چھوٹاغالبؔ
لائبریرین
امین بھائی میں کان پکڑ کر ایک مرتبہ پھر دہراتا ہوں
آزادہ رو ہوں، مرا مسلک ہے صلح کل
ہر گز کبھی کسی سے عداوت نہیں مجھے
روئے سخن کسی کی طرف ہوتو روسیاہ
سودا نہیں جنوں نہیں، وحشت نہیں مجھے
آپ نے دیکھا ہوگا کہ میرا کوئی بھی تبصرہ پر مغز کہلانے کے قابل نہیں، بس اپنی بونگیاں مار رہا ہوں حق نمک ادا کرنے کے چکر میں
اور یہ سراسر فیضانِ نظر ہے،
نغمہ کجا و من کجا، سازِ سخن بہانہ ایست ٭٭ سوئے قطار می کشم، ناقہ بے زمام را
آزادہ رو ہوں، مرا مسلک ہے صلح کل
ہر گز کبھی کسی سے عداوت نہیں مجھے
روئے سخن کسی کی طرف ہوتو روسیاہ
سودا نہیں جنوں نہیں، وحشت نہیں مجھے
آپ نے دیکھا ہوگا کہ میرا کوئی بھی تبصرہ پر مغز کہلانے کے قابل نہیں، بس اپنی بونگیاں مار رہا ہوں حق نمک ادا کرنے کے چکر میں
اور یہ سراسر فیضانِ نظر ہے،
نغمہ کجا و من کجا، سازِ سخن بہانہ ایست ٭٭ سوئے قطار می کشم، ناقہ بے زمام را