ڈاکٹر طاہر القادری کا لانگ مارچ میڈیا اور محفلین کی نظر میں

عاطف بٹ

محفلین
کھلی ہے دکان فتوے کی ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
کیا ہی خوب فتوی ہے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔ سبحان اللہ
جتنے بھی مسلمان " کنیڈا " کی شہریت رکھتے ہیں وہ دین مسیح کے محافظ ٹھہرتے آدھے مسلمان ہوتے مسلمانیت سے دور ہیں ۔
اور " فقہی " اصولوں کی روشنی میں غیر ملکی شہریت غیر شرعی ہے ۔
کاش کہ صاحب تحریر کے پاس اگر کچھ " پیشگی " دینے کا مال ہوتا تو قسمت سے یہ بھی " کنیڈین نیشنل " ہوتے ۔۔۔ ۔۔
لطف کی بات یہ ہے کہ اس بے تکے کالم نگار کا اپنا بیٹا بھی امریکہ میں مقیم ہے۔ کافی عرصہ قبل اس بات کا ذکر اس نے اپنے ایک کالم میں کیا تھا۔۔
بہتر ہوتا اگر آپ دونوں بھائی طاہرالقادری کو سمن جاری ہونے والے دھاگے میں موصوف کے ڈنمارکی کارٹونسٹ سے ملاقات کو بنیاد بنا کر شہریت حاصل کرنے، کینیڈین حکومت سے خرابیِ صحت کی بنیاد پر مالی امداد لینے اور جدید لشکرِ حسینی کے کربلائے ڈی چوک میں یزیدیوں کے ساتھ مذاکرات و مفاہمت پر بھی روشنی ڈال دیتے!
 
اگر یہی طاہر القادری ان مذاکرات پر بالکل بے لچک رویہ اختیار کرکے انہیں مسترد کردیتا ، تو اسکے پاس دو ہی آپشن بچنے تھے:
1- لانگ مارچ کی ناکامی کا اعلان کرکے شرکاء کو واپسی کا حکم دیا جاتا۔
2- شرکاء کو پارلیمنٹ بلڈنگ اور ریڈ زون کی طرف مارچ کرنے کا حکم دیا جاتا۔
پہلی صورت میں طاہر القادری کی شکست اور حکومت کی فتح ہوتی۔ جبکہ دوسری صورت میں ٹکراؤ ہوتا جو نہ تو حکومت کیلئے مفید ہوتا اور نہ ہی پاکستان کیلئے، بلکہ کسی تیسری قوت کے آنے کے واضح امکانات پیدا ہوجاتے۔
اس صورتحال میں ڈاکٹر طاہر القادری نے وہی کیا جو پاکستان کے حق میں بہتر تھا۔ اگر یہ شخص اپنی انا کا اسیر ہوتا تو لازماّ ہجوم کو ٹکراؤ کی طرف لیکر جاتا اور ہیرو بن کر نکلنے کی کوشش کرتا۔۔۔
میں سمجھتا ہوں کہ یہ معاہدہ دراصل صلح حدیبیہ والے اسوہ حسنہ کی پیروی کا ایک خوبصورت مظہر ہے۔
 
مجھے اس واقعے کا سرے سے علم ہی نہیں ہے۔۔۔واویلا تو آپ مچا رہے ہیں، ثبوت بھی آپ ہی پیش کیجئے :)
جہاں تک یزیدیوں سے مذاکرات کا تعلق ہے، تو تاریخ شاہد ہے کہ امام عالی مقام نے یزیدی لشکر کے آگے تین آپشن پیش کئے تھے۔ لیکن انہوں نے تینوں آپشننز کو رد کرکے ظلم کی تاریخ رقم کی۔۔۔تو یہ آپکا مذاکرات والی بات محض ایک سطحی سی پوائنٹ سکورنگ کی کوشش تھی۔ رسولَ کریم نے تو کافروں کے ساتھ بھی مذاکرات کئے،،،صلح حدیبیہ یاد دلاؤں؟
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
کیا صلح حدیبیہ کا واقعہ تاریخ کا حصہ نہیں ہے؟۔۔۔ میں نے کونسی تاریخ مسخ کی ہے۔۔آپ ہی اپنے تعصب میں آنکھیں بند کئے ہوئے بیٹھے ہیں۔
دیکھئے صلح حدیبیہ بے شک تاریخ کا حصہ ہے مگر جو لوگ سیاست میں آجاتےہیں ان کے ساتھ ایسے واقعات کا جوڑنا دراصل ان کو امیر المؤمنین بنانے کے مترادف ہے۔ طاہر القادری سے اختلاف تو نہ جانے کس کس کو ہے ۔۔۔ لیکن وہ امیر المؤمنین بننے کی اہلیت رکھتے ہیں، اس سے تو ہر ذی شعور کو انکار ہی کرنا چاہئے۔ ہاں، وہ ملک کی بھلائی کے لیے نکلے ہیں ، اس میں آپ ان کا ساتھ دیتے رہئے اور کہتے رہئے کہ ان سے بڑا محب وطن کوئی نہیں، میں یہ نہیں مانوں گا، کیونکہ اول الذکر آپ کا مؤقف ہے، مؤخر الذکر میرا۔ یہی جمہوریت کا حسن ہے لیکن اسلام کا حسن یہ نہیں ہے۔ اسلام دو الگ راہوں پر چلنے والے دونوں ہی افراد کو درست نہیں کہتا۔ وہ کہتا ہے ایک راہ درست ہے۔باقی سب غلط۔۔۔
آپ فرماتے ہیں انہوں نے صلح حدیبیہ والے معاہدے کی پیروی کی ہے، اس کا حال تو وہ جانیں اور ان کا خدا۔۔۔ کیونکہ اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے اور ایسے بیانات دیتے ہوئے جن میں کسی برے شخص کے اچھا بنائے جانے کی، یا کسی اچھے کی اچھائی کو حد سے زیادہ بتانے کی کوشش کا گمان ہو، احتیاط برتنا بہتر ہے، آپ ان کی حمایت کر رہے ہیں، وہ سیاست کی بات ہے لیکن ان کو امیر المؤمنین بنائیں تو یقین جانیے یہ آپ کے ایمان کا نقصان ہے اور کچھ نہیں کیونکہ دلوں کے حال صرف اللہ جانتا ہے۔ آپ نہیں جانتے۔۔۔
 
بھائی اردو محفل پر میری تمام پوسٹس پڑھ لیں، اگر کہیں میں نے یہ امیر المومنین والی بات کہی ہو تو میں مجرم۔۔۔میں سمجھ نہیں سکا کہ یہ امیرالمومنین والا شوشہ آپ مجھ سے کیوں منسوب کر رہے ہیں۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
میرا خیال ہے کہ یہ موضوع اس قابل نہیں کہ ہر سطح پر اس قدر پذیرائی کا حقدار ٹھہرے۔ کیوں نہ اسکو نظرانداز کیا جائے۔ وقت کسی کا پردہ نہیں رکھتا۔ جو بھی حقیقت ہوگی۔ آنے والے وقت میں کھل کر سامنے آجائے گی۔ کم از کم میرے لیئے اس کی اتنی اہمیت نہیں کہ میں اپنا خون جلاتا پھروں قادری صاحب کے کردار کو سچا یا جھوٹا ثابت کرنے کے لیئے۔ :)
 
04_01.gif
 

عاطف بٹ

محفلین
کیا صلح حدیبیہ کا واقعہ تاریخ کا حصہ نہیں ہے؟۔۔۔ میں نے کونسی تاریخ مسخ کی ہے۔۔آپ ہی اپنے تعصب میں آنکھیں بند کئے ہوئے بیٹھے ہیں۔
اسلام آباد میں مداری کی طرح تماشا کرنے کے بعد میثاقِ اسلام آباد نامی کاغذی چیتھڑے کے ذریعے اپنے جبہ و دستار کو بچانے کی ناکام کوشش کرنے والا طاہرالقادری کسی رشوت خور کلرک اور بدعنوان پٹواری سے بھی گری ہوئی اخلاقیات کا مالک ہے اور اسے آپ صلح حدیبیہ کرنے والی کائنات کی محترم ترین ہستی کے ہم پلہ کھڑا کررہے ہیں؟ آپ کے شیخ کے بارے میں تو اتنا کچھ منظرعام پر آچکا ہے کہ اگر آپ اندھی عقیدت کی عینک اتار دیں تو اس سب کو سمجھنے اور جانچنے کے لئے آپ کو کسی دوسرے سے مدد لینے کی ضرورت ہی پیش نہیں آئے گی!
 

عاطف بٹ

محفلین
ثبوت بذمہ مدعی ہوتا ہے۔۔یہ ایک مسلمہ اصول ہے
ثبوت کے طور پر لنک مہیا کردیئے گئے ہیں جناب۔ اور کیا کینیڈین پولیس کا سربراہ آ کر آپ کے سامنے گردن جھکا کر کھڑا ہو کر کہے کہ ’غزنوی صاحب، میں ہوں وہ ’بدبخت‘ جس نے شیخ الاسلام کے لئے سمن جاری کئے‘؟
 

زین

لائبریرین
مجھے اس بات پر حیرت ہورہی ہے کہ چودھری شجاعت حسین کی سربراہی میں پہلی مرتبہ کوئی مذاکرات کیسے کامیاب ہوئے۔;)
حالانکہ چودھری صاحب کا مذاکرات کے حوالے سے ریکارڈ اچھا نہیں ۔ لال مسجد انتظامیہ اور نواب اکبر بگٹی کی مشرف حکومت سے مذاکرات کو مثال کے طور پر دیکھیے ۔
 
مجھے اس بات پر حیرت ہورہی ہے کہ چودھری شجاعت حسین کی سربراہی میں پہلی مرتبہ کوئی مذاکرات کیسے کامیاب ہوئے۔;)
حالانکہ چودھری صاحب کا مذاکرات کے حوالے سے ریکارڈ اچھا نہیں ۔ لال مسجد انتظامیہ اور نواب اکبر بگٹی کی مشرف حکومت سے مذاکرات کو مثال کے طور پر دیکھیے ۔
زین بھیا قادری صاحب کی جو بات ہم گنہگاروں کو سمجھ نہ آئے وہ کرامت ہوتی ہے ۔ کب سے تو سمجھا رہے ہیں ثناخوان ۔
 
Top