محمد تابش صدیقی
منتظم
بندہ کاہلی کے مارے بستر پر پڑا ہوا ہو تو ایسی شاعری سرزد ہو جاتی ہے۔یہ شاعر آپ خود ہیں یا کوئی اور؟؟ ذرا لوگوں کی غلط فہمی دور کر دیں۔
بندہ کاہلی کے مارے بستر پر پڑا ہوا ہو تو ایسی شاعری سرزد ہو جاتی ہے۔یہ شاعر آپ خود ہیں یا کوئی اور؟؟ ذرا لوگوں کی غلط فہمی دور کر دیں۔
واہ!! بہت خوب کاہلی سرزد ہوئی تابش بھائی۔۔بندہ کاہلی کے مارے بستر پر پڑا ہوا ہو تو ایسی شاعری سرزد ہو جاتی ہے۔
آداب آدابواہ!! بہت خوب کاہلی سرزد ہوئی تابش بھائی۔۔
کاہلی کریں۔۔۔اتنا سارا کلام ایک ساتھ پڑھ کر تھک گیا ہوں تبصرہ کروں یا نہ کروں۔
اچھا شعر ہے۔۔۔ اصلاح سخن سے تقطیع کروا لائیں۔میں خود سست اور کاہل ہوں
اک تری یاد گلے ایسے پڑی ہے کہ نجیبؔ
آج کا کام بھی ہم کل پہ اٹھا رکھتے ہیں
نجیب احمد
واہ واہ۔۔۔ بوجوہ کاہلی آج پڑھے ہیں یہ اشعار۔۔۔۔ لیکن چستی کا عالم دیکھیے کہ اسی سال ہی پڑھ ڈالے۔۔ اگلے برس تک بات نہیں جانے دی۔ہم تو سمجھے تھے کہ چاروں در مقفل ہو چکے
کیا خبر تھی ایک دروازہ کھلا رہ جائے گا
نجیب احمد
واہ۔۔۔ کیا شعر ہے ظالم۔۔۔ مزا آگیا۔۔۔ٹلنا تھا میرے پاس سے اے کاہلی تجھے
کمبخت توُ تو آ کے یہیں ڈھیر ہو گئی
(مرزا ہادی رسوا)