جز خط کے خیال اس کے کچھ کام نہیں ہم کو
سبزی پیے ہم اکثر رہتے ہیں مگن بیٹھے!!!!!!!!؟؟
میر تقی میر
”سبزی“ کے ایک معنی ایسی خمارآور شے کے ہیں جس کا ذکر اوپر کیاگیا ہے اور جسے گھوٹ کر پیالوں میں پیا جاتا ہے۔یقین نہ آئے تو دیکھ لیجیے”فرہنگِ آصفیہ“(جلد دوم)صفحہ نمبر24۔
سخت گیر آقا
٭
آج بستر ہی میں ہُوں
کر دِیا ہے آج
میرے مضمحل اعضا نے اِظہارِ بغاوت برملا
واقعی معلوم ہوتا ہے تھکا ہارا ہُوا
اور میں
ایک سخت گیر آقا (زمانے کا غلام)
کِس قدر مجبُور ہُوں
پیٹ پُوجا کے لیے
دو قدم بھی، اُٹھ کے جا سکتا نہیں
میرے چاکر پاؤں شل ہیں
جُھک گیا ہُوں اِن کمینوں کی رضا کے سامنے
سر اُٹھا سکتا نہیں
آج بستر ہی میں ہُوں
٭٭٭
ابو الاثر حفیظؔ جالندھری