کائناتی شعور سے کیا مراد ہے؟ اردو شاعری میں کائناتی شعور کی بلند سطح کے حاملین شعراء کون کون ہیں؟

چھوٹاغالبؔ

لائبریرین
اگلا پہلوان ہیگل ہے جس کو غالبؔ نے وحدت الوجود کے داؤ سے پچھاڑ دیا۔ اور اب صورتِ حال یہ ہے کہ یونانی فلاسفہ اور ہیگل کے نظریات میں جو ویک پوائٹس تھے ان کے مقابلے میں غالبؔ کا فلسفہ وحدت الوجود ایک خورشید جہاں تاب ہے
رابرٹ براؤننگ روح کے تجزیے میں غالبؔ کا ہم پلہ ہے، مگر جس طرح غالبؔ اسرار روحانی کے عمق کو سامنے لاتے ہیں اس معاملے میں براؤننگ صاحب چیں بول گئے
ہیں اور جون ڈن کہاں تک تاب لاتے، آخر میدان میں صرف گوئٹے اور غالبؔ رہ گئے ہیں، میچ ڈرا ہو چکا ہے

اور آپ کی وجدان والی بات نجانے بار بار کیوں کر رہے ہیں جب کہ وہ مسئلہ کلیئر ہو چکا ہے، اگر ابھی بھی کوئی کنفیوژن ہے تو آپ ایک بار پھر اس دھاگے کو پہلے پیغام سے آخری پیغام تک پڑھیے، امید ہے ضرور افاقہ ہوگا
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
ماشاءاللہ ۔۔۔ غالب کے بارے میں ایسے تعریفی جملے پڑھ کر بہت خوشی ہوتی ہے ۔۔۔ سلامت رہیں جناب ۔۔۔ چلیے اس سلسلے کو آگے بڑھاتے ہیں ۔۔۔ اور یہاں وہ اشعار شیئر کرتے ہیں جس میں "کائناتی شعور" کی جھلک موجود ہو ۔۔۔ خواجہ میر درد کے دیوان سے کچھ اشعار۔۔۔

لے کر ازل سے تا بہ ابد ایک آن ہے
گردرمیاں حساب نہ ہو سال و ماہ کا

ہر چند کُہنہ سال ہے دنیا تو کس قدر
آتی ہے پر نظر میں سبھوں کی جواں ہنوز

دونوں عالم سے کچھ پرے ہے نظر
آہ! کس کا دل و دماغ ہوں میں

نہ لازم نیستی اس کو، نہ ہستی ہی ضروری ہے
بیاں کیا کیجیے اے درد، ممکن کی تباہی کو

عالم ہو قدیم، خواہ حادث
جس دم نہیں ہم، جہاں نہیں ہے

اچھا یہاں آپ سب سے ایک گزارش بھی کرتا چلوں ۔۔۔ یہ وہ اشعار ہیں جو میں نے نوٹ کیے ہیں ۔۔۔ درد کے دیوان سے ۔۔۔ اسی طرح کچھ اور اشعار بھی مختلف شعراء کے کلام سے پیش کروں گا ۔۔۔ اگر تو آپ کو ان میں "کائناتی شعور" کی جھلک نہ ملے تو آگاہ فرما دیجیے گا ۔۔۔ اور اگر آپ نے اس سلسلے کو پسند کیا تو مزید اشعار بھی آپ کی خدمت میں پیش کروں گا ۔۔۔ باقی دوستوں سے بھی اس سلسلے میں شمولیت کی درخواست ہے ۔۔۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
جہاں تک مجھے لگتا پے کہ اصل مقابلہ اقبال اور غالب کے درمیان ہو رہا ہے، کائناتی شعور میں کیا ہم عوام کی زندگیوں میں شاعری کا اثر، اس کا مفہوم یا بطور استاد بھی لے سکتے ہیں؟
 

چھوٹاغالبؔ

لائبریرین
جہاں تک مجھے لگتا پے کہ اصل مقابلہ اقبال اور غالب کے درمیان ہو رہا ہے، کائناتی شعور میں کیا ہم عوام کی زندگیوں میں شاعری کا اثر، اس کا مفہوم یا بطور استاد بھی لے سکتے ہیں؟
آپ کو ایک مزے کی بات بتاؤں
اقبال کو غالبؔ کا دوسراجنم لکھا ہے ڈاکٹر سر عبدالقادر نے ، کلیاتِ اقبال کے پیش لفظ میں، اور وہاں باقائدہ دلائل کے ساتھ انہوں نے اس بات کو واضح کیا ہے۔ اقبالیات کے ماہرین اقبال کو غالبؔ مقابلہ تو دور الگ بھی قرار نہیں دیتے، تو پھر میں کیسے مقابلہ کر سکتا ہوں
غالبؔ اور اقبال کو الگ کرنے والے در اصل اقبال کے زبانی کلامی مداح ہوں گے۔
اور ایک بات جو میں محسوس کر رہا ہوں وہ یہ کہ غالبؔ کی تعریف کو یا مبالغہ سمجھا جا رہا ہے یا پھر گپ
افسوس ہم بجائے اپنے اردو شاعروں پر فخر کرنے کی بجائے ان کی ذاتی زندگیوں کو بیچ میں گھسیٹ لاتے ہیں
کیا کبھی کسی نے خلیل جبران کا بھی مذہب پوچھا؟ برٹرنڈرسل کے گن گانے والےروشن خیال، غالبؔ کا نام آتے ہی تنگ نظر ملا کیوں بن جاتے ہیں؟
کیا غالبؔ کسی اور اردو کا علمبردار تھے؟ یا اردو زبان میں بھی فرقہ بازی سٹارٹ ہو گئی کہ غالبؔ کی ارود اور اقبال کی اردو؟


شہزاد بھائی یہ مثالیں واقعی کائناتی شعور کی مثالیں ہیں، ویل ڈن جناب
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
آپ کو ایک مزے کی بات بتاؤں
اقبال کو غالبؔ کا دوسراجنم لکھا ہے ڈاکٹر سر عبدالقادر نے ، کلیاتِ اقبال کے پیش لفظ میں، اور وہاں باقائدہ دلائل کے ساتھ انہوں نے اس بات کو واضح کیا ہے۔ اقبالیات کے ماہرین اقبال کو غالبؔ مقابلہ تو دور الگ بھی قرار نہیں دیتے، تو پھر میں کیسے مقابلہ کر سکتا ہوں
غالبؔ اور اقبال کو الگ کرنے والے در اصل اقبال کے زبانی کلامی مداح ہوں گے۔
اور ایک بات جو میں محسوس کر رہا ہوں وہ یہ کہ غالبؔ کی تعریف کو یا مبالغہ سمجھا جا رہا ہے یا پھر گپ
افسوس ہم بجائے اپنے اردو شاعروں پر فخر کرنے کی بجائے ان کی ذاتی زندگیوں کو بیچ میں گھسیٹ لاتے ہیں
کیا کبھی کسی نے خلیل جبران کا بھی مذہب پوچھا؟ برٹرنڈرسل کے گن گانے والےروشن خیال، غالبؔ کا نام آتے ہی تنگ نظر ملا کیوں بن جاتے ہیں؟
کیا غالبؔ کسی اور اردو کا علمبردار تھے؟ یا اردو زبان میں بھی فرقہ بازی سٹارٹ ہو گئی کہ غالبؔ کی ارود اور اقبال کی اردو؟


شہزاد بھائی یہ مثالیں واقعی کائناتی شعور کی مثالیں ہیں، ویل ڈن جناب

بے شک بجا فرمایا آپ نے، میرے خیال میں تو لوگ اقبال کو زیادہ اس لئے بیچ میں لاتے ہیں کہ وہ ہمارے قومی شاعر ہیں اور ان کے اشعار کی ہماری زندگیوں میں بہت ضرورت ہے۔ لیکن اقبال نے جو غالب کی تعریف کی ہے اپنی کتاب بانگ درا کی نظم غالب میں بڑے بڑےشعراء بھی نہیں کر سکے۔ نظم کا ربط یہ رہا
مرزا غالب
غالب اور اقبال اردو کے روح رواں ہیں اور دونوں ہی آفاقی شاعر کہلانے کے قابل ہیں کم از کم میری نظر میں تو۔
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
برسبیل تذکرہ، یہ کہتا چلوں کہ میری نظر میں اقبال کا شمار "بڑے شعراء" کی ذیل میں ہی ہو گا ۔۔۔ ویسے ذاتی پسند ناپسند کی بھی بات ہوتی ہے ۔۔۔ اقبال بلاشبہ اپنی طرف توجہ مبذول کروا لیتے ہیں ۔۔۔ لیکن ۔۔۔ کہتے ہیں کہ غالب کا ہے اندازِ بیاں اور ۔۔۔
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
اب کچھ مزید اشعار خواجہ میر درد کے دیوان سے ۔۔۔۔۔

یاں غیب کے جلوے کے تئیں جلوہ گری ہے
جو شخص کہ گزرا ہے نظر سے، نظری ہے

اس ہستیِ خراب سے کیا کام تھا مجھے
اے نشہء ظہور! یہ تیری ترنگ ہے

وہ زمانے سے باہر، اور مجھے
رات دن انتظار گزرے ہے

مے خانہء عالم ہے وہ بے ربط کہ جس میں
ہووے جو صراحی کہیں، تو جام کہیں ہو

اور افزونی طلب کی بعد مرنے کے ہوئی
خاک ہونے نے، کیا ہر ذرہ گرمِ جستجو

امید ہے ان اشعار پر کچھ بات ہو گی ۔۔۔ اگر یہ واقعی کائناتی شعور کے غماز ہیں تو ۔۔۔
 

یوسف-2

محفلین
آپ کو ایک مزے کی بات بتاؤں
اقبال کو غالبؔ کا دوسراجنم لکھا ہے ڈاکٹر سر عبدالقادر نے ، کلیاتِ اقبال کے پیش لفظ میں، اور وہاں باقائدہ دلائل کے ساتھ انہوں نے اس بات کو واضح کیا ہے۔ اقبالیات کے ماہرین اقبال کو غالبؔ مقابلہ تو دور الگ بھی قرار نہیں دیتے، تو پھر میں کیسے مقابلہ کر سکتا ہوں
غالبؔ اور اقبال کو الگ کرنے والے در اصل اقبال کے زبانی کلامی مداح ہوں گے۔
اور ایک بات جو میں محسوس کر رہا ہوں وہ یہ کہ غالبؔ کی تعریف کو یا مبالغہ سمجھا جا رہا ہے یا پھر گپ
افسوس ہم بجائے اپنے اردو شاعروں پر فخر کرنے کی بجائے ان کی ذاتی زندگیوں کو بیچ میں گھسیٹ لاتے ہیں
کیا کبھی کسی نے خلیل جبران کا بھی مذہب پوچھا؟ برٹرنڈرسل کے گن گانے والےروشن خیال، غالبؔ کا نام آتے ہی تنگ نظر ملا کیوں بن جاتے ہیں؟
کیا غالبؔ کسی اور اردو کا علمبردار تھے؟ یا اردو زبان میں بھی فرقہ بازی سٹارٹ ہو گئی کہ غالبؔ کی ارود اور اقبال کی اردو؟


شہزاد بھائی یہ مثالیں واقعی کائناتی شعور کی مثالیں ہیں، ویل ڈن جناب
کیا فر فر لکھتے ہو جی اور خوب لکھتے ہو۔ ایسا لگتا ہے کہ سبق منہ زبانی یاد کیا ہوا ہے :D
ہم تو آپ کی تحریر پڑھ پڑھ کر تھک جاتے ہیں، کیا آ پ لکھ لکھ کر بھی نہیں تھکتے :D
بہت خوب۔ اللہ کرے زور قلم اور زیادہ ۔
 
پہلے یہ تو طے ہوجائے کہ " کائناتی شعور" کسے کہتے ہیں۔۔۔۔اگر شہزاد صاحب جنہوں نے یہ دھاگہ شروع کیا ہے، کائناتی شعور کی تعریف بیان کردیں اور اس بحث میں شریک باقی لوگ اس تعریف پر متفق ہوجائیں، تب کہیں جاکر اس بات کا جائزہ لیا جاسکتا ہے کہ کائناتی شعور کی بلند ترین سظح کے حملین شعراء کون ہیں۔ورنہ تو یہی دیکھنے میں آرہا ہے کہ شاعر بیچارے نے جس خیال کے تحت شعر کہا تھا، سننے والوں نے اس سے زیادہ نکتہ آفرینی کی اورکہیں زیادہ نکتے اور معنی اس شعر میں ڈھونڈ لئے۔۔۔جو شائد شاعر کے حاشیہ خیال سے بھی نہ گذرے ہوں۔
استاد امام دین گجراتی کا واقعہ مشہور ہے کہ ایک دن فرمانے لگے " اقبال نے پنجابی میں بھی بڑے اچھے شعر کہے ہیں"
شاگردوں نے ایسے کسی شعر سے لاعلمی کا اظہار کیا تو انہوں نے اپنی بات کے ثبوت میں یہ شعر پیش کیا:
سچ کہہ دوں اے پرہمن گر تو برا نہ مانے
تیرے صنم کدوں کے بت ہوگئے پرانے
شاگردوں نے پوچھا کہ اس میں پنجابی کہاں ہے استاد جی؟
فرمانے لگے " تیرے صنم ۔۔۔کدوں کے۔۔۔یعنی کب کے پرانے ہوچکے ہیں"
:)
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
پہلے یہ تو طے ہوجائے کہ " کائناتی شعور" کسے کہتے ہیں۔۔۔ ۔اگر شہزاد صاحب جنہوں نے یہ دھاگہ شروع کیا ہے، کائناتی شعور کی تعریف بیان کردیں اور اس بحث میں شریک باقی لوگ اس تعریف پر متفق ہوجائیں، تب کہیں جاکر اس بات کا جائزہ لیا جاسکتا ہے کہ کائناتی شعور کی بلند ترین سظح کے حملین شعراء کون ہیں
جناب تعریف تو اس دھاگے کی شروعات میں ہی بیان کر دی تھی ۔۔۔ ایک سوال کے جواب میں ۔۔۔ لیجیے "نشرِ مکرر" کے طور پر ۔۔۔ کاپی پیسٹ ۔۔۔
بات تو کائنات سے شروع ہوتی ہے؟ انسان نے جب سے زمین پر قدم رنجہ فرمایا ہے، کائنات کے اسرار اس کے منتظر ہیں ۔۔۔ ۔۔ انسان ترقی کے مدارج طے کرتا کرتا کہیں سے کہیں پہنچ گیا ہے لیکن کائنات کے ان رازوں تک انسان کی رسائی ایک حد سے آگے نہیں بڑھی ۔۔۔ ۔ کائنات کے اسرار آہستہ آہستہ کھلتے جاتے ہیں لیکن کسی فلسفی یا سائنس دان نے ابھی تک کائنات کی کوئی ایسی تعبیر نہیں کی جس پر سبھی متفق ہوں ۔۔۔ ۔۔ ہماری سوچ کی طرزیں مابعدالطبیعاتی سے طبیعاتی ہو چلی ہیں لیکن سوچ کی طرزوں کے بدل جانے سے بھی ہم کائنات کے بارے میں ایک حد تک ہی جان سکے ہیں ۔۔۔ ۔۔ یہاں یہ وضاحت بھی ضروری ہے کہ کائناتی شعور ہوتا کیا ہے؟ ہمارے خیال میں کائناتی شعور سے مراد یہ ہے کہ کائنات کے بارے میں وہ کل شعور جو تمام انسانی علوم کے حصول سے نصیب ہو، کائناتی شعور کہلاتا ہے ۔۔۔ ظاہری بات ہے کہ کوئی ایک فرد اس تمام شعور کو گرفت میں نہیں لے سکتا البتہ ہر فرد کسی نہ کسی سطح کا کائناتی شعور رکھتا ضرور ہے ۔۔۔ ۔۔ اور ایک شاعر کے کائناتی شعور کی سطح عموماََ عام افراد کے کائناتی شعور کی سطح سے کافی بلند ہوتی ہے ۔۔۔ ۔۔ اور وہ اس شعور کو اپنے تخلیقی تجربے کا حصہ بنا کر اس کی تعبیر احساس کی سطح پر کرتا ہے
 
ہمارے خیال میں کائناتی شعور سے مراد یہ ہے کہ کائنات کے بارے میں وہ کل شعور جو تمام انسانی علوم کے حصول سے نصیب ہو، کائناتی شعور کہلاتا ہے ۔۔۔ ظاہری بات ہے کہ کوئی ایک فرد اس تمام شعور کو گرفت میں نہیں لے سکتا البتہ ہر فرد کسی نہ کسی سطح کا کائناتی شعور رکھتا ضرور ہے ۔۔۔ ۔۔ اور ایک شاعر کے کائناتی شعور کی سطح عموماََ عام افراد کے کائناتی شعور کی سطح سے کافی بلند ہوتی ہے ۔۔۔ ۔۔ اور وہ اس شعور کو اپنے تخلیقی تجربے کا حصہ بنا کر اس کی تعبیر احساس کی سطح پر کرتا ہے
اسکو کائناتی شعور کہنا کیوں ضروری ہے۔۔۔صرف شعور ہی کہہ لیجئے۔ اب پتہ نہیں آپ کائناتی آبجیکٹو شعور کی بات کر رہے ہیں یا سبجیکٹو کی۔۔۔۔
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
صرف "شعور" اس لیے نہیں کہ بات کائنات کی ہو رہی ہے ۔۔۔۔۔ جیسے سماج سے متعلقہ شعور کو "سماجی شعور" کہیں گے اسی طرح کائنات سے متعلقہ شعور کو "کائناتی شعور" کہیں گے ۔۔۔۔۔
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
اصل میں، میری دل چسپی کا میدان شاعری ہے اور میں اردو شاعری میں ان شعراء کی کھوج میں ہوں جن کے ہاں کائناتی شعور کی بازگشت ملتی ہے ۔۔۔
 

سید ذیشان

محفلین
نہایت ہی عمدہ مضمون پر بات چیت ہو رہی ہے۔ اس کو جاری رکھئیے تاکہ ہم فیض یاب ہوتے رہیں۔
تمام پوسٹ پڑھنے کے بعد کچھ خیالات جو ذہن میں آئے۔
  • غالب ہر طرح سے کائناتی شعور رکھنے والے شعراء کی تعریف پر پورے اترتے ہیں۔
  • علامہ اقبال گرچہ بہت بڑے استاد تھے مگر غالب کے ساتھ ان کا موازنہ کچھ ذیادتی ہو گی۔ وہ شائد خود بھی ایسا موازنہ نہ کرتے۔
  • کچھ نئے دور کے شعرا جن کے ہاں خیالات کی تازگی پائی جاتی ہے جیسا کہ ن م راشد اور میرا جی بھی کسی حد تک کائناتی شعور رکھتے تھے۔
  • سب سے عمدہ مثال مولانا رومی کی ہے جن کی شاعری آج بھی تروتازہ ہے اور اس کے مضمون آج بھی اتنے ہی اہمیت کے حامل ہیں جتنے کہ ان کے زمانے میں تھے۔
  • کچھ چیزیں جو ان تمام شعرا میں مشترک ہیں(اگرچہ کچھ شاعر ایک شاخ میں بہت آگے نکل گئے ہیں): اخلاقیات و مابعدالطبیعات اور انسانی فطرت پر گفتگو، انسان کی اس کائنات میں حیثیت پر گفتگو، نئے خیالات کو عمدہ انداز میں پیش کرنا۔ اردگرد کے ماحول کا بہت باریک بینی سے مطالعہ وغیرہ۔
  • چونکہ میرا تعلق سائنس سے ہے تو میں نے سائنس کی تاریخ کا مطالعہ کیا ہوا ہے۔ اور جو بات سب سے اہمیت رکھتی ہے وہ یہ نظریہ ہے کہ تمام قوتیں(forces/particles) کا منبع ایک ہی ہے۔ اور اسی کھوج میں سب سائنسدان لگے ہوئے ہیں۔ اس بات پر یقین کرنا کہ سب فورسس ایک ہی ہیں در اصل کائنات کی وحدت کا یقین ہے۔ یعنی ایک طرح کا وحدت الوجود۔ اگرچہ زیادہ تر سائنسدان خدا پر یقین نہیں رکھتے۔
  • آج کل کے زمانے میں سائنس کے مطالعے کے بغیر کائنات کے رازوں کے بارے میں نہیں جانا جا سکتا (اگرچہ صوفی اور دیگر طریقہ کار بھی موجود ہیں)۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس زمانے میں کائناتی شعور رکھنے کے لئے سائنس کہ مطالعہ ضروری ہے۔
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
نہایت ہی عمدہ مضمون پر بات چیت ہو رہی ہے۔ اس کو جاری رکھئیے تاکہ ہم فیض یاب ہوتے رہیں۔
تمام پوسٹ پڑھنے کے بعد کچھ خیالات جو ذہن میں آئے۔
  • غالب ہر طرح سے کائناتی شعور رکھنے والے شعراء کی تعریف پر پورے اترتے ہیں۔
  • علامہ اقبال گرچہ بہت بڑے استاد تھے مگر غالب کے ساتھ ان کا موازنہ کچھ ذیادتی ہو گی۔ وہ شائد خود بھی ایسا موازنہ نہ کرتے۔
  • کچھ نئے دور کے شعرا جن کے ہاں خیالات کی تازگی پائی جاتی ہے جیسا کہ ن م راشد اور میرا جی بھی کسی حد تک کائناتی شعور رکھتے تھے۔
  • سب سے عمدہ مثال مولانا رومی کی ہے جن کی شاعری آج بھی تروتازہ ہے اور اس کے مضمون آج بھی اتنے ہی اہمیت کے حامل ہیں جتنے کہ ان کے زمانے میں تھے۔
  • کچھ چیزیں جو ان تمام شعرا میں مشترک ہیں(اگرچہ کچھ شاعر ایک شاخ میں بہت آگے نکل گئے ہیں): اخلاقیات و مابعدالطبیعات اور انسانی فطرت پر گفتگو، انسان کی اس کائنات میں حیثیت پر گفتگو، نئے خیالات کو عمدہ انداز میں پیش کرنا۔ اردگرد کے ماحول کا بہت باریک بینی سے مطالعہ وغیرہ۔
  • چونکہ میرا تعلق سائنس سے ہے تو میں نے سائنس کی تاریخ کا مطالعہ کیا ہوا ہے۔ اور جو بات سب سے اہمیت رکھتی ہے وہ یہ نظریہ ہے کہ تمام قوتیں(forces/particles) کا منبع ایک ہی ہے۔ اور اسی کھوج میں سب سائنسدان لگے ہوئے ہیں۔ اس بات پر یقین کرنا کہ سب فورسس ایک ہی ہیں در اصل کائنات کی وحدت کا یقین ہے۔ یعنی ایک طرح کا وحدت الوجود۔ اگرچہ زیادہ تر سائنسدان خدا پر یقین نہیں رکھتے۔
  • آج کل کے زمانے میں سائنس کے مطالعے کے بغیر کائنات کے رازوں کے بارے میں نہیں جانا جا سکتا (اگرچہ صوفی اور دیگر طریقہ کار بھی موجود ہیں)۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس زمانے میں کائناتی شعور رکھنے کے لئے سائنس کہ مطالعہ ضروری ہے۔
ماشاءاللہ ۔۔۔ کیا زبردست تجزیہ فرمایا آپ نے ۔۔۔ بہت حد تک آپ سے متفق ہوں ۔۔۔ میرے اپنے خیال میں یہ ایک طے شدہ حقیقت ہے کہ غالب اور اقبال کے ہاں کائناتی شعور کی سطح دیگر شعراء کی نسبت کافی بلند تھی ۔۔۔ ہر دور کے شعراء کا معاملہ مختلف ہوتا ہے ۔۔۔ جیسے موجودہ سائنسی دور میں بہت کچھ "نامعلوم" کے دائرے سے نکل کر "معلوم" کے دائرے میں آ گیا ہے ۔۔۔ چونکہ اچھی شاعری "نامعلوم" کی ڈومین کی ہوتی ہے اس لیے اب جن شعراء کے ہاں کائناتی شعور کی سطح دیکھی جائے گی اس کا معیار بھی اور ہو گا ۔۔۔۔۔ امید ہے مزید رہنمائی بھی ملے گی آپ سے بھی اور دیگر اصحاب سے بھی ۔۔۔
 
سب سے عمدہ مثال مولانا رومی کی ہے جن کی شاعری آج بھی تروتازہ ہے اور اس کے مضمون آج بھی اتنے ہی اہمیت کے حامل ہیں جتنے کہ ان کے زمانے میں تھے۔
یہ واقعی سب سے عمدہ مثال ہے دی ہے آپ نے کائناتی شعور کی۔۔یار لوگ غالب و اقبال کے موازنے میں الجھے رہے۔
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
یہ واقعی سب سے عمدہ مثال ہے دی ہے آپ نے کائناتی شعور کی۔۔یار لوگ غالب و اقبال کے موازنے میں الجھے رہے۔
غالب و اقبال میں الجھنے کی ایک وجہ یہ بھی تھی جناب کہ پوسٹ کا عنوان اردو شاعری پر "فوکس" کیے ہوئے تھا ۔۔۔ وگرنہ "رومی" کو کون بھلا سکتا ہے؟
 

چھوٹاغالبؔ

لائبریرین
یہ واقعی سب سے عمدہ مثال ہے دی ہے آپ نے کائناتی شعور کی۔۔یار لوگ غالب و اقبال کے موازنے میں الجھے رہے۔
یار لوگ داراصل اس غلط فہمی میں تھے کہ مولانا رومٌ کی زبان اردو نہیں تھی
اب یار لوگ سوال گندم جواب چنا۔ یا خوامخواہ لمبی لمبی تو نہیں چھوڑ سکتے نا
اور غالب و اقبال کو موازنہ بھی کہیں نہیں ہوا، بلکہ میں نے مولانا رومٌ، امیر خسرو ؒ، غالبؔ، کبیرؔ، اور اقبال کا ایشیائی شاعری کے ضمن میں ذکر ضرور کیا تھا
ہم مولانا رومؒ کے چاہے جتنے بھی عقیدت مند ہو لیں، یا ان کے جتنے بھی گن گا لیں
ایک بے حد کڑوا ترین سچ یہ ہے کہ ہمیں مجبوراً ہیگل اور براؤننگ جیسی عالمی بلاؤں کے تریاق کیلئے صرف حکیم غالبؔ مسے رجوع کرتے ہی بنتی ہے
مولانا رومؒ ، ہوں یا شیخ سعدیؒ ان کی عظمت میں کوئی کلام نہیں
لیکن مجبوری یہ ہے یہاں بات ذاتی پسند نا پسند کی نہیں ہو رہی تھی
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
یار لوگ داراصل اس غلط فہمی میں تھے کہ مولانا رومٌ کی زبان اردو نہیں تھی
اب یار لوگ سوال گندم جواب چنا۔ یا خوامخواہ لمبی لمبی تو نہیں چھوڑ سکتے نا
اور غالب و اقبال کو موازنہ بھی کہیں نہیں ہوا، بلکہ میں نے مولانا رومٌ، امیر خسرو ؒ، غالبؔ، کبیرؔ، اور اقبال کا ایشیائی شاعری کے ضمن میں ذکر ضرور کیا تھا
ہم مولانا رومؒ کے چاہے جتنے بھی عقیدت مند ہو لیں، یا ان کے جتنے بھی گن گا لیں
ایک بے حد کڑوا ترین سچ یہ ہے کہ ہمیں مجبوراً ہیگل اور براؤننگ جیسی عالمی بلاؤں کے تریاق کیلئے صرف حکیم غالبؔ مسے رجوع کرتے ہی بنتی ہے
مولانا رومؒ ، ہوں یا شیخ سعدیؒ ان کی عظمت میں کوئی کلام نہیں
لیکن مجبوری یہ ہے یہاں بات ذاتی پسند نا پسند کی نہیں ہو رہی تھی
حضرت! ہم خود غالب کے عقیدت مندوں میں شامل ہیں ۔۔۔ غالب کے بارے میں آپ کا یہ بیان قطعاََ مبالغے پر مبنی نہیں ہے ۔۔۔ ان کا کلام واقعی پراسرار ہے ۔۔۔ معنی کی تکثیریت ہی دنگ کر دینے کے لیے کافی ہے ۔۔۔ گنجینہء معنی کا طلسم!
 
میں نے عنوان توجہ سے نہیں پڑھا تھا۔۔توجہ دلانے کا شکریہ۔۔۔اگر بات اردو کی ہورہی ہے تو ہیگل اور براؤننگ جیسی بلاؤں کا تذکرہ ، چہ معنی دارد;)
 
Top