ڈاکٹر صاحب کے اب تک اتنے اور اتنی قسم کے کلپ سامنے آچکے ہیں کہ اب تو بس دو طرح کے کلپس کا انتظار ہے: پہلی قسم کا ذکر کر کے میں دھاگہ مقفل یا حذف نہیں کروانا چاہتا اور دوسری قسم آخری رسومات سے تعلق رکھتی ہے۔ویسے یہ جملہ "اگر کینیڈا کی شہریت چھوڑ دوں تو امتِ مسلمہ کی راہنمائی کون کرے گا؟"
ڈاکٹر صاحب نے کہا کب کوئی کلپ شلپ ہے ؟؟؟؟
کمال لکھا ہے۔۔۔ لطف آ گیا۔۔۔
ویسے تو نذیر ناجی کا بھی اندازِ گفتگو طاہر القادری سے کسی طور کم نہیں۔ یقین نہ آئے تو ان کی فون کال ریکارڈنگ سن لیں جس میں ایک اور صحافی کا شجرۂ نسب بیان فرما رہے ہیں۔
نذیر ناجی ان چند صحافیوں میں سے ایک ہیں، جن کی وجہ سے مجھے صحافت، پرانے زمانے کی "قصیدہ گوئی" سے بھی زیادہ ذلت آمیز "پیشہ" لگنے لگی ہے۔ باقی لسٹ میں عطاءالحق قاسمی، اسد اللہ غالب وغیرہ وغیرہ کو شامل سمجھیں۔ آج پاکستان کا عام آدمی (بشمول میرے محلے کا حجام، سبزی والا اور کریانے کی دکان کا مالک) ٹی وی اخبار والوں، سیاستدانوں اوردیگر تمام "بڑے لوگوں" کے بارے میں ایک ہی بات کرتا ہے: "سب چور ہیں۔ سب ملے ہوئے ہیں"۔تھرڈ کلاس زرد صحافت کے گھسے پٹے پھکڑ پن کا شاہکار
بہت شکریہ بٹ بھائی شراکت پر
یعنی ایویں ای یہ ہوائی کسی دشمن نہ ارائی کلپ شلپ کوئی نئی اوکےڈاکٹر صاحب کے اب تک اتنے اور اتنی قسم کے کلپ سامنے آچکے ہیں کہ اب تو بس دو طرح کے کلپس کا انتظار ہے: پہلی قسم کا ذکر کر کے میں دھاگہ مقفل یا حذف نہیں کروانا چاہتا اور دوسری قسم آخری رسومات سے تعلق رکھتی ہے۔
آخری رسومات والی ویڈیو کے متعلق متعدد مرتبہ عرض کر چکا ہوں کہ اس کا تعلق بہت سے لوگوں کے مذہبی عقائد سے ہے۔ اس لیے اس کو نہ ہی چھیڑا جائے تو بہتر ہو۔ البتہ پہلی قسم کے بارے میں آپ نے تجسس میں ڈال دیا۔ پی ایم کر سکتے ہیں؟ڈاکٹر صاحب کے اب تک اتنے اور اتنی قسم کے کلپ سامنے آچکے ہیں کہ اب تو بس دو طرح کے کلپس کا انتظار ہے: پہلی قسم کا ذکر کر کے میں دھاگہ مقفل یا حذف نہیں کروانا چاہتا اور دوسری قسم آخری رسومات سے تعلق رکھتی ہے۔
میری رائے میں تو قادری صاحب کا سودا اس لیے بک رہا ہے کہ لوگ "بغضِ معاویہ" میں ان کا ساتھ دے رہے ہیں۔ میں خود ان کی باتیں اس لیے سنتا ہوں کہ "دشمنوں" کے خوب لتّے لیتے ہیں۔ وہ کسی کے دوست ہوں نہ ہوں، دشمنوں کے دشمن تو ہیں ہی! کیا خیال ہے؟
لیکن نذیر ناجی نے اس کالم میں تو حرف بہ حرف درست لکھا ہے طاہر القادری کے متعلق۔نذیر ناجی ان چند صحافیوں میں سے ایک ہیں، جن کی وجہ سے مجھے صحافت، پرانے زمانے کی "قصیدہ گوئی" سے بھی زیادہ ذلت آمیز "پیشہ" لگنے لگی ہے۔ باقی لسٹ میں عطاءالحق قاسمی، اسد اللہ غالب وغیرہ وغیرہ کو شامل سمجھیں۔ آج پاکستان کا عام آدمی (بشمول میرے محلے کا حجام، سبزی والا اور کریانے کی دکان کا مالک) ٹی وی اخبار والوں، سیاستدانوں اوردیگر تمام "بڑے لوگوں" کے بارے میں ایک ہی بات کرتا ہے: "سب چور ہیں۔ سب ملے ہوئے ہیں"۔
فراغت ملے تو ان سب چوروں کے بارے میں انٹرنیٹ پر ایسی مہم شروع کروں کہ نانی یاد آ جائے۔ مگر پھر یہ سوچتا ہوں یہ اس قابل بھی ہیں کہ ان کے ذکر سے کاغذ کا منہ کالا کیا جائے؟
ویسے یہ جملہ "اگر کینیڈا کی شہریت چھوڑ دوں تو امتِ مسلمہ کی راہنمائی کون کرے گا؟"
ڈاکٹر صاحب نے کہا کب کوئی کلپ شلپ ہے ؟؟؟؟
یعنی ایویں ای یہ ہوائی کسی دشمن نہ ارائی کلپ شلپ کوئی نئی اوکے
محترم آبی بھائی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ڈاکٹر صاحب اس وقت جس مقام پر کھڑے ہیں وہاں دوستوں سے زیادہ ان کی مخالفت کرنے والے ان کی شخصیت و حال و قال پر بہت گہری نظر رکھے ہوئے ہیں ۔ اور ویسے بھی ڈاکٹر صاحب کی نجی و محفلی گفتگو کے ساتھ یہ کھیل بہت پرانا ہے ۔ کہ کوئی اک جملہ اچک لیا اور داستان بنا دی ۔ یہ جملہ بھی کہیں کہا ہوگا ۔ ناقدین لپک لیئے بنا مکمل بیان سنے ہوئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ویسے کدی کدی مجھے لگتا ہے کہ ڈاکٹر ساب نے کئی لوکوں کی کھوتی تُپے بن دی ہے جو ان کے مغر ہی لگ گئے ہیں
محترم بھائی حرف بہ حرف درست ہے یا کہ جملہ بہ جملہ ۔۔۔لیکن نذیر ناجی نے اس کالم میں تو حرف بہ حرف درست لکھا ہے طاہر القادری کے متعلق۔
دل کو کیسے سمجھاؤں کہ جو لکھا ہے، ضمیر کی آواز پر لکھا ہے، کسی کو خوش کرنے کے لیے نہیں۔ رہا سچ، تو وہ تو اتنا بولا جا رہا کہ بد ہضمی سی ہو گئی ہے۔ کاش پاکستانی اخبارات و میڈیا، ہفتہءِ خاموشی منائیں۔یقین ہے کہ ان کے سچ سے ان کی خا موشی بہتر ثابت ہو گی۔لیکن نذیر ناجی نے اس کالم میں تو حرف بہ حرف درست لکھا ہے طاہر القادری کے متعلق۔
واقعی بہت ہنسنے والی بات ہے۔۔ڈاکٹر صاحب کو نجانے کیوں مولوی فضل الرحمان، عبدالغفور حیدری، عبدالعزیز برقع پوش، جنابِ منور حسن ، مولوی سمیع الحق ، مولوی فضل اللہ وغیرہ وغیرہ جیّد علمائے کرام نظر نہیں آئے۔۔ان سُچے (بر وزنِ لُچے)موتیوں اور دانوں کے ہوتے ہوئے ڈاکٹر صاحب کا یہ کہنا ۔۔۔ بڑی غلط بات لگتی ہے۔۔آئیے دل کھول کر ہنسیں۔۔ہنستے ہنستے آنکھوں میں پانی بھی آجائے تو مضائقہ نہیں
بشکریہ نوائے وقتویسے یہ جملہ "اگر کینیڈا کی شہریت چھوڑ دوں تو امتِ مسلمہ کی راہنمائی کون کرے گا؟"
ڈاکٹر صاحب نے کہا کب کوئی کلپ شلپ ہے ؟؟؟؟
زبردستمیں کسی کے کہنے پر جذبات میں آکر کینیڈا کی شہریت ترک کر کے خود کو ایک کمرے میں بند نہیں کر سکتا