے۔ تو کیا کسی غیر مرد یا عورت کی اس طرح تعریف درست ہے؟
جو ایسا نہ کرنے کو اچھا سمجھتا ہے اس پر تو کوئی اعتراض نہیں۔۔۔
جو ایسا کرتا ہے اس کی نوعیت دیکھیں کہ رشتے میں ادب یا تقدس ہے یا کچھ اور!!!
 

فرحت کیانی

لائبریرین
اگر کوئی عورت امہات المومنین کی اتباع کرے تو کیا ایسا کرنا حرام ہے؟؟؟

اگر ایسا کرنے کا حکم نہیں ہے تو کیا اس پر عمل کرنے پر ممانعت کا بھی حکم ہے؟؟؟

حق اور اجازت بر محل استعمال کیے جائیں تو اچھے لگتے ہیں۔۔۔
لیکن یہاں معاملہ اسلامی احکامات کا نہیں بد نیتی کا ہے۔۔۔
عورت کو اس کے وہ حقوق یا دلا کر گھر باہر نکلنے کی ترغیبات دی جارہی ہیں جو اس کے ذمے اللہ تعالیٰ نے اور اس کے رسول نے فرض اور واجب ہی نہیں کیے۔۔۔
ادھر جب معاملہ مردوں کے حقوق کا آتا ہے تو مثلاً مرد کو ایک سے زائد نکاح کی اجازت ہے وہ قبول نہیں۔۔۔
یعنی چت بھی میری پٹ بھی میری۔۔۔
سارا مسئلہ مغرب کے پٹے ہوئے بدنام زمانہ فیمنزم کو فروغ دینا ہے، مسلمان خواتین کو پاکیزگی سے اور باعصمت ماحول سے نکال کر، ان کا خاندانی نظام تباہ کرکے بدلے میں انہیں سڑکوں پر رسوا کرنا ہے۔ گندگی ، غلاظت اور فحاشی میں مبتلا کرنے کے علاوہ فیمنزم انہیں کیا دے سکتا ہے؟؟؟
آپ عورتوں کو گھر سے باہر نکلوا کر ان سے ایسا کیا کام لینا چاہ رہے جو ان کے بغیر نہیں ہوسکتا؟؟؟
ایک کام تو یہ ہے جو عورت کے باہر نہ نکلنے کی وجہ سے نہی ہو سکتا کہ ایک مسلم پردہ دار عورت کا علاج۔ کیا عورت مرد معالج سے علاج کروائے یا لیڈی ڈاکٹر کے نہ ہونے کی وجہ سے علاج ہی نہ کروائے۔
دوسرا تعلیم۔ عورت معلمہ نہ ہو تو تعلیم کیسے حاصل کی جائے۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
سوشل میڈیا پر کوئی ایک دوسرے کو نہیں دیکھتا ، پھر بھی جو حد سے بڑھتا ہے وہ پسندیدہ نہیں۔۔۔
ہمارے معاشرے میں یہ حد لوگ بخوبی جانتے ہیں۔۔۔
جو جتنا احتیاط کرنا چاہے اسے منع نہیں کرنا چاہیے۔۔۔
جبکہ براہ راست میل جول میں صورت حال بالکل مختلف ہوجاتی !!!

جو ایسا نہ کرنے کو اچھا سمجھتا ہے اس پر تو کوئی اعتراض نہیں۔۔۔
جو ایسا کرتا ہے اس کی نوعیت دیکھیں کہ رشتے میں ادب یا تقدس ہے یا کچھ اور!!!
میرا مشاہدہ تو کچھ اور بتاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر تو کیسے کیسے انداز کی تصاویر شیئر کی جاتی ہیں۔ کھلم کھلا بھی اور ذاتی پیغامات میں بھی۔ جب کہ براہ راست میل جول میں اکثریت مہذب طریقے سے بات چیت اور اٹھنے بیٹھنے کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ مستثنیات البتہ ہر دو جگہ پائی جا سکتی ہیں۔
آپ ہی کے مطابق جب ہمارے معاشرے میں لوگ اپنی حدود بخوبی جانتے ہیں تو یہ اصول تو دونوں طرح کی صورت حال میں لاگو ہونا چاہیے۔ یا سوشل میڈیا پر بھی مرد عورت کا بلاواسطہ اور بلواسطہ رابطہ غلط قرار دیا جانا چاہیے یا پھر حقیقی زندگی میں عورت کو اتنا اعتماد دینا چاہیے کہ وہ اسی طرح اپنے میل جول یا باہر نکلنے کے فیصلے کر سکے۔
ایک بار اور: جو عورتیں گھر سے باہر تعلیم یا روزگار کے لیے نکلتی ہیں ان کے اردگرد گھر سے لے کر ان کے اداروں میں ہر جگہ لوگ باخبر ہوتے ہیں کہ کون کیا کر رہا ہے۔ جب کہ سوشل میڈیا پر آنے والی خواتین کے بارے میں اکثر ان کے اپنے گھر والوں کو بھی علم نہیں ہوتا کہ کہاں کیا ہو رہا ہے، تو زیادہ خطرہ کہاں ہوا؟
 

فرحت کیانی

لائبریرین
کیسے ٹھہراتا ہے، مثلاً؟؟؟
مثلا عورت کے رویے نے برائی کی شہہ دی، عورت کے انداز نے ذہن میں غلط خیالات ڈالے وغیرہ۔
کیا مرد جذباتی و عقلی لحاظ سے عورت کی نسبت مضبوط نہیں ہے؟
ایک بار پھر میرے سوالات کا انتہائی تحمل سے جواب دینے کے لیے شکریہ۔
 

سید عمران

محفلین
مستثنیات البتہ ہر دو جگہ پائی جا سکتی ہیں۔
یہی آپ کی بات کا حاصل ہے!!!
حقیقی زندگی میں عورت کو اتنا اعتماد دینا چاہیے کہ وہ اسی طرح اپنے میل جول یا باہر نکلنے کے فیصلے کر سکے۔
میل جول کرنے اور باہر نکلنے سے کیا مراد ہے؟؟؟
ایک بار اور: جو عورتیں گھر سے باہر تعلیم یا روزگار کے لیے نکلتی ہیں ان کے اردگرد گھر سے لے کر ان کے اداروں میں ہر جگہ لوگ باخبر ہوتے ہیں کہ کون کیا کر رہا ہے۔ جب کہ سوشل میڈیا پر آنے والی خواتین کے بارے میں اکثر ان کے اپنے گھر والوں کو بھی علم نہیں ہوتا کہ کہاں کیا ہو رہا ہے، تو زیادہ خطرہ کہاں ہوا؟
ہر دو جگہ!!!
 

سید عمران

محفلین
کیا عورت مرد معالج سے علاج کروائے ۔
جی مرد سے علاج کرواسکتی ہے۔۔۔
آج بھی پوری دنیا میں خواتین سرجن کتنی ہیں؟؟؟
دل کی سرجری ہو یا دماغ کی عموماً مرد ہی کرتے ہیں!!!
دوسرا تعلیم۔ عورت معلمہ نہ ہو تو تعلیم کیسے حاصل کی جائے۔
جب عورت معلمہ نہیں تھی تب بھی لوگ تعلیم حاصل کرتے تھے۔۔۔
لیکن ہم نے ان باتوں سے کب منع کیا ہے، صرف چند حدود بتائی ہیں وہ بھی جو اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں اور بندیوں پر عائدکی ہیں!!!
 

سید عمران

محفلین
عورت کے رویے نے برائی کی شہہ دی، عورت کے انداز نے ذہن میں غلط خیالات ڈالے وغیرہ۔
برائی دونوں میں ہے ایک میں دکھانے کی، ایک میں دیکھنے کی، سی لیے دونوں کو ان تمام باتوں سے روکا گیا جن سے برائی میں ملوث ہونے کے امکانات ہوں!!!
کیا مرد جذباتی و عقلی لحاظ سے عورت کی نسبت مضبوط نہیں ہے؟
اس کے باوجود جب برائی کا دریا سر چڑھ جائے تو اچھے اچھوں کو بہا کرلے جاتا ہے۔۔۔
چوں گِل بسیار شد، فیلان بلغزند ۔۔۔
کیچڑ زیادہ ہو تو ہاتھی بھی پھسل جاتے ہیں!!!
 

فرحت کیانی

لائبریرین
جی مرد سے علاج کرواسکتی ہے۔۔۔
آج بھی پوری دنیا میں خواتین سرجن کتنی ہیں؟؟؟
دل کی سرجری ہو یا دماغ کی عموماً مرد ہی کرتے ہیں!!!

جب عورت معلمہ نہیں تھی تب بھی لوگ تعلیم حاصل کرتے تھے۔۔۔
لیکن ہم نے ان باتوں سے کب منع کیا ہے، صرف چند حدود بتائی ہیں وہ بھی جو اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں اور بندیوں پر عائدکی ہیں!!!
سو عورت کا کسی لیڈی ڈاکٹر کے بجائے مرد ڈاکٹر سے ہر طرح کا علاج کروانا درست ہے؟ اسی طرح مرد استاد سے علم حاصل کرنا بھی ٹھیک ہے؟ تو پھر ہمارا معاشرہ مخلوط تعلیم کو پسند کیوں نہیں کرتا؟
 

سید عمران

محفلین
سو عورت کا کسی لیڈی ڈاکٹر کے بجائے مرد ڈاکٹر سے ہر طرح کا علاج کروانا درست ہے؟ اسی طرح مرد استاد سے علم حاصل کرنا بھی ٹھیک ہے؟ تو پھر ہمارا معاشرہ مخلوط تعلیم کو پسند کیوں نہیں کرتا؟
آپ کے خیال میں ان باتوں میں اختلاط کس طرح متصور ہے؟؟؟
 
Top