حضرت جی، یہ امام والی کیٹیگری کن آنکھوں سے نظر آئے گی؟ ہمیں بھی دکھا دیں!آنکھیں کھول کر او ر تعصب کی پٹی اتار کر دیکحیں گی تو اس میں امام کی کیٹیگری بھی نظر آئے گی اور ریلیجئس سپیرئیر کی کییٹیگری بھی نظر آئے گی۔
ہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہالا علمی ہزار نعمت ہے
اب کسی کو یہ بھی معلوم نہ ہو کہ گراف کیسے پڑھتے ہیں؟ فادر سپیرئیر یا مدر سپرئیر کرسچین ہوتے ہیں تو ہماری جانب سے سات بار سلام
http://www5.hrsdc.gc.ca/NOC/English/NOC/2011/ProfileQuickSearch.aspx?val=4&val1=4154&=val65حضرت جی، یہ امام والی کیٹیگری کن آنکھوں سے نظر آئے گی؟ ہمیں بھی دکھا دیں!
اس میں ہے امام کی کیٹیگری مگر آپ نے پہلے جو لنک دیا تھا اس میں کہیں بھی نہیں تھی۔
اگر اپ کج بحثی پر تلی ہوں تو اور بات ہے ورنہ میں تو اپنا پوائنٹ ثابت کرچکا ہوں کہ ڈاکٹر صاحب مذہبی سکالر کی حیثیت سے وہاں گئے ہیں۔ وہ یہودی بھی اسی طرح کا رویہ ظاہر کر رہے تھے جب انہوں نے کہا کہ کونسی گائے؟۔۔کس رنگ کی؟ دبلی یا پتلی؟ وغیرہ وغیرہ۔۔ امام کی کیٹگری بھی وہیں موجود ہے، مذہب کے علماء بھی وہیں ہیں، موؤذن بھی وہیں ہے۔۔تعصب کا کوئی علاج نہیں۔۔لا علمی ہزار نعمت ہے
اب کسی کو یہ بھی معلوم نہ ہو کہ گراف کیسے پڑھتے ہیں؟ فادر سپیرئیر یا مدر سپرئیر کرسچین ہوتے ہیں تو ہماری جانب سے سات بار سلام
غزنوی صاحب، کہیں آپ نے hazzan کو تو مؤذن نہیں سمجھ لیا؟اگر اپ کج بحثی پر تلی ہوں تو اور بات ہے ورنہ میں تو اپنا پوائنٹ ثابت کرچکا ہوں کہ ڈاکٹر صاحب مذہبی سکالر کی حیثیت سے وہاں گئے ہیں۔ وہ یہودی بھی اسی طرح کا رویہ ظاہر کر رہے تھے جب انہوں نے کہا کہ کونسی گائے؟۔۔کس رنگ کی؟ دبلی یا پتلی؟ وغیرہ وغیرہ۔۔ امام کی کیٹگری بھی وہیں موجود ہے، مذہب کے علماء بھی وہیں ہیں، موؤذن بھی وہیں ہے۔۔تعصب کا کوئی علاج نہیں۔۔
اور جہاں تک گراف پڑھنے کی بات ہے، الحمدللہ میں نے بالکل درست طور پر پڑھا تھا اور اب بھی اس دھاگے کو پڑھ کر آپ کسی سے پوچھ سکتی ہیں کہ کون غلط کہہ رہا تھا اور کون درست۔۔۔ آپ کو چیلنج ہے کہ میری انٹرپریٹیشن اور گراف ریڈنگ اگر غلط تھی تو اسی دھاگے میں دلائل کے ساتھ ثابت کریں ۔۔۔
یہ سب ایک ہی پانڈے کے ڈھکن ہیں۔چلئے یہ تو ثابت ہوا کہ مذہبی سکالر کی کوئی کیٹیگری نہیں ہے امام اور مذہبی سکالر میں بہت فرق ہوتا ہے۔ امریکہ یورپ اور کینیڈا میں مسلمانوں کی مسجدوں میں امام کے منصب کے لئے اکثر پاکستان سے حافظِ قرآن امام مسجد ایک معقول مشاہرے پر بلائے جاتے ہیں۔ قادری صاحب نے کینیڈا جانے کے لئے امام کا منصب قبول کیا؟؟؟؟
اگر اپ کج بحثی پر تلی ہوں تو اور بات ہے ورنہ میں تو اپنا پوائنٹ ثابت کرچکا ہوں کہ ڈاکٹر صاحب مذہبی سکالر کی حیثیت سے وہاں گئے ہیں۔
۔
اس عقل بند آدمی کو یہ نظر نہیں آیا کہ ڈاکٹر طاہر القادری وہاں skilled worker کی کیٹیگری میں نہیں بلکہ religious scholor کی حیثیت سے گئے ہیں۔اور بجا طور پر مسلم امہ کے لیول کے سکالر ہیں۔۔ یہ غمِ عشق ہے بھائی، غمِ روزگار نہیں۔ پیسے کی بھلا کوئی کمی تھی اس بندے کیلئے پاکستان میں رہتے ہوئے بھی؟۔۔۔
اوہ آئی سی۔۔۔۔۔۔اب سمجھا۔بابا جی میرا نقطہ نظر یہ ہے کہ طاہر القادری کی ساری زندگی اللہ اور اسکے رسول اور اولیاء و صوفیائے کرام کی محبت اور عقیدت کے درس اور ذکر میں گذری ہے اسکے علاوہ یہ شخص فرقہ واریت بھی نہیں پھیلاتا، احترامِ آدمیت اور فرقہ وارانہ اور بین المذاہب ہم آہنگی کو بھی فروغ دیتا ہے۔ پاکستان میں مشہور دوسرے علماء کی نسبت زیادہ سمجھدار اور صاحبِ علم بھی ہے چنانچہ available علماء میں اسیے کسی شخص کا وجود بھی غنیمت ہے۔۔۔ ان باتوں کی اپنے دل میں بہت قدر ہے۔۔ اسی لئے اسکی عزت کرتا ہوں۔اور تو کوئی رشتہ نہیں۔۔
آپ نے جو کالم پوسٹ کیا تھا میں اسکے تناظر میں بات کر رہا تھا جب کالم نگار نے ایک انجینئر کے خط کا حوالہ دیکر یہ بتانے کی کوشش کی تھی کہ سب لوگ وہاں پیسے کمانے کیلئے جاتے ہیں۔ اور میں نے اسکے جواب میں یہ کہا تھا کہ ضروری نہیں ہر بندہ وہاں پیسے کمانے کیلئے جائے کچھ لوگ دین کی خدمت کیلئے بھی جاتے ہیں اور اسکی اس بات کے تناظر میں مراد یہی بنتی ہے میرے فقرے سے (اگر آپ کو سمجھ نہ آئی ہو تو آپکا قصور ہے) کہ ڈاکٹر صاحب بھی کسی ایسےسکلڈ ورکر کی حیثیت سے وہاں نہیں گئے جو وہاں جاکر نوکریاں کرتے ہیں ، بلکہ وہ ریلیجئس سکالر کی حیثیت سے گئے ہیں اور یہ غمِ روزگار کا نہیں بلکہ غمِ عشق کا معاملہ ہے۔۔۔ امید ہے اب سمجھ شریف میں آگیا ہوگاکچھ لا علم لوگوں کو معلوم نہیں کہ 4154
skilled worker
کی ذیلی کیٹیگری ہے۔
اب آپ بڑی بوڑھیوں کی طرح کوسنے دینے بیٹھ جائیں تو علیحدہ بات ہے۔۔۔ اگر عمر کیلئےادب اور لحاظ کی بات کر رہی ہیں تو معذرت کے ساتھ عرض کرونگا کہ مجھے کیا پتہ کس ممبر کی کیا عمر ہے۔ اور ہوسکتا ہے کہ میں آپ سے عمر میں برابر یا بڑا ہی ہوں۔۔ادب اور لحاظ تو لا علم لوگوں کو چھو کر نہیں گزرا ۔ یاداشت کے بھی کچے ہیں اپنی لکھی ہوئی بات یاد نہیں رکھتے ۔ غلطی پر مٕعذرت کرنا بھی نہیں جانتے
امید ہے انتظامیہ کو کچھ افراد کی بدلحاظی اور محفل کے آداب سے ناشناسی کھٹک رہی ہوگی